انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا

اَللّٰہُمَّ وَ اَتْبَاعُ الرُّسُلِ وَ مُصَدِّقُوْہُمْ مِنْ اَہْلِ الْاَرْضِ بِالْغَیْبِ عِنْدَ مُعَارَضَةِ الْمُعَانِدِیْنَ لَہُمْ بِالتَّکْذِیْبِ وَالْاِشْتِیَاقِ اِلَی الْمُرْسَلِیْنَ بَحَقَائِقِ الْاِیْمَانِ فِیْ کُلِّ دَہْرٍ وَّ زَمَانٍ اَرْسَلْتَ فِیْہِ رَسُوْلاً وَّ اَقَمْتَ لِاَہْلِہ دَلِیْلاً مِّنْ لَّدُنْ اٰدَمَ اِلٰی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ مِنْ اَئِمَّةِ الْہُدٰی وَ قَادَةِ اَہْلِ التُّقٰی عَلٰی جَمِیْعِہِمُ السَّلاَمُ فَذْکُرْہُمْ مِنْکَ بِمَغْفِرَةٍ وَّ رِضْوَانٍ اَللّٰہُمَّ وَ اَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ وَ سَلَّمَ خَآصَّةً نِ الَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الصَّحَابَةَ وَ الَّذِیْنَ اَبْلَوُ الْبَلاَءَ الْحَسَنَ فِیْ نَصْرِہ وَ کَانْفُوْہُ وَ اَسْرَعُوْا اِلٰی وِفَادَتِہ وَ سَابَقُوْا اِلٰی دَعْوَتِہ وَاسْتَجَابُوْا لَہ حَیْثُ اَسْمَعَہُمْ حُجَّةَ رِسَالاَتِہ وَ فَارَقُوا الْاَزْوَاجَ وَ الْاَوْلاَدَ فِیْ اِظْہَارِ کَلِمَتِہ وَ قَاتَلُوا الْاٰبَآءَ وَ الْاَبْنَآءَ فِیْ تَثْبِیْتِ نُبُوَّتِہ وَ انْتَصَرُوْا بِہ وَ مَنْ کَانُوْا مُنْطَوِیْنَ عَلٰی مَحَبَّتِہ یَرْجُوْنَ تِجَارَةً لَنْ تَبُوْرَ فِیْ مَوَدَّتِہ وَ الَّذِیْنَ ہَجَرَتْہُمُ الْعَشَآئِرُ اِذْ تَعَلَّقُوْا بِعُرْوَتِہ وَ انْتَفَتْ مِنْہُمُ الْقَرَابَاتُ اِذْ سَکَنُوْا فِیْ ظِلِّ قَرَابَتِہ فَلاَ تَنْسَ لَہُمْ اَللّٰہُمَّ مَا تَرَکُوْا لَکَ وَ فِیْکَ وَ اَرْضِہِمْ مِنْ رِضْوَانِکَ وَ بِمَا حَاشُوْا الْخَلْقَ عَلَیْکَ وَ کَانُوْا مَعَ رَسُوْلِکَ دُعَاةً لَکَ اِلَیْکَ وَاشْکُرْہُمْ عَلٰی ہِجْرِہِمْ فِیْکَ دِیَارَ قَوْمِہِمْ وَ خُرُوْجِہِمْ مِنْ سَعَةِ الْمَعَاشِ اِلٰی ضِیْقِہ وَ مَنْ کَثَّرْتَ فِیْ اِعْزَازِ دِیْنِکَ مِنْ مَظْلُوْمِہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ اَوْصِلْ اِلَی التَّابِعِیْنَ لَہُمْ بِاِحْسَانِ اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ خَیْرَ جَزَآئِکَ الَّذِیْنَ قَصَدُوْا سَمْتَہُمْ وَ تَحَرَّوْا وِجْہَتَہُمْ وَ مَضَوْا عَلٰی شَاکِلَتِہِمْ لَمْ یَثْنِہِمْ رَیْبٌ فِیْ بَصِیْرَتِہِمْ وَ لَمْ یَخْتَلِجْہُمْ شَکٌّ فِیْ قَفْوِ اٰثَارِہِمْ وَ الْاِئْتِمَامِ بِہِدَایَةِ مَنَارِہِمْ مُکَانِفِیْنَ وَ مَوَازِرِیْنَ لَہُمْ یَدِیْنُوْنَ بِدِیْنِہِمْ وَ یَہْتَدُوْنَ بِہَدْیِہِمْ یَتَّفِقُوْنَ عَلَیْہِمْ وَ لاَ یَتَّہِمُوْنَہُمْ فِیْمَا اَدَّوٴَا اِلَیْہِمْ اَللّٰہُمَّ وَ صَلِّ عَلَی