سورہ روم

بِسْمِ اﷲِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
الَمَ ﴿1﴾غُلِبَتِ الرُّومُ ﴿2﴾ فِی ٲَدْنَی الاََرْضِ وَھُمْ مِنْ بَعْدِ غَلَبِھِمْ سَیَغْلِبُونَ ﴿3﴾ فِی 
الم قریب کے ملک میں رومی مغلوب ہو گئے اور پھر چندہی سال میں وہ فارس والوں پر غالب آجائیں گے. کہ ہر امر خدا 
بِضْعِ سِنِینَ لِلّہِ الاََمْرُ مِنْ قَبْلُ وَمِنْ بَعْدُ وَیَوْمَئِذٍ یَفْرَحُ المُؤْمِنُونَ ﴿4﴾ بِنَصْرِ اﷲِ یَنْصُرُ 
کے ہاتھ میں ہے، اس سے پہلے اور اس کے بعد اور اس دن مومنین خدا کی مدد سے خوش ہوجائیں گے وہ جس کی چاہے مدد کرتا ہے 
مَنْ یَشَائُ وَھُوَ العَزِیزُ الرَّحِیمُ ﴿5﴾وَعْدَ اﷲِ لاَ یُخْلِفُ اﷲُ وَعْدَہُ وَلکِنَّ ٲَکْثَرَ النَّاسِ لاَ 
اور وہ غالب، رحم کرنے والا ہے یہ خدا کا وعدہ ہے. خدا اپنے وعدے کے خلاف نہیں کرتا مگر بہت سے لوگ اس بات کو نہیں جانتے 
یَعْلَمُونَ ﴿6﴾ یَعْلَمُونَ ظَاھِراً مِنَ الحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَھُمْ عَنِ الآخِرَۃِ ھُمْ غَافِلُونَ ﴿7﴾ ٲَوَ 
یہ لوگ بس زندگی کی ظاہری حالت کو جانتے ہیں اور آخرت سے بالکل بے خبر ہیں کیا ان لوگوں نے اپنے 
لَمْ یَتَفَکَّرُوا فِی ٲَنْفُسِھِمْ مَا خَلَقَ اﷲُ السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا إلاَّ بِالحَقِّ وَٲَجَلٍ 
دلوں میں یہ نہیں سوچا کہ خدا نے آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان دونوں کے درمیان ہیں، ان کو ٹھیک ٹھیک اور مقررہ مدت 
مُسَمَّیً وَ إنَّ کَثِیراً مِنَ النَّاسِ بِلِقَائِ رَبِّھِمْ لَکَافِرُونَ﴿8﴾ٲَوَ لَمْ یَسِیرُوا فِی الاََرْضِ
کیلئے بنایا ہے اور اس میں شک نہیں کہ بہت سے لوگ خدا کے ہاں حاضری کے منکر ہیں کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں کہ ان 
فَیَنْظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ کَانُوا ٲَشَدَّ مِنْھُمْ قُوَّۃً وَٲَثَارُوا الاََرْضَ
لوگوں کا انجام دیکھ لیتے کہ جوان سے پہلے ہو گزرے ہیں وہ قوت میں ان سے بڑھے ہوئے تھے، چنانچہ انہوں نے جتنی زمین آباد 
وَعَمَرُوھَا ٲَکْثَرَ مِمَّا عَمَرُوھَا وَجَائَتْھُمْ رُسُلُھُمْ بِالبَیِّنَاتِ فَمَا کَانَ اﷲُ لِیَظْلِمَھُمْ وَلکِنْ 
کی اور کاشت کی وہ اس سے کہیں زیادہ ہے جو ان لوگوں نے آباد کی اور ان کے پاس بھی پیغمبر نشانیاں لے کر آئے تھے. پس خدا نے 
کَانُوا ٲَنْفُسَھُمْ یَظْلِمُونَ﴿9﴾ ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِینَ ٲَسَاؤُوا السُّوٲی ٲَنْ کَذَّبُوا بِآیَاتِ اﷲِ 
