زیارت امام حسن عسکری

يييي

شیخ نے معتبر سند کے ساتھ امام حسن عسکری - سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: سرمن رائے میں میری قبر دونوں جانب کے لوگوں کیلئے آفات و عذاب الہی سے امان کا ذریعہ ہے مجلسی اول نے دو جانب سے شیعہ و سنی مراد لئے ہیں یعنی حضرت کا وجود پاک اپنے اور بیگانے، ہرکسی کیلئے باعث برکت ہے جیسا کہ کاظمین کا مزار اقدس اہل بغداد کیلئے امان کا ذریعہ ہے سید ابن طاؤس کا ارشاد ہے کہ جو شخص امام حسن عسکری - کی زیارت کا ارادہ کرے اسے وہ سب عمل کرنا چاہییںجو ان کے والد گرامی کی زیارت سے قبل انجام دیئے جاتے ہیں پھر ضریح مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍالْحَسَنِ بْنَ عَلِیٍّ الْہادِی الْمُھْتَدِی وَرَحْمَۃُ اﷲِ 
آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے ابو محمد(ع) حسن(ع) ابن علی(ع) الہادی جو ہدایت یافتہ ہیں آپ پر خدا کی رحمت
وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اﷲِ وَابْنَ ٲَوْلِیَائِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ وَابْنَ حُجَجِہِ 
و برکات ہوں آپ پر سلام ہو اے ولی خدا اور اولیائ خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے حجت خدا و حجت ہائے خدا کے فرزند 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اﷲِ وَابْنَ ٲَصْفِیَائِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیفَۃَ اﷲِ وَابْنَ خُلَفائِہِ 
آپ پر سلام ہو اے پسندیدہ خدا پسندیدگان خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خلیفہ خدا خلفائ خدا کے فرزند 
وَٲَبا خَلِیفَتِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خاتَمِ النَّبِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ 
اور خلیفۂ خدا کے والد آپ پر سلام ہو اے خاتم انبیائ(ص) کے فرزند آپ پر سلام ہو اے سردار اوصیائ کے فرزند
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ سَیِّدَۃِ نِسَائِ الْعالَمِینَ اَلسَّلَامُ 
آپ پر سلام ہو اے امیرالمؤمنین(ع) کے فرزند آپ پر سلام ہواے زنان عالم کی سردار کے فرزند آپ پر 
عَلَیْکَ یَابْنَ الْاََئِمَّۃِ الْھَادِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ الْاََوْصِیَائِ الرَّاشِدِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
سلام ہو اے ہدایت کرنے والے ائمہ کے فرزند آپ پر سلام ہو اے ہدایت کرنے والے اوصیائ کے فرزند آپ پر سلام ہو 
یَا عِصْمَۃَ الْمُتَّقِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا إمامَ الْفائِزِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رُکْنَ الْمُؤْمِنِینَ 
اے پرہیزگاروں کے محافظ آپ پر سلام ہو اے کامیاب لوگوں کے امام آپ پر سلام ہو اے مومنوں کے ستون 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا فَرَجَ الْمَلْھُوفِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَارِثَ الْاََنْبِیائِ الْمُنْتَجَبِینَ اَلسَّلَامُ 
آپ پر سلام ہو اے دکھیوں کے دکھ دور کرنے والے آپ پر سلام ہو اے برگزیدہ نبیوں(ع) کے وارث آپ پر 
عَلَیْکَ یَا خَازِنَ عِلْمِ وَصِیِّ رَسُولِ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الدَّاعِی بِحُکْمِ اﷲِ اَلسَّلَامُ 
سلام ہو اے وصی رسول(ص) کے علم کے خزینہ دار آپ پر سلام ہوکہ آپ حکم خدا سے تبلیغ کرنے والے ہیں آپ پر 
عَلَیْکَ ٲَیُّھَا النَّاطِقُ بِکِتَابِ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ الْحُجَجِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ھَادِیَ 
سلام ہو کہ آپ قرآن کریم کی تشریح کرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے حجتوں کی حجت آپ پر سلام ہو اے قوموں کے 
الْاَُمَمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ النِّعَمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَیْبَۃَ الْعِلْمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
رہنما آپ پر سلام ہو اے نعمتوں کے وسیلے آپ پر سلام ہو اے گنجینہ علوم آپ پر سلام ہو 
یَا سَفِینَۃَ الْحِلْمِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْاِمامِ الْمُنْتَظَرِ الظَّاھِرَۃِ لِلْعاقِلِ حُجَّتُہُ وَالثَّابِتَۃِ فِی 
اے بردباری کے جامع آپ پر سلام ہو اے امام منتظر(ع) کے والد کہ اہل عقل کے لئے ان کی حجت ظاہر ہے یقین والوں کو 
الْیَقِینِ مَعْرِفَتُہُ الْمُحْتَجَبِ عَنْ ٲَعْیُنِ الظَّالِمِینَ وَالْمُغَیَّبِ عَنْ دَوْلَۃِ الْفَاسِقِینَ وَالْمُعِیدِ 
ان کی معرفت حاصل ہے وہ ستمگاروں کی آنکھوں سے اوجھل اور بے دین حکمرانوں سے پوشیدہ ہیں 
رَبُّنا بِہِ الْاِسْلامَ جَدِیداً بَعْدَ الانْطِماسِ وَالْقُرْآنَ غَضَّاً بَعْدَ الانْدِرَاسِ ٲَشْھَدُ 
ہمارا پروردگار انکے ذریعے اسلام کو زندہ کرئیگا، فراموش ہونے کے بعداور قرآن کو زندہ کرے گا، ترک ہو نے کے بعد میں گواہ ہوں
یامَوْلایَ ٲَنَّکَ ٲَقَمْتَ الصَّلاۃَ وَآتَیْتَ الزَّکَاۃَ وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ وَ نَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ 
اے میرے آقا کہ یقینا آپ نے نماز قائم کی اور زکوۃ ادا کرتے رہے آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا اوربرے کاموں سے منع فرمایا 
وَدَعَوْتَ إلَی سَبِیلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَعَبَدْتَ اﷲَ مُخْلِصاً 
آپ نے لوگوں کو اپنے رب کے دین کیطرف بلایا دانشمندی اور بہترین نصیحت سے اور آپ نے خدا کی عبادت کی خلوص کیساتھ 
حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ ٲَسْٲَلُ اﷲَ بِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکُمْ عِنْدَھُ ٲَنْ یَتَقَبَّلَ 
یہاں تک کہ آپ انتقال فرماگئے سوال کرتا ہوں خدا سے اس شان کے واسطے سے جو آپ، اس کے ہاں رکھتے ہیں یہ کہ میری 
زِیَارَتِی لَکُمْ وَیَشْکُرَ سَعْیِی إلَیْکُمْ وَیَسْتَجِیبَ دُعَائِی بِکُمْ وَیَجْعَلَنِی مِنْ ٲَنْصَارِ الْحَقِّ 
زیارت قبول فرمائے میری آپکے ہاں حاضری کو پسند کرے آپ کے واسطے سے میری دعا قبول کرے اور مجھے حق کے مددگاروں 
وَٲَتْباعِہِ وَٲَشْیاعِہِ وَمَوالِیہِ وَمُحِبِّیہِ وَاَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔
پیروکاروں، حق کے ساتھیوں، دوستوں اور چاہنے والوں میں قرار دے اورسلام ہو آپ پر، خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں۔
اب ضریح پاک پر بوسہ دے اور اپنا دایاں بایاں رخسار باری باری قبر مبارک پر رکھے اس کے بعد یہ پڑھے :
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَصَلِّ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْہادِی إلَی دِینِکَ 
اے معبود! ہمارے سردار محمد(ص) پر اور ان کے خاندان پر رحمت فرما اور رحمت بھیج حسن(ع) ابن علی(ع) پر جو تیرے دین کی طرف رہبری کرنے والے، 
وَالدَّاعِی إلی سَبِیلِکَ عَلَمِ الْھُدٰی وَمَنارِ التُّقیٰ وَمَعْدِنِ الْحِجیٰ وَمٲْوَیٰ النُّھَیٰ وَغَیْثِ 
تیرے سیدھے راستے پر بلانے والے، ہدایت کے نشان، تقوی کے مینار، عقل و خرد کے خزانے، دانائی کے مرکز، لوگوں کے لئے 
الْوَرَیٰ وَسَحَابِ الْحِکْمَۃِ وَبَحْرِ الْمَوْعِظَۃِ وَوَارِثِ الْاََئِمَّۃِ وَالشَّھِیدِ عَلَی الْاَُمَّۃِ الْمَعْصُومِ 
باران رحمت، دانش کے بادل، نصیحت کے سمندر، ائمہ حق کے وارث، امت پر گواہ و شاہد، گناہوں سے محفوظ، 
الْمُھَذَّبِ وَالْفاضِلِ الْمُقَرَّبِ وَالْمُطَہَّرِ مِنَ الرِّجْسِ الَّذِی وَرَّثْتَہُ عِلْمَ الْکِتابِ وَٲَلْھَمْتَہُ 
نیک کردار، صاحب فضیلت، مقربِ خدا اور ہر آلائش سے پاک ہیں وہی کہ جن کو تو نے علم کتاب کا وارث بنایا ان کو فیصلہ کرنے کا 
فَصْلَ الْخِطابِ وَنَصَبْتَہُ عَلَماً لاََِھْلِ قِبْلَتِکَ وَقَرَنْتَ طاعَتَہُ بِطاعَتِکَ وَفَرَضْتَ مَوَدَّتَہُ 
طریقہ بتایا انہیں اہل قبلہ کے لئے نشان قرار دیا اور ان کی پیروی کو اپنی پیروی کے ساتھ لازم رکھا اور ان کی محبت 
عَلَی جَمِیعِ خَلِیقَتِکَ اللَّھُمَّ فَکَما ٲَنابَ بِحُسْنِ الْاِخْلاصِ فِی تَوْحِیدِکَ وَٲَرْدَیٰ 
ساری مخلوق پر واجب کی ہے پس اے معبود جیسے وہ دنیا سے گئے تیری توحید میں خلوص کے ساتھ تجھے کسی چیز سے تشبیہ دینے والوں کی 
مَنْ خَاضَ فِی تَشْبِیھِکَ وَحامیٰ عَنْ ٲَھْلِ الْاِیمانِ بِکَ فَصَلِّ یَارَبَّ عَلَیْہِ صَلاۃً یَلْحَقُ 
تردید کرتے ہوئے اور تجھ پر ایمان رکھنے والوں کی حمایت کرتے ہوئے اسی طرح اے پروردگار ان پر رحمت کر ایسی رحمت کہ جس 
بِہا مَحَلَّ الْخاشِعِینَ وَیَعْلُو فِی الْجَنَّۃِ بِدَرَجَۃِ جَدِّھِ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَبَلِّغْہُ مِنَّا
سے وہ تجھ سے ڈرنے والوں میں جا ملیں جنت میں ان کا درجہ بلند ہو کہ وہ اپنے نانا خاتم الانبیائ(ص) کے پاس پہنچ جائیں اور ہماری طرف 
تَحِیَّۃً وَسَلاماً وَآتِنا مِنْ لَدُنْکَ فِی مُوالاتِہِ فَضْلاً وَ إحْساناً وَمَغْفِرَۃً وَرِضْواناً إنَّکَ ذُو 
