ایک اور دعا

حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب + سے منقول ہے کہ جسم کے جس حصے میں درد ہو ہاتھ رکھ کر یہ دعا تین مرتبہ پڑھو :

اﷲُ اﷲُ اﷲُ رَبِّی حَقّاً 
اللہ اللہ اللہ میرا سچا رب ہے میں کسی
لاَ ٲُشْرِکُ بِہِ شَیْئاً۔
کو اسکا شریک نہیں بناتا اے معبود
اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ لَہا وَلِکُلِّ 
اس درد اور ہر مصیبت میں تو
عَظِیمَۃٍ فَفَرِّجْہا عَنِّیْ۔ 
ہی حکیم ہے پس میرا یہ درد دور فرما ۔
نیز حضرت امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ درد کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر کہو بسم اللہ کہے پھر اس جگہ پر ہا تھ پھیرتے ہوئے سات مر تبہ کہو:
ٲَعُوذُ بِعِزَّۃِ اﷲِ وَٲَعُوذُ 
پناہ لیتا ہوں عزت خدا کی ، پناہ لیتا 
بِقُدْرَۃِ اﷲِ وَٲَعُوذُ
ہوں قدرت خدا کی ،پناہ لیتا ہوں 
بِجَلالِ اﷲِ، وَٲَعُوذُ
جلال خدا کی، پناہ لیتا ہوں عظمت 
بِعَظَمَۃِ اﷲ، وَٲَعُوذُ
خدا کی اور پناہ لیتا ہوں ذات خدا 
بِجَمْعِ اﷲِ، وَٲَعُوذُ
کی ،پناہ لیتا ہوں حضرت 
بِرَسُولِ اﷲِ صَلَّی اﷲُ
رسول خدا کی اور 
عَلَیْہِ وَآلِہِ وَٲَعُوذُ بِٲَسْمائِ 
پناہ لیتا ہوں اسماے الہی 
اﷲِ مِنْ شَرِّ مَا ٲَحْذَرُ
کی اس کے شر سے کہ جس سے اپنی 
وَمِنْ شَرِّ مَا ٲَخافُ
جان کے لئے ڈرتا ہوں اور 
عَلَی نَفْسِی۔
خوف کھاتا ہو ں ۔
ایک روایت ہے کہ جب کوئی بچہ بیمار ہو تو اس کی ماں گھر کی چھت پر جاکر سر سے چادراتار دے اور زیر آسمان بال بکھرا کر سر سجدے میں رکھ دے اور یہ دعا پڑھے
اَللّٰھُمَّ رَبِّ ٲَنْتَ
اے معبود اے پالنے والے تونے 
ٲَعْطَیْتَنِیہِ وَٲَنْتَ وَھَبْتَہُ
ہی مجھے عطا کیا اور تو نے ہی مجھے یہ 
لِی، اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ
دیا تھا پس اے معبود اپنی اس بخشش 
ھِبَتَکَ الْیَوْمَ جَدِیدَۃً
کو آج پھر تازہ کردے کہ تو ہی 
إنَّکَ قادِرٌ مُقْتَدِرٌ۔
قدرت و اختیار والا ہے۔
اور پھر اس وقت تک سر سجدے سے نہ اٹھائے جب تک بچے کو آرام نہ ہو جائے۔ 
شیخ شہید (رح) نے نقل فرمایا ہے کہ جسے کوئی شدید درد لاحق ہو جائے تو وہ ایک برتن میں کچھ گندم ڈال کر اپنے پاس رکھے اور پانی کا ایک جام پر چالیس مرتبہ سور ہ فاتحہ پڑھے پھر وہ پانی اپنے اوپر چھڑک لے بعد میں اپنے پاس رکھی ہوئی گندم کسی سائل کو دے اور اسے کہے کہ وہ اس کیلئے بیماری سے شفا یابی کی دعا کرے انشائ اللہ شفا حاصل ہوجاے گی اور معتبر اسناد کے ساتھ یہ بات ہم تک پہنچی ہے کہ اپنی بیماروں کا علاج صدقہ سے کرو ۔
نیز شیخ شہید (رح) نے دفع مرض کے لئے یہ بھی نقل کیا ہے کہ انسان اپنا ہاتھ بیمار کے دایں بازو پر رکھے اور سات مرتبہ سورہ حمد کی تلاوت کرے اور پھر یہ د عا پڑھے: 
اَللّٰھُمَّ ٲَزِلْ عَنْہُ الْعِلَلَ
اے معبود اس سے بیماری اور
وَالدَّائَ، وَٲَعِدْھُ إلَی
اسباب دور کر دے اسے صحت اور
الصِّحَّۃِ وَالشِّفائِ،
شفا کی طرف لوٹا دے بہترین
