شب جمعہ کے اعمال

شب جمعہ کے اعمال بہت زیادہ ہیں اور یہاں ہم چند اعمال کے ذکر پر اکتفائ کرتے ہیں۔
اول:روایت ہے کہ شب جمعہ رات کا نور اور روز جمعہ روشن ترین دن ہے لہذااس شب وروز میں بکثرت درود شریف اور مذکورہ ذکر کو پڑھیں:
سُبْحَانَ اﷲِ وَاﷲُ ٲَکْبَرُ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ ۔
پاک اور بزرگ تر ہے خدا اور خدا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔
ایک اور روایت میں ہے کہ اس رات کم از کم سو مرتبہ درود پڑھیںاور جس قدر زیادہ پڑھ سکیں بہتر ہے۔ امام جعفرصادق - سے مروی ہے کہ شب جمعہ میں محمد(ص)وآل محمد(ص) پر درود بھیجنے سے ہزار نیکیوں کا ثواب ملتا ہے۔ ہزار گناہ معاف ہوتے ہیں اور ہزار درجے بلند ہو جاتے ہیں۔مستحب ہے کہ جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمد(ص)وآل محمد(ص) پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں اور بہ سند صحیح امام جعفرصادق -سے منقول ہے کہ جمعرات کی عصر کوملائکہ آسمان سے اترتے ہیں اور انکے ہاتھوں میں طلائی قلم اور نقرئی کا غذ ہوتا ہے اور وہ اس میں جمعرات کی عصر سے روز جمعہ کے آخر تک محمد(ص)وآل محمد(ص) پر بھیجے ہوئے درودکے سوا کچھ نہیںلکھتے۔شیخ طوسی(رح) فرماتے ہیں کہ جمعرات کے دن محمد(ص)وآل محمد(ص) پر ایک ہزار مرتبہ درود پڑھنا مستحب ہے اور بہتر ہے کہ اس طرح درود پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَھُمْ، وَٲَھْلِکْ عَدُوَّھُمْ مِنَ الْجِنِّ
اے معبود محمد(ص) اور اسکی آل (ع)پر رحمت فرما اوران کے ظہور میں تعجیل فرمااور محمد(ص)وآل محمد(ص) کے دشمنوں کو ہلاک کرخواہ وہ جن
وَالْاِنْسِ مِنَ الاََوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ۔ 
ہیں یاانسان اولین سے ہیںیا آخرین سے۔
جمعرات کی عصر کے بعد سے روز جمعہ کے آخر تک مذکورہ درود کا سو مرتبہ پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے نیز شیخ فرماتے ہیں جمعرات کو دن کے آخری حصے میں اس طرح استغفار کرنا مستحب ہے:
ٲَسْتَغْفِرُ اﷲَ الَّذِی لا إلہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ، وَٲَتُوبُ إلَیْہِ تَوْبَۃَ عَبْدٍ خاضِعٍ
اس خدا سے طالب مغفرت ہوں جسکے سوا کوئی معبود نہیں جو زندہ وپائندہ ہے میں اسکے حضور ایسے بندے کیطرح توبہ کرتا ہوں
مِسْکِینٍ مُسْتَکِینٍ، لاَ یَسْتَطِیعُ لِنَفْسِہِ صَرْفاً وَلاَ عَدْلاً وَلاَ نَفْعاً وَلاَ ضَرّاً وَلاَ
ہوں جو ذلیل، محتاج اور بے چارہ ہے جو اپنے کاروبار، دفاع اور نفع ونقصان کا مالک نہیں اپنی موت زندگی اور قیامت کے دن اپنے
