لا الہ الا الله کہنے کا ثواب

 

(۱) حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا کہ خداوند متعال نے حضرت موسی بن عمران سے فرمایا اگر ساتوں آسمان اور ساتوں زمینوں اور ان کے در میان موجود تمام چیزوں کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دیا جائے اور لا الہ الا الله کو دوسرے پلڑے میں رکھا جائے تو لا الہ الا الله والا حصہ جھکتا ہوا نظر آئے گا۔ 

(۲) حضرت رسول خدا نے فرمایا دو چیزیں دو چیزوں کی عامل ہیں ، کوئی مرتے وقت یہ گواہی دے کہ الله کے علاوہ کوئی معبود نہیں ، تو جنت میں داخل ہو گا اور اگر کوئی مرتے وقت کسی کو خدا کا شریک قرار دے تو جہنم میں جائے گا۔ 
(۳) حضرت رسول خدا نے فرمایا اپنے مردوں کو لا الہ الا الله کی تلقین کرو۔ کیونکہ اس سے گناہ ختم ہوتے ہیں۔ کسی نے پو چھا کہ اگر کوئی یہ کلمات اپنی زندگی میں پڑھتا ہے تو اسکا کیا اجر ہے ؟ فرمایا یہ ذکر ہر حال میں گناہوں کو ختم کر دیتا ہے، تباہ کردیتا ہے، بربادکردیتاہے، لاالہ الاالله توزندگی،موت،اوردوبارہ اٹھائے جانے کے وقت انسان کا مونس ومددگا ر ہے۔ حضرت رسول خدا نے مزیدفرما یا کہ حضرت جبرائیل نے کہا۔ اے محمد تم ان لوگوں کو دوبارہ اٹھا ئے جا نے کے وقت دیکھو گے ۔ جو لاالہ الاالله اورالله اکبر کی ندا دیا کرتے تھے ۔انکے چہرے سفید ہونگے۔ اور وہ لوگ روسیاہ ہوں گے جوکہتے تھے تمہارے لئے ہلاکت ہو ہم تو برباد ہوگئے ۔ 
(۴) حضرت رسول خدا نے فرمایا۔ جنت کی قیمت لا الہ الا الله ہے ۔ 
(۵) حضرت رسول خدا نے فرمایا ۔ 
جو شخص لا الہ الا الله کہتا ہے۔ جنت میں اس کے لئے خوشبوداراور سفید زمین میں سرخ رنگ کا یاقوت کا درخت لگایا جاتا ہے ۔جو شہد سے شیرین، برف سے سفید اور مشک سے زیادہ خوشبودار ہے ۔اور اس کے پھل باکرہ لڑکیوں کے پستانوں کی طرح ہیں کہ جو ستر پردوں میں بھی نمایاں رہتے ہیں ۔ 
(۶) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا ۔ 
کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ دوسری چیز اس کی ہم وزن نہ ہو ۔ مگر الله کہ اسکا کوئی ہم وزن نہیں ، اور لا الہ الا الله کا ہم وزن بھی کوئی نہیں ہے اور الله کے خوف سے بہنے والے آنسو کے لئے تووزن کا کوئی پیمانہ نہیں ہے۔ جسکا ایک آنسو اس کے چہرے پرجاری ہو جائے تو وہ کبھی نادار اور ذلیل نہ ہوگا۔ 
(۷) حضرت امیر المؤمنین فرماتے ہیں۔ 
کوئی ایسا مسلمان نہیں ہے جو لا الہ الا الله کہے اور اسکے درجات بلند نہ ہوں ، وہ تو ہر بلندی کو عبور کرتا چلا جائے گا۔اس کے کسی گناہ کے متعلق باز پرس نہیں ہو گی۔ اور اس کے گناہ مٹادیئے جائیں گے اور اسے گناہوں کی تعدا د کے برابر نیکیاں عطا کی جائیں گی اوروہ راضی ہو جائے گا۔ 
(۸) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ 
لاالہ الاالله کی گواہی سے زیادہ کوئی ثواب نہیں ہے۔ کیونکہ الله تعالی نے اسکا ہم پلہ کسی چیز کو نہیں بنایا اور کوئی بھی اس معاملے میں الله کیساتھ شریک نہیں ہے ۔ 
(۹) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔ 
آج تک میں اور مجھ سے پہلے والے لوگوں نے لا الہ الاالله کی مثل کوئی چیز نہیں کہی ۔ 
(۱۰) حضرت امام جعفر صادق اپنے آباوٴ اجداد سے روایت بیان کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا فرمایا۔ 
بہترین عبادت لا الہ الا الله ہے ۔ 
(۱۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔ 
لا الہ الاالله کہنے والے ہر مؤمن کے نامہٴ اعمال سے گناہ مٹادیئے جاتے ہیں ، اور اس کے گناہوں کی تعداد میں نیکیاں عطا کی جاتی ہیں ۔ 
(۱۲) حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں۔ 
لاالہ الاالله کہنا جنت کی قیمت ہے ۔ 
(۱۳) حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں ۔ 
کثرت سے تہلیل( لاالہ الاالله )اور تکبیر(الله اکبر) کہا کرو۔ کیونکہ الله کے نزدیک تکبیر اور تہلیل سے زیادہ پسندیدہ کوئی چیز نہیں ہے۔ 
سو مرتبہ لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق فرماتے ہیں۔ 
سو مرتبہ لا الہ الاالله کہنے والے کا عمل تمام لوگوں کے اعمال سے برتر ہے۔ مگر یہ کہ کوئی سو مرتبہ سے زیادہ لا الہ الاالله کہے۔ 
(۲) حضرت امام جعفرصادق فرماتے ہیں ۔ 
جو شخص سو نے کیلئے بستر پر جانے سے پہلے سو مرتبہ لا الہ الا الله کہے تو الله جنت میں اسکے لئے گھر بنائے گا۔ اور جو بستر پر جانے سے پہلے سو مرتبہ استغفر الله کہے تو اس کے گناہ اس طرح ختم ہو جائیں گے جیسے درختوں سے (سوکھے) پتے گرجاتے ہیں۔ 

