روز جمعہ کے اعما ل

روزجمعہ کے اعما ل بہت زیادہ ہیںاور یہا ں ہم ان میںسے چند ایک کاتذکر کرتے ہیں۔

﴿۱﴾ جمعہ کے دن نما زِ صبح کی پہلی رکعت میں سو رہ جمعہ اور دوسر ی رکعت میں سو رہ توحید پڑھیں:

﴿۲﴾نماز صبح کے بعد کسی سے با ت کر نے سے پہلے یہ دعا پڑ ھیں تا کہ اس جمعہ سے اگلے جمعہ تک اسکے گنا ہوں کا کفارہ ہو جا ئے ۔
اَللّٰھُمَّ مَا قُلْتُ فِی جُمُعَتِی ھَذِہِ مِنْ قَوْلٍ ٲَوْ حَلَفْتُ فِیھا مِنْ حَلْفٍ ٲَوْنَذَرْتُ فِیھا مِنْ نَذْرٍ
اے معبود میں نے اپنے اس جمعہ کے رو زجو با ت کہی یا اس میں کسی بات پر قسم کھائی ہے یا کسی طرح کی نذر و منت مانی ہے
فَمَشِیْئَتُکَ بَیْنَ یَدَیْ ذلِکَ کُلِّہِ فَمَا شِئْتَ مِنْہُ ٲَنْ یَکُونَ کَانَ، وَمَا لَمْ تَشَٲْ مِنْہُ لَمْ یَکُنْ۔
تو یہ سب کچھ تیری مرضی کے تابع ہے پس ان میں سے جسکے پورا ہو نے میں تیری مصلحت ہے اسے پورا فرما اور جسے تو نہ چاہے پورا نہ کر
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِی وَتَجاوَزْ عَنِّی اَللّٰھُمَّ مَنْ صَلَّیْتَ عَلَیْہِ فَصَلاَتِی عَلَیْہِ وَمَنْ لَعَنْتَ
اے معبود مجھے بخش دے اور مجھ سے در گزر فرما اے معبود جس پر تو رحمت کرے میں اس پر رحمت کا طالب ہوں اور جس پر تو لعنت کرے
فَلَعْنَتِی عَلَیْہِ۔
میری بھی اس پر لعنت ہے۔
ہر ما ہ کم ازکم ایک مرتبہ یہ عمل کر نا ضر وری ہے
رو ایت میں آیا ہے کہ جوشخص جمعہ کے دن نمازِ صبح کے بعد طلو ع آفتاب تک تعقیبات میں مشغو ل رہے تو جنت الفر دو س میں اسکے ستر درجا ت بلند کیے جائیں گے ۔شیخ طو سی (رح)سے رو ایت ہے کہ نماز جمعہ کی تعقیبا ت میں یہ دعا پڑھنا بہت بہتر ہے ۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی تَعَمَّدْتُ إلَیْکَ بِحَاجَتِی، وَٲَ نْزَلْتُ إلَیْکَ الْیَوْمَ فَقْرِی وَفَاقَتِی وَمَسْکَنَتِیِ
اے معبود اپنی حاجت لے کر تیرے حضور آیا ہوں اور آج کے دن تیری جناب میں اپنے فقر و فاقہ اور بے چارگی کے ساتھ حا ضر
فَٲَنَا لِمَغْفِرَتِکَ ٲَرْجٰی مِنِّی لِعَمَلِی، وَلَمَغْفِرَتُکَ وَرَحْمَتُکَ ٲَوْسَعُ مِنْ ذُ نُوبِی
ہوں تو اپنے عمل کی بجائے تیری بخشش و رحمت کی زیادہ امید رکھتا ہوں اور تیری بخشش و رحمت میرے گناہوں سے زیادہ وسعت
فَتَوَلَّ قَضائَ کُلِّ حَاجَۃٍ لِی بِقُدْرَتِکَ عَلَیْھَا وَتَیْسِیْرِ ذلِٰکَ عَلَیْکَ، وَ لِفَقْرِی إلَیْکَ
رکھتی ہے پس میری تمام حاجات پوری فرماکہ تو ایسا کرنے کی قدرت رکھتا ہے اور یہ تیرے لیے بہت ہی آسان اور میری احتیاج
فَ إنِّی لَمْ ٲُصِبْ خَیْراً قَطُّ إلاَّ مِنْکَ وَلَمْ یَصْرِفْ عَنِّی سُوئً قَطُّ ٲَحَدٌ سِوَاکَ، وَلَسْتُ
کیمناسب ہے کیونکہ میں تیری توفیق کے بغیر کوئی کام نہیں کرسکتا اور تیرے سوا مجھے برائی سے بچانے والا کوئی نہیں ہے اور میں اپنی
ٲَرْجُو لآِخِرَتِی وَدُنْیایَ وَلا لِیَوْمِ فَقْرِی یَوْمَ یُفْرِدُنِیَ النَّاسُ فِی حُفْرَتِی
دنیاو آخرت اور غربت وتنہائی کے بارے میں تیرے علاوہ کسی سے امید نہیں رکھتا اور نہ اس دن جس دن مجھے لوگ قبر میںاکیلا چھوڑ
وَٲُفْضِی إلَیْکَ بِذَنْبِی سِوَاکَ ۔
جائیں گے اور میں اپنے گناہوں میں تیرے سوا کسی کو کارساز نہیں سمجھتا۔