حَیَاۃً وَلاَ مَوْتاً وَلاَ نُشُوراً، وَصَلَّی اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْاَخْیارِ 
حشر و نشر پر کچھ اختیار نہیں رکھتا اور محمد(ص) اور انکی پاک و پاکیزہ اور نیک و پاکباز آل پر خدا کی رحمت اور سلام ہو
الاََ بْرارِ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً ۔
جس طرح ان پر سلام کا حق ہے ۔
دوم:شب جمعہ میں قرآن کی ان سورتوں کی تلاوت کرنا چاہیے کہ ان میں سے ہر ایک کے فوائد کثیر اور ثواب بہت زیادہ ہے: سورئہ بنی اسرائیل، کہف، طٰس والی تین سورتیں ،الٓم سجدہ، یٰسں ، صٓ، احقاف، واقعہ ، حمٓ سجدہ، حٰمٓ دخان، طور، اقتربت اور جمعہ کی تلاوت کرے اگر وقت کی کمی ہو تو سورئہ واقعہ اور اس سے قبل سورتوں کی تلاوت کرے کیونکہ امام جعفر صادق -سے مروی ہے کہ جو شخص ہرشب جمعہ سورئہ بنی اسرائیل کی تلاوت کرے گا تو اسے امام العصر﴿عج﴾ کی خدمت میں حاضری نصیب ہونے سے پہلے موت نہیںآئے گی اور وہ وہاں آنجناب (ع) کے اصحاب میں سے ہوگانیز فرمایا کہ شب جمعہ میں سورئہ کہف کی تلاوت کرنے والا نہیں مرے گا مگر شہید اور قیامت میں حق تعالی اس کو شہیدوں کے ساتھ محشور کرے گا اور وہ انہیں کے ساتھ رہے گا۔ جو شخص جمعہ کو طٰس والی تین سورتیں پڑھے وہ خدا کا دوست شمار ہو گا،اسے خدا کی حمایت وامان حاصل ہوگی دنیا میں فقر وتنگ دستی سے محفوظ رہے گا ،آخرت کو بہشت میں اس قدر نعمات ملیں گی کہ وہ راضی وخوش ہو جائے گا۔ پھر خدا اسے اس کی رضا سے بھی زیادہ عطا فرمائے گا اور سوحوریں اسکی زوجیت میں رہیں گی آپ(ع) نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورئہ الم سجدہ پڑھے تو قیامت میں خدائے تعالی اسکا نامہ اعمال اسکے دائیں ہاتھ میں دے گا، اس سے اسکے اعمال کا حساب کتاب نہیں لیا جائے گااور وہ محمد(ص)وآل محمد(ص) کے رفقائ میں شمار ہو گا، معتبر اسناد کیساتھ امام محمد باقر -سے مروی ہے کہ جوشخص شب جمعہ میں سورئہ صٓ کی تلاوت کرے تو اسکو دنیا وآخرت کی بھلائی عطا ہو گی اور اسے اتنا اجر دیا جائے گا جتنا کسی نبی مرسل یا ملک مقرب کو دیا جاتا ہے۔ وہ خود بہشت میں جانے کیساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ میں سے جسے چاہے حتی کہ اپنے خدمت گار کو بھی بہشت میں لے جا سکے گا اگرچہ وہ خدمتگار اس شخص کے عیال میں شامل نہ ہو اور اسکی شفاعت کے دائرے میں نہ آتا ہو۔امام جعفر صادق -سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں سورئہ احقاف کی تلاوت کرے تو وہ دنیامیں خوف وخطر اور آخرت میںروز قیامت کے خوف وپریشانی سے امن میں ہوگا۔ نیز فرمایا کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورئہ واقعہ پڑھے تو اﷲاس کو اپنا دوست بنائے گا، دنیا میں بدحالی وتنگدستی اور آفات سے محفوظ رہے گا اور امیرالمومنین- کے رفقائ میں شمار ہوگا کہ یہ سورہ آنجناب(ص) سے مخصوص ہے۔روایت ہے کہ جو شخص ہر شب جمعہ میں سورئہ جمعہ کی تلاوت کرے تو وہ اس جمعہ اور آئندہ جمعہ کے درمیان اسکا کفارہ شمار ہوگا، ہر شب جمعہ میں سورئہ کہف پڑھنے کی بھی یہی فضیلت بیان ہوئی ہے اسی طرح جو شخص جمعہ کی ظہر وعصر کے بعد سورئہ کہف کی تلاوت کرے تو اسکے لیے بھی یہی فضیلت نقل ہوئی ہے۔
شب جمعہ میں پڑھی جانے والی بہت سی نمازیں ذکر ہوئی ہیں:
﴿۱﴾نماز امیرالمومنین -
﴿۲﴾یہ دو رکعت نماز ہے اسکی ہر رکعت میں سورئہ حمد کے بعد پندرہ مرتبہ سورئہ اذا زلزلت پڑھی جاتی ہے، روایت ہے کہ اس نماز کو پڑھنے والا قبر کے عذاب اور قیامت کی ہولناکی سے محفوظ رہے گا ۔
﴿۳﴾نماز مغرب کی پہلی رکعت میں سورئہ حمد کے بعد سورئہ جمعہ اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورئہ توحید پڑھیں۔ اسی طرح نماز عشائ کی پہلی رکعت میں سورئہ حمد کے بعد سورئہ جمعہ اور دوسری رکعت میں سورئہ حمد کے بعد سورئہ اعلٰی پڑھیں:
﴿۴﴾شعر پڑھنا ترک کر دے کیونکہ صحیح حدیث میں امام جعفر صادق -سے منقول ہے کہ روزے کے ساتھ ، حرم میں ، احرام کی حالت میں اور شب جمعہ وروز جمعہ کوشعر پڑھنے مکروہ ہیں۔ راوی نے عرض کیا کہ شعر خواہ مبنی برحق ہی کیوں نہ ہو؟ فرمایا۔ ہاں شعر اگر حق ہو تو بھی اس سے پرہیز کرے۔ معتبر حدیث میں امام جعفر صادق -سے منقول ہے کہ رسول اﷲ(ص) نے فرمایا: جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ میں ایک بھی شعر پڑھے تو وہ اس رات اور دن، اسکے سوا کسی اور ثواب سے بہرہ مند نہ ہوگا ایک اور روایت میں ہے کہ ایسے شخص کی اس رات اور دن کی نماز قبول نہیں ہو گی۔
﴿۵﴾مومنین کے حق میں زیادہ سے زیادہ دعا کریں، جیسے جناب زہرا =کیا کرتی تھیں نیز اگر مرحوم مومنین میں سے دس کیلئے مغفرت کی دعا کرے تو ﴿ایک روایت کے مطابق ﴾ایسے شخص کیلئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔
﴿۶﴾شب جمعہ کی وہ دعائیں پڑھے جو وارد ہوئی ہیں انکی تعداد بہت زیادہ ہے یہاں ہم ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہیں۔بہ سند صحیح امام جعفر صادق -سے منقول ہے کہ جو شخص شب جمعہ نافلہ مغرب کے آخری سجدے میں سات مرتبہ یہ دعا پڑھے تو اس عمل سے فارغ ہونے سے پہلے اسکے سارے گناہ معاف ہو چکے ہوں گے اگر ہر شب میں اس دعا کو پڑھتا رہے تو اور بھی بہتر ہے وہ دعایہ ہے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِوَجْھِکَ الْکَرِیمِ، وَاسْمِکَ الْعَظِیمِ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ
