چھٹا مطلب رقعہ حاجت

تحفتہ الزائر میں امام جعفر صادق - سے مروی ہے کہ کسی مومن کو جب کوئی حاجت در پیش ہو یا کسی معاملے میں خوف لاحق ہو تو وہ ایک سفید کاغذ پر یہ عبارت لکھے :
بِسْمِ اﷲ الرَّحْمنِ 
خدا کے نام سے شروع جو بڑا رحم 
الرَّحِیمِ اَللّٰھُمَّ إنِّی 
والا مہربان ہے اے معبود میں
ٲَتَوجَّہُ إلَیْکَ 
تیری طرف آیا ہوں بوسطہ
بِٲَحَبِّ الْاََسْمائِ 
تیرے سب سے پسندیدہ نام 
إلَیْکَ وَٲَعْظَمِہا 
کے جو تیرے نزدیک سب
لَدَیْکَ وَٲَتَقَرَّبُ وَ 
ناموں سے عظیم ہے تیرا قرب
ٲَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِمَنْ 
چاہا اور تیرے حضور وسیلہ بنایا
ٲَوْجَبْتَ حَقَّہُ عَلَیْکَ 
ہے اس کو جس کا حق تو نے
بِمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَ 
خود پر لازم ٹھہرایا وسیلہ بنایا 
فاطِمَۃَ وَالْحَسَنِ وَ 
ہے محمد(ص)، علی (ع)، فاطمہ (ع)، حسن (ع)، حسین (ع)، 
الْحُسَیْنِ وَعَلِیِّ بْنِ 
کو اور وسیلہ بنایا ہے علی (ع)بن 
الْحُسَیْنِ وَمُحَمَّدِ
الحسین(ع)، محمد(ع) 
بْنِ عَلِیٍّ وَجَعْفَرِ بْنِ
بن علی(ع) ، جعفر(ع) بن 
مُحَمَّدٍ وَمُوسَی بْنِ 
محمد(ع) کو اور مو(ع)سیٰ بن 
جَعْفَرٍوَعَلِیِّ بْنِ 
جعفر(ع)، علی(ع) بن 
مُوسی وَمُحَمَّدِ بْنِ 
موسیٰ(ع) ،محمد(ع) بن علی(ع) ،علی(ع) 
عَلِیٍّ وَعَلِیِّ بْنِ 
بن محمد(ع) اور حسن(ع) بن 
مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنِ 
علی (ع) کو اور وسیلہ بنایا ہے
بْنِ عَلِیٍّ وَالْحُجَّۃِ 
حجت منتظر (ع) کو خدا کا
الْمُنْتَظَرِ صَلَواتُ 
درود ہو ان سب
اﷲُ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ
معصومین (ع) پر خدایا میرا یہ
اکْفِنِی کَذا وَکَذا
اور یہ کام بنا دے
لفظ کذا کذا کی بجائے اپنی حاجت کا تذکرہ کرے پھر اس کاغذ کو مٹی میں لپیٹ کر آب جاری یا کنویں میں ڈال دے انشائ اﷲ خداوند کریم جلد ہی یہ حاجت پوری فرمادے گا۔