دوسری زیارت جامعہ کبیرہ

شیخ صدوق (رح)نے من لایحضرہ الفقیہ اور عیون میں موسیٰ ابن عبد اللہ نخعی سے نقل کیا ہے کہ اس نے کہا میں نے امام علی نقی - سے عرض کی اے فرزند رسول(ص) مجھے ایک ایسی زیارت تعلیم فرمائیے کہ جب میں آپ حضرات (ع)میں سے کسی کی زیارت کرنا چاہوں تو ہر مقام پر اسے پڑھ سکوں آپ (ع)نے فرمایا کہ جب بھی تم کسی امام(ع) کی زیارت کے لیے وہاں پہنچو تو غسل کرنے کے بعد کھڑے ہو کر شہادتیں پڑھتے ہوئے کہو:

ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
میں گواہی دیتا ہوں کہ نہیں معبود سوائے اللہ کے وہ یگانہ ہے کوئی اس کاشریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد 
عَبْدُھُ وَرَسُولُہُ
اس کے بندہ و رسول ہیں۔
جب حرم میں داخل ہو جاؤ اور قبر مبارک پر نظر پڑے تو رک جاؤ اور تیس مرتبہ کہو ’’اللہ اکبر‘‘ پھر آہستہ آہستہ قدم رکھتے ہوئے سکون و وقار کے ساتھ آگے چلو اور کچھ آگے جا کر ٹھہر جاؤ اور تیس مرتبہ کہو ’’اللہ اکبر‘‘ اس کے بعد قبر مبارک کے نزدیک پہنچ کر چالیس مرتبہ کہو ’’اللہ اکبر‘‘یہاں تک کہ سوتکبیر مکمل ہو جائے۔ جیسا کہ علامہ مجلسی(رح) نے فرمایا ہے ممکن ہے اس طرح سو مرتبہ ’’اللہ اکبر‘‘ کہنے سے غرض یہ ہو کہ اکثر لوگ جو اہل بیت(ع) کی محبت میں غلو کرتے ہیں وہ ان بزرگواروں کی زیارت کرنے میںکسی ناجائز عمل کی طرف مائل نہ ہونے پائیں یا خدائے تعالیٰ کی عظمت و بزرگی سے غافل نہ ہو جائیں۔ لہذا اس موقع پر ان کو تکبیر کہنے کا حکم دیا گیا تاکہ انہیں باری تعالیٰ کی کبریائی کی یاد دلائی جائے جب سو مرتبہ تکبیر کہہ چکے تو صاحب مزار امام(ع) کی زیارت اس طرح پڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَھْلَ بَیْتِ النُّبُوَّۃِ وَمَوْضِعَ الرِّسالَۃِ وَمُخْتَلَفَ الْمَلائِکَۃِ وَمَھْبِطَ الْوَحْیِ 
آپ پر سلام ہو اے خاندان نبوت اے پیغام الہی کے آنے کی جگہ اور ملائکہ کے آنے جانے کے مقام وحی نازل ہونے کی جگہ نزول 
وَمَعْدِنَ الرَّحْمَۃِ وَخُزَّانَ الْعِلْمِ وَمُنْتَھَی الْحِلْمِ وَٲُصُولَ الْکَرَمِ وَقادَۃَ الْاَُمَمِ وَٲَوْلِیائَ النِّعَمِ 
رحمت کے مرکز علوم کے خزینہ دار حد درجہ کے بردباراور بزرگواری کے حامل ہیں آپ قوموں کے پیشوا ،نعمتوں کے بانٹنے والے 
وَعَناصِرَ الْاََبْرارِوَدَعائِمَ الْاََخْیارِ وَساسَۃَ الْعِبادِ وَٲَرْکانَ الْبِلادِ وَٲَبْوابَ الْاِیمانِ وَٲُمَنائَ 
سرمایۂ نیکو کاران، پارسائوں کے ستون، بندوں کے لیے تدبیر کار، آبادیوں کے سردار، ایمان و اسلام کے دروازے،اور خدا کے 
الرَّحْمنِ وَسُلالَۃَ النَّبِیِّینَ وَصَفْوَۃَ الْمُرْسَلِینَ وَعِتْرَۃَ خِیَرَۃِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ 
امانتدار ہیں اور آپ نبیوں کی نسل و اولاد رسولوں کے پسندیدہ اور جہانوں کے رب کے پسند شد گان کی اولاد ہیں آپ(ع) پر سلام خدا کی رحمت ہو 
وَبَرَکاتُہُ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَئِمَّۃِ الْھُدَیٰ وَمَصابِیحِ الدُّجَیٰ وَٲَعْلامِ التُّقَیٰ وَذَوِیٰ النُّھَیٰ وَٲُولِی 
اور اس کی برکات ہوں آپ(ع) پر جو ہدایت دینے والے امام(ع) ہیں تاریکیوں کے چراغ ہیں پرہیز گاری کے نشان صاحبان عقل و خرد اور 
الْحِجَیٰ وَکَھْفِ الْوَرَیٰ وَوَرَثَۃِ الْاََنْبِیائِ وَالْمَثَلِ الْاََعْلَیٰ وَالدَّعْوَۃِ الْحُسْنَیٰ وَحُجَجِ اﷲِ 
مالکان دانش ہیں آپ، لوگوں کی پناہ گاہ نبیوں کے وارث بلندترین نمونہ عمل اور بہترین دعوت دینے والے ہیں آپ دنیا والوں پر خدا 
عَلَی ٲَھْلِ الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ وَالْاَُولَی وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی مَحالِّ مَعْرِفَۃِ اﷲِ 
کی حجتیں ہیں آغاز و انجام میں آپ(ع) پر سلام خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں سلام ہو خد اکی معرفت کے 
وَمَساکِنِ بَرَکَۃِ اﷲِوَمَعَادِنِ حِکْمَۃِ اﷲِ وَحَفَظَۃِ سِرِّ اﷲِ وَحَمَلَۃِ کِتابِ اﷲِ وَٲَوْصِیائِ نَبِیِّ 
ذریعوں پر جو خدا کی برکت کے مقام اور خدا کی حکمت کی کانیں ہیں خدا کے رازوں کے نگہبان خدا کی کتاب کے حامل خدا کے آخری نبی (ص) 
اﷲِ وَذُرِّیَّۃِ رَسُولِ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وآلِہِ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی 