وَٲَمِدَّھُ بِحُسْنِ
حفاظت سے اس کی مدد کر اور اسے
الْوِقایَۃِ، وَرُدَّھُ إلی
اچھی حالت کی طرف پلٹا دے اس
حُسْنِ الْعافِیَۃِ وَاجْعَلْ
بیماری میں اسے جو تکلیف پہنچی ہے
مَا نالَہُ فِی مَرَضِہِ ہذَا
اس کو اس کی زندگی کا سبب اور اس
مادَّۃً لِحَیاتِہِ وَکَفَّارَۃً
کے گناہوں کا کفارہ بنا دے اے
لِسَیِّئَاتِہِ اَللّٰھُمَّ وَصَلِّ
معبود رحمت نازل فرما محمد اور آل(ع) محمد
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
پر۔
اگر یہ دعا اسکے تندرست ہونے کے سلسلے میں کوئی اثر نہ دکھائے تو دوبارہ یہی عمل کرے لیکن اس دفعہ سورہ حمد ستر مرتبہ پڑھے انشا ئ اللہ دعا اثر کرے گی امام محمد باقر - سے روایت ہے کہ جس کو سورہ حمد اور سورہ توحید صحت یاب نہ کریں تو پھر کوئی چیز اس کو صحت یاب نہیں کر سکتی جب کہ یہ دو سورتیں ہر مرض وبیماری کو دور کرتی ہیں امام جعفر صادق - سے منقول ہے جس مؤمن کو کوئی درد یا بیماری لا حق ہو تو خلوص نیت کے ساتھ یہ دعا وَنُنَزِّلُ مِنَ 
اور جو نازل کیا
الْقُرْآنِ مَا ھُوَ شِفائٌ
گیا قرآن سے اور وہ مومنین کے 
وَرَحْمَۃٌ لِلْمُؤْمِنِینَ۔
لئے شفا و رحمت ہے ۔
پڑھے اور درد و بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرے تو حق تعالیٰ اسے شفا عطا فرمائے گا۔
امام علی رضا - سے مروی ہے کہ ہر طرح کی درد و بیماری پر یہ دعا پڑھے:
یَا مُنْزِلَ الشِّفائِ وَمُذْھِبَ
اے شفا کے نازل کرنے والے اور 
الدَّائِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ
بیماری کے دور کرنے والے رحمت 
وَآلِہِ وَٲَنْزِلْ عَلَی
فرما محمد اور ان کی آل(ع) پر اور میرے 
وَجَعِی الشِّفائَ۔
اس درد کی شفا ناز ل کر۔
سید ابن طائوس (رح) نے کتاب مہج میں ابن عباس(رض) سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا میں امیر المومنین- کے پاس بیٹھا تھا کہ اچانک وہاں ایک شخص آگیا کہ اس کا رنگ فق تھا اس نے عرض کیا اے امیر المومنین- میں ہمیشہ بیمار رہتا ہوں مجھے کئی بیماریاں لاحق ہیں لہذا مجھے کوئی ایسی دعا تعلیم فرمائیں کہ جس سے میں اپنی بیماریوں کے مقابل مدد کر سکوں آنجناب(ع) نے فرمایا کہ میں تجھے وہ دعا تعلیم کرتا ہوں جو جبرائیل(ع) نے حسنین(ع) کی بیماری کے وقت حضرت پیغمبر(ص) کو بتائی تھی اور وہ دعا یہ ہے۔
إلھِی کُلَّما ٲَنْعَمْتَ
اے معبود جو نعمتیں تو نے 
عَلَیَّ نِعْمَۃً قَلَّ لَکَ
مجھے دی میں ان کے مقابل 
عِنْدَہا شُکْرِی وَکُلَّمَا
میرا شکر بہت ہی کم ہے اور جو 
ابْتَلَیْتَنِی بِبَلِیَّۃٍ قَلَّ لَکَ
سختیاں تو نے مجھ پر بھیجی ہیں
عِنْدَہا صَبْرِی فَیا مَنْ
ان کے مقابل میرا صبر بہت کم ہے 
قلَّ شُکْرِی عِنْدَ نِعَمِہِ
پس اے وہ کہ جس کی نعمتوں پر میرا 
فَلَمْ یَحْرِمْنِی وَیامَنْ
شکر بہت کم ہے تو اس نے مجھے 
قَلَّ صَبْرِی عِنْدَ بَلائِہِ
محروم نہیں کیا اے وہ جس کی سختی پر 
فَلَمْ یَخْذُلْنِی وَیَا مَنْ