خداوندا میں تیری کریم ذات اور تیرے برتر نام کے واسطے سے سوال کرتا ہوںکہ محمد(ص) و آل محمد پر
مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ تَغْفِرَ لِی ذَ نْبِیَ الْعَظِیمَ ۔
رحمت نازل فرما اور میرے بڑے بڑے گناہوں کو بخش دے۔
رسول اﷲ سے مروی ہے کہ جو شخص شب جمعہ یا روز جمعہ یہ دعا سات مرتبہ پڑھے اور اگر اس رات یا اس دن فوت ہو جائے تو جنت میں داخل ہو گا۔ وہ دعا یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ رَبِّی لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ خَلَقْتَنِی وَٲَ نَا عَبْدُکَ وَابْنُ ٲَمَتِکَ، وَفِی قَبْضَتِکَ
اے معبود! تو ہی میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ اور تیری کنیز کا بیٹا ہوں اورتیرے قبضے 
وَناصِیَتِی بِیَدِکَ، ٲَمْسَیْتُ عَلَی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ ٲَعُوذُ بِرِضاکَ مِنْ شَرِّ
میں ہوں میری مہار تیرے دست قدرت میں ہے میں نے تیرے عہدوپیمان پر رات گزاری جتنا ہو سکے میں تیری رضا کی پناہ چاہتا 
مَا صَنَعْتُ، ٲَبُوئُ بِنِعْمَتِکَ، وَٲَبُوئُ بِذَنْبِی، فَاغْفِرْ لِی ذُنُوبِی إنَّہُ لاَ یَغْفِرُ
ہوں اسکے شر سے جو میں نے انجام دیا ہے تیری نعمت کا بار اور میرے گناہ کا بوجھ میرے کندھے پر ہے پس میرے گناہ معاف فرما 
الذُّنُوبَ إلاَّ ٲَنْتَ۔
دے تیرے سوا کوئی گناہوں کو معاف نہیں کر سکتا۔
شیخ طوسی، سید، کفعمی اور سید ابن باقی فرماتے ہیں کہ شب جمعہ، روز جمعہ، شب عرفہ اور روز عرفہ یہ دعا پڑھنا مستحب ہے۔ ہم اس دعا کو شیخ کی کتاب مصباح سے نقل کر رہے ہیں:
اَللّٰھُمَّ مَنْ تَعَبَّٲَ وَتَھَیَّٲَ وَٲَعَدَّ وَاسْتَعَدَّ لِوِفَادَۃٍ إلَی مَخْلُوقٍ رَجَائَ رِفْدِہِ وَطَلَبَ نائِلِہِ
خدایا جو بھی عطاوبخشش کے لیے مخلوق کی طرف جانے کو آمادہ اور مستعد ہو اس کی امید اسی کی داد وہش پر لگی
وَجائِزَتِہِ، فَ إلَیْکَ یَا رَبِّ تَعْبِیَتِی وَاسْتِعْدادِی رَجَائَ عَفْوِکَ وَطَلَبَ نائِلِکَ وَجَائِزَتِکَ
ہوتی ہے تو اے میرے پروردگار میری آمادگی و تیاری تیرے عفو و درگزر تیری بخشش اور تیرے انعام کے حصول کی امید پر ہے 
فَلاَ تُخَیِّبْ دُعَائِی یَا مَنْ لاَ یَخِیبُ عَلَیْہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، فَ إنِّی لَمْ آتِکَ ثِقَۃً
پس میری دعا کو مایوس نہ کر اے وہ ذات جس سے کوئی سائل ناامید نہیں ہوتاکسی کا حاصل کرنا اسکی عطا کو کم نہیں کر سکتا ہے پس میں 
بِعَمَلٍ صَالِحٍ عَمِلْتُہُ، وَلاَ لِوَفادَۃِ مَخْلُوقٍ رَجَوْتُہُ، ٲَتَیْتُکَ مُقِرّاً عَلَی نَفْسِی