کے جانشین اور خدا کے رسول(ص) کی اولاد ہیں خدا ان پر اور ان کی آل(ع) پر درود بھیجے اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوںسلام ہو خدا 
الدُّعاۃِ إلَی اﷲِ وَالْاََدِلاَّئِ عَلَی مَرْضاۃِ اﷲِ وَالْمُسْتَقِرِّینَ فِی ٲَمْرِ اﷲِ وَالتَّامِّینَ فِی مَحَبَّۃِ اﷲِ 
کیطرف بلانے والوں پر اور خدا کی رضائوں سے آگاہ کرنے والوں پر جو خدا کے معاملے میں ایستادہ خدا کی محبت میں سب سے 
وَالْمُخْلِصِینَ فِی تَوْحِیدِ اﷲِ وَالْمُظْھِرِینَ لاََِمْرِ اﷲِ وَنَھْیِہِ وَعِبادِھِ الْمُکْرَمِینَ الَّذِینَ لاَ 
کامل اور خدا کی توحید کے عقیدے میںکھرے ہیں وہ خدا کے امرونہی کو بیان کرنے والے اور اس کے گرامی قدر بندے ہیں کہ جو
یَسْبِقُونَہُ بِالْقَوْلِ وَھُمْ بٲَمْرِھِ یَعْمَلُونَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی 
اسکے آگے بولنے میں پہل نہیں کرتے اور اسکے حکم پر عمل کرتے ہیں ان پر خدا کی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں سلام ہو ان پر جو 
الْاََئِمَّۃِ الدُّعاۃِ و َالْقادَۃِ الْھُداۃِ وَ السَّادَۃِ الْوُلاۃِ وَالذَّادَۃِ الْحُماۃِ وَٲَھْلِ الذِّکْرِ وَٲُولِی 
دعوت دینے والے امام ہیں ہدایت دینے والے راہنما صاحب ولایت سردار حمایت کرنے والے نگہدار ذکر الہی کرنے والے اور والیانِ 
الْاََمْرِ وَبَقِیَّۃِ اﷲِ وَخِیَرَتِہِ وَحِزْبِہِ وَعَیْبَۃِ عِلْمِہِ وَحُجَّتِہِ وَصِراطِہِ وَنُورِھِ 
امر ہیں وہ خدا کا سرمایہ اس کے پسندیدہ اس کی جماعت اور اس کے علوم کا خزانہ ہیں وہ خدا کی حجت اس کا راستہ اس کا نور اور 
وَبُرْہانِہِ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ۔ ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ کَما 
اسکی نشانی ہیں خداکی رحمت ہو اور اسکی برکات ہوں میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوائ کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اسکا شریک نہیں 
شَھِدَ اﷲُ لِنَفْسِہِ وَشَھِدَتْ لَہُ مَلائِکَتُہُ وَٲُولُو الْعِلْمِ مِنْ خَلْقِہِ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ 
جیسا کہ خدا نے اپنے لیے گواہی دی اسکے ساتھ اسکے فرشتے اور اسکی مخلوق میں سے صاحبان علم بھی گواہ ہیںکہ کوئی معبود نہیں مگر وہی 
الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُھُ الْمُنْتَجَبُ وَرَسُولُہُ الْمُرْتَضَی ٲَرْسَلَہُ بِالْھُدَی 
جو زبردست ہے حکمت والا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد(ص)اسکے برگزیدہ بندے اور اسکے پسند کردہ رسول(ص) ہیں جن کو اس نے ہدایت 
وَدِینِ الْحَقِّ لِیُظْھِرَھُ عَلَی الدِّینِ کُلِّہِ وَلَوْ کَرِھَ الْمُشْرِکوُنَ وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکُمُ الْاََئِمَّۃُ 
اور سچے دین کیساتھ بھیجاتا کہ وہ اسے تمام دینوں پر غالب کر دیں اگر چہ مشرک پسند نہ بھی کریں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ امام ہیں 
الرَّاشِدُونَ الْمَھْدِیُّونَ الْمَعْصُومُونَ الْمُکَرَّمُونَ الْمُقَرَّبُونَ الْمُتَّقُونَ الصَّادِقُونَ 
ہدایت والے سنورے ہوئے گناہ سے بچائے ہوئے بزرگیوں والے اس سے نزدیک تر پرہیز گار صدق والے چنے ہوئے 
الْمُصْطَفُونَ الْمُطِیعُونَ لِلّٰہِ الْقَوَّامُونَ بِٲَمْرِھِ الْعامِلونَ بِ إرَادَتِہِ الْفائِزُونَ بِکَرَامَتِہِ 
خدا کے اطاعت گزار اس کے حکم پر کمر بستہ اس کے ارادے پر عمل کرنیوالے اور اس کی مہربانی سے کامیاب ہیں 
اصْطَفاکُمْ بِعِلْمِہِ وَارْتَضاکُمْ لِغَیْبِہِ وَاخْتارَکُمْ لِسِرِّھِ وَاجْتَباکُمْ بِقُدْرَتِہِ وَٲَعَزَّکُمْ 
کہ اس نے اپنے علم کیلئے آپ (ع)کو چنا اپنے غیب کیلئے آپکو پسند کیا اپنے راز کیلئے آپکو منتخب کیا اپنی قدرت سے آپکو اپنا بنایا اپنی 
بِھُداھُ وَخَصَّکُمْ بِبُرْہانِہِ وَانْتَجَبَکُمْ لِنُورِھِ وَٲَیَّدَکُمْ بِرُوحِہِ وَرَضِیَکُمْ خُلَفائَ فِی ٲَرْضِہِ 
ہدایت سے عزت دی اور اپنی دلیل کیلئے خاص کیااس نے آپکو اپنے نور کیلئے چنا روح القدس سے آپکو قوت دی اپنی زمین میں آپ کو اپنا نائب قرار دیا
وَحُجَجاً عَلَی بَرِیَّتِہِ وَٲَنْصاراً لِدِینِہِ وَحَفَظَۃً لِسِرِّھِ وَخَزَنَۃً لِعِلْمِہِ وَمُسْتَوْدَعاً لِحِکْمَتِہِ 