لا الہ الاالله وَحدَہُ وَحدَہُ وَحدَہُ کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام)فرماتے ہیں ۔ 
حضرت جبرائیل ، رسول خدا کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا اگر آپ کی امت میں کوئی شخص لا الہ الاالله وحدہ وحدہ وحدہ کہے گا تو وہ خوش بخت ہوگا۔ 

خلوص کیساتھ لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔ جو خلوص کیساتھ لاالہ الاالله کہے گا وہ جنت میں جائے گا اور خلوص سے لاالہ الاالله کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جس چیز کو الله نے اس کیلئے حرام قرار دیا ہے ، اس سے رکا رہے۔ 
(۲) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں کہ صفا اور مروہ کے درمیان حضرت جبرائیل میرے پاس آئے اور کہا ، آپ کی امت میں سے جو بھی خلوص کیساتھ لاالہ الاالله کہے گا وہ جنت میں جائے گا۔ 
(۳) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں ۔جو خلوص کیساتھ لاالہ الاالله کہے گا ، داخلِ بہشت ہو گا اور خلوص سے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ الله نے جس چیز کواس کیلئے حرام قرار دیا ہے اس سے دور رہے۔ 
(۴) حذیفہ کہتے ہیں کہ باقاعدگی سے لاالہ الاالله کہنے سے لوگوں پر الله کا غضب نہیں ہو گا۔ لیکن یہ اسوقت تک ہے جب دین کی سلامتی کو دنیا کے نقص پر اہمیت دیں ۔لیکن اگر دین کے نقص کو دنیا کی سلامتی پر اہمیت دیں تو انہیں کہا جائے گا کہ تم نے اپنا رخ دنیا کی طرف موڑ لیا ہے، مزید کہا جائے گا۔ یہ جھوٹ بولتے ہیں اور سچے نہیں ہیں ۔ 

بلند آواز سے لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱)حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت پیامبر گرامی قدرنے فرمایا۔ بلند آواز سے لاالہ الاالله کہنے والا آزادہے۔ اور اپنے گنا ہوں کو پاؤں سے اس طرح روندتا ہے، جسطرح درخت کے پتے درخت کے نیچے گرتے ہیں۔ 
(۲) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔ الله کے نزدیک کائنات کے ہر کلام سے لاالہ الاالله جیسا کلمہ محبوب 
ترین کلمہ ہے۔ جو شخص بھی لاالہ الاالله کہتا ہے ۔اسکے گناہ قدموں میں اسطرح جھڑتے ہیں جیسے درخت کے نیچے درخت کے پتے۔ 
(۳) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔ وہی شخص متکبر اور جبر کرنے والا ہے، جو لا الہ الا الله نہیں کہتا۔ 

لاالہ الاالله کو اس کی شرائط کے مطابق کہنے کا ثواب 
(۱) جب حضرت امام رضا (علیہ السلام) نیشاپور پہنچے ، آپ نے مامون کی طرف جانے کا ارادہ فرمایا تو آپ کے ارد گرد اصحابِ حدیث جمع ہوگئے اور کہا اے فرزند رسول آپ ہمارے ہاں سے کوچ فرما رہے ہیں اور آپ نے کوئی حدیث بھی نہیں سنائی جس سے ہم استفادہ کر سکیں۔ حضرت کجاوے میں تشریف فرماتھے اپنا سر کجاوے سے باہر نکال کر فرمایا۔ میں نے اپنے بابا حضرت موسی ابن جعفر (علیہ السلام)سے سنا ہے وہ فرماتے تھے میں نے اپنے والد بزرگوار حضرت جعفرابن محمد سے سنا ہے اور انہوں نے اپنے پدر جان حضرت محمد ابن علی (علیہ السلام) سے اور انہوں نے اپنے بابا حضرت علی ابن حسین سے اور انہوں نے اپنے والد محترم حضرت حسین ابن علی سے سنا ہے اور انہوں نے اپنے والدبزرگوار حضرت علی ابن ابی طا لب (علیہ السلام) کویہ فرما تے ہوئے سنا کہ میں نے حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) سے سنا انہوں نے فرمایا۔ میں نے جبرائیل کویہ کہتے ہوئے سنا اور اس نے خدائے عزوجل سے سنا ۔ الله نے فرمایا لاالہ الاالله میری پناہ گاہ ہے، جو میری پناہ گاہ میں داخل ہو گا وہ میرے عذاب سے محفوظ رہے گا۔ 

