چوتھی دعا

امام جعفر صادق - فرماتے ہیں کہ جب صبح ہوتی تو میرے والد یہ دعا پڑھتے تھے :

بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ وَ إلَی 
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے 
اﷲِ وَفِی سَبِیلِ اﷲِ 
خدا کی طرف خدا کی راہ و سبیل میں 
وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اﷲِ 
اور حضرت رسول خدا 
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کے دین پر 
اَللَّھُمَ اِلَیْکَ اَسْلَمْتُ 
اے معبود میں نے خود کو تیرے سپرد
نَفْسِیْ وَاِلَیْکَ فَوَّضْتُ 
کرد یا اپنے معاملات تیرے حوالے 
اَمْرِیْ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ 
کر دئیے اور تجھ پر بھروسہ رکھتا ہوں
یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ اللَّھُمَّ 
اے جہانوں کے رب اے معبود 
احْفَظْنِی بِحِفْظِ 
تو میری حفاظت فرما 
الْاِیمَانِ مِنْ بَیْنِ یَدَیَّ
ایمان کی سلامتی کے ساتھ میرے 
وَمِنْ خَلْفِی، وَعَنْ 
سامنے سے میرے پیچھے سے 
یَمِینِی وَعَنْ شِمَالِی
میرے دایں سے میرے بایں سے 
وَمِنْ فَوْقِی، وَمِنْ 
میرے اوپر سے میرے نیچے سے 
تَحْتِی وَمِنْ قِبَلِی، لاَ 
اور میرے آگے سے نہیں 
إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ لاَ حَوْلَ 
کوئی معبود مگر تو ہے نہیں کوئی طاقت 
و لاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِا ﷲِ
و قوت مگر جو اللہ سے ہے 
نَسْٲَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعافِیَۃَ 
ہم مانگتے ہیں تجھ سے در گذر اور عافیت 
مِنْ کُلِّ سُوئٍ وَشَرٍّ فِی 
ہر برائی سے اور دنیا و آخرت کی 
الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ اللَّھُمَّ
تکلیف سے اے معبود 
إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ مِنَ
میں تیری پناہ لیتا ہوں قبر کے
عَذابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ
عذاب سے قبر کے فشار
ضَغْطَۃِ الْقَبْرِ، وَمِنْ
اور سکیڑ سے اور قبر کی 
ضِیقِ الْقَبْرِ، وَٲَعُوذُ
تنگی سے تیری پناہ لیتا ہوں
بِکَ مِنْ سَطَوَاتِ اللَّیْلِ
رات اور دن کی یورشوں 
وَالنَّہارِ۔ اللَّھُمَّ رَبَّ
سے اے معبود 
الْمَشْعَرِ الْحَرامِ وَرَبَّ 
مشعر الحرام کے مالک اے بلد 
الْبَلَدِ الْحَرامِ، وَرَبَّ 
الحرام کے مالک اے حلال و حرام 
الْحِلِّ وَالْاِحْرامِ ٲَبْلِغْ 
کے مالک پہنچا دے
مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ
محمد(ص) وآل (ع)محمد کو 
عَنِّی السَّلامَ۔ اللَّھُمَّ
میرا سلام، اے معبود 
إنِّی ٲَعُوذُ بِدِرْعِکَ 
پناہ لیتا ہوںتیری محکم ذرہ کے 
الْحَصِینَۃِ، وَٲَعُوذُ
ساتھ پناہ لیتاہوں تیری معیت 
بِجَمْعِکَ ٲَنْ تُمِیتَنِی
سے کہ مجھے موت نہ دے 
غَرَقاً، ٲَوْ حَرَقاً، ٲَوْ
ڈوبنے یا جلنے یا 
شَرَقاً، ٲَوْ قَوَداً، ٲَوْ
پھانسی یا قصاص یا 
صَبْراً، ٲَوْ مُسَمّاً، ٲَوْ
دست بستہ یا زہر خوارنی یا 
تَرَدِّیاً فِی بِیْرٍ ٲَوْ ٲَکِیلَ
کنویں میں گرنے یادرندے 
السَّبُعِ ٲَوْ مَوْتَ الْفُجَائَۃِ