اپنی مخلوق پر اپنی حجتیں بنایا اپنے دین کے ناصر اور اپنے راز کے نگہدار اور اپنے علم کے خزینہ دار بنایا اپنی حکمت انکے سپرد کی آپ (ع)کو اپنی 
وَتَرَاجِمَۃً لِوَحْیِہِ وَٲَرْکاناً لِتَوْحِیدِھِ وَشُھَدائَ عَلَی خَلْقِہِ وَٲَعْلاماً لِعِبادِھِ وَمَناراً فِی بِلادِھِ
وحی کے ترجمان اور اپنی توحید کا مبلغ بنایا اس نے آپکو اپنی مخلوق پر گواہ قرار دیا اپنے بندوں کیلئے نشان منزل اپنے شہروں کی روشنی 
وَٲَدِلاَّئَ عَلَی صِرَاطِہِ عَصَمَکُمُ اﷲُ مِنَ الزَّلَلِ وَآمَنَکُمْ مِنَ الْفِتَنِ وَطَہَّرَکُمْ مِنَ الدَّنَسِ
اور اپنے راستے کے رہبر قرار دیاخدا نے آپکو خطائوں سے بچایا فتنوں سے محفوظ کیا اور ہر آلودگی سے صاف رکھا آلائش آپ سے دور کر دی 
وَٲَذْھَبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ وَطَہَّرَکُمْ تَطْھِیراً فَعَظَّمْتُمْ جَلالَہُ وَٲَکْبَرْتُمْ شَٲْنَہُ وَمَجَّدْتُمْ کَرَمَہُ
اور آپکو پاک رکھا جیسے پاک رکھنے کا حق ہے پس آپ نے اسکے جلال کی بڑائی کی اسکے مقام کو بلند جانااسکی بزرگی کی توصیف کی اس 
وَٲَدَمْتُمْ ذِکْرَھُ وَوَکَّدْتُمْ مِیثاقَہُ وَٲَحْکَمْتُمْ عَقْدَ طاعَتِہِ وَنَصَحْتُمْ لَہُ فِی السِّرِّ وَالْعَلانِیَۃِ 
کے ذکر کو جاری رکھا اسکے عہد کوپختہ کیا اسکی فرمانبرداری کے عقیدے کو محکم بنایا آپ نے پوشیدہ و ظاہر اسکا ساتھ دیا اور اس کے 
وَدَعَوْتُمْ إلَی سَبِیلِہِ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَبَذَلْتُمْ ٲَنْفُسَکُمْ فِی مَرْضاتِہِ وَصَبَرْتُمْ 
سیدھے راستے کی طرف لوگوںکو دانشمندی اور بہترین نصیحت کے ذریعے بلایا آپ نے اس کی رضا کیلئے اپنی جانیں قربان کیں اور 
عَلَی مَا ٲَصابَکُمْ فِی جَنْبِہِ وَٲَقَمْتُمُ الصَّلاھَ وَآتَیْتُمُ الزَّکَاۃَ وَٲَمَرْتُمْ بِالْمَعْرُوفِ وَنَھَیْتُمْ عَنِ
اسکی راہ میں آپکو جو دکھ پہنچے انکو صبر سے جھیلا آپ نے نماز قائم کی اور زکواۃ دیتے رہے آپ نے نیک کاموں کا حکم دیا برے کاموں 
الْمُنْکَرِوَجاھَدْتُمْ فِی اﷲِ حَقَّ جِہادِھِ حَتَّی ٲَعْلَنْتُمْ دَعْوَتَہُ وَبَیَّنْتُمْ فَرائِضَہُ وَٲَقَمْتُمْ حُدُودَھُ
سے منع فرمایا اور خدا کی راہ میں جہاد کا حق ادا کیا چنانچہ آپ نے اسکاپیغام عام کیا اسکے عائد کردہ فرائض بتائے اور اسکی مقررہ حدیں 
وَنَشَرْتُمْ شَرائِعَ ٲَحْکامِہِ وَسَنَنْتُمْ سُنَّتَہُ وَصِرْتُمْ فِی ذلِکَ مِنْہُ إلَی الرِّضا وَسَلَّمْتُمْ لَہُ
جاری کیں آپ(ع) نے اسکے احکام بیان کیے اسکے طریقے رائج کیے اور اس میں آپ اسکی رضا کے طالب ہوئے آپ(ع) نے اسکے ہر فیصلے 
الْقَضائَ وَصَدَّقْتُمْ مِنْ رُسُلِہِ مَنْ مَضَیٰ فَالرَّاغِبُ عَنْکُمْ مارِقٌ وَاللاَّزِمُ لَکُمْ لاحِقٌ
کو تسلیم کیا اور آپ نے اسکے گذشتہ پیغمبروں کی تصدیق کی پس آپ سے ہٹنے والا دین سے نکل گیا آپکا ہمراہی دیندار رہا اور آپکے 
وَالْمُقَصِّرُ فِی حَقِّکُمْ زاھِقٌ وَالْحَقُّ مَعَکُمْ وَفِیکُمْ وَمِنْکُمْ وَ إلَیْکُمْ وَٲَنْتُمْ
حق کو کم سمجھنے والا نابود ہواحق آپ(ع) کیساتھ ہے آپ(ع) میں ہے آپ(ع) کیطرف سے ہے آپ(ع) کیطرف آیا ہے آپ حق والے ہیں اور مرکز 
ٲَھْلُہُ وَمَعْدِنُہُ وَمِیراثُ النُّبُوَّۃِ عِنْدَکُمْ وَ إیابُ الْخَلْقِ إلَیْکُمْ وَحِسابُھُمْ عَلَیْکُمْ وَفَصْلُ
حق ہیں نبوت کا ترکہ آپ(ع) کے پاس ہے لوگوں کی واپسی آپ(ع) کی طرف اور ان کا حساب آپ کو لینا ہے آپ حق و باطل 
الْخِطابِ عِنْدَکُمْ وَآیاتُ اﷲِ لَدَیْکُمْ وَعَزائِمُہُ فِیکُمْ وَنُورُھُ وَبُرْہانُہُ عِنْدَکُمْ وَٲَمْرُھُ إلَیْکُمْ
کا فیصلہ کرنے والے ہیں خدا کی آیتیں اور اسکے ارادے آپکے دلوں میں ہیں اسکا نور اور محکم دلیل آپکے پاس ہے اور اسکا حکم آپکی طرف آیا ہے 
مَنْ والاکُمْ فَقَدْ والَی اﷲَ وَمَنْ عاداکُمْ فَقَدْ عادَی اﷲَ وَمَنْ ٲَحَبَّکُمْ فَقَدْ ٲَحَبَّ اﷲَ وَمَنْ
آپکا دوست خدا کا دوست اور جو آپکا دشمن ہے وہ خدا کا دشمن ہے جس نے آپ سے محبت کی اس نے خدا سے محبت کی اور جس نے 
ٲَبْغَضَکُمْ فَقَدْ ٲَبْغَضَ اﷲَ وَمَنِ اعْتَصَمَ بِکُمْ فَقَدِ اعْتَصَمَ بِاﷲِ ٲَنْتُمُ الصِّراطُ الْاََقْوَمُ وَشُھَدائُ 
آپ(ع) سے نفرت کی اس نے خدا سے نفرت کی اور جو آپ سے وابستہ ہوا وہ خدا سے وابستہ ہوا کیونکہ آپ سیدھا راستہ دنیا میں لوگوں 