ان پر کوئی ظلم نہیںکیا لیکن وہ لوگ خود اپنے اوپر ظلم کرتے رہے. پھر ان لوگوں کا انجام بد سے بدتر ہوا کیونکہ وہ خدا کی آیتوں کو جھٹلاتے
وَکَانُوا بِھَا یَسْتَھْزِیُونَ﴿10﴾ اﷲُ یَبْدَٲُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُھُ ثُمَّ إلَیْہِ تُرْجَعُونَ﴿11﴾ وَیَوْمَ 
اور انکا مذاق اڑاتے رہے خدا ہی نے مخلوقات کو پہلی بار پیدا کیا پھر دوبارہ پیدا کرے گا پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے. اور جس
تَقُومُ السَّاعَۃُ یُبْلِسُ المُجْرِمُونَ ﴿12﴾ وَلَمْ یَکُنْ لَھُمْ مِنْ شُرَکَائِھِمْ شُفَعَائُ وَکَانُوا 
دن قیامت برپا ہوگی تو گناہگار ناامید ہوجائیں گے، اور انہوں نے خدا کے جو شریک بنائے ہیں ان میں سے کوئی انکا سفارشی نہ ہوگا 
بِشُرَکَائِھِمْ کَافِرِینَ﴿13﴾ وَیَوْمَ تَقُومُ السَّاعَۃُ یَوْمَئِذٍ یَتَفَرَّقُونَ ﴿14﴾ فَٲَمَّا الَّذِینَ 
اور یہ لوگ ان کا انکار کر جائیں گے اور جس دن قیامت بپا ہوگی اس دن لوگ بٹ جائیں گے چنانچہ جن لوگوں نے ایمان قبول کیا 
آمَنُوا وَعَمِلُواالصَّالِحَاتِ فَھُمْ فِی رَوْضَۃٍ یُحْبَرُونَ ﴿15﴾ وَٲَمَّا الَّذِینَ کَفَرُوا وَکَذَّبُوا 
اور نیک کام کیے پس وہ گلزار جنت میں شاد کیے جائیں گے. اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیتوں 
بِآیاتِنَا وَلِقَائِ الآخِرَۃِ فَٲُولٓئِکَ فِی العَذَابِ مُحْضَرُونَ﴿16﴾فَسُبْحَانَ اﷲِ حِینَ تُمْسُونَ 
اور آخرت کی حضوری کو جھٹلا یا تو یہ لوگ عذاب جہنم میں گرفتار کئے جائیں گے، لہذا خدا کی پاکیزگی بیان کرو جب تمہاری شام اور 
وَحِینَ تُصْبِحُونَ ﴿17﴾وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ تُظْھِرُونَ ﴿18﴾
جب تمہاری صبح ہو. اور وہی لائق تعریف ہے آسمانوں اور زمین میں اور تیسرے پہر اور جب تمہاری دو پہر ہوجائے 
یُخْرِجُ الحَیَّ مِنَ المَیِّتِ وَیُخْرِجُ المَیِّتَ مِنَ الحَیِّ وَیُحْیِی الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا وَکَذٰلِکَ 
وہی زندہ کو مردہ میں سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ میں سے نکالتا ہے اور زمین کو مردہ ہونے کے بعدآباد کرتاہے اسیطرح تم بھی 
تُخْرَجُونَ ﴿19﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ خَلَقَکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ إذَا ٲَنْتُمْ بَشَرٌ تَنْتَشِرُونَ ﴿20﴾
مرنے کے بعد نکالے جائوگے اور اسکی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تم کو مٹی سے بنایا پھر یکایک تم آدمی بن کر چلنے پھر نے لگے 
وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِنْ ٲَنْفُسِکُمْ ٲَزْوَاجاً لِتَسْکُنُوا إلَیْھَا وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَوَدَّۃً وَرَحْمَۃً
اور یہ بھی اسکی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمہاری جنس میں سے بیویاں پیدا کیں کہ تم ان سے سکون حاصل کرو اس نے تمہارے درمیان محبت 
إنَّ فِی ذٰلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَتَفَکَّرُونَ ﴿21﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ خَلْقُ السَّموَاتِ وَالاََرْضِ
و الفت پیدا کردی، بے شک اس میں غور کرنے والوں کیلئے ﴿خداکی﴾ نشانیاں ہیں اس کی نشانیوں میں آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری 
وَاخْتِلاَفُ ٲَلْسِنَتِکُمْ وَٲَلْوَانِکُمْ إنَّ فِی ذلِکَ لآیَاتٍ لِلْعَالِمِینَ ﴿22﴾وَمِنْ آیَاتِہِ مَنَامُکُمْ 
زبانوں اور رنگتوں کا اختلاف بھی ہے یقیناً اس میں دنیا والوں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیںاور رات اور دن کو تمہارا سونا اور اسکے فضل و 
بِاللَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَابْتِغَاؤُکُمْ مِنْ فَضْلِہِ إنَّ فِی ذٰلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَسْمَعُونَ ﴿23﴾ وَمِنْ 
کرم ﴿روزی﴾ کی تلاش بھی اسکی نشانیوں میں سے ہے بے شک اس میں ان لوگوں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں جو سنتے ہیں. اسکی 
آیَاتِہِ یُرِیکُمُ البَرْقَ خَوْفاً وَطَمَعاً وَیُنَزِّلُ مِنَ السَّمَائِ مَائً فَیُحْیِی بِہِ الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا إنَّ 
نشانیوں میں یہ بھی ہے کہ وہ خوف و امید میں تم کو بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے پانی برساتا ہے، پھر اس سے مردہ زمین کو آباد کرتا ہے، 
فِی ذلِکَ لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ﴿24﴾وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ تَقُومَ السَّمَائُ وَالاََرْضُ بِٲَمْرِہِ ثُمَّ إذَا 
بے شک اس میں عقل والوں کے لیے بہت سی دلیلیں ہیں اور اس کی نشانیوں میں یہ بھی ہے کہ آسمان و زمین اس کے حکم سے قائم 
دَعَاکُمْ دَعْوَۃً مِنَ الاََرْضِ إذَا ٲَنْتُمْ تَخْرُجُونَ﴿25﴾وَلَہُ مَنْ فِی السَّموَاتِ وَالاََرْضِ کُلٌّ 
ہیں پھر﴿موت کے بعد﴾ جب وہ تمہیں بلائے گا تو تم ﴿زندہ ہوکر﴾ زمین سے نکل آئوگے جو کچھ بھی آسمانوں اور زمین میں ہے وہ اسی کا ہے 
