مقام نوح - پر نماز حاجت

 

اس مقام پر نماز حاجت کے طور پر چار رکعت نماز ادا کرے اور جب تسبیح فاطمہ(ع) زہرائ سے فارغ ہوجائے تو یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ یَا مَنْ لاَ تَرَاہُ الْعُیُونُ وَلاَ تُحِیطُ بِہِ الظُّنُونُ وَلاَ یَصِفُہُ الْواصِفُونَ 
اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اے وہ جسے آنکھیں دیکھ نہیں سکتیں جسے خیالات پا نہیں سکتے تعریف کرنے والے تعریف نہیں 
وَلاَ تُغَیِّرُہُ الْحَوادِثُ، وَلاَ تُفْنِیہِ الدُّھُورُ، تَعْلَمُ مَثاقِیلَ الْجِبالِ، وَمَکائِیلَ الْبِحارِ
کرسکتے جس پر حادثے اثر انداز نہیں ہوتے اور زمانے اس کو فنا نہیں کرسکتے تو جانتا ہے پہاڑوں کے وزن سمندروں کے اندازے 
وَوَرَقَ الْاََشْجارِ، وَرَمْلَ الْقِفارِ، وَمَا ٲَضائَتْ بِہِ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ، وَٲَظْلَمَ عَلَیْہِ 
درختوں کے پتوں کی تعداد اور صحرائوں کی ریت کے پیمانہ کو تو اس چیز کو بھی جانتا ہے جس پر سورج اور چاند چمکتے ہیں تو جانتا ہے جن 
اللَّیْلُ، وَوَضَحَ عَلَیْہِ النَّھارُ، وَلاَ تُوارِی مِنْکَ سَمائٌ سَمائً، وَلاَ ٲَرْضٌ ٲَرْضاً، وَلاَ
چیزوں پر رات چھا جاتی ہے اور دن عیاں ہوتا ہے تجھ سے ایک آسمان دوسرے آسمان کو نہیں چھپاتا اور نہ ایک زمین دوسری زمین کو 
جَبَلٌ مَا فِی ٲَصْلِہِ، وَلاَ بَحْرٌ مَا فِی قَعْرِہِ، ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
اور نہ پہاڑ تجھ سے اسکو چھپاتا ہے جو اسکی تہہ میں ہے اور نہ سمندر جو کچھ اسکی گہرائی میں ہے سوال کرتا ہوں تجھ سے یہ کہ محمد(ص) وآل محمد(ص) پر 
مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَجْعَلَ خَیْرَ ٲَمْرِی آخِرَہُ، وَخَیْرَ ٲَعْمالِی خَواتِیمَھا، وَخَیْرَ ٲَیَّامِی یَوْمَ 
رحمت نازل کر اور یہ کہ میرے انجام کار کو بہترین قرار دے میرے اعمال کا اختتام بہترین فرما اور خود سے میری ملاقات کے دن کو 
ٲَلْقاکَ إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰھُمَّ مَنْ ٲَرادَنِی بِسُوئٍ فَٲَرِدْہُ، وَمَنْ کادَنِی فَکِدْہُ
بہترین بنا بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے معبود! جو میرے لیے برا ارادہ کرتا ہے تو اس کے لیے ایسا ہی کر جو مجھے دھوکہ دیتا 
وَمَنْ بَغانِی بِھَلَکَۃٍ فَٲَھْلِکْہُ، وَاکْفِنِی مَا ٲَھَمَّنِی مِمَّنْ دَخَلَ ھَمُّہُ
ہے اسے دھوکہ دے اور جو مجھے ہلاک کرنا چاہتا ہے اسے ہلاک کردے میری مدد کر اس میں جس سے پریشان ہوں کہ اس پریشانی 
عَلَیَّ اَللّٰھُمَّ ٲَدْخِلْنِی فِی دِرْعِکَ الْحَصِینَۃِ، وَاسْتُرْنِی بِسِتْرِکَ الْواقِی، یَا مَنْ
نے مجھے گھیرا ہے اے معبود! داخل کر مجھ کو اپنے مضبوط ترین قلعے میں اور مجھے اپنی پہچان والی ڈھال میں پناہ دے اے وہ جو ہرچیز 
یَکْفِی مِنْ کُلِّ شَیْئٍ وَلاَ یَکْفِی مِنْہُ شَیْئٌ اکْفِنِی مَا ٲَھَمَّنِی مِنْ ٲَمْرِ الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ
کی مدد وکفالت کرتا ہے اور کوئی چیز تیری مدد نہیں کرتی میری مدد کر ہر مشکل میں جو دنیا اور آخرت کے بارے میں ہے اور میرے قول 
وَصَدِّقْ قَوْلِی وَفِعْلِی، یَا شَفِیقُ یَا رَفِیقُ، فَرِّجْ عَنِّی الْمَضِیقَ، وَلاَ تُحَمِّلْنِی مَا
وفعل کی تصدیق فرما اے مہربان اے مددگار دور کردے میری تنگی اور مجھ پر میری طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈال 
لاَ ٲُطِیقُ ۔ اَللّٰھُمَّ احْرُسْنِی بِعَیْنِکَ الَّتِی لاَ تَنامُ، وَارْحَمْنِی بِقُدْرَتِکَ عَلَیَّ یَا ٲَرْحَمَ 
اے مبعود! میری حفاظت کر اس آنکھ سے جو سوتی نہیں ہے اور مجھ پر رحم کر اپنی قدرت کے ساتھ اے سب سے زیادہ 
الرَّاحِمِینَ، یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ، ٲَنْتَ عالِمٌ بِحاجَتِی وَعَلَی قَضائِھا قَدِیرٌ، وَھِیَ لَدَیْکَ 
رحم کرنے والے اے بلند عظمت والے تو میری حاجت کو جانتا ہے اور اسے برلانے کی قدرت رکھتا ہے اور یہ امر تیرے لیے آسان 
یَسِیرٌ، وَٲَنَا إلَیْکَ فَقِیرٌ، فَمُنَّ بِھا عَلَیَّ یَا کَرِیمُ، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ پھر سجدے 
ہے اور میں تیرا نیاز مند ہوں تو مجھ پر احسان کر اے بلند بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے 
میں جا کر پڑھے: إلھِی قَدْ عَلِمْتَ حَوائِجِی فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاقْضِہا وَقَدْ 
میرے معبود یقینا تو میری حاجتوں کو جانتا ہے پس محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور حاجات برلانیز تو
ٲَحْصَیْتَ ذُ نُوبِی فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاغْفِرْھا یَا کَرِیمُ اس کے بعد اپنا دایاں رخسار زمین
میرے گناہوں کو جانتا ہے پس محمد(ص)اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور میرے گناہ بخش دے اے بخشنے والے 
پر رکھے اور کہے: إنْ کُنْتُ بِئْسَ الْعَبْدُ فَٲَنْتَ نِعْمَ الرَّبُّ، افْعَلْ بِی مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہُ وَلاَ 
اگر میں ایک برا بندہ ہوں تو توبہت اچھا رب ہے لہذا میرے ساتھ وہ برتائو کر جوتیرے لائق ہے اور مجھ 
تَفْعَلْ بِی مَا ٲَ نَا ٲَھْلُہُ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔ پھر اپنا بایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے: اَللّٰھُمَّ 
سے وہ برتائو نہ کر جس کا میں سزاوار ہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے معبود! 
إنْ عَظُمَ الذَّنْبُ مِنْ عَبْدِکَ فَلْیَحْسُنِ الْعَفْوُ مِنْ عِنْدِکَ یَا کَرِیمُ، پھر اپنی پیشانی زمین پر 
اگر تیرا یہ بندہ بڑے گناہ کر چکا ہے تو بہترین پردہ پوشی کرنے والا ہے اے بخشنے والے 
رکھے اور کہے: ارْحَمْ مَنْ ٲَسائَ وَاقَتَرَفَ وَاسْتَکانَ وَاعْتَرَفَ ۔
رحم فرما اس پر جس نے گناہ اور برائی کی اور اب بے چار گی میں اس کا اقرار کر رہا ہے۔
مؤلف کہتے ہیں یہ دعاوَاغْفِرْھَا یَا کَرِیْمُ تک وہی دعا ہے جو مزار قدیم میں صحن مسجد سہلہ کے اعمال میں مقام امام زین العابدین - کے ضمن میں نقل ہوئی ہے