نے جو عمل صالح کیا اس کے بھروسے پر تیری جناب میں نہیں آیااور نہ ہی مخلوق کے دین کی امید رکھتا ہوں میں تو اپنی برائیوں اور ظلم کا 
بِالْاِسائَۃِ وَالظُّلْمِ، مُعْتَرِفاً بِٲَنْ لاَ حُجَّۃَ لِی وَلاَ عُذْرَ، ٲَتَیْتُکَ ٲَرْجُو عَظِیمَ عَفْوِکَ
اقرار کرتے ہوئے تیری بارگاہ میں حاضر ہوا ہوںاور اعتراف کرتا ہوں کہ میں کوئی حجت اور عذر نہیں رکھتا ہوں میں تیرے حضور عفو 
الَّذِی عَفَوْتَ بِہِ عَنِ الْخاطِئِینَ، فَلَمْ یَمْنَعْکَ طُولُ عُکُوفِھِمْ عَلی عَظِیمِ الْجُرْمِ
عظیم کی امید لے کر آیا ہوںجس سے تو خطاکاروں کو معاف فرماتا ہے کہ ان کے بڑے گناہوں کا تسلسل تجھے ان پر رحمت کرنے 
ٲَنْ عُدْتَ عَلَیْھِمْ بِالرَّحْمَۃِ، فَیَا مَنْ رَحْمَتُہُ واسِعَۃٌ، وَعَفْوُہُ عَظِیمٌ، یَا عَظِیمُ یَا
سے باز نہیں رکھ سکتا تو اے وہ ذات جسکی رحمت عام اور عفو وبخشش عظیم ہے اے خدائے عظیم اے خدائے عظیم اے خدائے 
عَظِیمُ یَا عَظِیمُ، لاَ یَرُدُّ غَضَبَکَ إلاَّ حِلْمُکَ وَلاَ یُنْجِی مِنْ سَخَطِکَ إلاَّ التَّضَرُّعُ
عظیم تیرا غضب تیرے ہی حلم سے پلٹ سکتا ہے اور تیری ناراضگی تیرے حضور نالہ وفریاد سے ہی دور 
إلَیْکَ فَھَبْ لِی یَا إلھِی فَرَجاً بِالْقُدْرَۃِ الَّتِی تُحْیِی بِھَا مَیْتَ الْبِلاَدِ، وَلاَ تُھْلِکْنِی غَمّاً 
ہوسکتی ہے تو اے میرے خدا مجھے اپنی قدرت سے کشائش عطا کر جس سے تو اجڑے ہوئے شہروں کو آباد کرتا ہے مجھے غمگینی میں 
حَتَّی تَستَجِیبَ لِی، وَتُعَرِّفَنِی الْاِجابَۃَ فِی دُعَائِی، وَٲَذِقْنِی طَعْمَ الْعَافِیَۃِ إلَی 
ہلاک نہ کر یہاں تک کہ تو میری دعا کو قبول کر لے اور دعا کی قبولیت سے مجھے آگاہ فرما دے مجھے آخر دم تک صحت وعافیت سے 
مُنْتَہی ٲَجَلِی، وَلاَ تُشْمِتْ بِی عَدُوِّی، وَلاَ تُسَلِّطْہُ عَلَیَّ، وَلاَ تُمَکِّنْہُ مِنْ عُنُقِی۔ 
رکھ اور میرے دشمن کو میری بری حالت پر خوش نہ ہونے دے اور اسے مجھ پر تسلط اور اختیار نہ دے
اَللّٰھُمَّ إنْ وَضَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَرْفَعُنِی؟ وَ إنْ رَفَعْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَضَعُنِی
اے پروردگار! اگر تو مجھے گرا دے تو کون مجھے اٹھانے والا ہے اور اگر تو مجھے بلند کرے تو کون ہے جو مجھے پست کر سکتا ہے
وَ إنْ ٲَھْلَکْتَنِی فَمَنْ ذَا الَّذِی یَعْرِضُ لَکَ فِی عَبْدِکَ ٲَوْ یَسْٲَلُکَ عَنْ ٲَمْرِہِ وَقَدْ عَلِمْتُ
اگر تو مجھے ہلاک کرے تو کون تیرے بندے سے متعلق تجھے کچھ کہہ سکتا ہے اس کے متعلق سوال کر سکتا ہے بے شک میں جانتا ہوں 
ٲَنَّہُ لَیْسَ فِی حُکْمِکَ ظُلْمٌ، وَلاَ فِی نَقِمَتِکَ عَجَلَۃٌ، وَ إنَّمَا یَعْجَلُ مَنْ یَخَافُ الْفَوْتَ
