صلوات امام موسیٰ کاظم

مؤلف کہتے ہیں:ابن طائوس نے مصباح الزائر میں امام موسیٰ کاظم - کی زیارت کے ساتھ ایک صلوات نقل فرمائی ہے جس میں حضرت- کے فضائل عبادت اور آپکی مصیبت کا ذکر موجود ہے لہذا آپکی زیارت کرنے والے کو اس صلوات کے فیض سے محروم نہیں رہنا چاہئے اور وہ صلوات یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ، وَصَلِّ عَلَی مُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ وَصِیِّ الْاَبْرارِ، وَ إمامِ
اے معبود! محمد(ص) اور ان کے خاندان پر رحمت نازل کر اور موسی (ع)بن جعفر (ع)پر رحمت فرما جو نیکوکاروں کے قائمقام خوش کرداروں کے پیشوا 
الْاَخْیارِ، وَعَیْبَۃِ الْاََنْوارِ، وَوارِثِ السَّکِینَۃِ وَالْوَقارِ، وَالْحِکَمِ وَالْاَثارِ، الَّذِی کانَ یُحْیِی
انوار کے خزینہ صبر واطمینان کے مالک اور علوم واعمال کے جاننے والے کہ جو رات کو جاگ 
اللَّیْلَ بِالسَّھَرِ إلَی السَّحَرِ بِمُواصَلَۃِ الاسْتِغْفارِ، حَلِیفِ السَّجْدَۃِ الطَّوِیلَۃِ، وَالدُمُوعِ
کر گزارتے کہ صبح ہونے تک متواتر استغفار کرتے تھے دیر تک سجدے میں رہتے بہت آنسو بہاتے 
الْغَزِیرَۃِ ، وَالْمُناجاۃِ الْکَثِیرَۃِ، وَالضَّراعاتِ الْمُتَّصِلَۃِ، وَمَقَرِّ النُّہی وَالْعَدْلِ، وَالْخَیْرِ 
بہت زیادہ دعا و مناجات کرتے اور برابر آہ وزاری فرماتے وہ مقام عقل وعدالت ہیں اور مقام نیکی 
وَالْفَضْلِ وَالنَّدی وَالْبَذْلِ وَمَٲْلَفِ الْبَلْویٰ وَالصَّبْرِ وَالْمُضْطَھَدِ بِالظُّلْمِ وَالْمَقْبُورِ بِالْجَوْرِ
وفضیلت اور عطا وسخاوت کا مرکز ہیں وہ صبر وآزمائش سے مانوس ہیں ایذا دی گئی ان کو ظلم کے ساتھ رکھا گیا قید سخت میں تنگی دی گئی 
وَالْمُعَذَّبِ فِی قَعْرِ السُّجُونِ وَظُلَمِ الْمَطَامِیرِ، ذِی السَّاقِ الْمَرْضُوضِ بِحَلَقِ الْقُیُودِ، 
ان کو زندان کے تہہ خانے کی کال کوٹھڑیوں میں تنگ وسخت بیڑیوں سے ان کی پنڈلیاں لہولہان رہیں 
وَالْجَنازَۃِ الْمُنَادیٰ عَلَیْہا بِذُلِّ الاسْتِخْفافِ وَالْوارِدِ عَلَی جَدِّھِ الْمُصْطَفی وَٲَبِیہِ الْمُرْتَضی 
ان کے جنارے پر توہین وتذلیل کے ساتھ آوازیں کسی گئیں وہ اپنے نانا محمد مصطفی (ص)اپنے باپ علی مرتضی (ع)
وَٲُمِّہِ سَیِّدَۃِ النِّسائِ بِ إرْثٍ مَغْصُوبٍ، وَوَلائٍ مَسْلُوبٍ، وَٲَمْرٍ مَغْلُوبٍ، وَدَمٍ مَطْلُوبٍ، وَسَمٍّ 
اور اپنی ماں سیدہ زہرا (ع)کے پاس پہنچے جب کہ انکا حق غصب کیا گیا حکومت چھین لی گئی مقصد دبا دیا گیا انتقام خون باقی ہے اور آپکو 
مَشْرُوبٍ۔ اَللّٰھُمَّ وَکَمَا صَبَرَ عَلَی غَلِیظِ الْمِحَنِ، وَتَجَرَّعَ غُصَصَ الْکُرَبِ، وَاسْتَسْلَمَ 
جام زہر پلایا گیا تھا اے معبود! جیسے انہوں نے سخت اذیت میں صبر کیا دکھوں کے گھونٹ حلق سے اتارے تیری رضا کے آگے جھک 
لِرِضاکَ، وَٲَخْلَصَ الطَّاعَۃَ لَکَ، وَمَحَضَ الْخُشُوعَ، وَاسْتَشْعَرَ الْخُضُوعَ، وَعادَیٰ 
گئے سچے دل سے تیری اطاعت میں رہے تیرے سامنے فروتن ہوئے تیری جناب میں عاجز رہے بد عت واہل بدعت کے مخالف 
الْبِدْعَۃَ وَٲَھْلَہا، وَلَمْ یَلْحَقْہُ فِی شَیْئٍ مِنْ ٲَوامِرِکَ وَنَواھِیکَ لَوْمَۃُ لائِمٍ، صَلِّ عَلَیْہِ 
رہے اور انہوں نے تیرے امرو نہی میں سے کسی چیز میں کسی ملامت کرنے والے کی کچھ پروا نہ کی ان پر ایسی رحمت کر جو بڑھنے والی 
صَلاۃً نامِیَۃً مُنِیفَۃً زاکِیَۃً تُوجِبُ لَہُ بِہا شَفاعَۃَ ٲُمَمٍ مِنْ خَلْقِکَ، وَقُرُونٍ مِنْ بَرایاکَ، 
بلند تر پاک تر ہو اسکے ذریعے انکو شفاعت کا حق دے کہ وہ تیری مخلوق میں سے قوموں کی اور تیرے بندوں میں سے گروہوں کی شفاعت کریں 
وَبَلِّغْہُ عَنَّا تَحِیَّۃً وَسَلاماً وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوالاتِہِ فَضْلاً وَ إحْساناً وَمَغْفِرَۃً وَرِضْواناً، 
اور ان کو ہمارا درود اور سلام پہنچا ہمیں ان سے محبت کرنے پر اپنی طرف سے فضیلت بھلائی مغفرت اور رضوان خوشنودی عطا فرما
إنَّکَ ذُوالْفَضْلِ الْعَمِیمِ، وَالتَّجاوُزِ الْعَظِیمِ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
کیونکہ تو بہت زیادہ کرم کرنے والا اور بڑا درگزر کرنے والا ہے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے۔