دارِ الْفَنائِ وَشُفَعائُ دارِ الْبَقائِ وَالرَّحْمَۃُ الْمَوْصُولَۃُ وَالْاَیَۃُ الْمَخْزُونَۃُ وَالْاََمانَۃُ الْمَحْفُوظَۃُ 
پر شاہد و گواہ اور آخرت میں شفاعت کرنے والے ہیں آپ ختم نہ ہونے والی رحمت محفوظ شدہ آیت سنبھالی ہوئی امانت 
وَالْبابُ الْمُبْتَلَیٰ بِہِ النَّاسُ مَنْ ٲَتَاکُمْ نَجَا وَمَنْ لَمْ یَٲْتِکُمْ ھَلَکَ إلَی اﷲِ تَدْعُونَ
اور وہ راستہ ہیں جس سے لوگ آزمائے جاتے ہیں جو آپکے پاس آیا نجات پاگیا اور جو ہٹا رہا وہ تباہ ہو گیا آپ خدا کیطرف بلانے والے 
وَعَلَیْہِ تَدُلُّونَ وَبِہِ تُؤْمِنُونَ وَلَہُ تُسَلِّمُونَ وَبِٲَمْرِھِ تَعْمَلُونَ وَ إلَی سَبِیلِہِ تُرْشِدُونَ
اور اسکی طرف رہبری کرنے والے ہیں آپ اس پر ایمان رکھتے اور اسکے فرمانبردار ہیں آپ اسکا حکم ماننے والے اسکے راستے کی طرف لے جانے والے 
وَبِقَوْلِہِ تَحْکُمُونَ سَعَدَ مَنْ والاکُمْ وَھَلَکَ مَنْ عاداکُمْ وَخابَ مَنْ جَحَدَکُمْ
اور اسکے حکم سے فیصلہ دینے والے ہیں کامیاب ہوا وہ جو آپکا دوست ہے ہلاک ہوا وہ جو آپکا دشمن ہے اور خوار ہواوہ جس نے آپکا انکار کیا 
وَضَلَّ مَنْ فارَقَکُمْ وَفازَ مَنْ تَمَسَّکَ بِکُمْ وٲَمِنَ مَنْ لَجَٲَ إلَیْکُمْ وَسَلِمَ مَنْ 
گمراہ ہوا وہ جو آپ(ع) سے جدا ہوا اور بامراد ہوا وہ جو آپکے ہمراہ رہا اور اسے امن ملا جس نے آپکی پناہ لی سلامت رہا وہ جس نے 
صَدَّقَکُمْ وَھُدِیَ مَنِ اعْتَصَمَ بِکُمْ مَنِ اتَّبَعَکُمْ فَالْجَنَّۃُ مَٲْواھُ وَمَنْ خالَفَکُمْ
آپکی تصدیق کی اور ہدایت پاگیا وہ جس نے آپکا دامن پکڑاجس نے آپکی اتباع کی اسکا مقام جنت ہے اور جس نے آپکی نافرمانی 
فَالنَّارُ مَثْواھُ وَمَنْ جَحَدَکُمْ کافِرٌ وَمَنْ حارَبَکُمْ مُشْرِکٌ وَمَنْ رَدَّ عَلَیْکُمْ فِی ٲَسْفَلِ
کی اسکا ٹھکانا جہنم ہے جس نے آپکا انکار کیا وہ کافر ہے جس نے آپ(ع) سے جنگ کی وہ مشرک ہے اور جس نے آپکو غلط قرار دیا وہ 
دَرَکٍ مِنَ الْجَحِیمِ ٲَشْھَدُ ٲَنَّ ہذَا سابِقٌ لَکُمْ فِیما مَضیٰ وَجارٍ لَکُمْ فِیما بَقِیَ
جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں ہوگا میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ مقام آپکو گذشتہ زمانے میں حاصل تھااورآیندہ زمانے میں بھی حاصل رہے گا
وَٲَنَّ ٲَرْواحَکُمْ وَنُورَکُمْ وَطِینَتَکُمْ واحِدَۃٌ طابَتْ وَطَھُرَتْ بَعْضُہا مِنْ بَعْضٍ
بے شک آپ(ع) سب کی روحیں آپکے نور اور آپکی اصل ایک ہے جو خوش آیند اور پاکیزہ ہے کہ آپ(ع) میں سے بعض بعض کی اولاد ہیں 
خَلَقَکُمُ اﷲُ ٲَنْواراً فَجَعَلَکُمْ بِعَرْشِہِ مُحْدِقِینَ حَتّی مَنَّ عَلَیْنا بِکُمْ فَجَعَلَکُمْ فِی بُیُوتٍ ٲَذِنَ 
خدا نے آپکو نور کی شکل میںپیدا کیا پھر آپ(ع) سب کو اپنے عرش کے اردگرد رکھا حتیٰ کہ ہم پر احسان کیا اور آپکو بھیجا پس آپکو ان 
اﷲُ ٲَنْ تُرْفَعَ وَیُذْکَرَ فِیھَا اسْمُہُ وَجَعَلَ صَلاتَناعَلَیْکُمْ وَمَا خَصَّنا بِہِ مِنْ 
گھروں میں رکھا جنکو خدا نے بلند کیااور ان میں اسکا نام لیا جاتا ہے اس نے آپ(ع) پر ہمارے درود وسلام قرار دیئے اس سے ہمیں 
وِلایَتِکُمْ طِیباً لِخَلْقِنا وَطَہارَۃً لاََِنْفُسِنا وَتَزْکِیَۃً لَنا وَکَفَّارَۃً لِذُنُوبِنا
آپکی ولایت میں خصوصیت دی اسے ہماری پاکیزہ پیدائش ہمارے نفسوں کی صفائی ہمارے باطن کی درستی کا ذریعہ اور گناہوں کا کفارہ بنایا 
فَکُنَّا عِنْدَھُ مُسَلِّمِینَ بِفَضْلِکُمْ وَمَعْرُوفِینَ بِتَصْدِیقِنا إیَّاکُمْ فَبَلَغَ اﷲُ بِکُمْ ٲَشْرَفَ مَحَلِّ 
پس ہم اسکے حضور آپکی فضیلت کو ماننے والے اور آپکی تصدیق کرنے والے قرار پاگئے ہیں ہاں خدا آپکو صاحبان عظمت کے بلند مقام پر پہنچائے 
الْمُکَرَّمِینَ وَٲَعْلَی مَنازِلِ المُقَرَّبِینَ وَٲَرْفَعَ دَرَجاتِ الْمُرْسَلِینَ حَیْثُ لاَ یَلْحَقُہُ لاحِقٌ وَلاَ 
اور اپنے مقربین کی بلند منزلوںتک لے جائے اور اپنے پیغمبروں کے اونچے مراتب عطا کرے اسطرح کہ پیچھے والا وہاں نہ پہنچے کوئی 
یَفُوقُہُ فائِقٌ وَلاَ یَسْبِقُہُ سابِقٌ وَلاَ یَطْمَعُ فِی إدْرَاکِہِ طامِعٌ حَتَّی لاَ یَبْقَیٰ مَلَکٌ 
اوپر والا اس مقام سے بلند نہ ہوا اور کوئی آگے والا آگے نہ بڑھے اور کوئی طمع کرنے والا اس مقام کی طمع نہ کرے یہاں تک کہ باقی نہ 
مُقَرَّبٌ وَلاَ نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلاَ صِدِّیقٌوَلاَ شَھِیدٌ وَلاَ عالِمٌ وَلاَ جاھِلٌ وَلاَ دَنِیٌّ وَلاَ فاضِلٌ وَلاَ 