کہ تیرے فیصلے میںظلم نہیں اور تیرے عذاب میں جلدی نہیں اور بے شک جلدی وہ کرتا ہے جسے وقت نکل جانے کا ڈر ہو 
وَ إنَّمَا یَحْتاجُ إلَی الظُّلْمِ الضَّعِیفُ، وَقَدْ تَعالَیْتَ یَا إلھِی عَنْ ذَٰلِکَ عُلُوّاً کَبِیراً
اور ظلم وہ کرتا ہے جو کمزور ہو اور اے میرے معبود! تو ان باتوں سے بہت بلند اور بہت بڑا ہے 
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ فَٲَعِذْنِی، وَٲَسْتَجِیرُ بِکَ فَٲَجِرْنِی، وَٲَسْتَرْزِقُکَ فَارْزُقْنِی
اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں تو مجھے پناہ دے تیرے نزدیک آتا ہوںمجھے نزدیک کرلے تجھ سے روزی مانگتا ہوں مجھے روزی
وَٲَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ فَاکْفِنِی، وَٲَسْتَنْصِرُکَ عَلی عَدُوِّی فَانْصُرْنِی، وَٲَسْتَعِینُ بِکَ
دے تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں میری کفالت فرما اپنے دشمن کے خلاف تجھ سے مدد چاہتا ہوں اور اعانت کا طالب
فَٲَعِنِّی، وَٲَسْتَغْفِرُکَ یَا إلھِی فَاغْفِرْ لِی، آمِینَ آمِینَ آمِینَ ۔
ہوںمیری مدد فرما اور میرے معبود تجھ سے بخشش کا طالب ہوں مجھے بخش دے آمین آمین آمین۔
﴿۷﴾دعائے کمیل پڑھیں۔ انشائ اﷲ چھٹی فصل میں اس کا تذکرہ ہوگا ۔
﴿۸﴾ شب عرفہ میں پڑھی جانے والی وہ دعا پڑھیں جو ماہ ذی الحج کے اعمال میں درج ہے۔یعنی
اَللّٰھُمَّ یَا شَاھِدَ کُلِّ نَجْویٰ۔
اے خدا! اے سب رازوں کے جاننے والے۔
﴿۹﴾دس مرتبہ یہ ذکر کہیں۔نیز یہ ذکر شریف شب عیدالفطر میں بھی پڑھا جاتا ہے۔
یَادائِمَ الْفَضْلِ عَلَی الْبَرِیَّۃِ، یَابَاسِطَ الْیَدَیْنِ بِالْعَطِیَّۃِ، یَاصَاحِبَ الْمَوَاھِبِ السَّنِیَّۃِ
اے وہ ذات جسکا احسان مخلوق پر ہمیشہ ہے اے وہ جسکے دونوں ہاتھ عطا کیلئے کھلے ہیں اے بڑی بڑی نعمتیں دینے والے۔ خدا وندا
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ خَیْرِ الْوَرَیٰ سَجِیَّۃً، وَاغْفِرْ لَنا یَا ذَا الْعُلیٰ فِی ھَذِہِ الْعَشِیَّۃِ ۔
محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما جو مخلوقات میں سب سے بہتر ہیں اصل فطرت ہیں اور اے بلندیوں کے مالک ! اس رات میں میرے گناہ بخش دے۔
﴿10﴾انار کھائیں جیسا کہ امام جعفرصادق -ہر شب جمعہ انار تناول فرماتے تھے ، اگر سوتے وقت کھائیں تو﴿شاید﴾بہتر ہوگا جیسا کہ روایت میں ہے کہ جوشخص سوتے وقت انار کھائے توصبح تک اسکا جسم وجان امن میں رہے گا۔ مناسب ہو گا کہ انار کھاتے وقت کوئی رومال بچھا لے تاکہ دانے اکٹھے کرے اور پھر کھائے اور بہتر یہ ہے کہ اپنے انار میں کسی کو شریک نہ کرے۔ 
