دعا ئے عافیت

شیخ کفعمی (رح) نے مصباح المتہجد سے نقل کیا ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے درد سے چھٹکارا مل جائے تو وہ نماز تہجد کی ابتدائی دو رکعتوں میں سے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں یہ دعا پڑھے: 

یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ، یَا
اے بلند، اے بزرگ، اے 
رَحْمٰنُ یَا رَحِیمُ، یَا
رحم والے ،اے مہربان، اے 
سَمِیعَ الدَّعَواتِ، یَا
دعائیں سننے والے، اے
مُعْطِیَ الْخَیْراتِ صَلِّ
بھلایاں عطا کرنے والے رحمت 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ
فرما محمد(ص) اور آل(ع) محمد پر 
ٲَعْطِنِی مِنْ خَیْرِ الدُّنْیا
اور مجھے دنیا وآخرت کی
وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہُ
بھلائی عطا فرما جس کا تو اہل ہے 
وَاصْرِفْ عَنِّی مِنْ شَرِّ
مجھے دنیا و آخرت کے شر 
الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْتَ
سے بچا جیسا کہ تو اس کا اہل ہے اور 
ٲَھْلُہُ وَٲَذْھِبْ عَنِّی
اس درد و بیماری کو مجھ سے 
ھذَا الْوَجَع۔
دور کر دے ۔
اس مرحلے پر اپنے درد اور بیماری کا نام لے اور کہے :
فَ إنَّہُ قَدْ غاظَنِی
کیونکہ وہ مجھے تکلیف دیتا ہے اور 
وَٲَحْزَنَنِی۔
غمگین کرتا ہے۔
دعاکے پڑھنے میں آہ و زاری کرے کہ اس سے صحت حاصل ہونے میں جلدی ہوگی نیز کتاب عدۃ الداعی میں امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ جب تمہیں کوئی درد و تکلیف ہو تو زیر آسمان آکر دونوں ہاتھ بلند کر کے یہ دعا پڑھے۔
اَللّٰھُمَّ إنَّکَ عَیَّرْت
اے معبود تو نے قرآن میں بعض 
ٲَقْواماً فِی کِتابِکَ فَقُلْتَ 
قوموں کی سر زنش کی اور فرمایا
قُلِ ادْعُوا الَّذِینَ زَعَمْتُمْ 
اے پیغمبران سے کہو کہ پکارو ان کو
مِنْ دُونِہِ فَلا یَمْلِکُونَ 
جنہیں تم خدا کے علاوہ معبود سمجھتے 
کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَلا 
ہو کہ وہ تم سے کوئی تکلیف دور نہیں 
تَحْوِیلاً فَیامَنْ لاَ یَمْلِک
کرسکتے نہ کوئی تبدیلی لا سکتے ہیں 
کَشْفَ ضُرِّیْ وَلَا 
پس اے وہ جس کے علاوہ میری 
تَحْوِیلَہُ عَنِّی ٲَحَدٌ 
کوئی تکلیف دور نہیں کر سکتا نہ میری 
غَیْرُھُ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ 
حالت بدل سکتا ہے تو رحمت فرما محمد 
وَّاٰلِہٰ وَاکْشِفْ ضُرِّی 
(ص)اور ا سکی آل(ع) پر میری تکلیف دور کر 
وَحَوِّلْہُ إلی مَنْ یَدْعُوَ
اور اسے اس کی طرف منتقل کر دے 
مَعَکَ إلہاً آخَرَ 
جو تیرے ساتھ کسی اور کو معبود پکارتا 
فَ إنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ 
ہے پس میں گواہی دیتا ہوں کہ 
غَیْرُک۔
تیرے سوا کو ئی معبود نہیں ۔

ایک اور رروایت میں ہے کہ جس مؤمن کو بیماری یا کوئی درد لاحق ہو تو درد کی جگہ ہاتھ پھیرتے ہوئے خلوص نیت سے کہے:

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ
اور ہم نے قرآن میں نازل کیا 
مَا ھُوَ شِفائٌ وَرَحْمَۃٌ 
جو مومنوں کے لئے شفا اور 
لِلْمُؤْمِنِینَ وَلاَ یَزِید
رحمت ہے اور ظالموں کو کچھ نہیں ملتا 
الظَّالِمِینَ إلاَّ خَساراً
مگر نقصان و خسارہ۔
تو اسے شفا حاصل ہوگی چاہے بیماری کوئی بھی ہو اس کیلئے
شِفائٌ وَرَحْمَۃٌ لِلْمُؤْمِنِینَ 
مومنوں کے لئے شفا اور رحمت ہے 
کا حکم آچکا ہے۔