لَہُ قَانِتُونَ ﴿26﴾ وَھُوَ الَّذِی یَبْدَٲُ الخَلْقَ ثُمَّ یُعِیدُہُ وَھُوَ ٲَھْوَنُ عَلَیْہِ وَلَہُ المَثَلُ الاََعْلَی
اور سب چیزیں اسی کی تابع ہیں وہی ہے جو مخلوقات کو پہلی بار پیدا کرتا ہے، پھر وہ دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ کام اس کیلئے آسان ہے 
فِیالسَّمٰوَاتِ وَالاََرْضِ وَھُوَ العَزِیزُ الحَکِیمُ ﴿27﴾ ضَرَبَ لَکُمْ مَثَلاً مِنْ ٲَنْفُسِکُمْ ھَلْ 
اور سارے آسمانوں اور زمین میں اس کی شان سب سے بالاتر ہے اور وہ غالب ،حکمت والاہے اس نے تمہاری ہی ایک مثال بیان کی ہے کہ ہم 
لَکُمْ مِنْمَا مَلَکَتْ ٲَیْمَانُکُمْ مِنْ شُرَکَائَ فِی مَا رَزَقْنَاکُم فَٲَنْتُمْ فِیہِ سَوَائٌ تَخَافُونَھُمْ 
نے جو کچھ تم کو عطا کیا ہے کیا اس میں تمہاری لونڈی اور غلاموں میں بھی کوئی شریک و حصہ دار ہے کہ تم ﴿اور وہ﴾ اس میں برابر ہوجائو 
کَخِیفَتِکُمْ ٲَنْفُسَکُمْ کَذلِکَ نُفَصِّلُ الآیَاتِ لِقَوْمٍ یَعْقِلُونَ ﴿28﴾ بَلِ اتَّبَعَ الَّذِینَ ظَلَمُوا 
﴿کیا﴾ تم ان سے ڈرتے ہو جیسے اپنے لوگوں سے ڈرتے ہو ہاں ہم عقل والوں کیلئے اسطرح اپنی آیتیں کھول کر بیان کرتے ہیں مگر سرکشوں نے 
ٲَھْوَائَھُمْ بِغَیْرِ عِلْمٍ فَمَنْ یَھْدِی مَنْ ٲَضَلَّ اﷲُ وَمَا لَھُمْ مِنْ نَاصِرِینَ ﴿29﴾ فَٲَقِمْ وَجْھَکَ 
بے سوچے سمجھے اپنی خواہشوں کی پیروی کر لی غرض جسے خدا گمراہی میں چھوڑدے اسے کون راہ پر لا سکتا ہے اور ان سرکشوں کا کوئی مددگار بھی نہیں ہے
لِلدِّینِ حَنِیفاً فِطْرَۃَ اﷲِ الَّتِی فَطَرَ النَّاسَ عَلَیْھَا لاَ تَبْدِیلَ لِخَلْقِ اﷲِ ذلِکَ الدِّینُ القَیِّمُ 
پس تم باطل سے کترا کر اپنا رخ دین کیطرف کیے رہو کہ یہی خدا کی بنادٹ ہے جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے، خدا کی بناوٹ 
وَلکِنَّ ٲَکْثَرَ النَّاسِ لاَ یَعْلَمُونَ ﴿30﴾ مُنِیبِینَ إلَیْہِ وَاتَّقُوہُ وَٲَقِیمُوا الصَّلاۃَ وَلاَ تَکُونُوا 
میں تبدیلی نہیں ہوتی یہی محکم اور سیدھا دین ہے مگر بہت سے لوگ جانتے سمجھتے نہیں ہیں خدا کی طرف رجوع کیے رہو، اس سے ڈرو، پابندی 
مِنَ المَشْرِکِینَ ﴿31﴾ مِنَ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَھُمْ وَکَانُوا شِیَعاً کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْھِمْ 
سے نماز پڑھو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجانا یعنی ان میں سے جنہوں نے دین میں تفرقہ ڈالا اور ٹولہ ٹولہ ہوگئے جس فرقے والوں کے پاس جو 
