وسط مسجد کے اعمال

مسجد کے وسط میں دو رکعت نماز بجا لائے کہ اس کی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ اخلاص اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ کافرون کی تلاوت کرے، نماز کا سلام کہنے کے بعد تسبیح فاطمہ زہرائ (ع) اور پھر یہ دعا پڑھے :
اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ اَلسَّلَامُ، وَمِنْکَ اَلسَّلَامُ، وَ إلَیْکَ یَعُودُ اَلسَّلَامُ، وَدارُکَ دارُ السَّلامِ
اے معبود تو سلامتی والا ہے اور سلامتی تجھ سے ملتی ہے اور سلامتی تیری طرف پلٹتی ہے تیری بارگاہ سلامتی کا مرکز ہے 
حَیِّنا رَبَّنا مِنْکَ بِالسَّلامِ اَللّٰھُمَّ إنِّی صَلَّیْتُ ھذِہِ الصَّلاۃَ ابْتِغائَ رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ
ہمارے پروردگار ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ اے معبود بے شک میں نے نماز ادا کی یہ کہ میں تیری رحمت کا حصول چاہتا ہوں تیری 
وَمَغْفِرَتِکَ وَتَعْظِیماً لِمَسْجِدِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْفَعْھا فِی
خوشنودی اور تجھ سے معافی طلب کرتا ہوں نیز تیری مسجد کی تعظیم کیلئے یہ نماز پڑھی ہے اے معبود تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما ان کو مقام 
عِلِّیِّینَ وَتَقَبَّلْھا مِنِّی یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
علیین پر بلند کر اور میری نماز قبول فرما اے سب سے زیادہ رحم والے۔
مؤلف کہتے ہیں اس مقام کو دکۃ المعراج بھی کہا جاتا ہے اسکی وجہ شاید یہ ہو کہ شب معراج حضرت رسول اﷲ اﷲ تعالیٰ سے اجازت لیکریہیں اترے ہوں اور نماز بجالائے ہوں، اس ضمن میں پہلی فصل میں ایک روایت ذکر ہو چکی ہے ۔