شیخ جعفر بن احمدقمی(رح) نے کتاب ِعروس میں امام جعفر صادق -سے روایت کی ہے کہ حق تعالیٰ اس شخص کو جنت میں ایک محل عطا کرے گا جو صبح کی نماز نافلہ وفریضہ درمیان سو مرتبہ کہے:
سُبْحَانَ رَبِّی الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہِ اَسْتَغْفِرُاﷲَ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیٰہِ ۔
پاک ہے میرا ربِ عظیم اور حمد اسی کی ہے میں اپنے رب سے مغفرت کا طالب ہوں اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں۔
شیخ و سید اور دیگر بز رگو ں کا فر ما ن ہے کہ شب جمعہ سحر ی کے وقت یہ دعا پڑھیں:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَھَبْ لِیَ الْغَداۃَ رِضَاکَ، وَٲَسْکِنْ قَلْبِی خَوْفَکَ
اے معبود محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نا زل فرما آج کی صبح مجھے اپنی رضا عطا فر ما میرے دل کو اپنے خو ف سے
وَاقْطَعْہُ عَمَّنْ سِواکَ، حَتَّی لاَ ٲَرْجُوَ وَلاَ ٲَخافَ إلاَّ إیَّاکَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ
بھر دے اور اسے اپنے غیر سے ہٹا دے تاکہ تیر ے سو ا کسی سے امید اور خو ف نہ رکھوں خدایا! محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت 
وَآلِہِ وَھَبْ لِی ثَباتَ الْیَقِینِ، وَمَحْضَ الْاِخْلاصِ، وَشَرَفَ التَّوْحِیدِ، وَدَوَامَ
فرما اور مجھے یقین میں پختگی اور خلوص کامل عطا فرما یکتا پرستی کا شرف بخش دے اور ہمیشہ کی ثابت
الاسْتِقامَۃِ وَمَعْدِنَ الصَّبْرِ وَالرِّضَا بِالْقَضَائِ وَالْقَدَرِ یَا قَاضِیَ حَوَائِجِ السَّائِلِین
قدمی سے نواز اور صبر و رضاکا خزا نہ عطا کر کہ جس سے قضا ئوقدر پر راضی رہوں اے سائلو ں کی حاجات برلانے والے 
یَا مَنْ یَعْلَمُ مَا فِی ضَمِیرِ الصَّامِتِینَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاسْتَجِبْ دُعَائِی
اے وہ جو خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور میری دعا قبول فرما
وَاغْفِرْ ذَ نْبِی، وَٲَوْسِعْ رِزْقِی، وَ اقْضِ حَوَائِجِی فِی نَفْسِی وَ إخْوانِی فِی دِینِی
میرے گناہ بخش دے میرے رزق میں فراخی پیدا کر دے میری اور میرے دینی بھائیوں اور میرے اہل خاندان کی 
وَٲَھْلِی۔ إلھِی طُمُوحُ الاَْمالِ قَدْ خابَتْ إلاَّ لَدَیْکَ، وَمَعَاکِفُ الْھِمَمِ قَدْ تَعَطَّلَتْ إلاَّ
حاجات پوری فرما خدایا تیری مدد کے بغیر بڑی بڑی امیدیں نا تمام اور بلند ہمتیں بے فائدہ اور بے کار ہو جاتی ہیں 
عَلَیْکَ وَمَذَاھِبُ الْعُقُولِ قَدْ سَمَتْ إلاَّ إلَیْکَ فَٲَنْتَ الرَّجَائُ وَ إلَیْکَ الْمُلْتَجَٲُ یَا ٲَکْرَمَ
اور تیری طرف توجہ کے بغیر عقلوں کی جولانیاں نارسا رہ جاتی ہیں پس تو ہی امید اور تو ہی پناہ گاہ ہے اے بزرگتر معبود !
