اس مقام کی ایک اور نماز

ایک اور نماز اسی جگہ پڑھی جاتی ہے جو دو رکعت ہے اسے جس سورہ کے ساتھ چاہے پڑھے نماز کے بعد تسبیح فاطمہ (ع)زہرائ پڑھے اور اسکے بعد یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی حَلَلْتُ بِساحَتِکَ لِعِلْمِی بوَحْدانِیَّتِکَ وَصَمَدانِیَّتِکَ وَٲَ نَّہُ لاَ قادِرَ عَلَی 
اے معبود! میں تیرے آستانے پر آیاہوںتا کہ تیری یکتائی اور تیری بے نیازی کیساتھ وابستہ ہو جائوں کیونکہ تیرے سوا کوئی میری 
قَضائِ حاجَتِی غَیْرُکَ، وَقَدْ عَلِمْتُ یَا رَبِّ ٲَ نَّہُ کُلَّما شاھَدْتُ نِعْمَتَکَ عَلَیَّ اشْتَدَّتْ 
حاجت پوری نہیں کرسکتاا ور میں جانتا ہوں اے پروردگار کہ جب بھی میں تیری نعمتوں کو دیکھتا ہوں تو تیری درگاہ میں 
فاقَتِی إلَیْکَ، وَقَدْ طَرَقَنِی یَا رَبِّ مِنْ مُھِمِّ ٲَمْرِی مَا قَدْ عَرَفْتَہُ لاََِنَّکَ عالِمٌ غَیْرُ مُعَلَّمٍ
میری حاجت بڑھ جاتی ہے میرے سر پہ آگیا اے پروردگار ایک مشکل کام کہ جسے تو خوب جانتا ہے کیونکہ تو وہ عالم ہے جسے کسی نے 
وٲَسْٲَلُکَ بِالاسْمِ الَّذِی وَضَعْتَہُ عَلَی السَّمٰوَاتِ فَانْشَقَّتْ، وَعَلَی الْاََرَضِینَ 
نہیں پڑھایا اور سوال کرتا ہوں تجھ سے اس نام کے واسطے جسے تو نے آسمانوں پر نازل کیا تو وہ پھٹ گئے زمینوں پر نازل کیا 
فَانْبَسَطَتْ وَعَلَی النُّجُومِ فَانْتَشَرَتْ، وَعَلَی الْجِبالِ فَاسْتَقَرَّتْ، وَٲَسْٲَ لُکَ بِالاسْمِ 
تو وہ پھیل گئیں ستاروں پر نازل کیا تو وہ بکھر گئے اورپہاڑوں پر نازل کیا تو وہ اپنی جگہ جم گئے اور سوالی ہوںاس نام کے واسطے سے 
الَّذِی جَعَلْتَہُ عِنْدَ مُحَمَّدٍ وَعِنْدَ عَلِیٍّ وَعِنْدَ الْحَسَنِ وَعِنْدَ الْحُسَیْنِ وَعِنْدَ الْاََئِمَّۃِ 
جو تو نے محمد(ص) کی خاطر بنایا اور علی(ع) کی خاطر حسن(ع) کی خاطر حسین(ع) کی خاطر اور تمام ائمہ کی خاطر قرار دیا
کُلِّھِمْ صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَقْضِیَ
خدا کی رحمت ہو ان سب پر یہ کہ تو محمد(ص) اور آل محمد(ص) پر رحمت فرما اور یہ کہ میری حاجت 
لِی یَا رَبِّ حاجَتِی وَتُیَسِّرَ عَسِیرَھا وَتَکْفِیَنِی مُھِمَّھا وَتَفْتَحَ لِی قُفْلَھا فَ إنْ فَعَلْتَ ذلِکَ 
پوری فرما اے پروردگار سختی کو آسانی میں بدل دے دشواریوں میں میری مدد فرما اور بند تا لے کھول دے اگر تو ایسا کرے
فَلَکَ الْحَمْدُ وَ إنْ لَمْ تَفْعَلْ فَلَکَ الْحَمْدُ غَیْرَ جائِرٍ فِی حُکْمِکَ وَلاَ خائِفٍ فِی عَدْلِکَ 
تو تیرے لیے حمدہے اور ایسا نہ کرے تو بھی تیرے لیے حمد ہے تواپنے فیصلے میں ستم نہیں کرتا اور نہ عدل کرنے میں خائف ہے۔
پھر دایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے: اَللّٰھُمَّ إنَّ یُونُسَ بْنَ مَتّی عَبْدَکَ وَنَبِیَّکَ دَعاکَ فِی
اے معبود! بے شک یونس(ع) بن متی تیرے عبد خاص اورتیرے پیغمبر تھے انہوں نے تجھے مچھلی کے 
بَطْنِ الْحُوتِ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ، وَٲَ نَا ٲَدْعُوکَ فَاسْتَجِبْ لِی بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ۔
پیٹ میں پکارا پس تو نے ان کی دعا قبول کی میں بھی تجھے پکار رہاہوں پس میری دعا قبول فرمامحمد(ص) (ص) وآل محمد(ص) کے واسطہ سے۔
اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے پھر اپنا بایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے:
اَللّٰھُمَّ إنَّکَ ٲَمَرْتَ بِالدُّعائِ وَتَکَفَّلْتَ بِالْاِجابَۃِ، وَٲَ نَا ٲَدْعُوکَ کَما ٲَمَرْتَنِی 
اے معبود! بے شک تو نے دعا کرنے کا حکم دیا اور دعا کی قبولیت کی ضمانت بھی دی ہے اب میں نے تجھے پکارا جیسا کہ تونے حکم فرمایا ہے 
فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاسْتَجِبْ لِی کَمَا وَعَدْتَنِی یَا کَرِیمُ اس کے بعد سر سجدہ میں 
لہٰذا محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور میری دعا قبول فرما جیسا کہ تو نے وعدہ کیا ہے اے کریم 
رکھے اور کھے: یَا مُعِزَّ کُلِّ ذَلِیلٍوَیَا مُذِلَّ کُلِّ عَزِیزٍ، تَعْلَمُ کُرْبَتِی فَصَلِّ 
اے ہر ذلیل کو عزت دینے والے اور ہر صاحب عزت کو ذلیل کرنے والے تو میری مصیبت کو جانتا ہے پس محمد(ص) اور 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ،وَفَرِّجْ عَنِّی یَا کَرِیمُ ۔
ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور میری مصیبت دور کر اے بزرگی والے۔