نویں ذی الحجہ کی رات

یہ بڑی مبارک رات ہے یہ قاضی الحاجات سے مناجات اور راز و نیاز کی رات ہے اس رات توبہ قبول اور دعا مستجاب ہوتی ہے۔ پس جو شخص یہ رات عبادت میں گزارے گویا وہ ایک سو ستر سال تک عبادت میں مصروف رہا ہے اس رات کے چند اعمال ہیں :

﴿۱﴾ یہ دعا پڑھے روایت ہے کہ شب عرفہ یا شب جمعہ میں اس دعا کے پڑھنے سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ یَا شاھِدَ کُلِّ نَجْوی، وَمَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَعالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ، وَمُنْتَھی کُلِّ 
اے اﷲ ! اے ہر راز کے گواہ اے ہر شکایت کے پہنچنے کے مقام اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور ہر حاجت کی
حاجَۃٍ، یَا مُبْتَدِئاً بِالنِّعَمِ عَلَی الْعِبادِ، یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ، یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ، یَا جَوادُ، 
آخری جگہ اے بندوں پر اپنی نعمتوں کا آغاز کرنے والے اے مہربان معاف کرنے والے اے بہترین در گزر کرنے والے اے عطا والے 
یَا مَنْ لاَ یُوارِی مِنْہُ لَیْلٌ داجٍ وَلاَ بَحْرٌ عَجَّاجٌ وَلاَ سَمائٌ ذاتُ ٲَبْراجٍ، وَلاَ ظُلَمٌ ذاتُ 
اے وہ جس سے نہاں نہیں ہے تاریک رات نہ بے کراں سمندر نہ برجوں والا آسمان اور نہ یکبارگی اٹھنے والی موجیں 
ارْتِتاجٍ، یَا مَنِ الظُّلْمَۃُ عِنْدَہُ ضِیائٌ، ٲَسْٲَلُکَ بِنُورِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ الَّذِی تَجَلَّیْتَ 
نہاں ہیں اے وہ تاریکیاں جس کیلئے روشن ہیں سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری عزت والی ذات کے نور کے جسکو تونے پہاڑ پر چمکایا تو 
بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَ کّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً، وَبِاسْمِکَ الَّذِی رَفَعْتَ بِہِ السَّماواتِ 
وہ بکھر کر رہ گیا اور حضرت موسیٰ (ع)بے ہوش ہو کر گر پڑے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تونے آسمانوں کو 
بِلا عَمَدٍ، وَسَطَحْتَ بِہِ الْاَرْضَ عَلَی وَجْہِ مَائٍ جَمَدٍ، وَبِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ الْمَکْنُونِ 
بغیر ستونوں کے بلند کیا اور زمین کو جمے ہوئے پانی کی سطح کے اوپر پھیلایا اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے محفوظ پوشیدہ 
الْمَکْتُوبِ الطَّاھِرِ الَّذِی إذا دُعِیتَ بِہِ ٲَجَبْتَ، وَ إذا سُئِلْتَ بِہِ ٲَعْطَیْتَ، وَبِاسْمِکَ
لکھے ہوئے پاک تر نام کے کہ جس سے تجھے پکارا جائے تو جواب دیتا ہے اور جب اس کے ذریعے تجھ سے مانگا جائے تو عطاکرتا 
السُّبُّوحِ الْقُدُّوسِ الْبُرْھانِ الَّذِی ھُوَ نُورٌ عَلَی کُلِّ نُورٍ، وَنُورٌ مِنْ نُورٍ یُضِیئُ مِنْہُ 
ہے اور بواسطہ تیرے پاکسا وپاکیزہ نام کے سوالی ہوں جو ہر نور سے بالا تر نور ہے وہ نور ہے اس نورمیںسے اورجس سے 
کُلُّ نُورٍ، إذا بَلَغَ الْاَرْضَ انْشَقَّتْ، وَ إذا بَلَغَ السَّماواتِ فُتِحَتْ، وَ إذا بَلَغَ الْعَرْشَ 
ہر نور چمکتا ہے جب وہ زمین پر پہنچا تو وہ پھٹ گئی جب آسمانوں پر پہنچا تووہ کشادہ ہوگئے جب عرش پر پہنچا تو
اھْتَزَّ وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَرْتَعِدُ مِنْہُ فَرائِصُ مَلائِکَتِکَ وَاَسٲَلُکَ بِحَقِّ جَبْرَائِیلَ 
وہ لرزنے لگا اور بواسطہ تیرے اس نام کے کہ جس سے تیرے فرشتوںکے دل دہل جاتے ہیں اورسوالی ہوںجبرائیل میکائیل 
وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ 
اور اسرافیل کے واسطے سے اور حضرت محمد مصطفےٰ کے اس حق کے واسطے سے سوالی ہوں جوتمام نبیوںاورفرشتوںپرہے اور 
الْاَ نْبِیائِ وَجَمِیعِ الْمَلائِکَۃِ، وَبِالاسْمِ الَّذِی مَشی بِہِ الْخِضْرُ عَلَی قُلَلِ الْمائِ کَما 