سے ان کو درود و سلام پہنچا اور ان کی محبت کی وجہ سے ہم پر احسان و فضل فرما اور نجات و خوشنودی نصیب کر کہ بے شک 
فَضْلٍ عَظِیمٍ وَمَنٍّ جَسِیمٍ۔ پھر نماز زیارت بجا لائے اور اس سے فارغ ہونے کے بعد یہ کہے: یَا 
تو بڑے فضل و احسان والا ہے اے
دائِمُ یَا دَیْمُومُ یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ یَا کاشِفَ الْکَرْبِ وَالْھَمِّ وَیَا فارِجَ الْغَمِّ وَیَا باعِثَ الرُّسُلِ 
ہمیشگی والے اے ہمیشہ رہنے والے اے زندہ اے پائندہ اے تکلیف و پریشانی دور کرنے والے اے غم مٹانے والے اے رسولوں
وَیَا صادِقَ الْوَعْدِ وَیَا حَیُّ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ ٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِحَبِیبِکَ مُحَمَّدٍ 
کو مامور کرنے والے اور اے وعدے میں سچے اے زندہ کہ تیرے سوائ کوئی معبود نہیں، وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور تیرے حبیب محمد(ص) کو 
وَوَصِیِّہِ عَلِیٍّ ابْنِ عَمِّہِ وَصِھْرِھِ عَلَی ابْنَتِہِ الَّذِین خَتَمْتَ بِھِمَا الشَّرائِعَ وَفَتَحْتَ بِھِمَا 
ان کے وصی و چچا زاد علی (ع)کو جو ان کے داماد ہیں ان دونوں کی ذات پر تو نے شریعتیں تمام کیں اور ان کے ذریعے تشریح قرآن و پیش 
التَّٲْوِیلَ وَالطَّلایِعَ فَصَلِّ عَلَیْھِما صَلاۃً یَشْھَدُ بِھَا الْاََوَّلُونَ وَالْاَخِرُونَ وَیَنْجُو بِھَا الْاََوْلِیائُ 
گوئیوں کا آغاز کیا پس ان دونوں پر رحمت کر وہ رحمت جسے سب اولین و آخرین اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور تیرے دوستوں اور 
وَالصَّالِحُونَ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِفَاطِمَۃَ الزَّھْرائِ والِدَۃِ الْاََئِمَّۃِ الْمَھْدِیِّینَ وَسَیِّدَۃِ نِسائِ 
نیکوں کی نجات کا باعث ہو وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور فاطمہ زہرا(ع) کو جو ہدایت یافتہ ائمہ کی والدہ اور زنان عالم 
الْعالَمِینَ الْمُشَفَّعَۃِ فِی شِیعَۃِ ٲَوْلادِھَا الطَّیِّبِینَ فَصَلِّ عَلَیْہا صَلاۃً دَائِمَۃً ٲَبَدَ 
کی سردار ہیں اپنے پاک و پاکیزہ فرزندوں کے شیعوں کے بارے میں انکی شفاعت قبول ہے پس ان بی بی پر رحمت کر وہ رحمت جو ہمیشہ 
الْاَبِدِینَ وَدَھْرَ الدَّاھِرِینَ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِالْحَسَنِ الرَّضِیِّ الطَّاھِرِ الزَّکِیِّ وَالْحُسَیْنِ 
ہمیشہ رہے جب تک زمانہ قائم و باقی ہے وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے حسن(ع) کو جو پسندیدہ، پاکیزہ اور خوش کردار ہیں اور حسین(ع) کو جو 
الْمَظْلُومِ الْمَرْضِیِّ الْبَرِّ التَّقِیِّ سَیِّدَیْ شَبابِ ٲَھْلِ الْجَنَّۃِ الْاِمامَیْنِ الْخَیِّرَیْنِ الطَّیِّبَیْنِ 
ستم رسیدہ، پسند شدہ اور نیک پرہیزگار ہیں یہ دونوں جوانان جنت کے سید و سردار ہیں دونوں امام ہیں پسند کردہ، پاک پاکیزہ، 