﴿۳﴾روایت ہے کہ جو شخص روزِ جمعہ یاغیر جمعہ بعد نماز فجر و ظہر یہ صلوات پڑھے تو وہ مرنے سے پہلے حضر ت قا ئم ﴿عج﴾ کا دیدار کریگا۔ جو یہ صلوا ت سو مر تبہ پڑ ھے تو حق تعا لیٰ اسکی سا ٹھ حاجات پوری کر ے گا۔ تیس حاجات دنیا میںاورتیس حاجات آخر ت میں۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَھُمْ۔
اے معبود محمد(ص) وآل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور انکے آخری ظہور میں تعجیل فرما۔
﴿۴﴾نما ز فجر کے بعد سو رہ رحمن پڑھیں اور فَبِاَیِّ اٰلآئِ رَبِّکُمَا تُکَذِّبَانِ کے بعد ہر دفعہ کہیں: لاَ بِشَْْْیئٍ مِّنْ اَلآئِکَ رَبِّ اُکَذِّبُ﴿میں تیری نعمتوں میں سے کسی بھی نعمت کی تکذیب نہیں کرتا﴾

﴿۵﴾شیخ طو سی(رح) کہتے ہیں، سنت ہے کہ روز ِجمعہ نمازِ فجر کے بعد سو مرتبہ درود پڑھیں اور سو مر تبہ استغفار کر یں نیز ان سو رتوں﴿ نبا ئ،ہو د،کہف ، صا فات اور رحمن﴾ میں سے کسی ایک کی تلاوت کریں۔

﴿۶﴾سو رہ احقا ف اور سو رہ مو منو ن پڑھیں جیسا کہ امام جعفر صادق -سے مروی ہے کہ جو شخص ہر شبِ جمعہ یا روزِ جمعہ سو رہ احقاف پڑھے گا تو وہ دنیا میں خوف و خطر سے محفو ظ رہے گااور قیا مت میں فزع اکبر ﴿بڑی ہولناکی﴾سے امن میں ہو گا۔ نیز فرمایا کہ جو شخص ہر جمعہ کو پا بندی سے سو رہ مو منو ن پڑھے تو اسکے اعما ل کا خا تمہ خیر و نیکی پر ہو گا اور اسکا فر دوس بر یں میں انبیا ئ و مرسلین کیساتھ قیام ہو گا ۔

