چودہویں دعا

روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امیر المومنین- سے اپنی دعاؤں کے دیر سے قبول ہونے کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا تم دعا سریع الاجابتہ‘‘جلد قبول ہونے والی دعا کیوں نہیں پڑھتے اس نے پوچھا کہ وہ کونسی دعاہے آپ(ع) نے فرمایا وہ دعا یہ ہے۔

اَللّٰہُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ
اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں 
بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ
تیرے عظیم سے عظیم تر نام کے 
الْاََعْظَمِ الْاََجَلِّ
ساتھ کہ جو دبدبہ وعزت والا 
الْاََکْرَمِ الَْمخْزُونِ
خزانوں میں چھپا ہوا
الْمَکْنُونِ النُّورِ الْحَقِّ 
حق کا نور اور کھلی ہوئی
الْبُرْہانِ الْمُبِینِ 
محکم دلیل ہے تیرا وہ 
الَّذِی ہُوَ نُورٌ مَعَ نُورٍ
نام جو نور کے ساتھ 
وَنُورٌ مِنْ نُورٍ وَنُورٌ فِی
نورمیںسے نور، نور میں
نُورٍ وَنُورعَلَی کُلِّ
نور ،ہر نور پر دوسرا نور، 
نُورٍ، وَنُورٌ فَوْقَ کُلِّ 
ہر نور کے اوپر ایک اور نور ہے
نُورٍ وَنُورٌ تُضِیئُ بِہِ
وہ نورکے جس سے ہر تاریکی روشن 
کُلَّ ظُلْمَۃٍ، وَیُکْسَرُ
ہو جاتی ہے وہ نام ہر سختی 
بِہِ کُلُّ شِدَّۃٍ، وَکُلُّ
کو توڑتا ہے ہر 
شَیْطانٍ مَرِیدٍ وَکُلُّ
سرکش انسان کو دباتا ہے 
جَبَّارٍ عَنِید لاَ تَقِرُّ بِہِ 
ہر سخت گیر کو نرم بنا تا اس نام کو
ٲَرْضٌوَلاَ تَقُومُ بِہِ 
زمین سہار نہیں سکتی اور 
سَمائٌ وَیَٲْمَنُ بِہِ کُلُّ
آسمان اسے اٹھا نہیں سکتا اس کے 
خائِفٍ وَیَبْطُلُ بِہ سِحْر
ذریعے ہر خائف امن پاتا ہے ہر 
کُلِّ ساحِرٍ وَبَغْی کُلِّ 
جادو گر کا جادو ٹوٹتا ہے سرکش کی 
باغٍ حَسَدُ کُل حاسِدٍ 
سرکشی ختم ہوتی ہے حاسد کا حسد 
وَیَتَصَدَّعُ لِعَظَمَتِہِ الْبَرُّ 
مٹ جاتا ہے اس نام کی عظمت 
وَالْبَحْرُ وَیَسْتَقِلُّ بِہِ 
سے میدان وسمندر کانپتے ہیں اس 
الْفُلْکُ حِینَ یَتَکَلَّمُ 
کے ذریعے کشتیاں ٹھہر جاتی ہیں 
بِہِ الْمَلَکُ فَلا یَکُونُ 
جب فرشتہ اسے زبان پر لاتاہے پھر 
لِلْمَوجِ عَلَیْہِ سَبِیلٌ 
لہریں اس کشتی پر کچھ اثر نہیںکر 
وَہُوَ اسْمُکَ الْاََعْظَم 
پاتیں اور وہ ہے تیراعظیم سے عظیم تر 
الْاََعْظَمُ الْاََجَلُّ الْاََجَلُّ 
نام کہ جو روشن سے روشن تر 
النُّورُ الْاََکْبَرُ الَّذِی 
سب سے بڑا نور ہے وہی 
سَمَّیْتَ بِہِ نَفْسَکَ
جس سے تو نے اپنی ذات کو موسوم 
وَاسْتَوَیْتَ بِہِ عَلَی
کیا اور اسی کے ذریعے تو 
عَرْشِکَ وَٲَتَوَجَّہُ
نے اپنے عرش کو سنوارا ہے 
إلَیْکَ بِمُحَمَّدٍ وَٲَہْلِ
میں محمد اور ان کی اہل بیت 
بَیْتِہِ وٲَسْٲَلُکَ بِک 
کے ذریعے تیری طرف آیا ہوں اور 
وَبِہِمْ ٲَنْ تُصَلِّیَ
سوال کرتا ہوںتیرے اور ان کے 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
واسطے سے کہ تو رحمت نازل فرما 
مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَفْعَلَ بِی 
محمد(ص) وآل محمد پر اور یہ کہ میرا یہ اور یہ 
کَذا وَکَذا۔
کام بنادے۔
کذا وکذا کی بجاے اپنی حاجات بیان کرے۔