قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا الْغَیْثَ وَانْشُرْ عَلَیْنَا رَحْمَتَکَ بِغَیْثِکَ الْمُغْذِقِ مِنَ السَّحَابِ الْمُنْسَاقِ لِنَبَاتِ اَرْضِکَ الْمُوْنِقِ فِیْ جَمِیْعِ الْاٰفَاقِ وَامْنُنْ عَلٰی عِبَادِکَ بِاِیْنَاعِ الثَّمَرَةِ وَ اَحْیِ بِلاَدَکَ بِبُلُوْغِ الزَّہَرَةِ وَ اَشْہِدْ مَلَآئِکَتِکَ الْکِرَامَ السَّفَرَةِ بِسَقْیٍ مِنْکَ نَافِعٍ دَآئِمٍ غُزْرُہ وَاسِعٍ دِرَرُہ وَابِلٍ سَرِیْعٍ عَاجِلٍ تُحْیِیْ بِہ مَا قَدْ مَاتَ وَ تَرُدُّ بِہ مَا قَدْ فَاتَ وَ تُخْرِجُ بِہ مَا ہُوَ اٰتٍ وَ تُوَسِّعُ بِہ فِیْ الْاَقْوَاتِ سَحَابًا مُتَرَاکِمًا ہَنِیْئًا مَرِیْئًا طَبَقَا مُجَلْجَلاً غَیْرَ مُلِثٍّ وَدْقُہ وَ لاَ خُلَّبٍ بَرْقُہ اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُغِیْثًا مَرِیْعًا مُمْرِعًا عَرِیْضًا وَاسِعًا غَزِیْرًا تَرُدُّ بِہِ النَّہِیْضَ وَ تَجْبُرُ بِہِ الْمَہِیْضَ اَللّٰہُمَّ اسْقِنَا سَقْیَا تَسِیْلُ مِنْہُ الظِّرَابِ وَ تَمْلَاُ مِنْہُ الْجِبَابَ وَ تُفَجِّرُ بِہِ الْاَنْہَارَ وَ تُنْبِتُ بِہِ الْاَشْجَارَ وَ تُرْخِصُ بِہِ الْاَسْعَارَ فِیْ جَمِیْعِ الْاِمْصَارِ وَ تَنْعَشُ بِہِ الْبَہَآئِمَ وَ الْخَلْقَ وَ تُکْمِلُ لَنَا بِہ طَیِّبَاتِ الرِّزْقِ وَ تُنْبِتُ لَنَا بِہِ الزَّرْعَ وَ تُدِرُّ بِہِ الضَّرْعَ وَ تُزِیْدُنَا بِہ قُوَّةً اِلٰی قُوَّتِنَا اَللّٰہُمَّ لاَ تَجْعَلْ ظِلَّہ عَلَیْنَا سُمُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ بَرْدَہ عَلَیْنَا حُسُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ صَوْبَہ عَلَیْنَا رُجُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ مَائَہ عَلَیْنَا اُجَاجًا۔ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنَا مِنْ بَرَکَاتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۔ 
قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء 
بارالہا! ابر باراں سیراب فرما اوران ابروں ذریعہ ہم پر دامن رحمت پھیلا جو مو سلادھار بارشوں کے ساتھ زمین کے سبزہ خوش رنگ کی روئیدگی کا سروسامان لیے ہوئے اطراف عالم میں روانہ کئے جاتے ہیں اور پھلوں کے پختہ ہونے سے اپنے بندوں پر احسان فرما اورشگوفوں کے کھلنے سے اپنے شہروں کو زندگی نو بخش اوراپنے معزز وباوقار فرشتوں اورسفیروں کو ایسی نفع رساں بارش پر آمادہ کر جس کی فروانی دائم اورروانی ہمہ گیر ہو ۔ اوربڑی بوندوں والی تیزی سے آنے والی اورجلد برسنے والی ہو جس سے تو مردہ چیزوں میں زندگی دوڑا دے ۔ گزری ہوئی بہار یں پلٹا دے اور جو چیزیں آنے والی ہیں انہیں نمودار کر دے اورسامان معیشت میں وسعت پید اکر دے ایسا ابر چھائے جو تہہ بہ تہہ ، خوش آئند وخوش گوار زمین پر محیط اورگھن گرج والا ہو اوراس کی بارش لگاتا بہ برسے ( کہ کھیتوں اورمکانوں کو نقصان پہنچے ) اورنہ اس کی بجلی دھوکا دینے والی ہو ( کہ چمکے گرجے اوربرسے نہیں ) بارالہا!ہمیں اس بارش سے سیراب کر جو خشک سالی کو دور کر نے والی زمین سے ) سبزہ اگانے والی دشت وصحرا کو سر سبز کرنے والی بڑے پھیلاو اوربڑھاو اوران تھاہ گہراو والی ہو جس سے تو مرجھائی ہو گھاس کی رونق پلٹا دے اورسوکھے سڑے سبزے میں جان پیدا کر دے ۔ خدایا!ہمیں ایسی بارش سے سیراب کر جس سے ٹیلوں پر سے پانی کے دھارے بہادے ، کنویں چھلکا دے ، نہریں جاری کر دے ، درختوں کو تروتازہ وشاداب کر دے، جو پاوں اورانسانوں میں نئی روح پھونک دے، پاکیزہ روزی کا سروسامان ہمارے لیے مکمل کر دے کھیتوں کو سر سبز وشاداب کر دے اورچوپاوں کے تھنوں کو دودھ سے بھرے اور اس کے ذریعہ ہماری قوت وطاقت میں مزید قوت کا اضافہ کر دے بارالہا!اس ابر کی سایہ افگنی کو ہمارے لئے جھلسا دینے والا کا جھونکا اس کی خنکی کو نحوست کا سرچشمہ اوراس کے برسنے کو عذاب کا پیش خیمہ اوراس کے پانی کو (ہمارے کام ودہن کے لیے )شور نہ قرار دینا۔بارالہا! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں آسمان وزمین کی برکتوں سے بہرہ مند کر اس لیے کہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