کے پھاڑ کھانے یا مرگ ناگہانی 
ٲَوْ بِشَیْئٍ مِنْ مِیْتاتِ السَّوئ
یا کسی بری چیز کے ذریعے آنے والی موت 
وَلکِنْ ٲَمِتْنِی عَلَی فِراشِی
سے لیکن یہ کہ مجھے موت دینا اپنے 
فِی طاعَتِکَ وَطاعَۃِ
بستر پر جب میں تیری اورتیرے 
رَسُولِکَ صَلَّی اﷲُ 
رسول صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم 
عَلَیْہِ وَآلِہِ، مُصِیباً 
کی اطاعت میں ہوںحق سے 
لِلْحَقِّ غَیْرَ مُخْطِیًَ ٲَوْ 
بہرہ ور اور خطا سے بری ہوں یا 
فِی الصَّفِّ الَّذِینَ نَعَتَّہُمْ 
ان لوگوں کی صف میں ہوں جن کی 
فِی کِتابِکَ کَٲَنَّہُمْ بُنْیانٌ 
تعریف تو نے اپنی کتاب میں کی کہ 
مَرْصُوصٌ، ٲُعِیذُ
سیسہ پلائی دیوار کی مانندہیں اپنے 
نَفْسِی وَوَلَدِی وَما
رب کی پناہ میں دیتا ہوںخود کو اپنی 
رَزَقَنِی رَبِّی، بِقُلْ
اولاد کو اور جو تو نے مجھے دیا بذریعہ 
ٲَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ
کہو پناہ لیتا ہوں صبح کے رب کی 
تا اخر سورہ اور کہے وَٲُعِیذُ 
اور اپنے رب کی پناہ میں دیتا ہوں 
نَفْسِی وَوَلَدِی وَمَا
خود کو اپنی اولاد کو اور جو کچھ تو نے دیا ہے
رَزَقَنِی رَبِّی بِقُلْ ٲَعُوذُ 
بذریعہ کہو پناہ لیتا ہوں لوگوں کے 
بِرَبِّ النَّاس ﴿تاآخرسورہ﴾ 
رب کی اور کہے ۔
الْحَمْدُ لِلّٰہِِ عَدَدَ مَا خَلَقَ 
حمد ہے خدا کے لئے خدا کی تعداد 
اﷲُ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ مِثْلَ 
کے برابر حمد ہے خدا کے لئے جتنی 
مَا خَلَقَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ 
اس کی مخلوق ہے حمد ہے خدا کیلئے
مِلْئَ مَا خَلَق وَالْحَمْدُ 
ساری کائنات کے برابر حمد خدا کے 
لِلّٰہِِ مِدادَ کَلِماتِہِ 
لئے اس کے کلمات کی طوالت جتنی 
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ زِنَۃَ عَرْشِہِ
حمد ہے خدا کے لئے عرش کے وزن 
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ رِضا نَفْسِہِ 
جتنی حمد ہے خدا کے لئے اس کی 
وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ الْحَلِیمُ 
رضا جتنی نہیں کوئی معبود مگر اللہ جو 
الْکَرِیمُ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ 
بردبار و سخی ہے اور نہیں کوئی معبود مگر 
الْعَلِیُّ الْعَظِیمُ سُبْحانَ
اللہ جو بزرگ بلند ہے پاک ہے
اﷲِ رَبِّ السَّمٰوَات
اللہ جو رب ہے آسمانوں اور زمینوں 
ِوَالْاَرَضِین وَمَا بَیْنَہُما 
کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے 
وَرَبِّ الْعَرْش الْعَظِیمِ۔ 
اور عرش عظیم کا مالک ہے 
اللَّھُمَّ إنِّی ٲَعُوذُ بِک
اے معبود میں پناہ لیتا ہوں 
مِنْ دَرَکِ الشَّقَائِ وَمِنْ 
بد بختی کے آئینے 
شَمَاتَۃِ الْاَعْدَائ وَٲَعُوذُ بِکَ 
سے اور دشمنوں کے طعنوں سے 
مِنَ الْفَقْرِ َالْوَقْرِوَ ٲَعُوذُ بِکَ 
تیری پناہ لیتاہوں تنگدستی اور بھاری 
مِنْ سُوئِ الْمَنْظَرِ فِی 
بوجھ سے تیری پناہ لیتا ہوں اپنے 
الْاَہْلِ وَالْمالِ وَالْوَلَدِ
خاندان مال اور اولاد میں خرابی سے 
اس کے بعد محمد(ص) اور آل(ع) محمد پر دس مرتبہ درود بھیجے ۔