میرا صبر بہت کم ہے تو اس نے مجھ 
رَآنِی عَلَی الْمَعَاصِی
چھوڑ نہیں دیا اے وہ جس نے مجھے
فَلَمْ یَفْضَحْنِی وَیَا مَنْ
گناہ میں دیکھا تو مجھے رسوا نہیں کیا 
رَآنِی عَلَی الْخَطایَا
اور اے وہ جس نے مجھے خطا میں
فَلَمْ یُعاقِبْنِی عَلَیْہا
دیکھا تو اس نے مجھ کو سزا نہیں 
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
دی رحمت فرما محمد اور آل(ع) محمد 
مُحَمَّدٍ، وَاغْفِرْ لِی
پر اور میرے گناہ بخش دے 
ذَنْبِی، وَاشْفِنِی مِنْ
اور مجھے اس بیماری سے شفا بخش 
مَرَضِی إنَّکَ عَلَی کُلِّ
دے کیو نکہ تو ہر چیز پر قدرت 
شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ 
رکھتاہے۔
ابن عباس (رض) کہتے ہیں میں اس شخص کو ایک سال کے بعد دیکھا تو اس کا رنگ سرخ و سفید ہو چکا ہے وہ کہنے لگا میں نے اس دعا کو جس درد و بیماری پر پڑھا اس سے شفا یاب ہوگیا اور جس حاکم کے پاس گیا اس سے خائف تھا خدا نے مجھے اس کے شر سے بچا لیا منقول ہے کہ نجاشی کو اپنے آبا سے چار سو سال پرانی ایک ٹوپی ورثے میں ملی تھی کہ اسے جس درد و بیماری پر رکھی جاتی وہ درد و بیماری دور ہوجاتی جب اس ٹوپی کو ادھیڑا گیا کہ دیکھیں کہ اس میں کیا ہے تو دیکھا اس میں یہ لکھا ہوا تھا۔
بِسْمِ اﷲِ الْمَلِکِ الْحَقِّ
خدا کے نام سے جو حقیقی اور سچا بادشاہ
الْمُبِینِ شَھِدَ اﷲُ ٲَنَّہُ
ہے خدا گواہی دیتا ہے کہ نہیں کوئی
لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ وَالْمَلائِکَۃُ
معبود مگر وہی ہے ملائکہ اورصاحبان علم
وَٲُولُو الْعِلْمِ قائِماً
بھی یہی گواہی دیتے ہیں کہ وہ عدل
بِالْقِسْطِ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ
قائم کیے ہوئے ہے نہیں کوئیمعبود 
الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ إنَّ
مگر وہ کہ عزت و حکمت والا ہے بے
الدِّینَ عِنْدَ اﷲ الْاِسْلامُ
شک صرف خدا کا پسندیدہ دین 
لِلّٰہِِ نُورٌ وَحِکْمَۃٌ وَحَوْلٌ 
اسلام ہے اللہ کیلئے ہے نور وحکمت 
وَقُوَّۃٌ وَقُدْرَۃٌ وَسُلْطانٌ 
طاقت و قوت قدرت و اقتدار اور 
وَبُرْہانٌ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ 
محکم دلیل نہیں کوئی معبود سوائے 
آدَمُ صَفِیُّ اﷲِ لاَ إلہَ 
اللہ کے آدم - خدا کے چنے ہوئے ہیں
إلاَّ اﷲُ إبْراھِیمُ خَلِیلُ 
نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے ابراہیم-
اﷲ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ
اس کے مخلص دوست ہیں نہیں کوئی
مُوسَی کَلِیمُ اﷲ، لاَ 
معبود سوائے اللہ کے موسیٰ - اسکے
إلہَ إلاَّ اﷲُ مُحَمَّدٌ 
کلیم ہیں .نہیںکوئی معبود سوائے اللہ 
الْعَرَبِیُّ رَسُولُ اﷲ
کے .محمد عربی اللہ کے رسول
وَحَبِیبُہُ وَخِیَرَتُہُ مِنْ
ہیں اسکے حبیب اور اسکی مخلوق ہیں 
خَلْقِہِ اسْکُنْ یَا جَمِیعَ 
اسکے پسندیدہ ہیں ٹھہر جائوں اے 
الْاَوْجاعِ وَالْاَسْقامِ 
تمام دکھوں اور ددردوں 
وَالْاَمْراضِ وَجَمِیعَ 
تمام تکلیفوں اور تمام
