دعائے ختم القرآن

اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اَعَنْتَنِیْ عَلٰی خَتْمِ کِتَابِکَ الَّذِیْٓ اَنْزَلْتَہ نُوْرًا وَ جَعَلْتَہ مُہَیْمِنًا عَلٰی کُلِّ کِتَابٍ اَنْزَلْتَہ وَ فَضَّلْتَہ عَلٰی کُلِّ حَدِیْثٍ قَصَصْتَہ وَ فُرْقضانًا فَرَقْتَ بِہ بَیْنَ حَلاَلِکَ وَ حَرَامِکَ وَ قُوْاٰنًا اَعْرَبْتَ بِہ عَنْ شَرَآئِعِ اَحْکَامِکَ وَ کِتَابًا فَصَّلْتَہ لِعِبَادِکَ تَفْصِیْلاً وَ وَحْیًا اَنْزَلْتَہ عَلٰی نَبِیِّکَ مُحَمَّدٍ صَلَوٰتُکَ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ تَنْزِیْلاً وَ جَعَلْتَہ نُوْرًا نَہْتَدِیْ مِنْ ظُلَمِ الضَّلاَلَةِ وَ الْجَہَالَةِ بِاتِّبَاعِہ وَ شِفَآءً لِمَنْ اَنَصْتَ بِفَہَمِ التَّصْدِیْقِ اِلَی اسْتِمَاعِہ وَ مِیْزَانَ قِسْطٍ لاَ یَحِیْفُ عَنِ الْحَقِّ لِسَانُہ وَ نُوْرَہُدًای لاَ یَطْفَاُ عَنِ الشَّاہِدِیْنَ بُرْہَانُہ وَ عَلَمَ نَجَاةٍ لاَ یَضِلُّ مَنْ اَمَّ قَصْدَ سُنَّتِہ وَ لاَ تَنَالُ اَیْدِیْ الْہَلَکَاتِ مَنْ تَعَلَّقَ بِعُرْوَةِ عِصْمَتِہ اَللّٰہُمَّ فَاِذْ اَفَدْتَنَا الْمَعُوْنَةَ عَلٰی تِلاَوَتِہ وَ سَہَّلْتَ جَوَاسِیَ اَلْسِنَتِنَا بِحُسْنِ عِبَارَتِہ فَاجْعَلْنَا مِمَّنْ یَرْعَاہُ حَقَّ رِعَایَتِہ وَ یَدِیْنُ لَکَ بِاعْتِقَادِ التَّسْلِیْمِ لِمُحْکَمِ اٰیَاتِہ وَ یَفْزَعُ اِلَی الْاِقْرَارِ بِمُتَشَابِہِہ وَ مَوْضِحَاتِ بَیِّنَاتِہ اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اَنْزَلْتَہ عَلٰی نَبِیِذکَ مُحَمَّدٍ صَلّٰی اللهُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہ مُحْمَدً وَ اَلْہَمْتَہ عِلْمَ عَجَآئِبِہ مُکَمَّلاً وَ وَرَّثْتَنَا عِلْمَہ مُفَسَّرًا وَ فَضَّلْتَنَا عَلٰی مَنْ جَہِلَ عِلْمَہ وَ قَوَّیْتَنَا عَلَیْہِ لِتَرْفَعَنَا فَوْقَ مَنْ لَمْ یُطِقْ حَمْلَہ اَللّٰہُمَّ فَکَمَا جَعَلْتَ قُلُوْ بَنَالَہ حَمْلَةً وَ عَرَّفْتَنَا بِرَحْمَتِکَ شَرَفَہ وَ فَضْلَہ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ نِ الْخَطِیْتِ بِہ وَ عَلٰی اٰلِہ الْخُزُّانِ لَہ وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ یَعْتَرِفُ بِاَنَّہ مِنْ عِنْدِکَ حَتّٰی لاَ یُعَارِ ضَنَا الشَّکُّ فِیْ تَصْدِیْہِہ وَ لاَ یَخْتَلِحَنَا الزَّیْغُ عَنْ قَصْدِ طَرِیْقِہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلْنَا مِمَّنْ یَعْتَصِمُ بِحَبْلِہ وَ یَاْوِیْ مِنَ الْمُتَشَابِہَاتِ اِلٰی حِرْزِ مَعْقِلِہ وَ یَسْکُنُ فِیْ ظِلِّ جَنَاحِہ وَ یَہْتَدِیْ بِضَوْءِ صَبَاحِہ وَ یَقْتَدِیْ بِتَبَلُّجِ اِسْفَارِہ وَ یَسْتَصْبِحُ بِمِصْبَاحِہ وَ لاَ یَلْتَمِسُ الْہُدٰی فِیْ غَیْرِہ اَللّٰہُمَّ وَ کَمَا نَصَبْتَ بِہ مُحَمَّدًا عَلَمًا لِلدَّلاَلَةِ عَلَیْکَ وَ اَنْہَجْتَ بِاٰلِہ سُبُلَ الرِّضَا اِلَیْکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْعَلِ الْقُرْاٰنَ وَ سِیْلَةً لَنَا اِلٰی اَشْرَفِ مَنَازِلِ الْکَرَامَةِ وَ سُلَّمًا نَعْرُجُ فِیْہِ اِلٰی مَحَلِّ السَّلاَمَةِ وَ سَبَبَا نُجْزٰی بِہِ النَّجَاةَ فِیْ عَرْصَةٍ الْقِیٰمَةِ وَ ذَرِیْعَةً نَقْدَمُ بِہَا عَلٰی تَعِیْمِ دَارِ الْمُقَامَةِ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاحْطُطْ بِالْقُرْاٰنِ عَنَّاثِقْلَ الْاَوْزَارِ وَ ہَبْ لَنَاحُسْنَ شَمَآئِلِ الْاَبْرَارِ وَ اقْفُ بِنَا اٰثَارَ الَّذِیِیْنَ قَامُوْا لَکَ بِہ اٰنَآءَ اللّٰیْلِ وَ اَطْرَافَ النَّہَارِ حَتّٰی تُطَہِّرْنَا مِنْ کُلِّ دَنَسِ بِتَطْہِیْرِہ وَ تَقْفُوَ بِنَا اٰثَارَ الَّذِیْنَ اسْتَضَاوٴُا بِنُوْرِہ وَ لَمْ یَلْہِہِمِ الْاَمَلُ عَنِ الْعَمَلِ فَیَقْطَعَہُمْ بِخُدَعِ غُرُوْرِہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اجْعَلِ الْقُرْاٰنَ لَنَا فِیْ ظُلَمِ اللَّیَالِیْ مَوْنِسَا وَ مِنْ نَرَّغَاتِ الشَّیْطَانِ وَ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ حَارِسًا وَ لِاَقْدَامِنَا عَنْ نَقْلِہَا اِلَی الْمَعَاصِیْ حَابِسًا وَ لِاَلْسِنَتِنَا عَنِ الْخَوْضِ فِیْ الْبَاطِلِ مِنْ غَیْرِ مَا اٰفَةٍ مُخْرِسًا وَ لِجَوَارِحِنَا عَنِ اقْتِرَافِ الْاٰثَامِ زَاجِرًا وَ لِمَا طَوَتِ الْغَفْلَةُ عَنَّا مِنْ تَصَفُّحِ الْاِعْتِبَارِ نَاشِرًا حَتّٰی تُوْصِلَ اِلٰی قُلُوْبِنَا فَہْمَ عَجَآئِبِہ وَ زَوَاجِرَ اَمْثَالِہِ الَّتِیْ ضَعُفَتِ الْجِبَالُ الرَّوَاسِیْ عَلٰی صَلاَ بِتِہَا عَنِ احْتِمَالِہ اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَ اَدِمْ بِالْقُرْاٰنِ صَلاَحَ ظَاہِرِنَا وَاحْجُبْ بِہ خَطَرَاتِ الْوَسَاوِسِ عَنْ صِحَّةِ شَمَآئِرِنَا وَاغْسِلْبِہ دَرَنَ قُلُوْبِنَا وَ عَلَآئِقَ اَوْزَارِنَا وَاجْمَعْ بِہ مُنْتَشَرَ اُمُوْرِنَا وَ اَرْوِبِہ فِیْ مَوْقِفِ الْعَرْضِ عَلَیْکَ ظَمَاءَ ہَوَاجِرِنَا وَ اکْسُنَابِہ حُلَلَ الئاَمَانِ یَوْمخَ الْفَزَعِ الْاَکْبَرِ فِیْ نُشُوْرِنَا اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاجْبُرْ بِالْقُرْاٰنِ خَلَّتَنَا مِنْ عَدَمِ الْاِمْلاَقِ وَ سُقْ اِلَیْنَا بِہ رَغَدَ الْعَیْشِ وَ خِصْبَ سَعَةِ الْاَرْزَاقِ وَ جَنِّبْنَا بِہِ 
دعائے ختم القرآن 
بارالہا! تو نے اپنی کتاب کے ختم کرنے پر میری مدد فرمائی وہ کتاب جسے تو نے نور بنا کر اتارا اور تمام کتب سماویہ پر اسے گواہ بنایا اورہر اس کلام پر جسے تو نے بیان فرمایا اسے فوقیت بخشی اور (حق وباطل میں ) حد فاصل قرار دیا جس کے ذریعہ حلال وحرام الگ الگ کر دیا۔ وہ قرآن جس کے ذریعہ شریعت کے احکام واضح کئے وہ کتاب جسے تو نے اپنے بندوں کے لیے شرح وتفصیل سے بیان کیا اوروہ وحی (آسمانی ) جسے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل فرمایا جسے وہ نور بنایا جس کی پیروی سے ہم گمراہی وجہالت کی تاریکیوں میں ہدایت حاصل کرتے ہیں اور اس شخص کے لیے اسے شفا قرار دیا جو اس پر اعتقاد رکھتے ہوئے اسے سمجھنا چاہے اورخاموشی کے ساتھ اس سنے اوروہ عدل وانصاف کا ترازو بنایا جس کا کانٹا حق سے ادھر ادھر نہیں ہوتا اور وہ نور ہدایت قرار دیا جس کی دلیل وبرہان کی روشنی ( توحید ونبوت کی) گواہی دینے والوں کے لیے بجھتی نہیں اور وہ نجات کا نشان بنایا کہ جو اس کے سیدھے طریقہ پر چلنے کا ارادہ کرے وہ گمراہ نہیں ہوتا اورجو ا کی ریسمان کے بندھن سے وابستہ ہو وہ (خوف فقر وعذاب کی ) ہلاکتوں سے دسترس سے باہر ہوجاتا ہے بارالہا!جب کہ تو نے اس کی تلاوت کے سلسلہ میں ہمیں مدد پہنچائی اور اس کی حسن ادائیگی کے لیے ہماری زبان کی گرہیں کھول دیں تو پھر ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو اس کی پوری طرح حفاظت ونگہداشت کرتے ہوں اوراس کی محکم آیتوں کے اعتراف وتسلیم کی پختگی کے ساتھ تیری اطاعت کرتے ہوں اور متشابہ آیتوں او رروشن وواضح دلیلوں کے اقرار کے سایہ میں پناہ لیتے ہوں ۔ اے اللہ ! تو نے اسے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جمال کے طور پت اتارا اوراس کے عجائب واسرار کا پوراپورا علم انہیں القا کیا اوراس کے علم تفصیلی کا ہمیں وارث قرار دیا۔ اورجو اس کا علم نہیں رکھتے ان پر ہمیں فضیلت دی اور اس کے مقضیات پر عمل کرنے کی قوت بخشی تا کہ جو فوقیت وبرتری ثابت کر دے ۔ اے اللہ ! جس طرح تو نے ہمارے دلوں کو قرآن کا حامل بنایا اوراپنی رحمت سے اس کے فضل وشرف سے آگاہ کیا یوں ہی محمد پر جو قرآن کے خطبہ خواں ، اوران کی آل پر جو قرآن کے خزینہ دار ہیں رحمت نازل فرما اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو یہ اقرار کرتے ہیں کہ یہ تیری جانب سے ہے تا کہ اس کی تصدیق میں ہمیں شک وشبہ لاحق نہ ہو اور اس کے سیدھے راستہ سے رو گرادنی کا خیال بھی آنے پائے اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہمیں ان لوگوں میں سے قرار دے جو اس کی ریسماں سے وابستہ اورمشتبہ امور میں اس کی محکم پناہ گاہ کا سہارا لیتے اوراس کے پروں کے زیر سایہ منزل کرتے اس کی صبح درخشاں کی روشنی سے ہدایت پاتے اور اس کے نور کی درخشندگی کی پیروی کرتے اوراس کے چراغ سے چراغ جلاتے ہیں اوراس کے علاوہ کسی سے ہدایت کے طالب نہیں ہوتے ۔ بارالہا!جس طرح تو نے اس قرآن کے ذریعہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پانی رہنمائی کا نشان بنایا ہے اوران کی آل کے ذریعہ اپنی رضا وخوشنودی کی راہیں آشکارا کی ہیں یونہی محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے لیے قرآن کو عزت وبزرگی کی بلند پایہ منزلوں تک پہنچنے کا وسیلہ اورسلامتی کے مقام تک بلند ہونے کا زینہ اورمیان حشر میں نجات کو جزامیں پانے کا سبب اورمحل قیام (جنت) کی نعمتوں تک پہنچنے کا ذریعہ قرار دے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پررحمت