سوالی ہوں کہ جس کی برکت سے خضر پانی کی لہروں پر چلتے تھے جیساکہ وہ اس 
مَشی بِہِ عَلَی جَدَدِ الْاَرْضِ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی فَلَقْتَ بِہِ الْبَحْرَ لِمُوسی وَٲَغْرَقْتَ 
زمین کی بلندیوں پر چلتے تھے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تو نے موسی(ع) کیلئے دریا کو چیرا فرعون کو اس کی 
فِرْعَوْنَ وَقَوْمَہُ وَٲَنْجَیْتَ بِہِ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ وَمَنْ مَعَہُ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ 
قوم سمیت غرق کیا اور موسی(ع) بن عمران کو ساتھیوں سمیت نجات دی اور بواسطہ اس نام کے جس سے موسی(ع) بن عمران نے 
مُوسَی بْنُ عِمْرانَ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَٲَلْقَیْتَ عَلَیْہِ مَحَبَّۃً مِنْکَ 
طور ایمن کی ایک سمت سے پکارا تھا پس تو نے اس کو جواب دیا اور اس پر اپنی محبت نازل فرمائی 
وَبِاسْمِکَ الَّذِی بِہِ ٲَحْیَا عِیسَی بْنُ مَرْیَمَ الْمَوْتی وَتَکَلَّمَ فِی الْمَھْدِ صَبِیّاً، وَٲَبْرَٲَ 
اور سوالی ہوں بواسطہ اس نام کے جس کی برکت سے عیسیٰ بن مریم نے مردے زندہ کیئے بچپنے میں گہوارے میں کلام کیا اور تیرے 
الْاَکْمَہَ والْاَ بْرَصَ بِ إذْنِکَ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ حَمَلَۃُ عَرْشِکَ وَجَبْرَائِیلُ 
حکم سے اس نام کے ساتھ جذام و برص والوں کو شفا دی اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے تجھے حاملان عرش اور جبرائیل 
وَمِیکائِیلُ وَ إسْرافِیلُ وَحَبِیبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَمَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ، 
میکائیل اور اسرافیل اور تیرے حبیب حضرت محمد تجھے پکارتے ہیں نیز جس نام سے تیرے مقرب فرشتے 
وَٲَنْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ مِنْ ٲَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ، 
تیرے بھیجے ہوئے انبیائ اور تیرے نیکوکار بندے تجھے پکارتے ہیں جو آسمان والوں اور زمین والوں میں ہیں اور بواسطہ تیرے اس 
وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ ذُو النُّونِ إذْ ذَھَبَ مُغاضِباً فَظَنَّ ٲَنْ لَنْ تَقْدِرَ عَلَیْہِ فَنادی 
نام کے جس سے تجھے پکارا مچھلی والے نے جب وہ غصے میں جا رہا تھا تو اس نے خیال کیا کہ تو اسے نہ پکڑے گا پس اس نے وہ پانی 
فِی الظُّلُماتِ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَہُ 
کی تاریکیوں میں پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو پاک ہے بے شک میں ظالموں میں سے ہوں پس تو نے اسکی دعا قبول 
وَنَجَّیْتَہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ تُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ، وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الَّذِی دَعاکَ 
کی اور تو نے اسے رنج و غم میں سے نکالا اور تو مومنوں کو اسی طرح رہائی دیتا ہے اور سوالی ہوں تیرے بزرگتر نام کے واسطے سے 
بِہِ داوُدُ وَخَرَّ لَکَ ساجِداً فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعَتْکَ بِہِ آسِیَۃُ 
جسکے ساتھ تجھے داؤد (ع) نے سجدے کی حالت میں پکارا پس بخش دی تو نے اسکی بھول اور بواسطہ تیرے نام کے جسکے ساتھ تجھے آسیہ زوجہ 
امْرَٲَۃُ فِرْعَوْنَ إذْ قالَتْ رَبِّ ابْنِ لِی عِنْدَکَ بَیْتاً فِی الْجَنَّۃِ وَنَجِّنِی مِنْ فِرْعَوْنَ 
فرعون نے پکارا جب کہنے لگی کہ میرے رب میرے لئے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اسکے عمل سے نجات 
وَعَمَلِہِ وَنَجِّنِی مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَھا دُعائَھَا، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ 
دے اور مجھے ظالموں کے گروہ سے نجات دے پس تو نے اسکی دعا سن لی اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے 