فَرِحُونَ ﴿32﴾ وَ إذَا مَسَّ النَّاسَ ضُرٌّ دَعَوْا رَبَّھُمْ مُنِیبِینَ إلَیْہِ ثُمَّ إذا ٲَذَاقَھُمْ مِنْہُ رَحْمَۃً 
دین ہے وہ اسی میں نہال ہے اور جب لوگوں پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع کر کے اسے پکارتے ہیں تو جب 
إذَا فَرِیقٌ مِنْھُمْ بِرَبِّھِمْ یُشْرِکُونَ﴿33﴾لِیَکْفُرُوا بِمَا آتَیْنَاھُمْ فَتَمَتَّعُوا فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ ﴿34﴾ 
وہ اپنی رحمت کی لذت چکھا دیتا ہے تب ان میں سے کچھ لوگ اپنے رب کے ساتھ شرک کرنے لگتے ہیں تا کہ اس نعمت کی ناشکری کریں جو ہم نے 
ٲَمْ ٲَنْزَلْنَا عَلَیْھِمْ سُلْطَاناً فَھُوَ یَتَکَلَّمُ بِمَا کَانُوا بِہِ یُشْرِکُونَ ﴿35﴾ وَ إذَا ٲَذَقْنَا النَّاسَ
انہیں خیر دی اسکے مزے لوٹو جلد تمہیں پتہ چل جائے گا. کیا ہم نے ان لوگوں پر کوئی دلیل نازل کی ہے جو اسکے حق میں ہے جسکو وہ خدا کا شریک بناتے ہیں؟ 
رَحْمَۃً فَرِحُوا بِھَا وَ إنْ تُصِبْھُمْ سَیِّئَۃٌ بِمَا قَدَّمَتْ ٲَیْدِیھِمْ إذَا ھُمْ یَقْنَطُونَ ﴿36﴾ ٲَوَ لَمْ 
اور جب ہم نے لوگوں کو اپنی رحمت کی لذت چکھائی تو خوش ہوگئے اور اگر ان پر اپنی پہلی کارستانیوںکی وجہ سے مصیبت آپڑے تو جھٹ ناامید ہوجاتے ہیں کیا 
یَرَوْا ٲَنَّ اﷲَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَشَائُ وَیَقْدِرُ إنَّ فِی ذالِکَ لاََیاتٍ لِقَوْمٍ یُؤْمِنُونَ ﴿37﴾ 
ان لوگوں نے دیکھا نہیں کہ خدا جسکی چاہے روزی کشادہ کرتا ہے اور تنگ بھی کردیتا ہے بے شک اس میں ایمان داروں کیلئے بہت سی نشانیاں ہیں.
فَآتِ ذَا القُرْبیٰ حَقَّہُ وَالمِسْکِینَ وَابْنَ السَّبِیلِ ذالِکَ خَیْرٌ لِلَّذِینَ یُرِیدُونَ وَجْہَ اﷲِ 
پس﴿اے رسول(ص)﴾ اپنے قرابتداروں کا حق اسے دے دو اور محتاج اور پردیسی کا حق بھی۔یہ کام ان کیلئے بہت بہتر ہے جو خدا کی خوشنودی 
وَٲُولٰٓئِکَ ھُمُ المُفْلِحُونَ ﴿38﴾ وَمَا آتَیْتُمْ مِنْ رِباً لِیَرْبُواْ فِی ٲَمْوَالِ النَّاسِ فَلاَ یَرْبُواْ 
چاہتے ہیں اور ایسے ہی لوگ مرادکو پہنچیں گے اور جو سود تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے اموال میں ترقی ہوتو بھی خدا کے ہاں وہ مال نہیں 
عِنْدَ اﷲِ وَمَاآتَیْتُمْ مِنْ زَکَاۃٍ تُرِیدُونَ وَجْہَ اﷲِ فَٲُولٰٓئِکَ ھُمُ المُضْعِفُونَ ﴿39﴾ اﷲُ 
بڑھتا اور تم لوگ خدا کی خوشنودی کیلئے جو زکوٰۃ دیتے ہو تو یہی لوگ خدا کے ہاں دو چند لینے والے ہیں وہی خدا ہے 
الَّذِی خَلَقَکُمْ ثُمَّ رَزَقَکُمْ ثُمَّ یُمِیتُکُمْ ثُمَّ یُحْیِیکُمْ ھَلْ مِنْ شُرَکَائِکُمْ مَنْ یَفْعَلُ مِنْ ذ لِکُمْ