التَّقِیَّیْنِ النَّقِیَّیْنِ الطَّاھِرَیْنِ الشَّھِیدَیْنِ الْمَظْلُومَیْنِ الْمَقْتُولَیْنِ فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا طَلَعَتْ 
پرہیزگار پاک شدہ اور پاکیزہ ہیں دونوں شہید ہیں ستم دیدہ ہیں قتل شدہ پر ان دونوں پر رحمت کر جب تک سورج 
شَمْسٌ وَمَا غَرَبَتْ صَلاۃً مُتَوالِیَۃً مُتَتالِیَۃً وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ سَیِّدِ
چڑھتا ڈوبتا رہے ایسی رحمت جو پے در پے ہو لگاتار ہو میں وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علی(ع) ابن الحسین(ع) کو جو عبادت گزاروں 
الْعابِدِینَ الْمَحْجُوبِ مِنْ خَوْفِ الظَّالِمِینَ وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْباقِرِ الطَّاھِرِ النُّورِ 
کے سید و سردار ہیں کہ ستمگاروں کے ڈر سے گوشہ نشین ہو گئے اور وسیلہ بناتا ہوں محمد(ع) بن علی (ع)کو جو علم پھیلانے والے پاکیزہ ہیں چمکتا ہوا 
الزَّاھِرِ الْاِمامَیْنِ السَّیِّدَیْنِ مِفْتاحَیِ الْبَرَکاتِ وَ مِصْباحَیِ الظُّلُماتِ فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا سَریٰ 
نور یہ دونوں امام(ع) ہیں دونوں سردار ہیں برکتوں کا ذریعہ اور تاریکیوں کے چراغ ہیں پس ان دونوں پر رحمت کر 
لَیْلٌ وَمَا ٲَضائَ نَہارٌ صَلاۃً تَغْدُو وَتَرُوحُ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ عَنِ 
جب تک رات ہوتی اور دن آتا رہے ایسی رحمت جو صبح و شام جاری رہے وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور جعفر(ع) بن محمد(ع) کو جو خدا کی طرف 
اﷲِ وَالنَّاطِقِ فِی عِلْمِ اﷲِ وَبِمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْعَبْدِ الصَّالِحِ فِی نَفْسِہِ وَالْوَصِیِّ 
سے سچ کیساتھ آئے اور خدائی علوم ظاہر کرتے رہے اور وسیلہ بناتا ہوں موسٰی(ع) بن جعفر(ع) جو بندہ نیک ہیں اپنی ذات میں اور وصی ہیں 
النَّاصِحِ الْاِمامَیْنِ الْہادِیَیْنِ الْمَھْدِیَّیْنِ الْوافِیَیْنِ الْکافِیَیْنِ فَصَلِّ 
نصیحت گو یہ دونوں امام(ع) ہیں ہدایت دینے والے، ہدایت پائے ہوئے، وفا کرنے والے اور پوری طرح رہبری کرنے والے پس 
عَلَیْھِما مَا سَبَّحَ لَکَ مَلَکٌ وَتَحَرَّکَ لَکَ فَلَکٌ صَلاۃً تُنْمیٰ وَتَزِیدُ 
ان دونوں پر رحمت کر جب تک فرشتے تیری تسبیح کریں اور آسمان تیرے حکم سے حرکت میں رہیں ایسی رحمت جو بڑھے اور زیادہ ہو، 
وَلاَ تَفْنی وَلاَ تَبِیدُ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضا وَبِمُحَّمَدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُرْتَضَی 
ختم نہ ہو او ر نابود نہ ہو وسیلہ بناتا ہوں تیرے سامنے علی(ع) بن موسیٰ (ع) کو جو رضا ہیں اور محمد(ع) بن علی (ع) کوجو پسند شدہ ہیں 
الْاِمامَیْنِ الْمُطَہَّرَیْنِ الْمُنْتَجَبَیْنِ فَصَلِّ عَلَیْھِما مَا ٲَضائَ صُبْحٌ وَدامَ صَلاۃً تُرَقِّیھِما إلَی 
یہ دونوں امام(ع) ہیں دونوں پاک ہیں دونوں پاک اصل ہیں پس ان دونوں پر رحمت کر جب تک صبح روشن ہوتی رہے وہ رحمت جو ان کو 