بِہِ ٲَیُّوبُ إذْ حَلَّ بِہِ الْبَلائُ فَعافَیْتَہُ وَآتَیْتَہُ ٲَھْلَہُ وَمِثْلَھُمْ مَعَھُمْ رَحْمَۃً مِنْ عِنْدِکَ 
ایوب(ع) نے پکارا جب ان پر سختی آن پڑی پس تونے انکو نجات دی اور اپنی رحمت سے انہیں اہلبیت دیئے اور ان جیسے اور بھی عطا کیئے 
وَذِکْری لِلْعابِدِینَ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ یَعْقُوبُ فَرَدَدْتَ عَلَیْہِ بَصَرَہُ 
تاکہ عبادت گزاروں کیلئے یادگار بنے اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے یعقوب (ع) نے پکارا پس تو نے انہیں 
وَقُرَّۃَ عَیْنِہِ یُوسُفَ وَجَمَعْتَ شَمْلَہُ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ سُلَیْمانُ 
آنکھیں واپس دیں اور انکا نور نظر یوسف (ع) بھی اور اس بکھرے خاندان کو یکجاہ کردیا اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے 
فَوَھَبْتَ لَہُ مُلْکاً لاَ یَنْبَغِی لاََِحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ إنَّکَ ٲَ نْتَ الْوَہَّابُ، 
سلیمان(ع) نے پکارا پس تو نے انہیں ایسا ملک و حکومت بخشا جو ان کے بعد کسی کیلئے نہیں بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے اور بواسطہ 
وَبِاسْمِکَ الَّذِی سَخَّرْتَ بِہِ الْبُراقَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ إذْ قالَ تَعالی 
تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے براق کو بخاطر محمد مطیع کیا جیساکہ فرمایا خدائے تعالیٰ
سُبْحانَ الَّذِی ٲَسْری بِعَبْدِہِ لَیْلاً مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ إلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصی 
نے پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو سیر کرائی راتوں رات کعبہ شریف سے مسجد اقصی تک کی 
وَقَوْلُہُ سُبْحانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنا ھَذا وَما کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَ إنَّا إلی رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ
اور قول خدا ہے پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مطیع کیا ورنہ ہم میں ایسی طاقت نہ تھی اور اپنے 
وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَنَزَّلَ بِہِ جَبْرَائِیلُ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَبِاسْمِکَ 
پروردگار کی طرف پلٹنے والے ہیں اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسے جبرائیل حضرت محمد کے پاس لے کے آئے ۔اور 
الَّذِی دَعاکَ بِہِ آدَمُ فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ وَٲَسْکَنْتَہُ جَنَّتَکَ، وَٲَسْٲَ لُکَ بِحَقِّ الْقُرْآنِ 
بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تجھے آدم (ع) نے پکارا پس معاف کی تو نے ان کی بھول اور انہیں اپنی جنت میں ٹہرایا اور سوال 
الْعَظِیمِ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ ، وَبِحَقِّ فَصْلِکَ 
کرتا ہوں تجھ سے عظمت والے قرآن کے واسطے سے حضرت محمد (ص) نبیوں کے خاتم کے واسطے سے اور ابراہیم (ع) کے واسطے سے اور 
یَوْمَ الْقَضائِ، وَبِحَقِّ الْمَوازِینِ إذا نُصِبَتْ، وَالصُّحُفِ إذا نُشِرَتْ، وَبِحَقِّ الْقَلَمِ 
قیامت کے روز تیرے فیصلے کے واسطے سے اور میزان و عدل کے واسطے سے جب نصب کی جائے گی اور صحیفے کھولے جائیں گے 
وَمَا جَری، وَاللَّوْحِ وَمَا ٲَحْصی، وَبِحَقِّ الاسْمِ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ 
اور قلم کے واسطے سے جب وہ چلے گا اور لوح کے واسطے سے جب وہ پر ہوجائے گی اور اس نام کے واسطے سے جس کو تونے عرش 
الْعَرْشِ قَبْلَ خَلْقِکَ الْخَلْقَ وَالدُّنْیا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ بِٲَ لْفَیْ عامٍ، وَٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ 
کے پردوں پر لکھااس سے پہلے کہ تونے مخلوق، سورج اور چاند کو دو ہزار سال میں بنایا اور گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوائ 
إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ، وَٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ 
کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اسکا کوئی ثانی نہیں اور یہ کہ حضرت محمد(ص) اسکے بندے اور رسول ہیں اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس نام کے
الْمَخْزُونِ فِی خَزائِنِکَ الَّذِی اسْتَٲْثَرْتَ بِہِ فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ لَمْ یَظْھَرْ عَلَیْہِ 
جو تیرے خزانوں میں محفوظ ہے جسکو خاص کیا ہے تونے علم غیب کے ساتھ اپنے حضور میں جس پر تیری مخلوق میں سے کوئی بھی آگاہ 
ٲَحَدٌ مِنْ خَلْقِکَ لاَ مَلَکٌ مُقَرَّبٌ وَلاَ نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلاَ عَبْدٌ مُصْطَفی وَٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ 
نہیں ہے نہ کوئی مقرب فرشتہ نہ کوئی بھیجا ہوا نبی اور نہ ہی کوئی برگزیدہ بندہ اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جس 
الَّذِی شَقَقْتَ بِہِ الْبِحارَ وَقامَتْ بِہِ الْجِبالُ وَاخْتَلَفَ بِہِ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ وَبِحَقِّ السَّبْعِ 
کے ساتھ تو نے دریاؤں کو چیرا پہاڑوں کو قائم فرمایا اور اس سے دن رات میں تفریق کی ہے اور بواسطہ دوبارہ نازل ہونے والی
الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ، وَبِحَقِّ الْکِرامِ الْکاتِبِینَ، وَبِحَقِّ طہ وَیسَ وَکَھیعَصَ، 
سات آیتوں اور عظمت والے قرآن کے بواسطہ عزت والے کاتبوں کے بواسطہ طہ و یٰس اور کھیعص 
وَحمَعَسَقَ، وَبِحَقِّ تَوْراۃِ مُوسی، وَ إنْجِیلِ عِیسی، وَزَبُورِ داوُدَ، وَفُرْقانِ مُحَمَّدٍ
اور حمعسق اور بواسطہ موسٰی(ع) کی توریت عیسیٰ(ع) کی انجیل داؤد(ع) کی زبور اور بواسطہ محمد(ص) کے قرآن 
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ الرُّسُلِ وَباھِیّاً شَراھِیّاً اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ 
کے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل پر اور تمام رسولوں پر اور اپنے دونوں اسمائ اعظم پر اے اﷲ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے 
تِلْکَ الْمُناجاۃِ الَّتِی کانَتْ بَیْنَکَ وَبَیْنَ مُوسَی بْنِ عِمْرانَ فَوْقَ جَبَلِ طُورِ سَیْنائَ 
بواسطہ اس راز و نیاز کے جو تیرے اور موسیٰ(ع) بن عمران کے درمیان طور سینا ئ کے با برکت پہاڑ پر ہوا تھا 
وَٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی عَلَّمْتَہُ مَلَکَ الْمَوْتِ لِقَبْضِ الْاَرْواحِ، وَٲَسْٲَ لُکَ بِاسْمِکَ 
اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو تونے روحیں قبض کرنے کیلئے فرشتہ موت کو تعلیم فرمایا اور سوال کرتا ہوں تجھ 
الَّذِی کُتِبَ عَلَی وَرَقِ الزَّیْتُونِ فَخَضَعتِ النِّیرانُ لِتِلْکَ الْوَرَقَۃِ فَقُلْتَ یا نارُ کُونِی 
سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو شجر زیتون کے پتے پر لکھا گیا پس دوزخ اس پتے کے آگے جھک گیاپھر کہا تونے کہ اے آگ 
بَرْداً وَسَلاماً وَٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ الْمَجْدِ وَالْکَرامَۃِ، یَا مَنْ 
ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی والی اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جسے تونے عزت اور بزرگی کے پردوں پر لکھا ہے 
لاَ یُخْفِیہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، یَا مَنْ بِہِ یُسْتَغاثُ وَ إلَیْہِ یُلْجَٲُ، ٲَسْٲَلُکَ 
اے وہ کہ جسے سوال سے تنگی نہیں ہوتی اور عطائ سے کمی نہیں آتی اے وہ جس سے مدد مانگی اور جس سے پناہ لی جاتی ہے سوال کرتا 