جس نے تم کو پیدا کیا، پھر تمہیں روزی دی، پھر وہی موت دیتا ہے، پھر وہی تم کو زندہ کریگا کیا تمہارے بنائے ہوئے خدا کے شریکوں 
مِنْ شَیئٍ سُبْحانَہُ وَتَعَالَی عَمَّا یُشْرِکُونَ ﴿40﴾ ظَھَرَ الفَسَادُ فِی البَرِّ وَالبَحْرِ بِمَا 
میں کوئی ہے جوان کاموں میں سے کوئی کام کر سکے؟ خدا اس سے پاک و برتر ہے جسے وہ اسکا شریک بناتے ہیں. خودلوگوں کے ہاتھوں 
کَسَبَتْ ٲَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیقَھُمْ بَعْضَ الَّذِی عَمِلُوا لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُونَ ﴿41﴾قُلْ سِیرُوا فِی 
کیے ہوئے غلط کاموں سے خشکی و تری میں فساد پھیل گیا تا کہ خدا انہیں ان کے کرتوتوں کا مزہ چکھائے شاید کہ یہ لوگ باز آجائیں 
الاََرْضِ فَانْظُرُوا کَیْفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الَّذِینَ مِنْ قَبْلُ کَانَ ٲَکْثَرُھُمْ مُشْرِکِینَ ﴿42﴾ فَٲَقِمْ 
﴿اے رسول(ص)﴾ کہدو کہ تم لوگ زمین پر چل پھر کے دیکھو جو لوگ پہلے گزر گئے ہیں ان کا انجام کیا ہوا جن میں سے زیادہ تر مشرک تھے. 
وَجْھَکَ لِلدِّینِ القَیِّمِ مِنْ قَبْلِ ٲَنْ یَٲْتِیَ یَوْمٌ لاَ مَرَدَّ لَہُ مِنَ اﷲِ یَوْمَئِذٍ یَصَّدَّعُونَ ﴿43﴾ 
﴿اے رسول(ص)﴾ وہ دن جو خدا کی طرف سے آکر رہیگا اسے کوئی روک نہیں سکتا. تم اسکے آنے سے پہلے ہی مضبوط دین کیطرف رخ کیے رہو اس دن لوگ جدا جدا 
مَنْ کَفَرَ فَعَلَیْہِ کُفْرُہُ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلاََِنْفُسِھِمْ یَمْھَدُونَ ﴿44﴾ لِیَجْزِیَ الَّذِینَ 
ہوجائیں گے. جنہوں نے کفر کیا اسکا وبال انہی پر ہے اور جنہوں نے اچھے کام کیے انہوں نے اپنی آسائش کا سامان کیاہے اس لیے کہ جو لوگ ایمان لائے اور 
آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْ فَضْلِہِ إنَّہُ لاَ یُحِبُّ الکَافِرِینَ ﴿45﴾ وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ یُرْسِلَ 
اچھے اچھے کام کرتے رہے خدا ان کو اپنے کرم سے اچھی جزا دیگا یقیناً وہ کافروں کو پسند نہیں کرتا اور اسکی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے 
الرِّیَاحَ مُبَشِّرَاتٍ وَلِیُذِیقَکُمْ مِنْ رَحْمَتِہِ وَلِتَجْرِیَ الفُلْکُ بِٲَمْرِہِ وَلِتَبْتَغُوا مِنْ فَضْلِہِ 
کہ وہ پہلے ہی بارش کا مژدہ دینے والی ہوائیں بھیجتا ہے کہ تمہیں اپنی رحمت کی لذت چکھائے اور اس لیے کہ اسکے حکم سے کشتیاں 
وَلَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ ﴿46﴾ وَلَقَدْ ٲَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ رُسُلاً إلَی قَوْمِھِمْ فَجَائُوھُمْ 
