(زیارت دیگر حضرت فاطمہ = ﴿دوسری روایت کی بنا پر

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکِ یَا مُمْتَحَنَۃُ امْتَحَنَکِ الَّذِی خَلَقَکِ قَبْلَ ٲَنْ یَخْلُقَکِ وَکُنْتِ لِمَا 
آپ پر سلام ہو اے آزمائی ہوئی ذات آپ کے خالق نے آپ کی تخلیق سے پہلے آپ کا امتحان لیا اور اے بی بی آپ امتحان 
امْتَحَنَکِ بِہِ صَابِرَۃً وَنَحْنُ لَکِ ٲَوْ لِیَائٌ مُصَدِّقُونَ وَ لِکُلِّ مَا ٲَتی بِہِ ٲَبُوکِ صَلَّی اﷲُ 
میں صبر کرنے والی نکلیں ہم آپکے محب اور تصدیق کرنے والے ہیں۔ آپ کے اور جو کچھ آپ کے بابا محمد 
عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ وَٲَتی بِہِ وَصِیُّہُ ں مُسَلِّمُونَ وَنَحْنُ نَسْٲَ لُکَ اَللّٰھُمَّ إذْ کُنَّا مُصَدِّقِینَ 
کو دیا گیا اور جو کچھ انکے وصی علی مرتضی - کو دیا گیا ،اسے تسلیم کرنے والے ہیں اور ہم سوال کرتے ہیں تجھ سے اے معبود کہ جب ہم 
لَھُمْ ٲَنْ تُلْحِقَنَا بِتَصْدِیقِنا بِالدَّرَجَۃِ الْعَالِیَۃِ لِنُبَشِّرَ ٲَنْفُسَنَا بِٲَنَّا قَدْ طَھُرْنا
ان ہستیوں کی تصدیق کرتے ہیں توہمیں اس تصدیق کی بدولت درجہ عالیہ پر پہنچا دیناکہ ہم خودکو بشارت سنائیں کہ ہم اہلبیت کی 
بِوِلایَتِھِمْ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔
ولایت﴿کو ماننے ﴾ سے پاک دل ہو گئے ہیں۔