رہے کوئی مقرب فرشتہ نہ کوئی نبی مرسل نہ کوئی صدیق اور نہ شہید نہ کوئی عالم اور نہ جاہل نہ کوئی پست اور نہ کوئی بلند نہ کوئی 
مُؤْمِنٌ صالِحٌ وَلاَ فاجِرٌ طالِحٌ وَلاَ جَبَّارٌ عَنِیدٌ وَلاَ شَیْطانٌ مَرِیدٌ وَلاَ خَلْقٌ فِیما بَیْنَ ذلِکَ 
نیک مؤمن اور نہ کوئی فاسق و فاجر اور گناہ گار نہ کوئی ضدی سرکش اور نہ کوئی مغرور شیطان اور نہ ہی کوئی اور مخلوق گواہی دے سوائے 
شَھِیدٌ إلاَّ عَرَّفَھُمْ جَلالَۃَ ٲَمْرِکُمْ وَعِظَمَ خَطَرِکُمْ وَکِبَرَ شَٲْنِکُمْ وَتَمامَ نُورِکُمْ وَصِدْقَ 
اسکے کہ وہ انکو آپکی شان سے آگاہ کرے آپکے مقام کی بلندی آپکی شان کی بڑائی آپکے نور کی کاملیت آپکے درست درجات آپ 
مَقاعِدِکُمْ وَثَباتَ مَقامِکُمْ وَشَرَفَ مَحَلِّکُمْ وَمَنْزِلَتِکُمْ عِنْدَھُ وَکرامَتَکُمْ عَلَیْہِ وَخاصَّتَکُمْ 
کے مراتب کی ہمیشگی آپکے خاندانکی بزرگی اسکے ہاں آپکے مقام اس کے سامنے آپ(ع) کی بزرگواری اس کے ساتھ آپ(ع) کی خصوصیت 
لَدَیْہِ وَقُرْبَ مَنْزِلَتِکُمْ مِنْہُ بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی وَٲَھْلِی وَمالِی وَٲُسْرَتِی ٲُشْھِدُ اﷲَ 
اور اس سے آپکے مقام کے قرب کی گواہی دے میرے ماں باپ میرا گھر میرا مال اور میرا خاندان آپ(ع) پر قربان میں گواہ بناتا ہوں 
وَٲُشْھِدُکُمْ ٲَنِّی مُؤْمِنٌ بِکُمْ وَبِما آمَنْتُمْ بِہِ کافِرٌ بِعَدُوِّکُمْ وَبِما کَفَرْتُمْ بِہِ 
خدا کو اور آپکو کہ اس پر میں ایمان رکھتا ہوں جس پر آپ(ع) ایمان رکھتے ہیں منکر ہوں آپکے دشمن کا اور جس چیز کا آپ انکار کرتے ہیں 
مُسْتَبْصِرٌ بِشَٲْنِکُمْ وَبِضَلالَۃِ مَنْ خالَفَکُمْ مُوالٍ لَکُمْ وَلاََِوْلِیائِکُمْ مُبْغِضٌ 
آپکی شان کو جانتا ہوں اور آپکے مخالف کی گمراہی کو سمجھتا ہوں محبت رکھتا ہوں آپ(ع) سے اور آپکے دوستوںسے نفرت کرتا ہوں 
لاََِعْدائِکُمْ وَمُعادٍ لَھُمْ سِلْمٌ لِمَنْ سالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حارَبَکُمْ 
آپکے دشمنوں سے اور انکا دشمن ہوں میری صلح ہے اس سے جو آپ(ع) سے صلح رکھے اورجنگ ہے اس سے جو آپ(ع) سے جنگ کرے 
مُحَقِّقٌ لِما حَقَّقْتُمْ مُبْطِلٌ لِمَا ٲَبْطَلْتُمْ مُطِیعٌ لَکُمْ عارِفٌ بِحَقِّکُمْ 
حق کہتا ہوں اسے جسکو آپ(ع) حق کہیں باطل کہتا ہوں اسے جسکو آپ(ع) باطل کہیں آپکا فرمانبردار ہوں آپکے حق کو پہچانتا ہوں آپکی بڑائی 
مُقِرٌّ بِفَضْلِکُمْ مُحْتَمِلٌ لِعِلْمِکُمْ مُحْتَجِبٌ بِذِمَّتِکُمْ مُعْتَرِفٌ بِکُمْ مُؤْمِنٌ بِ إیابِکُمْ 
کو مانتا ہوں آپکے علم کا معتقد ہوںآپکی ولایت میں پناہ گزین ہوں آپکی ذات کا اقرار کرتا ہوں آپکے بزرگان کا معتقد ہوں آپکی 
مُصَدِّقٌ بِرَجْعَتِکُمْ مُنْتَظِرٌ لاََِمْرِکُمْ مُرْتَقِبٌ لِدَوْلَتِکُمْ آخِذٌ بِقَوْلِکُمْ عامِلٌ 
رجعت کی تصدیق کرتا ہوں آپکے دور کا منتظر ہوں آپکی حکومت کا انتظار کرتا ہوں آپ(ع) کے قول کو قبول کرتا ہوں آپ(ع) کے حکم پر عمل
بِٲَمْرِکُمْ مُسْتَجِیرٌ بِکُمْ زائِرٌ لَکُمْ لائِذٌ عائِذٌ بِقُبُورِکُمْ مُسْتَشْفِعٌ إلَی اﷲِ عَزَّوَجَلَّ بِکُمْ 
کرتا ہوں آپکی پناہ میں ہوںآپکی زیارت کو آیا ہوں آپکے مقبرے میں پوشیدہ ہو کر پناہ لی ہے خدا کے حضور آپکو اپنا سفارشی بناتا ہوں 
وَمُتَقَرِّبٌ بِکُمْ إلَیْہِ وَمُقَدِّمُکُمْ ٲَمامَ طَلِبَتِی وَحَوَائِجِی وَ إرادَتِی فِی کُلِّ ٲَحْوالِی وَٲُمُورِی 
آپکے ذریعے اسکا قرب چاہتا ہوں آپکو اپنی ضرورتوں حاجتوں اور ارادوں کا وسیلہ بناتا ہوں اپنے ہر حال اور ہر کام میں اور ایمان 
مُؤْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَعَلانِیَتِکُمْ وَشاھِدِکُمْ وَغائِبِکُمْ وَٲَوَّلِکُمْ وَآخِرِکُمْ وَمُفَوِّضٌ فِی ذلِکَ 
رکھتا ہوں آپ(ع) میں سے نہاں اور عیاں پر آپ(ع) میں سے ظاہر اور پوشیدہ پر آپ(ع) میں سے اول اور آخر پر ان تمام امور کیساتھ خود کو 
کُلِّہِ إلَیْکُمْ وَمُسَلِّمٌ فِیہِ مَعَکُمْ وَقَلْبِی لَکُمْ مُسَلِّمٌ وَرَٲْئِی لَکُمْ تَبَعٌ وَنُصْرَتِی 
آپکے سپرد کرتا ہوں اوران میں آپکے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہوں میرا دل آپکا معتقد ہے میرا ارادہ آپکے تابع ہے میری مدد و نصرت 