نازل فرما اورقرآن کے ذریعہ گناہوں کا بھاری بوجھ ہمارے سر سے اتار دے اورنیکو کاروں کے اچھے خصائل وعادت ہمیں مرحمت فرما اور ان لوگوں کے نقش قدم پر چلا جو تیرے لیے رات کے لمحوں اور صبح وشام (کی ساعتوں ) میں اسے اپنا دستور العمل بناتے ہیں تا کہ اس کی تطہیر کے وسیلہ سے تو ہمیں ہر آلودگی سے پاک کر دے اور ان لوگوں کے نقش قدم پر چلائے جنہوں نے اس کے نور سے روشنی حاصل کی ہے اور امیدوں نے انہیں عمل سے غافل نہیں ہونے دیاکہ انہیں اپنے فریب کی نیرنگیوں سے تباہ کردیں۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کو رات کی تاریکیوں میں ہمارا مونس اورشیطان کے مفسدوں اوردل میں گزرنے والے وسوسوں سے نگہبانی کرنے اورہمارے قدموں کو نا فرمانیوں کی طرف بڑھنے سے روک دینے والا اورہماری زبانوں کو باطل پیمائیوں سے بغیر کسی مرض کے گنگ کر دینے والا اورہمارے اعضاء کو ارتکاب گناہ سے باز رکھنے والا اورہماری غفلت ومدہوشی نے جس دفتر عبرت وپند اندوزی کو تہہ کر رکھا ہے اسے پھیلانے والا قراردے تا کہ اس کے عجائب ورموز کی حقیقتوں اور اس کی متنبہ کرنے والی مثالوں کو کہ جنہیں اٹھانے سے پہاڑ اپنے استحکام کے باوجود عاجز آچکے ہیں ہمارے دلوں میں اتار دے ۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کے ذریعہ ہمارے ظاہر کو ہمیشہ صلاح ورشدسے آراستہ رکھ اور ہمارے ضمیر کی فطری سلامتی سے غلط تصورات کی دخل دراندازی کو رو ک دے اور ہمارے دلوں کی کثافتوں اورگناہوں کی آلودگیوں کو دھو دے اور اس کے ذریعہ ہمارا پراگندہ امور کی شیرازہ بندی کر اور میدان حشر میں ہماری جھلسی ہوئی دوپہروں کی تپش وتشنگی بجھا د ت اور سخت خوف وہراس کے دن جب قبروں اٹھیں تو ہمیں امن وعافیت کے جامے پہنا دے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور قرآن کے ذریعہ واحتیاج کی وجہ سے ہماری خستگی وبدحالی کا تدارک فرما اور زندگی کی کشائش اور فراخ روزی کی آسودگی اور فراخ روزی کی آسودگی کا رخ ہماری جانب پھیر دے برے عادات اور پست اخلاق سے ہمیں دور کر دیاورکفر کے گڑھے ( میں گرنے ) اور نفاق انگیز چیزوں سے بچا لے تا کہ وہ ہمیں قیامت میں تیری خوشنددی و جنت کی طرف بڑھانے والا اوردنیا میں تیری ناراضگی اور حدود شکنی سے روکنے والا ہو او راس امر پر گواہ ہو کہ جو چیز تیرے نزدیک حلال تھی اسے حلال جانا اور جو حرام سمجھا ۔ اے اللہ ! محمدا ور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااور اس قرآن کے وسیلہ سے موت کے ہنگام نزع کی اذیتوں ، کراہنے کی سختیوں اور جان کنی کی لگاتار ہچکیوں کو ہم پر آسان فرما جب کہ جان گلے تک پہنچ جائے اورکہا جائے کہ کوئی جھاڑ پھونک کرنے والا ہے ( جو کچھ تدارک کرے) اور ملک الموت غیب کے پردے چیر کر قبض توح کے لیے سامنے آئے اور موت کی گمان میں فراق کی دہشت کے تیر جوڑ کر اپنے نشانہ کی زد پر رکھ لے او رموت کے زہریلے جام میں زہر ہلاہل گھول دے اورآخرت کی طرف ہمارا چل چلاؤ اورکوچ قریب ہو او رہمارے اعمال ہماری گردن کا طوق بن جائیں اور قبریں روز حشر کی ساعت تک آرام گاہ قرار پائیں ۔اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مہنگی وبوسیدگی کے گھر میں اترنے او رمٹی کی تہوں میں مدت تک پڑے رہنے کو ہمارے لیے مبارک کرنا اور دنیا سے منہ مورنے کے بعد قبروں کو ہمارا اچھا گھر بنانا اوراپنی رحمت سے ہمارے لیے گور کی تنگی کو کشادہ کر دینا اورحشر کے عام اجتماع کے سامنے ہمارے مہلک گناہوں کی وجہ سے ہمیں رسوا نہ کرنا ۔ اور اعمال کے پیش ہونے کے مقام پر ہماری ذلت وخواری کی وضع پر رحم فرمانا ۔ اور جس دن جہنم کے پل پر سے گززنا ہو گاتو اس کے لڑکھڑانے کے وقت کے دن ہمیں اس کے ذریعہ ہر اندوہ اورروز حشر کی سخت ہو لناکیوں سے نجات دینا۔ او رجبکہ حسرت وندامت کے دن ظالموں کے چہرے سیاہ ہوں گے ہمارے چہروں کو نورانی کرنا ومومنین کے دلوں میں ہماری محبت پیدا کردے او رزندگی کو ہمارے لیے دشوار گزار نہ بنااے اللہ ! محمد و جو تیرے خاص بندے اور رسول ہیں ان پر رحمت نازل فرما جس طرح انہوں نے تیرا پیغام پہنچایا ۔ تیری شریعت کو واضع طور سے کیا او رتیرے بندو ں کو پند ونصیحت کی ۔اے اللہ !محمد جو تیرے خاص بندے اور رسول ہیں ان پر رحمت ان پر رحمت نازل فرما جس طرح انہوں نے تیرا پیغام پہنچایا ۔ تیری شریعت کو واضح طور سے پیش کیا اور تیرے بندوں کو پندونصیحت کی ۔ اے اللہ ! ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو قیامت کے دن تمام نبیوں سے منزلت کے لحاظ سے مقرب تر ،شفاعت کے لحاظ سے بر تر قدر ومنزلت کے اعتبار سے بزرگ تر اور جاہ ومرتبت کے اعتبار سے ممتاز تر قرار دے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورا ن کے ایوان (عزوشرف ) کو بلند ان کی دلیل وبرہان کو عظیم اوران کے میزان (عمل کے پلہ)کو بھاری کر دے ۔ ان کی شفاعت کو قبول فرما اور ان کی منزلت کو اپنے سے قریب کر ان کے چہرے کو روشن ، ان کے نور کو کامل اور ان کے درجہ کوبلند فرما ، اور ہمیں انہی کے آئین پرزندہ رکھ اور انہی کے دین پر موت دے اور انہی کی شاہراہ پر گامزن کر اور نہی کے راستہ پر چلا اور ہمیں ان کے فرما نبرداروں میں سے قراردے اور ان کی جماعت میں محشور کر اور ان کے حوض پر اتار اور ان کے ساغر سے سیراب فرما ۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر ایسی رحمت نازل فرما جس کے ذریعہ انہیں بہترین نیکی ، فضل اورعزت تک پہنچا دے جس کے وہ امید وار ہیں اس لیے کہ تو وسیع رحمت اورعظیم فضل واحسان کا مالک ہے ا ے اللہ ! انہو ں نے تیرے پیغامات کی تبلیغ کی ۔ تیری آیتوں کو پہنچایا ۔ تیرے بندوں کو پند ونصیحت کی اور تیری راہ میں جہاد کیا،ان سب کی انہیں جزا دے جو اس جزا سے بہتر ہو جو تو نے مقرب فرشتوں اور بزگزیدہ مرسل نبیوں کو عطا کی ہو ان پر اور ان کی پاک وپاکیزہ آپ پر سلام ہو او راللہ تعالی ٰ کی رحمتیں اور برکتیں ان کے شامل حال ہو ں ۔