التَّابِعِیْنَ مِنْ یَوْمِنَا ہٰذَا اِلٰی یَوْمِ الدِّیْنِ وَ عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ وَ عَلٰی ذُرِّیَّاتِہِمْ وَ عَلٰی مَنْ اَطَاعَکَ مِنْہُمْ صَلٰوةً تَعْصِمُہُمْ بِہَا مِنْ مَعْصِیَتِکَ وَ تَفْسَحُ لَہُمْ فِیْ رِیَاضِ جَنَّتِکَ وَ تَمْنَعُہُمْ بِہَا مِنْ کَیْدِ الشَّیْطَانِ وَ تُعِیْنُہُمْ بِہَا عَلٰی مَا اسْتَعَانُوْکَ عَلَیْہِ مِنْ بِرٍّ وَ تَقِیہِمْ طَوَارِقَ اللَّیْلِ وَ النَّہَارِ اِلاَّ طَارِقًا یَطْرُقُ بِخَیْرٍ وَ تَبْعَشُہُمْ بِہَا عَلَی اعْتِقَادِ حُسْنِ الرَّجَاُ لَکَ وَ الطَّمَعِ فِیْمَا عِنْدَکَ وَ تَرَکِ التُّہْمَةِ فِیْمَا تَحْوِیْہِ اَیْدِی الْعِبَادِ لِتَرُدَّہُمْ اِلَی الرَّغْبَةِ اِلَیْکَ وَ الرَّہْبَةِ مِنْکَ وَ تُزَہِّدَہُمْ فِیْ سَعَةِ الْعَاجِلِ وَ تُحَبِّبَ اِلَیْہِمُ الْعَمَلَ لِلْاٰجِلِ وَ الْاِسْتِعْدَادَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ وَ تُہَوِّنَ عَلَیْہِمْ کُلَّ کَرْبٍ یَحِلُّ بِہِمْ یَوْمَ خُرُوْجِ الْاَنْفُسِ مِنْ اَبْدَابِہَا وَ تُعَافِیَہُمْ مِمَّا تَقَعُ بِہ الْفِتْنَةُ مِنْ مَحْذُوْرَاتِہَا وَ کَبَّةِ النَّارِ وَ طُوْلِ الْخُلُوْدِ فِیْہَا وَ تُصَیِّرَہُمْ اِلٰی اَمْنٍ مِنْ مَقِیْلِ الْمُتَّقِیْنَ۔ 
انبیاء کے تابعین اوران پر ایمان لانے والوں کے حق میں حضرت کی دعا: 
اے اللہ ! تو اہل زمین میں سے رسولوں کی پیروی کرنے والوں اور ان مومنین کی اپنی مغفرت اورخوشنودی کے ساتھ یاد فرما جو غیب کی رو سے ان پر ایمان لائے اس وقت کہ جب دشمن ان کے جھٹلانے کے در پے تھے اور اس وقت کہ جب وہ ایمان کی حقیقتوں کی روشنی میں ان کے (ظہور کے ) مشتاق تھے ۔ ہر اس دور اور ہر اس زمانہ میں جس میں نے نے کوئی رسول بھیجا اوراس وقت کے لوگوں کے لیے کوئی رہنما مقرر کیا ۔ حضرت آدم کے وقت سے کے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد تک جو ہدایت کے پیشوا اورصاحبان تقوی کے سر براہ تھے ( ان سب پر سلام ہو ) بارالہا!خصوصیت سے اصحاب محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے وہ افراد جنہوں نے پوری طرح پیغمبر کا ساتھ دیا۔ اوران کی نصرت میں پوری شجاعت کا مظاہرہ کیا اور ان کی مدد پر کمر بستہ رہے اوران پر ایمان لانے میں جلد ی اوران کی دعوت کی طرف سبقت کی ۔ اور جب پیغمبرنے اپنی رسالت کی دلیلیں ان کے گوش گزار کیں تو انہوں نے لبیک کہی اور ان کا بول بالا کرنے کے لیے بیوی بچوں کو چھوڑ دیا اور امر نبوت کے استحکام کے لیے باپ اوربیٹوں تک سے جنگیں کیں اورنبی اکرم کے وجود کی برکت سے کامیابی حاصل کی اس حالت میں کہ ان کی محبت دل کے ہر رگ وریشہ میں لئے ہوئے تھے اورا ن کی محبت ودوستی میں ایسی نفع بخش تجارت کے متوقع تھے جس میں کبھی نقصان نہ ہو۔ اور جب ان کے دین کے بندھن سے وابستہ ہوئے تو ان کے قوم قبیلے نے انہیں چھوڑ دیا۔اورجب ان کے سایہ قرب میں منزل کی تو اپنے بیگانے ہو گئے تو اے میرے معبود !انہو ں نے تیری خاطر اورتیری راہ میں جو سب کو چھوڑ دیا تو (جزائے کے موقع پر ) انہیں فراموش نہ کیجئیواوران کی فدا کاری اورخلق خدا کو تیرے دین پر جمع کرنے اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ داعی حق بن کر کھڑا ہونے کا صلہ میں انہیں اپنی خوشنودی سے سرفراز وشاد کان فرما اورانہیں اس امر پر بھی جزاد ے کہ انہو ں نے تیری خاطر اپنے قوم قبیلے کے شہروں سے ہجرت کی اور وسعت معاش سے تنگی معاش میں جا پڑے اوریونہی ان مظلوموں کی خوشنودی کا سامان کر کہ جن کی تعداد کو تو نے اپنے دین کو غلبہ دینے کے لیے بڑھایا بارالہا ۔ جنہوں نے اصحاب رسول کی احسن طریق سے پیروی کی انہیں بہترین جزائے خیر دے جو ہمیشہ یہ دعا کرتے رہے کہ اے ہمارے پروردگار! توہمیں اور ہمارے بھائیوں کو بخشدے جو ایمان لانے میں ہم سے سبقت لے گئے ۔ اور جن کا مطمخ نظر اصحاب کا طریق رہا اور انہی کا طور طریقہ اختیار کیا اور انہی کی روش پر گامزن ہوئے ۔ ان کی بصیرت میں کبھی شبہ کا گزر نہیں ہوا کہ انہیں شک وتر ودنے پریشان نہیں کیا وہ اصحاب نبی کے معاون ودستگیر اورد ین میں ان کے پیرو کار اورسیرت واخلاق میں ا ن سے درس آموز رہے اورہمیشہ ان کے ہمنوا رہے اور ان کے پہنچائے ہوئے احکام میں ان پر کوئی الزام نہ دھرا بارالہا! ان تابعین اوران کے ازواج اورآل اولاد اوران میں سے جو تیرے فرمانبردار ومطیع ہیں ان پر آج سے لے کر روز قیامت تک درود رحمت بھیج ایسی رحمت جس کے ذریعہ تو انہیں معصیت سے بچائے ، جنت کے گلزاروں میں فراخی ووسعت دے۔ شیطان کے مکر سے محفوظ رکھے اورجس کا ر خیر میں تجھ سے مدد چاہیں ان کی مدد کرے اورشب وروز کے حوادث سے سوائے کسی نوید خیر کے ان کی نگہداشت کرے اوراس بات پر انہیں آمادہ کرئے کہ وہ تجھ سے حسن امید کا عقیدہ وابستہ رکھیں اورتیرے ہاں کی نعمتوں کی خواہش کریں ۔ اوربندوں کے ہاتھوں میں فراخی نعمت کو دیکھ کر تجھ پر (بے انصافی کا ) الزام نہ دھریں تا کہ تو ان کا رخ اپنے امید وبہم کی طرف پھیر دے اوردنیا کی وسعت وفراخی سے انہیں بے تعلق کر دے اورعمل آخرت اورموت کے بعد کی منزل کاساز وبرگ مہیا کرنا ان کی نگاہوں میں خوش آیند بنا دے اورروحوں کے جسموں سے جدا ہونے کے دن ہر کرب واندوہ جو ان پر وارد ہو آسان کر دے اورفتنہ وآزمائش سے پیدا ہونے والے خطرات اورجہنم کی شدت اوراس میں ہمیشہ پڑنے رہنے سے نجات دے اور انہیں جائے امن کی طرف جو پرہیز گاروں کی آسائش گاہ ہے منتقل کر دے ۔