جب ہمسایوں اوردوستوں کو یاد کرتے تو ان کے لیے یہ دعاء فرماتے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ تَوَلَّنِیْ فِیْ جِیْرَانِیْ وَ مَوَالِیَّ الْعَارِفِیْنَ بِحَقِّنَا وَ الْمُنَابِذِیْنَ لِاَعْدَآئِنَا بِاَفْضَلِ وَ لاَیَتِکَ وَ وَفِّقْہُمْ لِاِقَامَةِ سُنَّتِکَ وَ الْاَخْذِ بِمَحَاسِنِ اَدَبِکَ فِیْ اِرْفَاقِ ضَعِیْفِہِمْ وَ سَدِّ خَلَّتِہِمْ وَ عِیَادَةِ مَرِیْضِہِمْ وَ ہِدَایَةِ مُسْتَرْشِدِہِمْ وَ مُنَاصَحَةِ مُسْتَشِیْرِہِمْ وَ تَعَہُّدِ قَادِمِہِمْ وَ کِثْمَانِ اَسْرَارِہِمْ وَ سَتْرِ عَوْرَاتِہِمْ وَ نُصْرَةِ مَظْلُوْمِہِمْ وَ حُسْنِ مُوَاسَاتِہِمْ بِالْمَاعُوْنِ وَ الْعَوْدِ عَلَیْہِمْ بِالْجِدَةِ وَ الْاِفْضَالِ وَ اِعْطَآءِ مَا یَجِبُ لَہُمْ قَبْلَ السُّوٴَالِ وَاجْعَلْنِیْ اَللّٰہُمَّ اَجْزِیْ بِالْاِحْسَانِ مُسِیْئَہُمْ وَاُعْرِضُ بِالتَّجَاوُزِ عَنْ ظَالِمِہِمْ وَ اَسْتَعْمِلُ حُسْنَ الظَّنِّ فِیْ کَافَّتِہِمْ وَ اَتَوَلّٰی بِالْبِرِّ عَآمَّتَہُمْ وَ اَغُضُّ بَصَرِیْ عَنْہُمْ عِفَّةً وَ اُلِیْنُ جَانِبِیْ لَہُمْ تُوَاضُعًا وَ اَرِقُّ عَلٰیٓ اَہْلِ الْبَلَآءِ مِنْہُمْ رَحْمَةً وَ اُسِرُّ لَہُمْ بِالْغَیْبِ مَوَدَّةً وَ اُحِبُّ بَقَآءَ النِّعْمَةِ عِنْدَہُمْ نُصْحًا وَ اُوْجِبُ لَہُمْ مَا اُوْجِبُ لِحَآمَّتِیْ وَ اَرْعٰی لَہُمْ مَآ اَرْعٰی لِخَآصَّتِیْ۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَارْزُقْنِیْ مِثْلَ ذٰلِکَ مِنْہُمْ وَاجْعَلْ لِیْ اَوْفَی الْحُظُوْظِ فِیْمَا عِنْدَہُمْ وَزِدْہُمْ بَصِیْرَةً فِیْ حَقِّیْ وَمَعْرِفَةَ بِفَضْلِیْ حَتّٰی یَسْعَدُوْا فِیْ وَ اَسْعَدَ بِہِمْ اٰمِیْنَ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ 
جب ہمسایوں اوردوستوں کو یاد کرتے تو ان کے لیے یہ دعاء فرماتے ۔ 
اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔ اور میری اس سلسلہ میں بہترین نصرت فرما کہ میں اپنے ہمسایوں اوران دوستوں کے حقوق کا لحاظ رکھوں جو ہمارے حق کے پہچاننے والے اورہمارے دشمنوں کے مخالف ہیں اور انہیں اپنے طریقوں سے قائم کرنے اور عمدہ اخلاق وآداب سے آراستہ ہونے کی توفیق دے اس طرح کہ وہ کمزوروں کے ساتھ نرم رویہ رکھیں اوران کے فقر کا مداوا کریں۔ مریضوں کی بیمار پرسی طالبان ہدایت کی ہدایت ، مشورہ کرنے والوں کی خیر خواہی اورتازہ وارد کی ملاقات کریں ۔ رازوں کو چھپائیں ۔ عیبوں پر پردہ ڈالیں ۔ مظلوم کی نصرت اور گھریلو ضروریات کے ذریعہ حسن مواسات کریں اور بخشش وانعام سے فائدہ پہنچائیں اورسوال سے پہلے انکے ضروریات مہیا کریں ۔ اے اللہ ! مجھے ایسا بنا کہ میں ان میں سے برے کے ساتھ بھلائی کروں اوران سب کے بارے میں حسن ظن سے کام لوں ۔اور نیکی او ر احسان کے ساتھ سب کی خبر گیری کروں ۔ اور پرہیز گاری وعفت کی بنا پر ان (کے عیوب ) سے آنکھیں بندرکھوں ۔ تواضع وفروتنی کی رو سے ان سے نرم رویہ اختیار کروں اورشفقت کی بنا پر مصیبت زدہ کی دل جوئی کروں ان کی غیبت میں بھی ان کی محبت کو دل میں لیے رہوں اورخلوص کی بنا پر ان کے پاس سدا نعمتوں کا رہنا پسند کروں اور جو چیزیں اپنے خاص قریبیوں کے لیے ضروری سمجھوں ان کے لیے بھی ضروری سمجھوں ۔ اور جو مراعات اپنے مخصوصین سے کروں وہی مراعات ان سے بھی کروں اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے بھی ان سے ویسے ہی سلوک کا روا دار قرار دے او رجو چیزیں ان کے پاس ہیں ان میں میرا حصہ وافر قرار دے اور انہیں میرے حق کی بصیرت اور میرے فضل وبرتری کی معرفت میں افزائش وترقی دے تا کہ وہ میری وجہ سے سعادت مند اوعر اور میں ان کی وجہ سے مثاب وماجور قرار پاؤں ۔ آمین اے تمام جہان کے پروردگار