بِمَعاقِدِ الْعِزِّ مِنْ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَۃِ مِنْ کِتابِکَ، وَبِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ، وَجَدِّکَ 
ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے عرش کے عزت والے مقامات تیری کتاب میں موجود انتہائی رحمت کے اور بواسطہ تیرے اسم اعظم 
الْاَعْلی وَکَلِماتِکَ التَّامَّاتِ الْعُلی اَللّٰھُمَّ رَبَّ الرِّیاحِ وَمَا ذَرَتْ وَالسَّمائِ وَمَا ٲَظَلَّتْ
تیری بلند شان اور تیرے کامل اور بلندتر کلمات کے اے اللہ اے ہواؤں اور ان کے اثرات کے رب اے آسمان اور اس کے سایہ 
وَالْاَرْضِ وَمَا ٲَقَلَّتْ وَالشَّیاطِینِ وَمَا ٲَضَلَّتْ، وَالْبِحارِ وَمَا جَرَتْ، وَبِحَقِّ کُلِّ حَقٍّ 
کے رب اے زمین اور اس کے بوجھ کے رب اے شیطانوں اور ان کے گمراہ کردہ کے رب اے دریاؤں اور ان کی روانی کے رب 
ھُوَ عَلَیْکَ حَقٌّ وَبِحَقِّ الْمَلائِکَۃِ الْمُقَرَّبِینَ وَالرَّوْحانِیِّینَ وَالْکَرُوبِیِّینَ وَالْمُسَبِّحِینَ 
اور بواسطہ ہر اس حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ مقرب فرشتوں روحانیوں کروبیوں اور رات اور دن میں 
لَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّھارِ لاَ یَفْتُرُونَ، وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ خَلِیلِکَ، وَبِحَقِّ کُلِّ وَ لِیٍّ یُنادِیکَ 
تیری تسبیح کرنے والوں کے جو تھکتے نہیں ہیں اور بواسطہ تیرے خلیل ابراہیم(ع) کے اور بواسطہ تیرے ہر دوست کے جو صفا و مروہ کے 
بَیْنَ الصَّفا وَالْمَرْوَۃِ وَتَسْتَجِیبُ لَہُ دُعائَہُ، یَا مُجِیبُ ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ ھذِہِ الْاَسْمائِ
درمیان تجھے پکارتا ہے اور تو اس کی دعا قبول کرتا ہے اے قبول کرنے والے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ ان ناموں کے 
وَبِھذِہِ الدَّعَواتِ ٲَنْ تَغْفِرَ لَنٰا مَا قَدَّمْنا وَمَا ٲَخَّرْنٰا وَمَا ٲَسْرَرْنٰا وَمَا ٲَعْلَنَّا
اور بواسطہ ان دعاؤں کے یہ کہ ہمارے گناہ بخش دے جو ہم کرچکے اور کریں گے اور جو ہم نے چھپ کر کیے ہیں اور جو ظاہر کیے ہیں 
وَمَا ٲَبْدَیْنٰا وَمَا ٲَخْفَیْنٰا وَمَا ٲَ نْتَ ٲَعْلَمُ بِہِ مِنَّا إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ
اور جو ہم نے بیان کیے ہیں اور جو ہم نے چھپائے اور جن کو تو ہم سے زیادہ جانتا ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے 
بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ یَا حافِظَ کُلِّ غَرِیبٍ، یَا مُؤْ نِسَ کُلِّ وَحِیدٍ، یَا قُوَّۃَ 
بذریعہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے ہر بے وطن کے نگہبان اے ہر تنہا کے مونس وغمخوار اے ہر کمزور
کُلِّ ضَعِیفٍ یَا ناصِرَ کُلِّ مَظْلُومٍ، یَا رازِقَ کُلِّ مَحْرُومٍ، یَا مُؤْ نِسَ کُلِّ مُسْتَوْحِشِ
کی قوت اے ہر ستم دیدہ کی مدد کرنے والے اے ہر محروم کے رازق اے ہر خوف زدہ کے ہمدم 
یَا صاحِبَ کُلِّ مُسافِرٍ، یَا عِمادَ کُلِّ حاضِرٍ، یَا غافِرَ کُلِّ ذَ نْبٍ وَخَطِیئَۃٍ، یَا غِیاثَ 
اے ہر مسافر کے ہمراہی اے ہر حاضر کے سہارے اے ہر گناہ اور خطا کے بخشنے والے اے فریادیوں کے 
الْمُسْتَغِیثِینَ، یَا صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، یَا کاشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوبِینَ، یَا فارِجَ ھَمِّ 
فریادرس اے ہر پکارنے والے کی ﴿پکار﴾ سننے والے اے دکھیارے لوگوں کے دکھوں کے دور کرنے والے اے غم زدوں کے غم
الْمَھْمُومِینَ، یَا بَدِیعَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِینَ، یَا مُنْتَہی غایَۃِ الطَّالِبِینَ، یَا مُجِیبَ 
مٹانے والے اے آسمانوں اور زمینوں کے پیدا کرنے والے اے طلبگاروںکے مقصد کی انتہائ اے پریشان لوگوںکی دعا 
دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا رَبَّ الْعالَمِینَ، یَا دَیَّانَ یَوْمِ الدِّینِ، یَا 
قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے سب جہانوں کے رب اے یوم جزا کو بدلہ دینے والے اے عطا 
ٲَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ، یَا ٲَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ، یَا ٲَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا ٲَبْصَرَ 
کرنے والوں سے زیادہ عطا کرنے والے اے مہربانوں سے زیادہ مہربان اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے 
النَّاظِرِینَ، یَا ٲَ قْدَرَ الْقادِرِینَ، اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ 
والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے طاقتوروں سے زیادہ طاقت والے میرے وہ گناہ معاف کردے جو نعمتوں سے محروم کرتے ہیں 
الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ السَّقَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ 
میرے وہ گناہ بخش دے جو شرمندگی کا باعث بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو بیماریاں پیدا کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش 
الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعائَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ 
دے جو پردوں کو فاش کرتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو دعا کو روک دیتے ہیںمیرے وہ گناہ بخش دے 
الَّتِی تَحْبِسُ قَطْرَ السَّمائِ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَنائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ 
جو بارشوں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو جلد موت لاتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بدبختی 
الَّتِی تَجْلِبُ الشَّقائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُظْلِمُ الْھَوائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی 
کا موجب بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو میری دنیا کو تاریک کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو 
تَکْشِفُ الْغِطائَ ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی لاَ یَغْفِرُھا غَیْرُکَ یَا اﷲُ، وَاحْمِلْ عَنِّی کُلَّ 
بے پردگی کا سبب بنتے ہیں اور میرے وہ گناہ معاف کردے جن کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرسکتا اے اللہ! تیری مخلوق میں سے 
تَبِعَۃٍ لاََِحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ، وَاجْعَلْ لِی مِنْ ٲَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً وَیُسْراً وَٲَنْزِلْ یَقِینَکَ 
مجھ پر کسی کا جو بوجھ ہے وہ مجھ سے ہٹادے میرے کاموں میںکشائش آسانی اور سہولت پیدا کردے میرے سینے میں اپنا یقین اور 
فِی صَدْرِی، وَرَجائَکَ فِی قَلْبِی حَتَّی لاَ ٲَرْجُوَ غَیْرَکَ ۔ اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِی وَعافِنِی 
میرے دل میں اپنی امید کو جگہ دے یہاں تک کہ تیرے غیر سے امید نہ رکھوں اے اللہ! میرے مقام میں میری حفاظت کر 
فِی مَقامِی وَاصْحَبْنِی فِی لَیْلِی وَنَہارِی، وَمِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِی وَعَنْ یَمِینِی 
اور مجھے پناہ دے اور میرے ساتھ رہ دن میں رات میں میری نگہبانی کر میرے آگے سے پیچھے سے میرے دائیں 
وَعَنْ شِمالِی وَمِنْ فَوْقِی وَمِنْ تَحْتِی، وَیَسِّرْ لِیَ السَّبِیلَ، وَٲَحْسِنْ لِیَ التَّیْسِیرَ، 
سے بائیں سے اور میرے اوپر سے اور نیچے سے اور میرا راستہ آسان کردے میرے لیے بہتر آسائش پیدا کردے 
وَلاَ تَخْذُلْنِی فِی الْعَسِیرِ وَاھْدِنِی یَا خَیْرَ دلِیلٍ، وَلاَ تَکِلْنِی إلی نَفْسِی فِی الاَُْمُورِ 