چلیں اور اس لیے کہ تم اسکا فضل تلاش کرو اور اس لیے بھی کہ تم لوگ اسکا شکر ادا کرو اور﴿اے رسول(ص)﴾ ہم نے تم سے پہلے بھی اپنی اپنی قوم کیطرف پیغمبر بھیجے، چنانچہ وہ 
بِالبَیِّنَاتِ فَانْتَقَمْنَا مِنَ الَّذِینَ ٲَجْرَمُوا وَکَانَ حَقَّاً عَلَیْنَا نَصْرُ المُؤْمِنِینَ ﴿47﴾اﷲُ الَّذِی 
روشن معجزے لے کر انکے پاس آئے پھر نہ ماننے والے مجرموں سے ہم نے خوب ہی بدلہ لیا اور مومنوں کی مدد کرنا تو ہم پر لازم بھی تھا وہ خدا ہی ہے 
یُرْسِلُ الرِّیَاحَ فَتُثِیرُ سَحَاباً فَیَبْسُطُہُ فِی السَّمَائِ کَیْفَ یَشَائُ وَیَجْعَلُہُ کِسَفاً فَتَرَی
جو ہوائوں کو بھیجتا ہے تو وہ بادلوں کو اڑاتی پھرتی ہیں پھر وہی خدا جیسے چاہے اسکو آسمان پر پھیلادیتا ہے اور کبھی انکو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھرتم دیکھتے ہو 
الوَدْقَ یَخْرُجُ مِنْ خِلاَلِہِ فَ إذَا ٲَصَابَ بِہِ مَنْ یَشَائُ مِنْ عِبَادِہِ إذا ھُمْ یَسْتَبْشِرُونَ ﴿48﴾ 
کہ بوندیں ان میں سے نکل پڑتی ہیں تب اپنے بندوں میں سے جس پر چاہے ان کو برسا دیتا ہے تب وہ لوگ خوشیاں منانے لگتے ہیں 
وَ إنْ کَانُوا مِنْ قَبْلِ ٲَنْ یُنَزَّلَ عَلَیْھِمْ مِنْ قَبْلِہِ لَمُبْلِسِینَ ﴿49﴾ فَانْظُرْ إلَی آثَارِ رَحْمَۃِ اﷲِ 
اگرچہ بارش آنے سے پہلے وہ لوگ بارش ہونے کے بارے میں مایوس ہو چلے تھے. غرض خدا کی رحمت کے آثار پر نظر ڈالو کہ وہ 
کَیْفَ یُحْیِی الاََرْضَ بَعْدَ مَوْتِھَا إنَّ ذالِکَ لَمُحْیِی المَوْتیٰ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیئٍ قَدِیرٌ ﴿50﴾ 
مردہ زمین کو کسطرح سر سبز و شاداب کرتا ہے بے شک وہی مردوں کو زندہ کرنے والا ہے اور وہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
وَلَئِنْ ٲَرْسَلْنَا رِیحاً فَرَٲَوْہُ مُصْفَرّاً لَظَلُّوا مِنْ بَعْدِہِ یَکْفُرُونَ ﴿51﴾ فَ إنَّکَ لاَ تُسْمِعُ 
اور اگر ہم ناقص ہوا بھیجیں اور وہ کھیتی کو مرجھائی ہوئی دیکھیں تو پھر ضرور ہی نا شکری کرنے لگیں گے پس ﴿اے رسول(ص)﴾ تم اپنی آواز نہ 
المَوْتَی وَلاَ تُسْمِعُ الصُّمَّ الدُّعَائَ إذَا وَلَّوْا مُدْبِرِینَ ﴿52﴾ وَمَا ٲَنْتَ بِھَادِی العُمْیِ عَنْ 
مردوں کو سنا سکتے ہو اور نہ بہرے لوگوں کو جب کہ وہ پیٹھ پھیر کر چلے بھی جائیں اور نہ تم اندھوں کو ان کی گمراہی سے نکال کے راہ پر لاسکتے ہو 
ضَلاَلَتِھِمْ إنْ تُسْمِعُ إلاَّ مَنْ یُؤْمِنُ بِآیَاتِنَا فَھُمْ مُسْلِمُونَ ﴿53﴾ اﷲُ الَّذِی خَلَقَکُمْ مِنْ 