الْعِلَلِ وَجَمِیعَ
بیماریوں تمام علالتوں اور تمام 
الْحُمَیَّاتِ سَکَّنْتُکَ
بیماریوں کہ میں نے تمہیں ان کے 
بِالَّذِی سَکَنَ لَہُ مَا فِی
نام سے روکا جس کے حکم سے 
اللَّیْلِ وَالنَّہارِ وَھُوَ
رات دن میں ہر چیز ٹھہر جاتی ہے 
السَّمِیعُ الْعَلِیمُ
اور وہ سننے اور جاننے والا ہے 
وَصَلَّی اﷲُ عَلَی خَیْرِ
اور خدا رحمت نازل کرے
خَلْقِہِ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
مخلوق میں بہتر محمد اور ان کی 
ٲَجْمَعِینَ۔ 
ساری آل(ع) پر۔
مکارم اخلاق میں آیا ہے کہ نجاشی کو سر درد کی شکایت رہتی تھی اس نے اپنی اس تکلیف کے بارے میں حضور کی خدمت اقدس میں عریضہ روانہ کیا تو حضور اکرم نے اسکو یہ حرز بھیجا اس نے اپنی ٹوپی میں رکھا تو اس کا سر درد جاتا رہا وہ حرز یہ ہے۔
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا
الرَّحِیمِ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ 
مہربان ہے نہیں کوئی معبود سواے
الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ
اللہ کے جو حقیقی اور سچا بادشاہ ہے
شَھِدَ اﷲُتا آخر آیت لِلّٰہِ 
خدا گواہی دیتا ہے اللہ کیلئے
نُورٌ وَحِکْمَۃٌ وَعِزٌّ وَقُوَّۃٌ 
نور وحکمت، عزت، قوت، دلیل،
وَبُرْہانٌ وَقُدْرَۃٌ وَسُلْطانٌ 
قدرت اور قتدار اور رحمت اے وہ 
وَرَحْمَۃٌ یَا مَنْ لاَ یَنامُ
جو سوتا نہیں نہیں کوئی معبود سواے 
لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ إبْراھِیمُ 
اللہ کے ابراہیم اس کے سچے 
خَلِیلُ اﷲِ، لاَ إلہَ إلاَّ
دوست ہیں نہیں کوئی معبود سواے 
اﷲُ مُوسی کَلِیمُ اﷲ 
اللہ کے موسیٰ -اس کے کلیم ہیں نہیں
لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عِیسی 
کوئی معبود سواے اللہ کے عیسیٰ اس 
رُوحُ اﷲ وَکَلِمَتُہُ لاَ 
کی روح اور اس کا کلمہ ہیں نہیں کوئی 
إلہَ إلاَّ اﷲُ مُحَمَّدٌ 
معبود سواے اللہ کے محمد خدا 
رَسُول اﷲِ وَصَفِیُّہُ
کے رسول اور اس کے پسندیدہ اور 
وَصِفْوَتُہُ صَلَّی اﷲُ
پسندیدہ ہیں خدا رحمت فرماے ان 
عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ
پر اور ان کی آل(ع) پر اور سلام اے درد 
اسْکُنْ سَکَّنْتُکَ بِمَنْ
ٹھہر جا میں ٹھیراتا ہوں اس کے نام
یَسْکُنُ لَہُ مَا فِی
سے جس کے ذریعے زمین و
السَّمَوٰاتِ وَالْاَرْضِ
آسمان کی ہر چیز اس کے سامنے 
وَبِمَنْ سَکَنَ لَہُ مَا فِی
ٹھہری ہے اور جس سے رات دن
اللَّیْلِ وَالنَّہارِ وَھُوَ
میں ہر چیز اس کے سامنے ساکن
السَّمِیعُ الْعَلِیمُ
ہے اور وہ سننے والاہے جاننے والا 
فَسَخَّرْنا لَہُ الرِّیحَ
ہے پس ہم نے ہوا پر اسے اختیاردیا
تَجْرِی بِٲَمْرِھِ رُخَائً
کہ اس کے حکم پر چلتی ہے جہاں وہ 
حَیْثُ ٲَصابَ وَالشَّیاطِینَ 
جاتا ہے اور شیطانوں کو بھی جو معمار 
کُلَّ بَنَّائٍ وَغَوَّاصٍ ٲَلاَ 
بھی تھے اور غوطہ خور بھی آگاہ ہو کہ 
إلَی اﷲِ تَصِیرُ الاَُْمُورُ۔
امور کی بازگشت خدا کیطرف ہے۔