مَقْصُودٍ، وَٲَجْوَدَ مَسْؤُولٍ، ھَرَبْتُ إلَیْکَ بِنَفْسِی یَا مَلْجَٲَ الْھَارِبِینَ بِٲَثْقالِ الذُّنُوبِ
اور سخی تر داتا اے پناہ لینے والوں کی پناہ گاہ میں اپنے گناہوں کے بوجھ کے ساتھ کہ جسے میں اپنی
ٲَحْمِلُھَا عَلَی ظَھْرِی، لاَ ٲَجِدُ لِی إلَیْکَ شَافِعاً سِوی مَعْرِفَتِی بِٲَنَّکَ ٲَقْرَبُ مَنْ
پشت پر اٹھائے ہوئے ہوںتیری طر ف بھا گے ہو ئے آیا ہو ں تیر ے حضو ر میرا کو ئی سفا رشی نہیں سو ائے میری اس معرفت کے 
رَجَاہُ الطَّالِبُونَ، وَٲَمَّلَ مَا لَدَیْہِ الرَّاغِبُونَ، یَا مَنْ فَتَقَ الْعُقُولَ بِمَعْرِفَتِہِ
کہ تو اہل حا جت کی امیدوں کے بہت ہی قریب ہے اور رغبت کرنے وا لوں کو ڈھارس دیتا ہے اے وہ جس نے عقلوںکو اپنی 
وَٲَطْلَقَ الاَْلَسُنَ بِحَمْدِہِ، وَجَعَلَ مَا امْتَنَّ بِہِ عَلَی عِبَادِہِ فِی کِفَائٍ لِتَٲْدِیَۃِ حَقَّہِ صَلِّ 
معرفت کیلئے کھولا زبانوں کو اپنی حمد پر رواں کیا اور بندوں کو اپنے حق کی ادائیگی کی ہمت دے کر ان پر احسان عظیم فرمایا ہے 
عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَلاَ تَجْعَلْ لِلشَّیْطَانِ عَلَی عَقْلِی سَبِیلاً، وَلاَ لِلْباطِلِ عَلَی عَمَلِی دَلِیلاً
محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور شیطان کومیر ی عقل میں آنے کی راہ نہ دے اور با طل کو میر ے عمل و کر دار میں دا خل نہ ہونے دے۔
صبح جمعہ کے طلوع ہونے کے بعد یہ دعا پڑھیں:ٲَصْبَحْتُ فِی ذِمَّۃِ اﷲِ، وَذِمَّۃِ مَلائِکَتِہِ، وَذِمَمِ
میں نے صبح کی ہے خدا کی پنا ہ میں اور اس کے فرشتوں کے زیر حفاظت 
ٲَنْبِیائِہِ وَرُسُلِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ،وَذِمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَذِمَمِ الْاَوْصِیائِ مِنْ آلِ 
اور اس کے انبیائ اور رسل کے زیر حمایت کہ ان پر سلام ہو اور محمد رسو ل اﷲ(ص) کی سپر داری میں اور ان کے جانشینوں کی نگرانی میں جو آل
مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔ آمَنْتُ بِسِرِّ آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ وَعَلاَنِیَتِھِمْ وَظَاھِرِھِمْ 
محمد میں سے ہیں میں آل محمد کے راز پر اعتقاد رکھتا ہوں اور ان کے عیاں پر اور ان کے ظاہر 
وَبَاطِنِھِمْ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّھُمْ فِی عِلْمِ اﷲِ وَطَاعَتِہ کَمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ۔
اور ان کے باطن پر اور گواہی دیتا ہوں کہ وہ علم الہی کو جاننے اور اس کی فرمانبرداری میں حضرت محمد(ص) کی مانند ہیں۔
روا یت ہے کہ جو شخص نما ز صبح سے پہلے تین مر تبہ یہ ورد کرے تو اسکے گنا ہ بخش دئیے جاتے ہیں چا ہے در یا کی جھاگ سے بھی زیا دہ ہی کیوں نہ ہوں :
ٲَسْتَغْفِرُ اﷲَ الَّذِی لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّومُ وَٲَتُوبُ إلَیْہِ ۔
میں اس خد اسے مغفر ت چاہتا ہو ں جسکے سو اکو ئی معبو د نہیں وہ ہمیشہ زند ہ و قائم ہے اسی کے حضو ر تو بہ کرتا ہوں۔