لَکُمْ مُعَدَّۃٌ حَتَّی یُحْیِیَ اﷲُ تَعَالی دِینَہُ بِکُمْ وَیَرُدَّکُمْ فِی ٲَیَّامِہِ وَیُظْھِرَکُمْ لِعَدْلِہِ 
آپ کیلئے حاضر ہے یہاں تک کہ خدا آپکے ہاتھوں اپنے دین کو زندہ کرے آپکو اس زمانے میںلے جائے قیام عدل میں آپکی مدد کرے 
وَیُمَکِّنَکُمْ فِی ٲَرْضِہِ فَمَعَکُمْ مَعَکُمْ لاَمَعَ غَیْرِکُمْ آمَنْتُ بِکُمْ وَتَوَلَّیْتُ آخِرَکُمْ 
اور آپکو اپنی زمین میں اقتدار دے پس میں صرف آپکے ساتھ ہوں آپکے غیر کیساتھ نہیں آپکا معتقد ہوں اور آپ(ع) میں سے آخری کا محب ہوں 
بِمَا تَوَلَّیْتُ بِہِ ٲَوَّلَکُمْ وَبَرِئْتُ إلَی اﷲِ عَزَّوَجَلَّ مِنْ ٲَعْدائِکُمْ وَمِنَ الْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ 
جیسے آپ(ع) میں سے اول کا محب ہوں میں خدائے عزو جل کیسامنے آپکے دشمنوں سے بیزاری کرتا ہوں اور بیزار ہوں بتوں سے سرکشوں سے 
وَالشَّیاطِینِ وَحِزْبِھِمُ الظَّالِمِینَ لَکُمُ الْجاحِدِینَ لِحَقِّکُمْ وَالْمارِقِینَ مِنْ وِلایَتِکُمْ 
شیطانوں سے اور انکے گروہ سے جو آپ(ع) پر ظلم کرنے والے آپ(ع) کے حق کا انکار کرنے والے آپ(ع) کی ولایت سے نکل جانے والے 
وَالْغاصِبِینَ لاِِِرْثِکُمُ الشَّاکِّینَ فِیکُمُ الْمُنْحَرِفِینَ عَنْکُمْ وَمِنْ کُلِّ وَلِیجَۃٍ دُونَکُمْ وَکُلِّ 
آپکی وراثت غصب کرنے والے آپ پر شک لانے والے آپ(ع) سے پھر جانے والے ہیں اور بیزار ہوںمیں آپکے سوا ہر جماعت 
مُطاعٍ سِواکُمْ وَمِنَ الْاََئِمَّۃِ الَّذِینَ یَدْعُونَ إلَی النَّارِ فَثَبَّتَنِیَ اﷲُ ٲَبَداً 
سے آپکے سوا ہر اطاعت کئے والے سے اور ان پیشوائوں سے بیزار ہوں جو جہنم میںلے جانے والے ہیں پس جب تک زندہ ہوں 
مَا حَیِیتُ عَلَی مُوالاتِکُمْ وَمَحَبَّتِکُمْ وَدِینِکُمْ وَوَفَّقَنِی لِطاعَتِکُمْ وَرَزَقَنِی شَفاعَتَکُمْ 
خدا مجھے قائم رکھے آپکی دوستی پر آپکی محبت پر آپکے دین پر اور توفیق دے آپکی پیروی کرنے کی اور آپ(ع) کی شفاعت نصیب کرے 
وَجَعَلَنِی مِنْ خِیارِ مَوالِیکُمُ التَّابِعِینَ لِما دَعَوْتُمْ إلَیْہِ وَجَعَلَنِی مِمَّنْ یَقْتَصُّ 
خدا مجھ کو آپکے بہترین دوستوں میںرکھے جو اسکی پیروی کرنے والے ہوںجنکی طرف آپ نے دعوت دی اورمجھے ان میں سے قرار 
آثارَکُمْ وَیَسْلُکُ سَبِیلَکُمْ وَیَھْتَدِی بِھُداکُمْ وَیُحْشَرُ فِی زُمْرَتِکُمْ وَیَکِرُّ فِی 
دے جو آپکے اقوال نقل کرتے ہیں مجھے آپکی راہ پر چلائے آپکی ہدایت سے بہرہ ور کرے آپکے گروہ میں اٹھائے آپکی رجعت 
رَجْعَتِکُمْ وَیُمَلَّکُ فِی دَوْلَتِکُمْ وَیُشَرَّفُ فِی عافِیَتِکُمْ وَیُمَکَّنُ فِی ٲَیَّامِکُمْ وَتَقِرُّ عَیْنُہُ غَداً 
میں مجھے بھی لوٹائے آپکی حکومت میں آپکی ریاعا بنائے آپکے دامن میں عزت دے آپکے عہد میںاعلیٰ مقام دے اور ان میں رکھے 
بِرُؤْیَتِکُمْ بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی وَٲَھْلِی وَمالِی مَنْ ٲَرادَ اﷲَ 
جو کل آپکے دیدار سے آنکھیں ٹھنڈی کریں گے میرے ماں باپ میری جان میرا خاندان اور مال آپ(ع) پر قربان جو خدا کو چاہے وہ 
بَدَٲَ بِکُمْ وَمَنْ وَحَّدَھُ قَبِلَ عَنْکُمْ وَمَنْ قَصَدَھُ تَوَجَّہَ بِکُمْ مَوالِیَّ لاَ ٲُحْصِی 
آپ(ع) سے ملتا ہے جو اسے یکتا سمجھے وہ آپکی بات مانتا ہے جو اسکی طرف بڑھے وہ آپکا رخ کرتا ہے میرے سردارمیں آپکی تعریف کا 
ثَنائَکُمْ وَلاَ ٲَبْلُغُ مِنَ الْمَدْحِ کُنْھَکُمْ وَمِنَ الْوَصْفِ قَدْرَکُمْ وَٲَنْتُمْ نُورُ الْاََخْیارِ وَھُداۃُ 
اندازہ نہیں کر سکتا نہ آپکی مدح کی حقیقت کو سمجھ سکتا ہوں اور نہ آپکی شان کا تصور کرسکتا ہوں آپ شرفائ کا نور نیکو ں کے رہبر خدائے 
الْاَبْرارِ وَحُجَجُ الْجَبَّارِبِکُمْ فَتَحَ اﷲُ وَبِکُمْ یَخْتِمُ وَبِکُمْ یُنَزِّلُ الْغَیْثَ وَبِکُمْ یُمْسِکُ 
قادر کی حجتیں ہیں خدا نے آپ(ع) سے آغاز وانجام کیا ہے وہ آپ(ع) کے ذریعے بارش برساتا ہے آپ کے ذریعے آسمان کو
السَّمائَ ٲَنْ تَقَعَ عَلَی الْاََرْضِ إلاَّ بِ إذْنِہِ وَبِکُمْ یُنَفِّسُ الْھَمَّ وَیَکْشِفُ الضُّرَّوَعِنْدَکُمْ 
روکے ہوئے ہے تاکہ زمین پرنہ آ گرے مگر اسکے حکم سے وہ آپ(ع) کے ذریعے غم دور کرتا اور سختی ہٹاتا ہے وہ پیغام آپ(ع) کے پاس ہے 
مَا نَزَلَتْ بِہِ رُسُلُہُ وَھَبَطَتْ بِہِ مَلائِکَتُہُ وَ إلی جَدِّکُمْ اگر امیر المؤمنین- کی زیارت پڑھے تو 
جو اس کے رسول لائے اور فرشتے جس کو لے کر اترے اور آپ(ع) کے نانا کی طرف 