اور مجھے تنگی میں ذلیل و خوار نہ کر مجھے راہ سمجھا دے اے بہترین رہبر اور معاملات میں مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر مجھے ہر طرح 
وَلَقِّنِی کُلَّ سُرُورٍ وَاقْلِبْنِی إلی ٲَھْلِی بِالْفَلاحِ وَالنَّجاحِ مَحْبُوراً فِی الْعاجِلِ وَالْآجِلِ 
کی خوشی عطا فرما اور بہتری اور کامیابی کے ساتھ اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے ساتھ مجھے اپنے کنبے میں واپس لے چل 
إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ، وَٲَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ طَیِّباتِ رِزْقِکَ، 
بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اور مجھ پر اپنا فضل و کرم کر میرے لیے اپنے پاکیزہ رزق میں فراوانی فرما 
وَاسْتَعْمِلْنِی فِی طاعَتِکَ، وَٲَجِرْنِی مِنْ عَذابِکَ وَنارِکَ، وَاقْلِبْنِی إذا تَوَفَّیْتَنِی إلی 
مجھے اپنی فرمانبرداری میں لگادے مجھے اپنی سزا اور آگ سے پناہ دے اور جب تو مجھے وفات دے تو اپنی رحمت سے مجھے جنت میں 
جَنَّتِکَ بِرَحْمَتِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوالِ نِعْمَتِکَ، وَمِنْ تَحْوِیلِ عافِیَتِکَ
پہنچادے اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ مجھ سے تیری نعمت چھن جائے اور تیری نگہبانی حاصل نہ رہے اور تیری پناہ 
وَمِنْ حُلُولِ نَقِمَتِکَ وَمِنْ نُزُولِ عَذابِکَ وَٲَعُوذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلائِ وَدَرَکِ الشَّقائِ
چاہتا ہوں تیری طرف سے سختی اورعذاب کے آنے سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں سخت آزمائش سے بدبختی کے آنے سے 
وَمِنْ سُوئِ الْقَضائِ، وَشَماتَۃِ الْاَعْدائِ، وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ، وَمِنْ شَرِّ مَا 
بری تقدیر سے دشمنوں کے طعن سے اور اس تکلیف سے جو آسمان سے نازل ہو اور ہر اس برائی سے جس کا 
فِی الْکِتابِ الْمُنْزَلِ ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی مِنَ الْاَشْرارِ، وَلاَ مِنْ ٲَصْحابِ النَّارِ، وَلاَ 
ذکر نازل شدہ کتاب میں ہے اے اللہ! مجھے برے لوگوں میں قرار نہ دے اور نہ ہی اہل جہنم میں سے قرار دے اور نہ ہی مجھے نیک 
تَحْرِمْنِی صُحْبَۃَ الْاَخْیارِ، وَٲَحْیِنِی حَیَاۃً طَیِّبَۃً، وَتَوَفَّنِی وَفاۃً طَیِّبَۃً تُلْحِقُنِی 
افراد کی صحبت سے محروم رکھ مجھے پاکیزہ زندگی نصیب کرمجھ کو بہترین حالت میں موت دے نیکوکاروں میں شامل کردینا 
بِالْاَ بْرارِ، وَارْزُقْنِی مُرافَقَۃَ الْاَنْبِیائِ فِی مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیکٍ مُقْتَدِرٍ ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ 
مجھے انبیائ کا ساتھ عطا فرمانا اس مقام صدق و صفا میں جو تیری زبردست حکومت میں ہے اے معبود! حمد تیرے ہی 
الْحَمْدُ عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی الْاِسْلامِ وَاتِّباعِ السُّنَّۃِ، یَا 
لیے ہے تیری طرف سے بہترین آزمائش میں مدد کرنے پر اور حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے اسلام کی پیروی اور سنت پر عمل کرنے کی
رَبِّ کَما ھَدَیْتَھُمْ لِدِینِکَ وَعَلَّمْتَھُمْ کِتابَکَ فَاھْدِنا وَعَلِّمْنا، وَلَکَ الْحَمْدُ 
توفیق دی ہے اے پروردگار جیسے تونے ان کی اپنے دین کی طرف رہنمائی کی اپنی کتاب انہیں سکھائی پس ہماری بھی رہنمائی کر اور 
عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ عِنْدِی خاصَّۃً کَما خَلَقْتَنِی 
ہمیں سکھا اور حمد تیرے لیے ہے بہترین آزمائش پر اور اس خاص احسان پر جو تو نے مجھ پر کیا ہے جیسا کہ تو نے مجھے پیدا کیا ہے تو 
فَٲَحْسَنْتَ خَلْقِی وَعَلَّمْتَنِی فَٲَحْسَنْتَ تَعْلِیمِی وَھَدَیْتَنِی فَٲَحْسَنْتَ ھِدایَتِی، فَلَکَ 
