تیسویں رمضان کا دن

سید نے ماہ رمضان کے آخری دن میں پڑھنے کیلئے ایک دعا نقل کی ہے۔ جسکا پہلا جملہ یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ اَرْحْمُ الرَّاحِمِیْنَ
اے معبود! بے شک تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے
عمومًا لوگ اس دن رمضان مبارک میں شروع کیا ہوا قرآن مجید ختم کرتے ہیں۔
پس ختم قرآن کے بعد ان کیلئے صحیفہ کاملہ کی بیالیسویں دعا کا پڑھنا بہتر ہے اور اگر کوئی شخص اسکی بجائے مختصر دعا پڑھنا چاہے تو وہ یہ دعا پڑھے جو شیخ نے حضرت امیرالمومنین -سے نقل کی ہے:
اَللّٰھُمَّ اشْرَحْ بِالْقُرْآنِ صَدْرِی وَاسْتَعْمِلْ بِالْقُرْآنِ بَدَنِی، وَنَوِّرْ بِالْقُرْآنِ بَصَرِی، 
اے معبود ! میرے سینے کو قرآن کے ذریعے کشادہ کر دے، میرے بدن کو قرآن پر عمل پیرا بنا دے، میری آنکھوں کوقرآن سے روشن کر دے 
وَٲَطْلِقْ بِالْقُرْآنِ لِسانِی، وَٲَعِنِّی عَلَیْہِ مَا ٲَبْقَیْتَنِی فَ إنَّہُ لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِکَ ۔
اور میری زبان کو قرآن کیلئے رواں کر دے اور جب تک مجھے زندہ رکھے اس میں میرا مددگار رہ کہ نہیں کوئی حرکت وقوت مگر جو تیری طرف سے ہے
نیز یہ دعا پڑھے جو امیرالمؤمنین- سے منقول ہے: اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ إخْباتَ الْمُخْبِتِینَ وَ
اے معبود! میں تجھ سے دل لگانیوالوں کی توجہ مانگتا ہوں اور یقین رکھنے والوں کا 
إخْلاصَ الْمُوقِنِینَ، وَمُرافَقَۃَ الْاَ بْرارِ، وَاسْتِحْقاقَ حَقائِقِ الْاِیمانِ، وَالْغَنِیمَۃَ مِنْ 
خلوص، نیکوکاروں کی ہمراہی، کا سئوال کرتا ہوں اور ایمان کی حقیقتوں تک رسائی، ہر نیکی میں اپنی حصے داری اور ہر گناہ سے بچے رہنے 
کُلِّ بِرٍّ، وَالسَّلامَۃَ مِنْ کُلِّ إثْمٍ، وَوُجُوبَ رَحْمَتِکَ، وَعَزائِمَ مَغْفِرَتِکَ، وَالْفَوْزَ 
کی صلاحیت کا خواہاں ہوں نیز اپنے لیے تیری رحمت کے لازمی ہونے، تیری طرف سے اپنی بخشش کے یقینی ہونے، جنت میں 
بِالْجَنَّۃِ، وَالنَّجاۃَ مِنَ النّارِ 
داخل ہونے اور جہنم سے رہائی کا سوال کرتا ہوں۔