بجائے و إلی جدّکمکے کہے:وَ إلی ٲخیک بُعِثَ الرُّوحُ الْاََمِینُ آتاکُمُ اﷲُ مَا لَمْ یُؤْتِ 
اور آپ(ع) کے نانا کی طرف اور آپ(ع) کے بھائی کے پاس روح الامین آیا خدا نے آپ کو وہ نعمت دی جو جہانوں میں 
ٲَحَداً مِنَ الْعالَمِینَ طَٲْطَٲَ کُلُّ شَرِیفٍ لِشَرَفِکُمْ وَبَخَعَ کُلُّ مُتَکَبِّرٍ لِطاعَتِکُمْ وَخَضَعَ کُلُّ 
کسی کو نہ دی ہر بڑائی والا آپ(ع) کی بڑائی کے آگے جھکتا ہے ہر مغرور آپ(ع) کا حکم مانتا ہے ہر زبردست آپ(ع) کی فضلیت کے سامنے 
جَبَّارٍ لِفَضْلِکُمْ وَذَلَّ کُلُّ شَیْئٍ لَکُمْ وَٲَشْرَقَتِ الْاََرْضُ بِنُورِکُمْ وَفازَ الْفائِزُونَ بِوِلایَتِکُمْ 
خم ہوتا ہے ہر چیز آپکے آگے پست ہے زمین آپ(ع) کے نور سے چمکتی ہے کامیابی پانے والے آپ(ع) کی ولایت سے کامیابی پاتے ہیں
بِکُمْ یُسْلَکُ إلَی الرِّضْوانِ وَعَلَی مَنْ جَحَدَ وِلایَتَکُمْ غَضَبُ الرَّحْمٰنِ بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی 
کہ آپ(ع) کے ذریعے رضائ الہی حاصل کرتے ہیں اور جو آپ(ع) کی ولایت کے منکر ہیں ان پر خدا کا غضب آتا ہے میرے ماں باپ 
وَنَفْسِی وَٲَھْلِی وَمَالِی ذِکْرُکُمْ فِی الذَّاکِرِینَ وَٲَسْماؤُکُمْ فِی الْاََسْمائِ وَٲَجْسادُکُمْ فِی 
میری جان میرا خاندان اور مال آپ(ع) پر قربان آپکا ذکر ہے ذکر کرنے والوں میں ہے آپکے نام ناموں میں خاص ہیں آپکے جسم اعلیٰ ہیں 
الْاَجْسادِ وَٲَرْواحُکُمْ فِی الْاََرْواحِ وَٲَنْفُسُکُمْ فِی النُّفُوسِ وَآثارُکُمْ فِی الْاَثارِ وَقُبُورُکُمْ 
جسموں میں آپکی روحیںبہترین ہیں روحوں میں آپکے دل پاکیزہ ہیں دلوں میں آپ(ع) کے نشان عمدہ ہیں نشانوں میں اور آپ(ع) کی 
فِی الْقُبُورِ فَمَا ٲَحْلَی ٲَسْمائَکُمْ وَٲَکْرَمَ ٲَنْفُسَکُمْ وَٲَعْظَمَ شَٲْنَکُمْ وَٲَجَلَّ خَطَرَکُمْ وَٲَوْفَی 
قبریں پاک ہیںقبروں میں پس کتنے پیارے ہیں آپکے نام کتنے گرامی ہیںآپکے نفوس آپکی شان بلند ہے آپکا مقام عظیم ہے آپکا 
عَھْدَکُمْ وَٲَصْدَقَ وَعْدَکُمْ کَلامُکُمْ نُورٌ وَٲَمْرُکُمْ رُشْدٌ وَوَصِیَّتُکُمُ التَّقْوَی وَفِعْلُکُمُ الْخَیْرُ 
پیمان پورا ہونے والا اور آپ(ع) کا وعدہ سچا ہے آپ(ع) کا کلام روشن آپ(ع) کے حکم میں ہدایت آپ(ع) کی وصیت پرہیز گاری آپ(ع) کا فعل عمدہ 
وَعادَتُکُمُ الْاِحْسانُ وَسَجِیَّتُکُمُ الْکَرَمُ وَشَٲْنُکُمُ الْحَقُّ وَالصِّدْقُ وَالرِّفْقُ وَقَوْلُکُمْ حُکْمٌ 
آپ(ع) کی عادت پسندیدہ آپ(ع) کے اطوار میں بزرگواری آپ(ع) کی شان سچائی راستی اور ملائمت ہے آپ(ع) کا قول مضبوط و یقینی ہے 
وَحَتْمٌ وَرَٲْیُکُمْ عِلْمٌ وَحِلْمٌ وَحَزْمٌ إنْ ذُکِرَ الْخَیْرُ کُنْتُمْ ٲَوَّلَہُ وَٲَصْلَہُ وَفَرْعَہُ وَمَعْدِنَہُ وَمَٲْواھُ 
آپکی رائے میں نرمی اور پختگی ہے اگر نیکی کا ذکر ہو تو آپ(ع) اس میں اول اسکی جڑ اسکی شاخ اس کا مرکز اس کا ٹھکانہ اور اس کی انتہا ہیں 
وَمُنْتَہاھُ بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی کَیْفَ ٲَصِفُ حُسْنَ ثَنائِکُمْ وَٲُحْصِی جَمِیلَ بَلائِکُمْ 
قربان آپ(ع) پر میرے ماں باپ اور میری جان کسطرح میںآپکی زیبا تعریف و توصیف کروں اور آپکی بہترین آزمائشوں کا تصور کروں 
وَبِکُمْ ٲَخْرَجَنَا اﷲُ مِنَ الذُّلِّ وَفَرَّجَ عَنَّا غَمَراتِ الْکُرُوبِ وَٲَنْقَذَنا مِنْ شَفا جُرُفِ الْھَلَکاتِ 
کہ خدا نے آپکے ذریعے ہمیں خواری سے بچایا ہمارے رنج و غم کو دور فرمایا اور ہمیں تباہی کی وادی سے نکالا اور جہنم کی آگ سے آزاد 
وَمِنَ النَّارِ بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی وَنَفْسِی بِمُوالاتِکُمْ عَلَّمَنَا اﷲُ مَعالِمَ دِینِنا وَٲَصْلَحَ مَا کانَ 
کیا میرے ماں باپ اور میری جان آپ(ع) پر قربان آپ(ع) کی دوستی کے وسیلے سے خدا نے ہمیں دینی تعلیمات عطا کی اور ہماری دنیا کے 
فَسَدَ مِنْ دُنْیانا وَبِمُوالاتِکُمْ تَمَّتِ الْکَلِمَۃُ وَعَظُمَتِ النِّعْمَۃُ وَایْتَلَفَتِ الْفُرْقَۃُ وَ بِمُوالاتِکُمْ 
بگڑے کام سنوار دیے آپ(ع) کی ولایت کی بدولت کلمہ مکمل ہوا نعمتیں بڑھ گئیں اور آپس کی دوریاں مٹ گئیں آپ(ع) کی دوستی کے 
تُقْبَلُ الطَّاعَۃُ الْمُفْتَرَضَۃُ وَلَکُمُ الْمَوَدَّۃُ الْواجِبَۃُ وَالدَّرَجاتُ الرَّفِیعَۃُ وَالْمَقامُ الْمَحْمُودُ 