تم تو بس انہی لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں کو مانیں. پس یہی اسلام لانے والے ہیں وہ خدا ہی تو ہے جس نے تمہیں ایک کمزور چیز 
ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّۃً ثُمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّۃٍ ضَعْفاً وَشَیْبَۃً یَخْلُقُ مَا یَشَائُ 
﴿نطفہ﴾ سے پیدا کیا، پھر اسی نے تم کو کمزوری کے بعد قوت عطا کی پھر اسی نے جوانی کی قوت کے بعد تم میں بڑھاپے کی کمزوری پیدا کردی وہ جو چاہے پیدا کرتا ہے 
وَھُوَ العَلِیمُ القَدِیرُ ﴿54﴾ وَیَوْمَ تَقُومُ السَّاعَۃُ یُقْسِمُ المُجْرِمُونَ مَا لَبِثُوا غَیْرَ سَاعَۃٍ 
اور وہی واقف کار، قدرت والا ہے اور جس دن قیامت بپا ہوگی توگناہگار لوگ قسمیں کھائیں گے کہ وہ دنیا میں لمحہ بھر سے زیادہ نہیں رہے اسی 
کَذالِکَ کَانُوا یُؤْفَکُونَ ﴿55﴾ وَقَالَ الَّذِینَ ٲُوتُوا العِلْمَ وَالاِِیمَانَ لَقَدْ لَبِثْتُمْ فِی کِتَابِ 
طرح وہ دنیا میں جھوٹ باندھتے رہے. اور جن لوگوں کو خدا نے علم اور ایمان عطا کیا ہے وہ کہیں گے کہ کتاب کے مطابق تو تم دنیا میں قیامت آنے 
اﷲِ إلَی یَوْمِ البَعْثِ فَہذَا یَوْمُ البَعْثِ وَلکِنَّکُمْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ ﴿56﴾ فَیَوْمَئِذٍ لاَ یَنْفَعُ 
تک رہتے سہتے رہے. پس یہ قیامت ہی کادن ہے مگر تم لوگ اسکا یقین ہی نہ رکھتے تھے ہاں آج کے دن سرکش لوگوں کوان کے
الَّذِینَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُھُمْ وَلاَ ھُمْ یُسْتَعْتَبُونَ ﴿57﴾ وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِی ھذَا القُرْآنِ 
عذر و معذرت کام نہ دیں گے اور نہ ان کی شنوائی ہوگی. اور ہم نے تو اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر قسم کی مثال بیان کردی ہے 
مِنْ کُلِّ مَثَلٍ وَلَئِنْ جِئْتَھُمْ بِآیَۃٍ لَیَقُولَنَّ الَّذِینَ کَفَرُوا إنْ ٲَنْتُمْ إلاَّ مُبْطِلُونَ ﴿58﴾ 
اگر تم کوئی معجزہ بھی لے آئو تو کافر لوگ کہہ دیں گے کہ تم لوگ نرے دغا باز ہو 
کَذالِکَ یَطْبَعُ اﷲُ عَلَی قُلُوبِ الَّذِینَ لاَ یَعْلَمُونَ ﴿59﴾ فَاصْبِرْ إنَّ وَعْدَ اﷲِ حَقٌّ وَلاَ 
جو لوگ سمجھ نہیں رکھتے خدا ان کے دلوں کے حال کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ ایمان نہ لائیں گے. تو ﴿اے رسول(ص)﴾ تم صبر کرو بے شک خدا کا وعدہ سچا ہے 
یَسْتَخِفَّنَّکَ الَّذِینَ لاَ یُوقِنُونَ ﴿60﴾
اور ایسا نہ ہو کہ بے یقین لوگ تم کوبے وزن بنادیں۔