رِضْوانِکَ فِی الْعِلِّیِّینَ مِنْ جِنانِکَ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِعَلیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الرَّاشِدِ وَالْحَسَنِ 
بلند کرے تیری خوشنودی کی طرف تیرے جنت کے مقام علیین میں وسیلہ بناتا ہوں تیرے حضور علی(ع) بن محمد(ع) کو جو ہدایت یافتہ ہیں اور 
بْنِ عَلِیٍّ الْہادِی الْقائِمَیْنِ بِٲَمْرِ عِبادِکَ الْمُخْتَبَرَیْنِ بِالْمِحَنِ الْہائِلَۃِ وَالصَّابِرَیْنِ فِی 
حسن(ع) بن علی(ع) کو جو رہبر ہیں یہ دونوں تیرے بندوں کے معاملات میں مستعد ہیں یہ دونوں سخت آزمائشوں میں پڑے اور وہ دونوں 
الْاِحَنِ الْمائِلَۃِ فَصَلِّ عَلَیْھِما کِفائَ ٲَجْرِ الصَّابِرِینَ وَ إزائَ ثَوابِ الْفائِزِینَ صَلاۃً 
مصیبتوں پر صبر کرتے رہے پس ان دونوں پر رحمت کر صبر کرنے والوں کے اجر اور کامیاب ہونے والوں کے ثواب کے مساوی و 
تُمَہِّدُ لَھُما الرِّفْعَۃَ وَٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ یَارَبَّ بِ إمامِناوَمُحَقِّقِ زَمانِنَا
برابر ایسی رحمت جو انکی بلندی کا ذریعہ بنے اور وسیلہ بناتا ہوں تیری بارگاہ میں اے پروردگار انکو جو ہمارے امام، ہمارے آج کے 
الْیَوْمِ الْمَوْعُودِ وَالشَّاھِدِ الْمَشْھُودِ وَالنُّورِ الْاََزْھَرِ وَالضِّیائِ الْاََنْوَرِ الْمَنْصُورِ بِالرُّعْبِ 
زمانے میں حق نما ہیں وعدہ شدہ اور شاہد و مشہود ہیں وہ چمکتی ہوئی روشنی اور روشن تر اجالا ہیں رعب و دبدبہ والے خوش بخت 
وَالْمُظَفَّرِ بِالسَّعادَۃِ فَصَلِّ عَلَیْہِ عَدَدَ الثَّمَرِ وَٲَوْراقِ الشَّجَرِ وَٲَجْزائِ الْمَدَرِ وَعَدَدَ الشَّعْرِ 
و کامیاب ہیں پس ان پر رحمت فرما درختوں کے پھلوں اور انکے پتوں کی تعداد کے برابر ریت کے ذرات اور جانوروں کے بالوں اور 
وَالْوَبَرِ وَعَدَدَ مَا ٲَحاطَ بِہِ عِلْمُکَ وَٲَحْصاھُ کِتابُکَ صَلاۃً یَغْبِطُہُ بِھَا الْاََوَّلُونَ وَالْاَخِرُونَ۔ 
انکے پروں کے برابر ان چیزوں کی تعداد میں جو تیرے علم میں ہیں اور تیری کتاب میں درج ہیں ایسی رحمت جس پر سبھی پہلے اور پچھلے رشک کریں 
اَللّٰھُمَّ وَاحْشُرْنا فِی زُمْرَتِہِ وَاحْفَظْنا عَلَی طاعَتِہِ وَاحْرُسْنا بِدَوْلَتِہِ وَٲَتْحِفْنا بِوِلایَتِہِ 
اے معبود ہمیں ان کی جماعت میں اٹھانا ہمیں انکی اطاعت پر قائم رکھناہمیں انکی حکومت آنے تک باقی رکھنا انکی سلطنت دکھانا انکی 
وَانْصُرْنا عَلَی ٲَعْدائِنا بِعِزَّتِہِ وَاجْعَلْنا یَارَبِّ مِنَ التَّوابِینَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
عزت کے واسطے سے ہمارے دشمنوں کے خلاف ہماری مدد کرنا اور اے پروردگار ہمیں توبہ کرنے والوں میں قرار دینا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے 
اَللّٰھُمَّ وَ إنَّ إبْلِیسَ الْمُتَمَرِّدَ اللَّعِینَ قَدِ اسْتَنْظَرَکَ لاِِِغْوائِ خَلْقِکَ فَٲَنْظَرْتَہ
