مناجات مفتقرین

بِسْمِ اﷲِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إلھِی کَسْرِی لاَ یَجْبُرُھُ إلاَّ لُطْفُکَ وَحَنانُکَ وَفَقْرِی لاَ یُغْنِیہِ إلاَّ عَطْفُکَ وَ إحْسَانُکَ
میرے معبود کوئی میری شکستگی کو بحال نہیں سکتا مگر تیرا لطف و مہربانی اور مجھے محتاجی سے کوئی نہیں نکال سکتا مگرتیری نوازش اور تیرا 
وَرَوْعَتِی لاَ یُسَکِّنُہا إلاَّ ٲَمانُکَ، وَذِلَّتِی لاَ یُعِزُّہا إلاَّ سُلْطانُکَ، وَٲُمْنِیَّتِی لاَ یُبَلِّغُنِیہا 
احسان کوئی میرے خوف کو سکون میں نہیں بدل سکتا مگر تیری پناہ کوئی میری ذلت کو عزت سے نہیں بدل سکتا مگر تیری قوت کوئی میری آرزو پوری 
إلاَّ فَضْلُکَ، وَخَلَّتِی لاَ یَسُدُّہا إلاَّ طَوْلُکَ، وَحَاجَتِی لاَ یَقْضِیہا غَیْرُکَ، وَکَرْبِی لاَ 
نہیں ہوسکتی مگر تیرے فضل سے کوئی میری حاجت بر نہیںآتی مگر تیری بخشش سے کوئی میری ضرورت پوری نہیںکرسکتا سوائے تیرے 
یُفَرِّجُہُ سِوَی رَحْمَتِکَ وَضُرِّی لاَ یکْشِفُہُ غَیْرُ رَٲْفَتِکَ وَغُلَّتِی لاَ یُبَرِّدُہا إلاَّ وَصْلُکَ 
میری مصیبت نہیں کٹتی بجز اس کے کہ تو رحمت فرمائے میری بے چارگی رفع نہیں ہوتی سوائے تیری مہربانی کے میرے سینے کی جلن کو 
وَلَوْعَتِی لاَ یُطْفِیہا إلاَّ لِقاؤُکَ، وَشَوْقِی إلَیْکَ لاَ یَبُلُّہُ إلاَّ النَّظَرُ إلَی 
تیرا ہی وصالٹھنڈک پہنچا سکتاہے میرے سوزدل کو تیری ملاقات ہی خنک کرسکتی ہے میرے شوق کو تیرے جلوے کا نظارہ ہی تسکین 
وَجْھِکَ، وَقَرارِی لاَ یَقِرُّ دُونَ دُنُوِّی مِنْکَ، وَلَھْفَتِی لاَ یَرُدُّہا إلاَّ رَوْحُکَ، وَسُقْمِی
دے سکتا ہے سوائے تیرے قرب کے مجھے قرار نہیں مل سکتا میرے رنج و غم کو تیری خوشنودی ہی مٹا سکتی ہے اورمیری 
لاَ یَشْفِیہِ إلاَّ طِبُّکَ وَغَمِّی لاَ یُزِیلُہُ إلاَّ قُرْبُکَ وَجُرْحِی لاَ یُبْرِئُہُ إلاَّ صَفْحُکَ، وَرَیْنُ 
بیماری دور نہیں ہوتی مگر تیری دوا سے میرا غم نہیں جاتا مگر تیرے قرب سے تیری ہی چشم پوشی میرے زخم کو اچھا کرسکتی ہے
قَلْبِی لاَ یَجْلُوہُ إلاَّ عَفْوُکَ وَوَسْوَاسُ صَدْرِی لاَ یُزِیحُہُ إلاَّ ٲَمْرُکَ ۔ فَیَا مُنْتَہیٰ ٲَمَلِ 
تیرا عفو ہی میرے دل کے میل کو صاف کرسکتا ہے تیرے ہی حکم سے میرے سینے کا وسواس دور ہوسکتا ہے پس اے امید کرنے والوں 
الْآمِلِینَ، وَیَا غَایَۃَ سُؤْلِ السَّائِلِینَ، وَیَا ٲَقْصَیٰ طَلِبَۃِ الطَّالِبِینَ، وَیَا ٲَعْلَیٰ رَغْبَۃِ 
کی امید کی انتہا اے سوالیوں کی انتہا اے طلب کرنے والوںکی انتہائی طلب اے رغبت کرنے والوں
الرَّاغِبِینَ وَیَا وَ لِیَّ الصَّالِحِینَ وَیَا ٲَمانَ الْخَائِفِینَ، وَیَا مُجِیبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ 
کی رغبت سے بالاتر اے نیکوکاروں کے سرپرست اے ڈرے ہوؤں کی پناہ گاہ اے بے قراروں کی دعائیں قبول کرنے والے 
وَیَا ذُخْرَ الْمُعْدِمِینَ وَیَا کَنْزَ الْبَائِسِینَ، وَیَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیثِینَ، وَیَا قَاضِیَ حَوَائِجِ 
اے ناداروں کے سرمایہ اے درماندوں کے خزانے اے داد خواہوں کے داد رس اے فقرائ و مساکین کی حاجتیں 
الْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَیَا ٲَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ وَیَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ لَکَ تَخَضُّعِی 
پوری کرنے والے اے عزت داروںمیں بڑے عزت دار اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے تیرے آگے عاجزی کرتا ہوں 
وَسُؤالِی وَ إلَیْکَ تَضَرُّعِی وَابْتِہالِی، ٲَسْٲَ لُکَ ٲَنْ تُنِیلَنِی مِنْ رَوْحِ رِضْوانِکَ، 
اور تجھی سے ہی سوال کرتا ہوں تیرے ہی سامنے فریاد و زاری کرتا ہوں میں سوال کرتا ہوں کہ اپنی نسیم رضا مجھ تک پہنچا دے
وَتُدِیمَ عَلَیَّ نِعَمَ امْتِنانِکَ، وَھَا ٲَ نَا بِبابِ کَرَمِکَ واقِفٌ، وَ لِنَفَحاتِ بِرِّکَ مُتَعَرِّضٌ، 
اور ہمیشہ مجھ پراحسان و کرم فرما ہاں اب میں تیرے در سخاوت پر آکھڑا ہوں اور تیرے بہترین عطیات کا منتظر ہوں 
وَبِحَبْلِکَ الشَّدِیدِ مُعْتَصِمٌ وَبِعُرْوَتِکَ الْوُثْقی مُتَمَسِّکٌ۔ إلھِی ارْحَمْ عَبْدَکَ الذَّلِیلَ
اور تیری مضبوط رسی کو پکڑے ہوئے ہوں اور تیری محکم ڈوری کو تھامے ہوئے ہوں میرے معبود اپنے اس پست بندے پر رحم فرما 
ذَا اللِّسَانِ الْکَلِیلِ وَالْعَمَلِ الْقَلِیلِ وَامْنُنْ عَلَیْہِ بِطَوْ لِکَ الْجَزِیلِ، وَاکْنُفْہُ تَحْتَ ظِلِّکَ 
جس کی زبان گنگ اور عمل بہت کم ہے اس پر اپنی فزوں تر سخاوت سے احسان فرما اوراپنے بلندتر سائے تلے پناہ دے اے کریم 
الظَّلِیلِ، یَا کَرِیمُ یَا جَمِیلُ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
اے جمیل اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