اعضا کے دردوں، بیماریوں اور بخار دور کرنے کی دعائیں اور تعویذات

سید ابن طائوس (رح)نے مہج الدعوات میں سعید ابن ابو الفتح قمی الواسطی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا مجھے ایک شدید بیماری لا حق ہوگئی ہے جس کے علا ج سے حکیم و طبیب عاجز آچکے ہیں چنانچہ میرے والد مجھے شفا خانے لے گئے تو وہاں کے اطبائ کے علاوہ ایک ماہرنصرانی طبیب کو بھی بلوایا گیا سب نے میرے بارے خوب سوچ و بچار کیاور آخر اس نتیجے پر پہنچے کہ اس بیماری کا علاج سوائے خدا کے کسی کے بس میں نہیں ہے یہ سن کر میں بہت ہی شکستہ دل اور غمگین ہوگیا اور میرے والد کی جو کتابیں میرے قریب پڑی تھیں ان میں سے اٹھا کر ایک کا مطالعہ کرنے لگ گیا اس اثنا میں ایک کتاب کی پشت پر تحریر دیکھی کہ امام جعفر صادق - نے حضرت رسول خدا سے روایت کی ہے کہ آپ (ص)نے فرمایا جس شخص کو کوئی بیماری لاحق ہو تو وہ نماز فجر کے بعد چالیس مرتبہ پڑھے :
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا 
الرَّحِیمِ، الْحَمْدُ لِلّٰہِِ
مہربان ہے حمد ہے اللہ کے لئے 
رَبِّ الْعالَمِینَ حَسْبُنَا
جوجہانوں کا رب ہمیں اللہ کافی 
اﷲُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ
ہے وہ بہترین کار ساز ہے 
تَبَارَکَ اﷲُ ٲَحْسَنُ
با برکت ہے جو سب سے اچھا خالق 
الْخالِقِینَ وَلاَ حَوْلَ
ہے اور نہیں ہے طاقت وقوت
وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ
مگر جو خدائے بلند 
الْعَظِیمِ۔
وبزرگ سے ہے۔
اس دوران درد اور بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرتا رہے پس خدا وند عالم اسے صحت عطا فرمائے گا اس پر میں نے صبح کا انتظار کیا صبح ہوئی تو فریضہ نماز بجالانے کے بعد چالیس مرتبہ یہ دعا پڑھی اور پڑھتے وقت بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرتا رہا چنانچہ اللہ نے میری بیماری دور کر دی میں بیٹھا بیٹھا ڈر رہا تھا کہ وہ بیماری کہیں پھر سے نہ پلٹ آئے لیکن جب تین دن گزر گئے تو میں نے یہ ماجرا اپنے والد کو سنایا انہوں نے خدا کا شکر ادا کیا اور پھر یہ ماجرا ایک طبیب سے بیان کیا کہ جو کافر ذمی تھا وہ میرے پاس آیا اور دیکھا کہ واقعی بیماری دور ہو چکی تھی اس پر اس نے اس وقت کلمہ شہادت زبان پر جاری کیا اور صحیح معنوں میں مسلمان ہو گیا مصباح میں شیخ کفعمی (رح) فرماتے ہیں کہ جب تمہیں کوئی بیماری لاحق ہو تو ہر فریضہ نماز کے بعد اپنا ہاتھ مقام سجدہ پر لگا کر دردو بیماری کی جگہ پر پھیرو اور سات مرتبہ یہ دعا پڑھو ؛
یَا مَنْ کَبَسَ الْاَرْضَ
اے وہ خدا جس نے زمین کو پانی 
عَلَی الْمائِ وَسَدَّ الْھَوائَ
پرجمایا ہوا کو آسمان کے 
بِالسَّمائِ وَاخْتارَ
ساتھ روکا اور اپنی ذات کے لئے 
لِنَفْسِہِ ٲَحْسَنَ الاسْمائ
اچھے اچھے نام پسند فرمائے 
ِصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
تو رحمت فرما محمد پر اور آل(ع)
مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِی کَذا 
محمد اور میری یہ حاجت پوری کر
وَکَذا وَارْزُقْنِی وَعافِنِی 
اور مجھیاس بیماری سے صحت و 
مِنْ کَذا وَکَذا۔
سلامتی عطا فرما۔
یہاں کذا کذا کی جگہ اپنی بیماری کا نام لے ۔