﴿۷﴾طلو ع آفتا ب سے قبل دس مرتبہ سو رہ کا فر ون پڑ ھیں اور پھر دعا کر یں تو وہ قبو ل ہو گی اور روایت میں ہے کہ امام زین العا بدین- صبحِ جمعہ سے ظہر تک آیت الکر سی پڑھا کرتے تھے اور جب نمازوں سے فارغ ہوتے تو بعد میں سو رہ قدر کی تلا وت شروع کر تے تھے ۔واضح رہے کہ جمعہ کے دن آیت الکر سی ﴿علی التنزیل﴾ پڑھنے کی بڑی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ علامہ مجلسی نے فرمایا ہے کہ علی ابن ابراہیم اور کلینی کی روایت کے مطابق علی التنزیل آیۃ الکرسی اس طرح ہے ۔
اﷲُ لاَ إلَہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ لاَتَٲْخُذُہُ سِنَۃٌ وَلاَنَوْمٌ لَہُ مَا فِی السَّمٰوَاتِ
اﷲ وہ ہے کہ جسکے سو اکو ئی معبو د نہیں وہ زند ہ ہے اور سا رے جہان کا مالک ہے اس کو نہ اونگھ آتی ہے نہ نیندجو کچھ آسمانوں میں ہے
وَمَا فِی الٲَرْضِ۔
اور زمین میں ہے ﴿سب ﴾ اسی کی ملکیت ہے ۔
پھر ان الفاظ کی تلا وت کر یں:
وَمَابَیْنَھُمَا وَمَا تَحْتَ ثَریٰ عَالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۔
اور جو زمین اور آسما ن کے در میا ن ہے اور جو تحت الثریٰ میں ہے وہ پوشیدہ اور ظاہر ہے وہ آگاہ ہے وہ رحمن اور رحیم ہے۔
اس کے بعد مَنْ ذَالَّذِی ْسے ھُمْ فِیْھَاخٰلِدُوْنَتک آیت الکر سی کو تمام کرے اور اسکے بعد وَالْحَمْدُ ﷲِ رَبِّ الْعالَمِیْنَ کہیں:

﴿۸﴾جمعہ کے روز غسل کرنا سنت موکدہ ہے روایت میں ہے کہ رسول اﷲ (ص)نے امیرالمومنین- سے فرما یا:یا علی! جمعہ کے دن غسل کیا کرو اگرچہ اس روز کی خوراک بیچ کر بھی پانی حاصل کرنا اور بھوکا رہنا پڑے کہ اس سے بڑی کوئی اور سنت نہیں ہے ۔امام جعفر صا دق - سے منقول ہے کہ جو شخص جمعہ کے رو ز غسل کر کے درج ذیل دعا پڑ ھے تو وہ آئندہ جمعہ تک گناہوں سے پاک ہو گا یا طہارت باطنی کی بدولت اسکے اعمال قبول ہونگے اس میں احتیاط یہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو سکے جمعہ کا غسل ترک نہ کرے اسکا وقت طلو ع فجر سے زوال آفتاب تک ہے اور زوال سے جتنا قریب ہو بہتر ہے

