دوسرا مطلب زیارت امام زادگان و شہزادگان

ان امام زادوں اور خانوادہ پیغمبر(ص) کے شہزادوں کی قبور فیض و برکت کا ذریعہ اور رحمت خداوندی و عنایت پروردگار کے نزول کا محل و مقام ہیں یہی وجہ ہے کہ علمائ اعلام نے ان کی زیارت کرنے کو مستحب قرار دیا ہے اور شکر خدا کہ ہر شہر و قریہ بلکہ پہاڑوں کے دامن میںبھی ان سادات عظام کی قبور بے کسوں بے چاروں اور ستم دیدہ لوگوں کیلئے جائے پناہ اور بے چین دلوں کیلئے تا قیامت موجب تسلی بنی رہیں گیں۔ ان قبور سے اکثر کرامات و برکات کا ظہور دیکھنے میں آتا ہے لیکن یاد رہے کہ وہ امام زادگان جن کی زیارت کے لیے دور دراز کے سفر طے کر کے جانا ضروری ہے تو بھی سفر سے پہلے ان دو چیزوں کو نظر میں رکھے اولاً حسب و نسب کے علاوہ اس صاحب قبر کی عظمت و بزرگی کو کتب تاریخ سے معلوم کرے ثانیاً یہ کہ آیا واقعی وہ قبر اس امام زادے ہی کی ہے یا نہیں اگرچہ ان باتوں کا کسی ایک جگہ جمع ہونا قدرے مشکل ہے پھر بھی ہم نے ہدیۃ الزائرین میں ان میں سے بعض بزرگواروں کا ذکر کیا اور نفثۃ المصدور اور منتہی الآمال میں محسن بن حسین کے حالات کی طرف اشارہ کیا ہے مگر زیر نظر کتاب میں ان چیزوں کا ذکر کیے جانے کی گنجائش نہیں ہے لہذا یہاں میں ان میں سے صرف دو بزرگان کا تذکرہ کرتا ہوں کہ ان میں اول سیدہ جلیلہ جناب فاطمہ بنت موسیٰ بن جعفر ہیں جو حضرت معصومہ = کے نام سے معروف ہیں۔