باعث اطاعت واجبہ قبول ہوتی ہے آپ(ع) سے محبت رکھنا واجب ہے خدائے عزو جل کے ہاں آپ کیلئے بلند درجے پسندیدہ مقام اور 
وَالْمَکانُ الْمَعْلُومُ عِنْدَ اﷲِ عَزَّ وَجَلَّ وَالْجاھُ الْعَظِیمُ وَالشَّٲْنُ الْکَبِیرُ وَالشَّفاعَۃُ الْمَقْبُولَۃُ 
اونچا مرتبہ ہے نیز اس کے حضور آپ(ع) کی بڑی عزت ہے بہت اونچی شان ہے اور آپ(ع) کی شفاعت قبول شدہ ہے 
رَبَّنا آمَنَّا بِمَا ٲَنْزَلْتَ وَاتَّبَعْنَا الرَّسُولَ فَاکْتُبْنا مَعَ الشَّاھِدِینَ 
اے ہمارے رب ہم ایمان لائے اس پر جو تو نے نازل کیا اور ہم نے رسول کی پیروی کی پس ہمیں گواہی دینے والوں میں لکھ لے 
رَبَّنا لاَ تُزِغْ قُلُوبَنا بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنا وَھَبْ لَنا مِنْ لَدُنْکَ رَحْمَۃً إنَّکَ ٲَنْتَ 
اے ہمارے رب ہمارے دل ٹیڑھے نہ ہونے دے جب کہ تو نے ہمیں ہدایت دی اور ہم کو اپنی طرف سے رحمت عطاکر بے شک تو 
الْوَہَّابُ سُبْحانَ رَبِّنا إنْ کانَ وَعْدُ رَبِّنا لَمَفْعُولاً۔ یَا وَلِیَّ اﷲِ إنَّ بَیْنِی وَبَیْنَ 
بہت عطا کرنے والا ہے پاک تر ہے ہمارا رب یقینا ہمارے رب کاوعدہ پورا ہو گا اے ولی خدا بے شک میرے اور خدائے عز و جل 
اﷲِ عَزَّوَجَلَّ ذُنُوباً لاَ یَٲْتِی عَلَیْہا إلاَّ رِضاکُمْ فَبِحَقِّ مَنِ ائْتَمَنَکُمْ عَلَی سِرِّھِ وَاسْتَرْعاکُمْ 
کے درمیان گناہ حائل ہیں جو آپ(ع) چاہیں تومعاف ہو سکتے ہیں پس واسطہ اس کا جس نے آپ کو اپنا راز داں بنایا اپنی مخلوق کا معاملہ 
ٲَمْرَ خَلْقِہِ وَقَرَنَ طاعَتَکُمْ بِطاعَتِہِ لَمَّا اسْتَوْھَبْتُمْ ذُنُوبِی وَکُنْتُمْ شُفَعائِی 
آپکو سونپا آپکی اطاعت اپنی اطاعت کیساتھ واجب قرار دی آپ میرے گناہ معاف کروائیں اور میرے سفارشی بن جائیں کہ 
فَ إنِّی لَکُمْ مُطِیعٌ مَنْ ٲَطاعَکُمْ فَقدْ ٲَطاعَ اﷲَ وَمَنْ عَصَاکُمْ فَقَدْ عَصَی اﷲَ 
یقیناً میں آپکا پیرو کارہوں جس نے آپکی پیروی کی تو اس نے خدا کی فرمانبرداری کی اور جس نے آپکی نافرمانی کی خدا کی نافرمانی کی 
وَمَنْ ٲَحَبَّکُمْ فَقَدْ ٲَحَبَّ اﷲَ وَمَنْ ٲَبْغَضَکُمْ فَقَدْ ٲَبْغَضَ اﷲَ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی لَوْ 
جس نے آپ(ع) سے محبت کی تو اس نے خدا سے محبت کی اور جس نے آپ(ع) سے دشمنی کی اس نے خدا سے دشمنی کی اے معبود یقیناً جب 
وَجَدْتُ شُفَعائَ ٲَقْرَبَ إلَیْکَ مِنْ مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ الْاََخْیارِ الاََئِمَّۃِ الاََبْرارِ لَجَعَلْتُھُمْ 
میں نے ایسے سفارشی پا لیے ہیں جو تیرے مقرب ہیںیعنی حضرت محمد(ص) اور انکے اہلبیت(ع) جو نیک اور خوش کردار امام(ع) ہیں ضرور میں نے 
شُفَعائِی فَبِحَقِّھِمْ الَّذِی ٲوْجَبْتَ لَھُم عَلَیْکَ ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُدْخِلَنِی فِی 
انہیں اپنے سفارشی بنایا ہے پس انکے حق کے واسطے سے جو تو نے خود پر لازم کرر کھا ہے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے ان لوگوں میں 
جُمْلَۃِ الْعارِفِینَ بِھِمْ وَبِحَقِّھِمْ وَفِی زُمْرَۃِ الْمَرْحُومِینَ بِشَفاعَتِھِمْ إنَّکَ 
داخل فرما جو انکی اور انکے حق کی معرفت رکھتے ہیںاور مجھے اس گروہ میں رکھ جس پر انکی سفارش سے رحم کیا گیا ہے بے شک تو 
ٲَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ وَصَلَّی اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ وَسَلَّمَ تَسْلِیماً کَثِیراًوَحَسْبُنَا 
سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے اور خدا محمد(ص) پر اور انکی پاکیزہ آل(ع) پر درود بھیجے اور بہت بہت سلام بھیجے سلام اور کافی ہے ہمارے لیے
اﷲُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ۔
خدا جو بہترین کارساز ہے۔
مولف کہتے ہیں یہ زیارت شیخ نے بھی تہذیب میںنقل کی ہے اور اس کے بعد ایک دعائے وداع بھی درج کی ہے جسے ہم نے اختصار کی وجہ سے یہاںنقل نہیں کیا علامہ مجلسی(رح) کے بقول یہ بہترین زیارت جامعہ ہے جو سند متن اور فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے بہت خوب ہے علامہ مجلسی کے والد ماجد نے الفقیہ کی شرح میں فرمایا ہے کہ یہ زیارت دیگر تمام زیارتوں کی نسبت بہتر اور کامل تر ہے اور یہ کہ میں جب تک عتبات عالیات میںرہا ہوں اس زیارت کے علاوہ میں نے کوئی زیارت نہیں پڑھی۔