سر درد کا تعویذ

ایک برتن میں پانی لے اور اس پر یہ آیت پڑھے:

ٲَوَلَمْ یَرَ الَّذینَ کَفَرُوا 
آیا کافروں نے نہیں دیکھا ہے کہ 
ٲَنَّ السَّمَوٰاتِ وَالاَْرْضَ 
زمین و آسمان باہم جڑے ہوئے 
کانَتا رَتْقاً فَفَتَقْنَاھُمَا
تھے تو ہم نے ایک دوسرے سے 
وَجَعَلْنا مِنَ الْمائِ کُلَّ 
الگ کیا اور ہم نے ہر چیز کو پانی سے 
شَیْئٍ حَیٍّ ٲَفَلاَ 
زندہ کیا کیا وہ اب بھی ایمان نہ 
یُؤْمِنُونَ۔
لائیں گے۔
اور پھر وہ پانی پی لے روایت ہوئی ہے کہ جب بھی رسول اکرم کو کوئی درد یا تکلیف ہوتی تو آپ اپنے ہاتھ پھیلا کر سورہ فاتحہ و معوذتین پڑھتے اور پھر ہاتھوں کو اپنے چہرہ اقدس پر پھیر لیتے جس سے ساری تکلیفیں دور ہوجاتیں تھیں نیز سر درد دور کرنے کیلئے انسان سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہے:
إنَّ اﷲَ یُمْسِکُ
یقینا اللہ نے آسمانوں 
السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ
اور زمین کو روکے ہو ئے 
ٲَنْ تَزُولا وَلَیِنْ زَالَتَا
ہے کہ جگہ سے ہٹنے نہ پائیں 
إنْ ٲَمْسَکَھُما مِنْ
اگر وہ ہٹ جائیں تو اس کے 
ٲَحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ إنَّہُ
علاوہ کوئی انہیں روک نہیں سکتا یقینا 
کانَ حَلِیماً غَفُوراً۔
وہ برد بار اور بخشنے والا ہے۔
ربیع الابرار سے نقل کیا گیا ہے کہ مقام طرطوس میں مامون الرشید کو سر درد دشروع ہوگیا جس کاا س نے بہت علاج کیا مگر افاقہ نہ ہوا تب قیصر روم نے اس کیلئے ایک ٹوپی بھجوائی اور لکھا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ کو سر درد کا عارضہ ہے میں یہ ٹوپی بھیج رہا ہوں اسے سر پر پہنیئے درد جاتا رہے گا۔ 
مامون کو اندیشہ ہوا کہ کہیں اس ٹوپی میں زہر نہ رکھ دی گئی ہو لہذا حکم دیا کہ اسی لانے والے کے سر پر رکھا جائے اور جب دیکھا اسے کوئی تکلیف نہیں پہنچی تو پھر وہ ٹوپی ایک ایسے شخص کے سر پر رکھی گئی جسکے سر میں درد تھا 
چنانچہ اس کا درد دور ہوگیا اس کے بعد مامون نے وہ ٹوپی اپنے سر پر رکھی تو درد ٹھیک ہوگیا اس پر اسے تعجب ہوا اور اس نے وہ ٹوپی ادھیڑ کر دیکھی تو اس میں یہ لکھا ہوا پایا۔
بِسْمِ اﷲ الرَّحْمنِ
خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا 
الرَّحِیمِ کَمْ مِنْ نِعْمَۃٍ
مہربان ہے اللہ کی کتنی ہی نعمتیں 
لِلّٰہِِ فِی عِرْقٍ ساکِنٍ
رگ میں رکی ہوئی ہیں
حمَ عَسَق لاَ یُصَدَّعُونَ 
حٰم عٓسٓق اس سے انہیں نہ سر
عَنْہا وَلاَ یُنْزِفُونَ مِنْ 
درد ہوتا ہے نہ ان کا خون بہتا ہے 
کَلامِ الرَّحْمٰنِ خَمَدَتِ 
خدا کے کلام سے جلتی ہوئی آگ 
النِّیرَانُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ 
ٹھنڈی ہوجاتی ہے نہیں کوئی حرکت 
قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ، وَجالَ
و قوت مگر خدا سے اور دوا کا نفع 
نَفْعُ الدَّوَائِ فِیکَ کَما 
تمہارے اندر یوں جارہی ہے جیسے 
یَجُولُ مائُ الرَّبِیعِ فِی 
موسم بہار کی بارش کا پانی 
الْغُصْنِ۔
شاخوں میں۔