اے معبود بے شک ابلیس جو سرکش اور ملعون ہے اس نے تجھ سے زندگی مانگی کہ تیری مخلوق کو گمراہ کرے پس تو نے اسے زندگی دی 
اسْتَمْھَلَکَ لاِِِضْلالِ عَبِیدِکَ فَٲَمْھَلْتَہُ بِسابِقِ عِلْمِکَ فِیہِ وَقَدْ عَشَّشَ وَکَثُرَتْ جُنُودُھُ 
اس نے تیرے بندوں کو بہکانے کے لئے مہلت مانگی تو نے دی کہ تو پہلے ہی سے جانتا تھا اس نے یہاں ٹھکانہ بنایا اور اس کے لشکر 
وَازْدَحَمَتْ جُیُوشُہُ وَانْتَشَرَتْ دُعاتُہُ فِی ٲَقْطارِ الْاََرْضِ فَٲَضَلُّوا عِبادَکَ وَٲَفْسَدُوا 
بہت بڑھ گئے اس کی فوج اکٹھی ہو گئی اور اس کے گماشتے ساری زمین میں پھیل گئے پس انہوں نے تیرے بندوں کو بہکایا تیرے 
دِینَکَ وَحَرَّفُوا الْکَلِمَ عَنْ مَواضِعِہِ وَجَعَلُوا عِبادَکَ شِیَعاً مُتَفَرِّقِینَ وٲَحْزاباً مُتَمَرِّدِینَ 
دین میں بگاڑ پیدا کیا، تیرے کلام و احکام کو تبدیل کیا اور تیرے بندوں کو دھڑوں میں بانٹ دیا اور سرکش گروہوں میں تقسیم کردیا 
وَقَدْ وَعَدْتَ نَقْضَ بُنْیانِہِ وَتَمْزِیقَ شَٲْنِہِ فَٲَھْلِکْ ٲَوْلادَھُ وَجُیُوشَہُ وَطَہِّرْ بِلادَکَ مِنِ 
لیکن تو نے وعدہ کیا تھا کہ جڑ سے اکھاڑے گا اور اس کا زور توڑے گا پس تباہ کر ابلیس کی اولاد اور اس کی فوجوں کو اپنے شہروں 
اخْتِراعاتِہِ وَاخْتِلافاتِہِ وَٲَرِحْ عِبادَکَ مِنْ مَذاھِبِہِ وَقِیاساتِہِ وَاجْعَلْ دائِرَۃَ السَّوْئِ عَلَیْھِمْ 
کو انکی بدعتوں اور جھگڑوں سے پاک کردے اور اپنے بندوں کو ان کے غلط عقیدوں اور خیالوں سے بچا لے شیطانوں کا گھیرا تنگ کر 
وَابْسُطْ عَدْلَکَ وَٲَظْھِرْ دِینَکَ وَقَوِّ ٲَوْلِیائَکَ وَٲَوْھِنْ ٲَعْدائَکَ وَٲَوْرِثْ دِیارَ إبْلِیسَ
اور اپنے عدل کا سلسلہ جاری فرما، اپنے دین کو عیاں کر، اپنے دوستوں کو قوت دے، اپنے دشمنوں کو بے بس کردے اور ابلیس اور اس 
وَدِیارَ ٲَوْلِیائِہِ ٲَوْلِیائَکَ وَخَلِّدْھُمْ فِی الْجَحِیمِ وَٲَذِقْھُمْ مِنَ الْعَذابِ الْاََلِیمِ وَاجْعَلْ 
کے دوستوں کے مقبوضہ شہر، اپنے دوستوں کو دلا ابلیس اور اسکے دوستوں کو ہمیشہ دوزخ میں رکھ اور انہیں سخت عذاب کا مزا چکھا اور قرار دے 
لَعائِنَکَ الْمُسْتَوْدَعَۃَ فِی مَناحِسِ الْخِلْقَۃِ وَمَشاوِیہِ الْفِطْرَۃِ دائِرَۃً عَلَیْھِمْ وَمُوَکَّلَۃً بِھِمْ 
ان پر اپنی لعنتیں جو تو نے مخلوق میں سے نجس چیزوں کیلئے قرار دے رکھی ہیں اور فطری بدیاں بھی انکے سروں پر ڈال دے جو ان پر 
وَجارِیَۃً فِیھِمْ کُلَّ صَباحٍ وَمَسائٍ وَغُدُوٍّ وَرَواحٍ رَبَّنا آتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَۃً وَفِی الْاَخِرَۃِ 
چھائی رہیں اور ہر صبح و شام اور ہرچاشت و ظہر میں ان پر پھٹکاریں پڑتی رہیں اے ہمارے رب ہمیں دنیا میں فلاح اور آخرت میں 
حَسَنَۃً وَقِنَا بِرَحْمَتِکَ عَذَابَ النَّارِ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
کامیابی دے اور اپنی رحمت سے ہمیں دوزخ کی آگ سے بچا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
اسکے بعد اپنے بھائی بہنوں اور مومنوں کے لئے جو دعا چاہے مانگے ۔