لاالہ الاالله کی گواہی کی قبولیت کا ثواب 
(۱) ایک دن حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)اپنے اصحاب میں تشریف فرما تھے۔ اور ان میں حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام)بھی موجود تھے ۔آپ نے فرمایا۔ جو لاالہ الاالله کہے گا،وہ جنت میں داخل ہو گا۔ وہاں بیٹھے ہوئے دو صحابیوں نے کہا ہم بھی لاالہ الاالله کہتے ہیں۔ 
حضرت نے فرمایا ۔لاالہ الاالله کی گواہی تو صرف اس (حضرت علی (علیہ السلام)) اور اسکے شیعوں کی قبول ہو گی۔ ان سے خداوند متعال نے عہدوپیمان لے رکھا ہے۔ 
ان دونوں نے دوبارہ کہا۔ ہم بھی لاالہ الاالله کہتے ہیں۔ اس وقت حضرت رسول خدا نے اپنا ہاتھ حضرت علی (علیہ السلام) کے سر پر رکھ کر فرمایا (لاالہ الاالله کی قبولیت) کی نشانی یہ ہے کہ اس سے کئے ہوئے عہدو پیمان نہ تو ڑنا ، اسکی جگہ پر نہ بیٹھنا اور اسکی بات کو نہ جھٹلانا۔ 

سو مرتبہ لاالہ الاالله الملک… کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفرصادق (علیہ السلام)فرماتے ہیں 
جو لاالہ الاالله الملک الحق المبین کا سومرتبہ ورد کرے گا تو خدائے عزیز و غالب اسے فقر سے پناہ دے گا ، وحشت قبر کو ختم کرے گا اور اس کو بے نیاز بنا دے گا اور وہ دروازہ جنت پر دستک دینے والا ہو گا۔ 

بغیر تعجب کے لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)فرماتے ہیں 
جو تعجب کئے بغیر لاالہ الاالله کہے گا تو الله تعالی اس (ورد) سے پرندہ پیدا کرے گا ، وہ قیامت تک اس کے سر پر سایہ کئے رہے گا ۔اور لاالہ الاالله کہنے والے کا تذکرہ کرتا رہے گا۔ 

اشھد ان لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں 
جو شخص ہر روز﴿اَٴشھَدُ اَن لاَ اِلہَ اِلاّ الله وَحدَہُ لاَشَریکَ لَہ إلھاً وَاحِداً اَحَداً صَمَداً لَم یَتَّخِذ صَاحِبَةً وَلاَوَلَدَاً ﴾کا ورد کرے گا تو الله تعالی اسکے لئے پینتالیس لاکھ نیکیاں لکھے گا اور پنتالیس لاکھ گناہ مٹائے گا اور اسکے پنتالیس لاکھ درجات بلند کرے گا ۔گویا اس نے ایک دن میں بارہ مرتبہ قرآن ختم کیا ہے۔ اور الله اسکے لئے جنت میں گھر بنائے گا۔ 

ہر روز تیس مرتبہ لاالہ الاالله کہنے کا ثواب 
(۱)حضرت امام محمد باقر (علیہ السلام)اپنے والد سے اور وہ اپنے والدین سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جو شخص ہر روز تیس مرتبہ لاالہ الاالله الحق المبین کہے گا تو اسے ثروت دی جائے گی ،اسکا فقر دور کیا جائے گا اور وہ دروازہِ بہشت پر دق الباب کرنے والا ہو گا۔ 

تسبیحات اربعہ کو زیادہ کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) نے فرمایا﴿سُبحَانَ اللهَ وَالحَمدُ للهِ وَلاَاِلَہٰ اِلاَّ الله وَ الله اَکبَر ﴾ زیادہ کہا کرو ۔ کیونکہ قیامت والے دن یہ ذکر اس حالت میں آئے گا کہ کچھ (فرشتے) آگے ، کچھ پیچھے اور کچھ سب کے پیچھے چل رہے ہونگے اور یہ (کلمات) اسکے باقیات الصالحات ہونگے۔ 
لاالہ الاالله حقاً حقاً کہنے کا ثواب 
(۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد بزگوار سے اور وہ اپنے والدین محترم سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جو شخص ہر روز پندرہ مرتبہ ﴿لاالہ الاالله حقاً حقاً ، لاالہ الاالله إیماناً و تصدیقاً ، لا الہ الاالله عبودیةً ورقاً ﴾ کہے گا تو الله تعالی اس چہرے کی طرف متوجہ ہوگا اور اس سے اپنا رخ نہیں پھیرے گا۔ یہاں تک کہ یہ جنت میں داخل ہوگا۔