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ
میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے جو یکتا و لاثا نی ہے اور گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد (ص)اسکے بندے اور رسول ہیں
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍوَاجْعَلْنِی مِنَ التَّوَّابِینَ وَاجْعَلْنِی مِنَ الْمُتَطَھِّرِینَ۔
اے معبود محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور مجھے توبہ کرنے والوںاور پاکیزہ لوگوں میں سے قرار دے ۔
﴿۹﴾اپنے سر کو خطمی سے دھو ئے تو بر ص و دیو انگی سے محفو ظ رہے گا ۔
﴿10﴾ اس روز مو نچھیں اور نا خن کا ٹنے کی بڑ ی فضیلت ہے اس سے رزق میں وسعت ہو گی آئند ہ جمعہ تک گنا ہو ں سے پاک رہیگا اور بر ص و دیوانگی اور جزام سے محفو ظ رہیگا نا خن کا ٹتے وقت درج ذیل دعاپڑہے۔نیز ناخن کاٹنے میں بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے شروع کرے اور دائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی پر ختم کرے۔ پائوں کے ناخن کاٹنے میں بھی یہ ترتیب قائم رکھے اور کاٹے ہوئے ناخنوں کو دفن کرے ۔ :
بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ وَعَلیٰ سُنْۃِ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔
خدا کے نام اور اس کی ذات کے ذکر سے اور محمد(ص)آل محمد(ص) کی سیرت کے مطابق عمل کرتا ہوں ۔
﴿11﴾پاکیزہ لباس پہنے اور خوشبو لگائے ۔
﴿12﴾صدقہ دے کیونکہ روایت میں ہے کہ شب جمعہ و روز جمعہ میں دیا ہوا صدقہ عام دنوں کے صدقے سے ہزار گنا زیادہ شمار ہوتا ہے ۔
﴿13﴾اہل و عیال کیلئے اچھی چیزیں یعنی گوشت اور پھل وغیرہ خریدکر لائے تاکہ وہ جمعہ کی آمد سے خوش و شادمان ہوں ۔
﴿14﴾ناشتے میں انار کھائے اور قبل از زوال کاسنی﴿ایک قسم کی جڑی بوٹی ہے﴾ کے سات پتے کھائے اس ضمن میں امام موسی کا ظم (ع)کا فرما ن ہے کہ رو ز جمعہ نا شتے میں ایک انار کھا نے سے چالیس دن تک دل نورانی رہیگا دو انار کھا نے سے اسی ۰۸د ن اور تین انارکھانے سے ایک سو بیس۰12 دن دل نورانی رہیگا اور وسوسہ شیطانی کو اس سے دور کرے گا اور جس سے وسوسہ شیطان دور ہوجائے وہ خدا کی معصیت نہیں کرتا اور جو خدا کی معصیت نہ کرے وہ جنت میں داخل ہوگا۔مصبا ح میں شیخ کا ارشاد ہے کہ روایا ت میں شب جمعہ و روز جمعہ میں انار کھا نے کی بڑی فضیلت بیان ہوئی ہے ۔
﴿15﴾جمعہ کے دن سیر و سیاحت ، لوگوں کے باغات اور زراعت میں تفریح ، غلط قسم کے لوگوں سے ملنے جلنے ،مسخرہ کرنے ، لوگوں کی عیب جوئی کرنے، قہقہہ لگا کر ہنسنے، لغو باتوں اور اشعار اور دیگر ناروا کام کرنے والوں سے دوری اختیار کرے کہ جنکی خرابیاں بیان نہیں کی جاسکتیں بلکہ اسکے بجا ئے خود کو دنیاوی کاموںسے بچا کر مسا ئل دینی کے سمجھنے اور انہیںیا د کرنے میں مصروف رکھے۔ امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہیں کہ اس مسلمان پر افسوس ہے جو سات دنوں میں ﴿جمعہ کے دن بھی﴾ خود کو مسائل دینی کی تعلیم حاصل کرنے میں مشغو ل نہیں رکھ سکا اور دنیا کے کاموں میں پھنسا رہا رسول اﷲ (ص) فرماتے ہیں کہ اگر تم لو گ جمعہ کے دن کسی بو ڑھے کو کفر و جاہلیت کے وا قعا ت اور قصے کہانیاں بیان کرتے دیکھو تو اس پر سنگ با ری کر دو۔
﴿16﴾ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھیں جیسا کہ امام محمد با قر - فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک جمعہ کے دن محمد(ص) وآل محمد(ص) پر درو د بھیجنے سے بہتر کوئی عبا دت نہیں ہے ۔