اچھی صورت دی ہے مجھے علم سکھایا تو بہترین تعلیم دی ہے اور میری رہنمائی کی تو کیا خوب رہنمائی کی ہے پس حمد تیرے 
الْحَمْدُ عَلَی إنْعامِکَ عَلَیَّ قَدِیماً وَحَدِیثاً، فَکَمْ مِنْ کَرْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ فَرَّجْتَہُ وَکَمْ 
لیے ہے کہ تو نے مجھے اول سے آخر تک مسلسل نعمتیں دیں پس اے میرے سردار کتنے ہی دکھ تھے جو تو نے دور کردیے میرے آقا 
مِنْ غَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ نَفَّسْتَہُ وَکَمْ مِنْ ھَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ کَشَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ بَلائٍ یَا 
کتنے ہی غم تھے جو تو نے مٹادیے اے میرے مالک! کتنے ہی اندیشے تھے جو تو نے محو کردیئے اے میرے 
سَیِّدِی قَدْ صَرَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ عَیْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ سَتَرْتَہُ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی کُلِّ حالٍ
آقا کتنی ہی پریشانیاں تھیں جو تو نے ختم کردیںاور کتنے ہی عیب تھے جو تو نے ڈھانپ لیے پس حمد تیرے لیے ہے 
فِی کُلِّ مَثْویً وَزَمَانٍ وَمُنْقَلَبٍ وَمَقامٍ وَعَلَی ھذِہِ الْحالِ وَکُلِّ حالٍ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی 
ہر ایک حال میں ہرجگہ ہر زمانے میں ہر ایک منزل اور ہر ایک مقام پر اور اس موجودہ حالت میں اور ہر حالت میں اے معبود! آج 
مِنْ ٲَفْضَلِ عِبادِکَ نَصِیباً فِی ھذَا الْیَوْمِ مِنْ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ ٲَوْ ضُرٍّ تَکْشِفُہُ، ٲَوْ سُوئٍ 
کے دن مجھے حصہ و نصیب کے لحاظ سے اپنے سب بندوں سے برتر قرار دے اس بھلائی میں جوتو نے تقسیم کی یا جو تکلیف تو نے دور 
تَصْرِفُہُ ٲَوْ بَلائٍ تَدْفَعُہُ ٲَوْ خَیْرٍ تَسُوقُہُ، ٲَوْ رَحْمَۃٍ تَنْشُرُھا، ٲَوْ عافِیَۃٍ تُلْبِسُھا فَ إنَّکَ 
کی یا جو برائی تو نے ہٹائی یا جو سختی تو نے ٹالی یا جو خیر تو نے عطا کی یا جو رحمت تو نے عام کی یا جو عافیت تو نے عنایت کی ہے کہ بے شک 
عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِیَدِکَ خَزائِنُ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَٲَنْتَ الْواحِدُ الْکَرِیمُ 
تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے آسمانوں اور زمین کے خزانے تیرے قبضے میں ہیںاور تو وہ یکتا بزرگی والا 
الْمُعْطِی الَّذِی لاَ یُرَدُّ سائِلُہُ، وَلاَ یُخَیَّبُ آمِلُہُ، وَلاَ یَنْقُصُ نائِلُہُ، وَلاَ یَنْفَدُ مَا عِنْدَہُ 
عطا کرنے والا ہے جو کسی سائل کو ہٹکاتا نہیں کسی امیدوار کو مایوس نہیں کرتا اور جس کی عطاکم نہیں ہوتی اور جو کچھ اس کے پاس ہے 
بَلْ یَزْدادُ کَثْرَۃً وَطِیباً وَعَطائً وَجُوداً، وَارْزُقْنِی مِنْ خَزٰائِنِکَ الَّتِی لاَ تَفْنی، وَمِنْ 
ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ بڑھتاہے مقدارمیں پاکیزگی میں عطا میں اور سخاوت میں اور مجھے اپنے ان خزانوں سے عنایت کر جو ختم نہیں 
رَحْمَتِکَ الْواسِعَۃِ إنَّ عَطائَکَ لَمْ یَکُنْ مَحْظُوراً وَٲَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ بِرَحْمَتِکَ 
ہوتے اور اپنی وسیع رحمت میں سے مجھے عطا کر کہ بے شک تیری عطا کبھی بند نہیں ہوتی اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اپنی رحمت کے 
یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
﴿۲﴾وہ دس تسبیحات جو سید نے ذکر کی ہیں ان کو ہزار مرتبہ پڑھے اور وہ روز عرفہ کے اعمال میں آئیںگیں۔
﴿۳﴾دعا اَللّٰھُمَّ تَعَبَّأَ وَ تَھَیَّأَ پڑھے کہ جو شب جمعہ کے اعمال میں مذکور ہے اور اسے روز عرفہ میں پڑھنا بھی وارد ہوا ہے۔
﴿۴﴾زمین کربلا میں امام حسین -کی زیارت کرے اور یوم عید تک وہیں رہے تا کہ اس سال میں ہر شر سے محفوظ رہ سکے۔