اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ اَہْلِ بَیْتِہِ الطَّاہِرِیْنَ وَاخْصُصْہُمْ بِاَفْضَلِ صَلٰوتِکَ وَ رَحْمَتِکَ وَ بَرَکَاتِکَ وَ سَلاَمِکَ وَاخْصُصْ اَللّٰہُمَّ وَالِدَیَّ بِالْکَرَامَةِ لَدَیْکَ وَ الصَّلٰوةِ مِنْکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَلْہِمْنِیْ عَلْمَ مَا یَجِبُ لَہُمَا عَلَیَّ اِلْہَامًا وَاجْمَعْ لِیْ عِلْمَ ذٰلِکَ کُلِّہ تَمَامًا ثُمَّ اسْتَعْمِلْنِیْ بِمَا تُلْہِمُنِیْ مِنْہُ وَ وَفِّقْنِیْ لِلنُّفُوْذِ فِیْمَا تُبَصِّرُنِیْ مِنْ عِلْمِہ حَتّٰی لاَ یَفُوْتَنِی اسْتِعْمَالُ شَیْءٍ عَلَّمْتَنِیْہِ وَلاَ تَثْقُلْ اَرْکَانِیْ عَنِ الْحُفُوْفِ فِیْمَا اَلْہَمْتَنِیْہِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ کَمَا شَرَّفْتَنَا بِہ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ کَمَا اَوْجَبْتَ لَنَا الْحَقِّ عَلَی الْخَلْقِ بِسَبَبِہ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ اَہَابُہُمَا ہَیْبَةَ السُّلْطَانِ الْعَسُوْفِ وَ اَبَرُّہُمَا بِرَّالْاُمِّ الرَّئُوْفِ وَاجْعَلْ طَاعَتِیْ لِوَالِدَیَّ وَ بِرِّیْ بِہِمَا اَقَرَّ لِعَیْنِیْ مِنْ رَقْدَةِ الْوَسْنَانِ وَ اَثْلَجَ لِصَدْرِیْ مِنْ شَرْبَةِ الظَّمْاٰنِ حَتّٰی اُوْثِرَ عَلٰی ہَوَایَ ہَوَاہُمَا وَ اُقَدِّمُ عَلٰی رِضَایَ رِضَاہُمَا وَ اَشْتَکْثِرَ بِرَّہُمَا بِیْ وَ اِنْ قَلَّ وَ اَسْتَقِلَّ بِرِّیْ بِہِمَا وَ اِنْ کَثُرَ اَللّٰہُمَّ خَفِّضْ لَہُمَا صَوْتِیْ وَ اَطِبْ لَہُمَا کَلاَمِیْ وَ اَلِیْ لَہُمَا عَرِیْکَتِیْ وَاعْطِفْ عَلَیْہِمَا قَلْبِیْ وَ صَیِّرْنِیْ بِہِمَا رَفِیْقًا وَ عَلَیْہِمَا شَفِیْقًا اَللّٰہُمَّ اشْکُرْ لَہُمَا تَرْبِیَتِیْ وَ اَثِبْہُمَا عَلٰی تَکْرِمَتِیْ وَاحْفَظْ لَہُمَا مَا حَفِظَاہُ مِنِّیْ فِیْ صِغَرِیْ اَللّٰہُمَّ وَ مَا مَسَّہُمَا مِنِّیْ مِنْ اَزًی اَوْ خَلَصَ اِلَیْہِمَا عَنِّیْ مِنْ مَکْرُوْہٍ اَوْضَاعَ قِبَلِیْ لَہُمَا مِنْ حَقٍّ فَاجْعَلْہُ حِطَّةً لِذُنُوْبِہِمَا وَعُلُوًّا فِیْ دَرَجَاتِہِمَا وَ زِیَادَةً فِیْ حَسَنَاتِہِمَا یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِہَا مِنَ الْحَسَنَاتِ اَللّٰہُمَّ وَ مَا تَعَدَّیَا عَلَیَّ فِیْہِ مِنْ قَوْلٍ اَوْ اَسْرَفَا عَلَیَّ فِیْہِ مِنْ فِعْلٍ اَوْ ضَیَّعَاہُ لِیْ مِنْ حَقٍّ اَوْ قَصَّرَا بِیْ عَنْہُ مِنْ وَاجِبٍ فَقَدْ وَ قَبْتُہ لَہُمَا وَ جُدْتُ بِہ عَلَیْہِمَا وَ رَغِبْتُ اِلَیْکَ فِیْ وَضْعِ تَبِعَتِہ عَنْہُمَا فَاِنِّیْ لَآ اَتَّہِمُہُمَا عَلٰی نَفْسِیْ وَلاَ اَسْتَبْطِئُہُمَا فِیْ بِرِّیْ وَ لَآ اَکْرَہُ مَا تَوَلَّیَاہُ مِنْ اَمْرِیْ یَارَبِّ فَہُمَا اَوْجَبُ حَقًّا عَلَیَّ وَ اَقْدَمُ اِحْسَانًا اِلَیَّ وَ اَعْظَمُ مِنَّةً لَدَیَّ مِنْ اَنْ اُقَاصَہُمَا بِعَدْلٍ اَوْ اُجَازِیَہُمَا عَلٰی مِثْلٍ اَیْنَ اِذًا یَّا اِلٰہِیْ طُوْلُ شُغْلِہِمَا بِتَرْبِیَتِیْ وَ اَیْنَ شِدَّةُ تَعَبِہِمَا فِیْ حَرَاسَتِیْ وَ اَیْنَ اِقْتَارُہُمَا عَلٰیٓ اَنْفُسِہِمَا لِلتَّوْسِعَةِ عَلَیَّ ہَیْہَاتَ مَا یَسْتَوْفِیَانِ مِنِّیْ حَقَّہُمَا وَ لاَ اُدْرِکَ مَا یَجِبُ عَلَیَّ لَہُمَا وَ لاَ اَنَا بِقَاضٍ وَ ظِیْفَةً خِدْمَتِہِمَا فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَعَنِّیْ یَا خَیْرَ مَنِ اسْتُعِیْنَ بِہ وَ وَفِّقْنِیْ یَآ اَہْدٰیْ مَنْ رُغِبَ اِلَیْہِ وَلاَ تَجْعَلْنِیْ فِیْٓ اَہْلِ الْعُقُوْقِ لِلْاٰبَآءِ وَ الْاُمَّہَاتِ یَوْمَ تُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ وَ ہُمْ لاَ یُظْلَمُوْنَ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ ذُرِّیَّتِہ وَاخْصُصْ اَبَوَیَّ بِاَفْضَلِ مَا خَصَصْتَ بِہ اٰبَآءَ عِبَادِکَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ اُمَّہَاتِہِمْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰہُمَّ لاَ تُنْسِنِیْ ذِکْرَہُمَا فِیْ اَدْبَارِ صَلَوَاتِیْ وَ فِیْ اِنًا مِنْ اٰنَآءِ لَیْلِیْ وَ فِیْ کُلِّ سَاعَةٍ مِّنْ سَاعَاتِ نَہَارِیْ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاغْفِرْ لِیْ بِدُعَائِیْ لَہُمَا وَاغْفِرْ لَہُمَا بِبِرِّہِمَا لِیْ مَغْفِرَةً حَتْمًا وَارْضَ عَنْہُمَا بِشَفَاعَتِیْ لَہُمَا رِضًی عَزْمًا وَ بَلِّغْہُمَا بِالْکَرَامَةِ مَوَاطِنَ السَّلاَمَةِ اَللّٰہُمَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لَہُمَا فَشَفِّعْہُمَا فِیَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لِیْ فَشَفِّعْنِیْ فِیْہِمَا حَتّٰی نَجْتَمِعَ بِرَاْفَتِکَ فِیْ دَارِ کَرَامَتِکَ وَ مَحَلِّ مَغْفِرَتِکَ وَرَحْمَتِکَ اِنَّکَ ذُوْالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ وَ الْمَنِّ الْقَدِیْمِ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ۔ 
اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء 
اے اللہ ! اپنے عہد خاص اوررسول محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اوران کے پاک وپاکیزہ اہل بیت پر رحمت نازل فرما اور انہیں بہترین رحمت وبرکت اوردرود وسلام کے ساتھ خصوصی امتیاز بخش اوراے معبود !میرے ماں باپ کو بھی اپنے نزدیک عزت وکرامت اوراپنی رحمت سے مخصوص فرما ۔اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔اے اللہ ! محمد او ر ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم وکاست میرے لیے مہیا فر ما دے ۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کار بند رکھ اوراس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کر ے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اوراس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔ اے اللہ محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرماکیونکہ تو نے اس کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق ومہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں ) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اورمیرے قلب وروح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں ، زیادہ سمجھوں ، اور میں جو نیکی کروں اے اللہ ! میری آواز کو ان کے سامنے آہستہ میرے کلام کو ان کے لیے خوشگوار میری طبیعت کو نرم اورمیرے دل کو مہربان بنا دے اور مجھے ان کے ساتھ نرمی وشفقت سے پیش آنے والا قرار دے ۔ اے اللہ ! نہیں میری پرورش کی جزائے خیر دے اورمیری حسن نگہداشت پر اجر وثواب عطا کر اور کم سنی میں میری خبر گیری کا انہیں صلہ دے اے اللہ ##! انہیں میری طرف سے کوئی تکلیف پہنچتی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صور ت پیش آئی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صورت پیش آئی ہو یا ان کی حق تلفی ہوئی ہو تو اسے ان کے گناہوں کا کفارہ درجات کی بلندی اور نیکیوں میں اضافہ کا سبب قرار دے اے برائیوں کو ئی گنا نیکیوں سے بدل دینے والے بارالہا!اگر انہوں نے میرے ساتھ گفتگو میں سختی یا کسی کام میں زیادتی یا میرے کسی حق میں فرو گذاشت یا اپنے فرض منصبی میں کوتاہی کی ہو تو میں ان کو بخشتا ہوں اوراسے نیکی اوراحسان کا وسیلہ قرا ر دیتا ہوں کہ اس کا مواخذہ ان سے نہ کرنا۔ اس لیے کہ میں اپنی نسبت ان سے کوئی بد گمانی نہیں رکھتا اورنہ تربیت کے سلسلہ میں انہیں سہل انگار سمجھتا ہوں اور نہ ان کی دیکھ بھال کو نا پسند کرتا ہوں اس لیے کہ ان کے حقوق مجھ لا لازم وواجب ، ان کے احسانات دیرینہ اوران کے انعامات عظیم ہیں وہ اس سے بالا تر ہیں کہ میں ان کو برابر کا بدلہ یا ویسا ہی عوض دے سکوں ۔ اگر ایسا کر سکوں تو اے میرے معبود!وہ ان کا ہمہ وقت میری تربیت میں مشغول رہنا میری خبر گیری میں رنج وتعب اٹھانا اورخود عسرت وتنگی میں رہ کر میری آسودگی کا سامان کرنا کہاں جائے گا بھلا کہاں ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کا صلہ مجھ سے پا سکیں اورنہ میں خود ہی ان کے حقوق سے سبکدوش ہو سکتا ہوں اورنہ ان کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتا ہوں رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری مدد فرما اے بہتر ان سب سے جن سے مدد مانگی جاتی ہے اورمجھے توفیق دے اے زیادہ رہنمائی کرنے والے ان سب سے جب کی طرف (ہدایت کے لیے) توجہ کی جاتی ہے اور مجھے اس دن جب کہ ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا اورکسی پر زیادتی نہ ہو گی ۔ان لوگوں میں سے قرار نہ دینا جو ماں باپ کے عاق ونا فرمانبردا رہوں ۔اے اللہ محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اورمیرے ماں باپ کو تواس سے بڑھ کر امتیاز دے جو مومن بندوں کے ماں باپ کو تو نے بخشا ہے اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔ اے اللہ ان کی یاد کونمازوں کے بعدرات کی ساعتوں اور دن کے تمام لمحوں میں کسی وقت فراموش نہ ہونے دے اے اللہ !محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورمجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وھہ سے ااور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے ان سے قطعی طور پر راضی وخوشنود ہو اورانہیں عزت وآبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے ۔ اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنا ۔تاکہ ہم سب تیرے لطف وکرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر اورنخشش ورحمت کی منزل میں ایک ساتھ جمع ہو سکیں ۔ یقینا تو بڑے فضل والا، قدیم احسان والا اورسب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ۔۔