مؤلف کہتے ہیں کہ اگر ایک ہزار مرتبہ درود شریف پڑھنے کی فرصت نہ ہو تو کم ازکم ایک سو مرتبہ درود پڑھے تاکہ قیامت کے دن اسکا چہرہ منور ہو۔ روایت میں آیا ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن سو مرتبہ درود شریف سو مرتبہ اَسْتَغْفِرُاﷲَ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ اور سو مرتبہ سورہ توحید پڑھے تو اسکے گناہ معاف ہو جائیں گے ایک اور روایت میں ہے کہ جمعہ کے دن ظہر و عصر کے درمیا ن محمد(ص) وآل محمد(ص) پر صلو ات بھیجنا ستر حج کرنے کے برابر ہے ۔
﴿17﴾ رسو ل اﷲ (ص)اور آئمہ طاہرینکی زیارت پڑھے کہ جنکی کیفیت باب زیارات میں آئیگی ۔
﴿ 18﴾اپنے والدین اور دیگر مومنین کی قبروںکی زیارت کیلئے جائے کہ اسکی بڑی فضیلت بیان ہوئی ہے ۔ جیسا کہ امام محمد باقر - فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن مرُدوں کی زیارت کرو کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ کون انکی زیارت کیلئے آیا ہے وہ خوش ہوتے ہیں۔
﴿19﴾دعائے ندبہ پڑھیں اور یہ دعا چاروں عیدوں میں پڑھی جاتی ہے اور اسکا تذکرتیسرے باب میں آئیگا۔
﴿20﴾جمعہ کے دن بیس رکعت نافلہ جمعہ کے علاوہ ﴿کہ جنکے پڑھنے کا طریقہ مشہور علمائ کے نزدیک یہ ہے کہ چھ رکعت اس وقت پڑھے جب سورج خوب نکل آئے ،پھر چھ رکعت چاشت کے وقت اسکے بعد چھ رکعت زوال کے قریب اور دو رکعت زوال کے بعد فریضہ سے پہلے پڑھے یا یہ کہ پہلی چھ رکعت کو نماز جمعہ یا ظہر کے بعد اس طرح بجالائے جس طرح فقہائ کی کتابوں اور مصابیح میں ذکر ہے۔ اسکے علاوہ اور نمازیں بھی منقول ہیں جنکی تعداد بہت زیادہ ہے اور یہاں ہم ان میں سے چند ایک نمازوں کا ذکر کرتے ہیں ،اگرچہ ان میں سے اکثر نمازیں جمعہ کے دن کیساتھ مخصوص نہیں ہیں۔لیکن جمعہ کے دن انکی ادائیگی کا ثواب یقینًا زیادہ ہے۔
پہلی نماز: یہ نماز کاملہ ہے چنانچہ شیخ ، سید ، شہید ، علامہ اور دیگر مشائخ نے معتبر سندوں کے ساتھ امام جعفر صادق -سے اور انہوں نے اپنے آبائ طاہرین (ع)سے روایت کی ہے کہ رسول اﷲ(ص)نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن زوال سے پہلے چاررکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں دس مرتبہ سورئہ حمد اور آیت الکرسی ، سورئہ کافرون ، سورئہ توحید ، سورئہ فلق اور سورئہ ناس میں سے ہرسورہ دس مرتبہ پڑھے ایک اور روایت کے مطابق انکے ساتھ سورئہ قدر اور آیت شَھِدَاﷲُ بھی دس دس مرتبہ پڑھے :یہ چار رکعت نماز پڑھنے کے بعد سو مرتبہ اَسْتَغْفِرُاﷲَ پڑھے اور سومرتبہ یہ پڑھے:
سُبْحَانَ اﷲِ، وَالْحَمْدُ ﷲِ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ، وَاﷲُ ٲَکْبَرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ
پاک ہے خدا اور حمد خدا ہی کے لیے ہے خدا کے سوائ کوئی معبود نہیں اور خدا بزرگتر ہے اور نہیں کوئی قوت وطاقت مگر وہ جو خدائے
الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔
بزرگ و برتر سے ہے
پھر سو مرتبہ درود پڑھے پس جو شخص اس عمل کو بجالائے تو خدا اسکو اہل آسمان ، اہل زمین کے شر اور شیطان کے شر سے نیزظالم حاکموں کے شر سے بھی محفوظ رکھے گا۔﴿ روایت میںاسکے اور بھی فوائد اور فضیلتیں ذکر ہوئی ہیں﴾
دوسری نماز: حارث ہمدانی نے امیرالمومنین -سے روایت کی کہ اگر ممکن ہو تو جمعہ کے دن دس رکعت نماز پڑھے اور رکوع وسجود اچھی طرح بجا لائے ۔ اس دوران میں ہر رکعت کے بعد سومرتبہ سُبْحَانَ اﷲِ وَبِحَمْدِہٰ پڑھے، اس نماز کی بھی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔
تیسری نماز: معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق -سے منقول ہے کہ جمعہ کے دن دو رکعت نماز پڑھے کہ جسکی پہلی رکعت میں سورئہ ابراہیم اور دوسری رکعت میں سورئہ حجر کی تلاوت کرے،پس وہ پریشانی ودیوانگی بلکہ ہر بلاوآفت سے محفوظ رہے گا۔