تواضع

امام حسین(ع) بہت زیادہ متواضع تھے اور انانیت اور تکبر آپ(ع) کے پاس تک نھیں پھٹکتا تھا ،یہ صفت آپ(ع) کو اپنے جد بزرگوار رسول اسلام(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے میراث میں ملی تھی جنھوں نے زمین پرفضائل اور بلند اخلاق کے اصول قائم کئے ۔راویوں نے آپ کے بلند اخلاق اور تواضع کے متعلق متعددواقعات بیان کئے ھیں ،ھم ان میں سے ذیل میں چند واقعات بیان کر رھے ھیں :

۱۔آپ(ع) کا مسکینوں کے پاس سے گذر ھوا جو کھانا کھا رھے تھے، انھوں نے آپ(ع) کو کھانا کھانے کے لئے کھا تو آپ(ع) اپنے مرکب سے اتر گئے اور ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا،پھر ان سے فرمایا:”میں نے تمھاری دعوت قبول کی تو تم میری دعوت قبول کر و“ انھوں نے آپ(ع) کے کلام پر لبیک کھا اور آپ(ع) کے ساتھ آپ(ع) کے گھر تک آئے آپ(ع) نے اپنی زوجہ رباب سے فرمایا:”جو کچھ گھر میں موجود ھے وہ لا کر دیدو“۔ انھوں نے جو کچھ گھر میں رقم تھی وہ لا کر آپ(ع) کے حوالہ کر دی اور آپ(ع) نے وہ رقم ان سب کو دیدی۔[1]

۲۔ ایک مرتبہ آپ(ع) ان فقیروں کے پاس سے گذرے جو صدقہ کا کھانا کھا رھے تھے ،آپ(ع) نے ان کو سلام کیا تو انھوں نے آ پ(ع) کو کھانے کی دعوت دی توآپ(ع) ان کے پاس بیٹھ گئے اور ان سے فرمایا:”اگر یہ صدقہ نہ ھوتا تو میں آپ لوگوں کے ساتھ کھاتا “پھر آپ(ع) ان کو اپنے گھر تک لے کر آئے ان کو کھانا کھلایا ، کپڑا دیا اور ان کو درھم دینے کا حکم دیا ۔[2]

اس سلسلہ میں آپ(ع) نے اپنے جد رسول اللہ(صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کی اقتدا فر ما ئی ،ان کی ھدایات پر عمل پیرا ھوئے، (مو رخین کا کھنا ھے کہ )آپ(ع) غریبوں کے ساتھ مل جُل کر رہتے اور ان کے ساتھ اٹھتے اور بیٹھتے تھے ھمیشہ ان پر احسان فر ماتے ان سے نیکی سے پیش آتے تھے یھاں تک کہ فقیر اپنے فقر سے بغاوت نہ کرتا اور مالدار اپنی دولت میں بخل نھیں کرتا تھا ۔

**********

[1] تاریخ ابن عساکر، جلد ۱۳،صفحہ ۵۴۔

[2] اعیان الشیعہ ،جلد ۴،صفحہ ۱۱۰۔