زیارتِ دیگر

یہ وہ زیارت ہے جو شیخ مفید(رح) نے مقنعہ میں نقل فرمائی اور کہا ہے کہ غسل زیارت کرنے اور پاکیزہ لباس پہننے کے بعد امام علی رضا - کی قبر اطہر کے نزدیک کھڑے ہو کر کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اﷲِ وَابْنَ وَلِیِّہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَاﷲِ وَابْنَ حُجَّتِہِ اَلسَّلَامُ 
آپ پر سلام ہو اے ولی خدا اور ولی خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے حجت خدا اور حجت خدا کے فرزند آپ پر 
عَلَیْکَ یَا إمامَ الْھُدیٰ وَالْعُرْوَۃَ الْوُثْقیٰ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ مَضَیْتَ عَلَی مَا 
سلام ہو اے ہدایت والے امام اور سلسلہ محکم خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اسی عقیدے پر دنیا سے 
مَضیٰ عَلَیْہِ آباؤُکَ الطَّاھِرُونَ صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْھِمْ لَمْ تُؤْثِرْ عَمیً عَلَی ھُدیً وَلَمْ تَمِلْ 
گئے جس پر آپ کے پاک بزرگ رخصت ہوئے خدا کی رحمتیں ہوں ان پر آپ نے گمراہی کو نور ہدایت پر ترجیح نہ دی اور حق سے 
مِنْ حَقٍّ إلی باطِلٍ وَٲَنَّکَ نَصَحْتَ لِلّٰہِ وَلِرَسُولِہِ وَٲَدَّیْتَ الْاََمانَۃَ فَجَزاکَ اﷲُ عَنِ 
باطل کی طرف نہ پھرے بلکہ آپ خدا اور اس کے رسول(ص) کے خیر اندیش رہے اور امانتداری کا حق ادا کیا پس خدا جزا دے آپ کو 
الْاِسْلامِ وَٲَھْلِہِ خَیْرَ الْجَزَائِ ٲَتَیْتُکَ بِٲَبِی وَٲُمِّی زَائِراً عَارِفاً بِحَقِّکَ مُوالِیاً 
اسلام و اہل اسلام کیطرف سے بہترین جزا میں آیا ہوں قربان میرے ماں باپ آپکی زیارت کرنے آپکے حق سے واقف آپکے 
لاََِوْلِیائِکَ مُعادِیاً لاََِعْدائِکَ فَاشْفَعْ لِی عِنْدَ رَبِّکَ۔
دوستوں کا دوست آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں پس اپنے رب کے ہاں میری سفارش کریں۔
پھر خود کو قبر شریف سے لپٹائے اس پر بوسہ دے اپنے دونوں رخسار باری باری اس پر رکھے اور پھر سرہانے کی طرف مڑے اور کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ یَابْنَ رَسُولِ اﷲِ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ الْاِمامُ الْہادِی 
آپ پر سلام ہو اے میرے آقا اے رسول(ص) خدا کے فرزند خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امام رہبر 
وَالْوَلِیُّ الْمُرْشِدُ ٲَبْرَٲُ إلَی اﷲِ مِنْ ٲَعْدائِکَ وَٲَتَقَرَّبُ إلَی اﷲِ بِوِلایَتِکَ صَلَّی اﷲُ 
سرپرست رہنما ہیں میں خدا کے سامنے آپکے دشمنوں سے بیزاری کرتا ہوں اور آپکی ولایت سے اسکا قرب چاہتا ہوں خدا درود بھیجے 
عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔
آپ پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں۔
اس کے بعد دو رکعت نماز زیارت بجا لائے اور اس کے علاوہ جو نمازیں چاہے وہاں ادا کرے۔ پھر حضرت کی پائنتی کی طرف آ جائے اور جس قدر چاہے دعائیں مانگے۔
مؤلف کہتے ہیں: خاص ایام میں آپ کی زیارت کی بہت زیادہ فضیلت ہے خصوصاً ماہ رجب میں نیز تیسویں اور پچیسویں ذیقعد اور چھٹی رمضان کو جیسا کہ مختلف مہینوں کے اعمال میں ذکر ہو چکا ہے اس کے علاوہ وہ دن جو حضرت کے ساتھ خصوصیت رکھتے ہیں ان میں بھی آپ کی زیارت بہت فضیلت رکھتی ہے۔ جب حضرت سے وداع کرنا چاہے تو وہ وداع پڑھے۔ جو حضرت رسول اللہ(ص) سے وداع کرتے وقت پڑھا جاتا ہے وہ پڑھے اور وہ یہ ہے:

لاَ جَعَلَہُ اﷲُ آخِرَ تَسْلِیمِی عَلَیْکَ اگر چاہے تو یہ وداع بھی پڑھے:اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اﷲِ 
خدا اسے آپ پر میرا آخری سلام قرار نہ دے سلام ہوآپ پر اے ولی خدا 
وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِی ابْنَ نَبِیِّکَ وَحُجَّتِکَ عَلَی 
رحمت خدا ہو اور اس کی برکات اے معبود اس کو میرے لیے آخری موقع قرار نہ دے جو زیارت کی میں نے تیر ے نبی کے فرزند اور 
خَلْقِکَ وَاجْمَعْنِی وَ إیَّاھُ فِی جَنَّتِکَ وَاحْشُرْنِی مَعَہُ وَفِی حِزْبِہِ مَعَ الشُّھَدائِ 
تیری مخلوق پر تیری حجت کی مجھے اور انہیں اپنی جنت میں یکجا کردے مجھے محشور کر ان کے ساتھ ان کے گروہ میں شہیدوں اور نیکوں 
وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ ٲُولَیِکَ رَفِیقاًوَٲَسْتَوْدِعُکَ اﷲَ وَٲَسْتَرْعِیکَ وَٲَقْرَٲُعَلَیْکَ السَّلامَ 
کے ساتھ اور یہ کتنے اچھے ہم نشین ہیں آپ کو سپرد خدا کرتا ہوں آپ کی توجہ چاہتا ہوں اورآپ کو سلام پیش کرتا ہوں 
آمَنَّا بِاﷲِ وَبِالرَّسُولِ وَبِمَا جِئْتَ بِہِ وَدَلَلْتَ عَلَیْہِ فَاکْتُبْنا مَعَ الشَّاھِدِینَ۔
ہم ایمان رکھتے ہیں خدا و ر رسول پر اور اس پر جو آپ لائے اور اس کی طرف رہبری کی پس اے خدا ہمیںگواہوں میں لکھ دے۔
مؤلف کہتے ہیں کہ یہاں چند ایک مطالب کا بیان کر دینا بہت مناسب ہے: