فضائل سورہ ملک

حضرت امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ جو شخص سونے سے پہلے واجب نماز میں سورہ ملک پڑھے تو وہ صبح تک خدا کی امان میں رہے گا ۔ نیز قیامت والے دن بھی خدا کی امان میں ہوگا یہاں تک کہ جنت میں داخل ہوجائے گا ۔قطب راوندی نے ابن عباس سے نقل کیا ہے کہ ایک شخص بے خبری میں کسی قبر پر خیمہ لگا کر بیٹھ گیا اوراس نے وہاں سورہ ملک پڑھا تو ایک آواز سنی کہ یہ نجات دینے والا سورہ ہے پس اس نے یہ واقعہ رسول خدا ö سے بیان کیا آنحضرت(ص) نے فرمایا کہ واقعاً یہ سورہ قبر کے عذاب سے نجات دینے والا ہے ۔ 
بِسْمِ اﷲِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں ﴾جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے ۔
تَبَارَکَ الَّذِی بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ﴿1﴾الَّذِی خَلَقَ الْمَوْتَ وَالحَیَاۃَ 
بڑا بابرکت ہے وہ خدا جو مختار کل ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے اسی نے موت اور زندگی کو پیداکیا 
لِیَبْلُوَکُمْ ٲَیُّکُمْ ٲَحْسَنُ عَمَلاً وَھُوَ الْعَزِیزُ الْغَفُورُ﴿2﴾ الَّذِی خَلَقَ سَبْعَ سَموَاتٍ طِبَاقاً مَا 
تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں سے کون اچھے عمل والا ہے اور وہ بڑا غالب ،بہت بخشنے والا ہے وہی ہے جس نے تہہ در تہہ سات 
تَرَی فِی خَلْقِ الرَّحْمنِ مِنْ تَفَاوُتٍ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ھَلْ تَرَی مِنْ فُطُورٍ ﴿3﴾ ثُمَّ ارْجِعِ
آسمان بنائے اور تو اس رحمن کے بنانے میں کوئی خامی نہ دیکھے گا پس نظر اٹھا کیا تجھے کوئی خرابی دکھائی دیتی ہے پھربار بار نظر اٹھا
البَصَرَ کَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ إلَیْک البَصَرُ خَاسِئاً وَھُوَ حَسِیرٌ ﴿4﴾ وَلَقَدْ زَیَّنَّا السَّمَائَ الدُّنْیَا
تیری نظر تھک کر ناکام تیری طرف پلٹ آئیگی اور ہم نے نچلے ﴿پہلے ﴾آسمان کو چمکتے تاروں سے سجایا اور انہیں 
بِمَصَابِیحَ وَجَعَلْنَاھَا رُجُوماً لِلشَّیَاطِینِ وَٲَعْتَدْنَا لَھُمْ عَذَابَ السَّعِیرِ ﴿5﴾ وَلِلَّذِینَ 
شیطانوں کو ماربھگانے کا ذریعہ بنایااور ان کے لئے دہکتی آگ کا عذاب تیار کیا اور اپنے رب کے سا تھ کفر کرنے والوں کے لئے
کَفَرُوا بِرَبِّھِمْ عَذَابُ جَھَنَّمَ وَبِئْسَ المَصِیرُ ﴿6﴾ إذَا ٲُلْقُوا فِیھَا سَمِعُوا لَھَا شَھِیقاً وَھِیَ
جہنم کا عذاب ہے اور وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے وہ جب اس میں ڈالے جائیں گے تو اس کا شور سنیں گے وہ جوش میں ہوگااور شدت غضب
تَفُورُ﴿7﴾تَکَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الغَیْظِ کُلَّمَا ٲُلْقِیَ فِیھَا فَوْجٌ سَٲَ لَھُمْ خَزَنَتُھَا ٲَ لَمْ یَٲْتِکُمْ نَذِیرٌ ﴿8﴾ 
سے پھٹ جائیگا جب کوئی گروہ اس میں ڈالا جائے گا تو دوزخ کا نگران ان سے پو چھے گا کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا تھا 
قَالُوا بَلَی قَدْ جَائَنَا نَذِیرٌ فَکَذَّبْنَا وَقُلْنَا مَا نَزَّلَ اﷲُ مِنْ شَیْئٍ إنْ ٲَنْتُمْ إلاَّ فِی ضَلالٍ کَبِیرٍ ﴿9﴾ 
وہ کہیں گے ہمارے پاس ڈرانے والا تو آیا تھا لیکن ہم نے اسے جھٹلایا اور کہا اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا ۔تم نہیں ہو مگر بڑی گمراہی میں 
وَقَالُوا لَوْ کُنَّا نَسْمَعُ ٲَوْ نَعْقِلُ مَا کُنَّا فِی ٲَصْحَابِ السَّعِیرِ ﴿10﴾ فَاعْتَرَفُوا بِذَنْبِھِمْ 
اور کہیں گے کاش ہم سنتے یا عقل ہی سے کام لیتے تو آج اہل دوزخ میں شامل نہ ہوتے پس وہ اپنے گناہ کا اقرار کریں گے
فَسُحْقاً لاََِصْحَابِ السَّعِیرِ ﴿11﴾ إنَّ الَّذِینَ یَخْشَوْنَ رَبَّھُمْ بِالغَیْبِ لَھُمْ مَغْفِرَۃٌ وَٲَجْرٌ 
تو دوزخیوں کیلئے رحمت سے دوری ہے بے شک جو لوگ بے دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں ان کے لیے بخشش اور بہت بڑا
کَبِیرٌ ﴿12﴾ وَٲَسِرُّوا قَوْلَکُمْ ٲَوِ اجْھَرُوا بِہِ إنَّہُ عَلِیمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ ﴿13﴾ ٲَلاَ یَعْلَمُ 
اجر ہے تم اپنی بات چھپائو یا اسے ظاہر کرو بے شک خدا دلوں کی باتیں خوب جانتا ہے کیا وہ نہیں جانتا کیا 
مَنْ خَلَقَ وَھُوَ اللَّطِیفُ الخَبِیرُ ﴿14﴾ ھُوَ الَّذِی جَعَلَ لَکُمُ الاََرْضَ ذَلُولاً فَامْشُوا فِی
جس نے پیدا کیا ہے وہ نہیں جانتا جبکہ وہ باریک بین اور خبردار ہے وہی ﴿خدا﴾ہے جس نے زمین،تمہارے تابع کردی ۔تم اسکے 
مَنَاکِبِھَا وَکُلُوا مِنْ رِزْقِہِ وَ إلَیْہِ النُّشُورُ ﴿15﴾ ٲَ ٲَمِنْتُمْ مَنْ فِی السَّمَائِ ٲَنْ یَخْسِفَ بِکُمُ 
راستوں پرچلو اور اللہ کے رزق سے کھائو اورتمہیں اسی کیطرف اٹھ کر جانا ہے کیا تم آسمان والے ﴿رب﴾سے اس بارے میں بے خوف 
الاََرْضَ فَ إذَا ھِیَ تَمُورُ ﴿16﴾ ٲَمْ ٲَمِنْتُمْ مَنْ فِی السَّمَائِ ٲَنْ یُرْسِلَ عَلَیْکُمْ حَاصِباً 
ہوگئے کہ وہ تمہیں زمین میں دھنسادے اور وہ لرزنے لگے یا تم اس بات سے بے خوف ہو کہ آسمان والا ﴿رب﴾تم پر پتھرائو 
فَسَتَعْلَمُونَ کَیْفَ نَذِیرِ﴿17﴾ وَلَقَدْ کَذَّبَ الَّذِینَ مِنْ قَبْلِھِمْ فَکَیْفَ کَانَ نَکِیرِ ﴿18﴾ 
کرنے والی ہوا بھیج دے تم عنقریب جان لوگے کہ میرا ڈرانا کیسا ہے بے شک ان سے پہلے لوگوں نے جھٹلایا تو مجھ سے انکا انکار کیسا ﴿عبرتناک﴾ رہا 
ٲَوَ لَمْ یَرَوْا إلَی الطَّیْرِ فَوْقَھُمْ صَافَّاتٍ وَیَقْبِضْنَ مَا یُمْسِکُھُنَّ إلاَّ الرَّحْمنُ إنَّہُ بِکُلِّ شَیْئٍ
اورکیا انہوں نے اپنے اوپر پرندوں کو نہیں دیکھا جو کبھی پر پھیلاتے اور کبھی سمیٹتے ہیں انہیں رحمن کے سوا کوئی فضا میں نہیں تھامے رہتا 
بَصِیرٌ﴿19﴾ ٲَمَّنْ ہذَا الَّذِی ھُوَ جُنْدٌ لَکُمْ یَنْصُرُکُمْ مِنْ دُونِ الرَّحْمٰنِ إنِ الْکَافِرُونَ إلاَّ 
یقینا وہ ہر چیز کو خوب دیکھنے والا ہے سوائے خدا کے ایسا کون ہے جو تمہاری فوج بن کر تمہاری نصرت کرے ہاں تو اس بات میں کافر 
فِی غُرُورٍ﴿20﴾ٲَمَّنْ ھذَا الَّذِی یَرْزُقُکُمْ إنْ ٲَمْسَکَ رِزْقَہُ بَلْ لَجُّوا فِی عُتُوٍّ 
لوگ محض دھوکے میں پڑے ہیں یا کون انسان ہے جو تمہیں رزق دے جب اﷲ اپنا رزق روک دے بلکہ وہ سرکشی اور حق سے دوری 
وَنُفُورٍ﴿21﴾ََفَمَنْ یَمْشِی مُکِبّاً عَلَی وَجْھِہِ ٲَھْدَی ٲَمَّنْ یَمْشِی سَوِیّاً عَلَی صِرَاطٍ 
میں پکے ہوگئے ہیں کیا وہ جو منہ کے بل اوندھا ہو کر چلتا ہے وہ ٹھیک راستے پر ہے یا وہ جو سیدھا ہو کر سیدھے راستے
مُسْتَقِیمٍ﴿22﴾قُلْ ھُوَ الَّذِی ٲَنْشَٲَکُمْ وَجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ وَالْاَبْصَارَ وَالْاَفئِدَۃَ قَلِیلاً مَا 
پر چلتا ہے کہہ دو وہی ﴿اﷲ﴾ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہارے کان آنکھیں اور دل بنایا تم بہت کم شکر
تَشْکُرُونَ ﴿23﴾ قُلْ ھُوَ الَّذِی ذَرَٲَکُمْ فِی الْاَرْضِ وَ إلَیْہِ تُحْشَرُونَ ﴿24﴾ وَیَقُولُونَ 
کرتے ہو کہہ دو کہ وہی ہے جس نے تم کو زمین میں پھیلا دیا اور اسی کی طرف اکٹھے کیے جاؤ گے وہ کہتے ہیں اگر تم سچے ہو 
مَتَی ھذَا الوَعْدُ إنْ کُنْتُمْ صَادِقِینَ﴿25﴾قُلْ إنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اﷲِ وَ إنَّمَا ٲَنَا نَذِیرٌ مُبِینٌ ﴿26﴾ 
تو بتاؤ کہ یہ ﴿قیامت﴾ کا وعدہ کب پورا ہوگا کہہ دو اس کا علم تو اﷲ ہی کو ہے اور میں صاف صاف ڈرانے والا ہوں 
فَلَمَّا رَٲَوْھُ زُلْفَۃً سیٓئَتْ وُجُوہُ الَّذِینَ کَفَرُوا وَقِیلَ ھذَا الَّذِی کُنْتُمْ بِہِ تَدَّعُونَ﴿27﴾ قُلْ 
پھر جب وہ اسے قریب آتا دیکھیں گے تو کافروں کے چہرے بگڑ جائینگے اور ان سے کہا جائیگا یہی ﴿قیامت﴾ہے جسے تم باربار 
ٲَرَٲَیْتُمْ إنْ ٲَھْلَکَنِیَ اﷲُ وَمَنْ مَعِیَ ٲَوْ رَحِمَنَا فَمَنْ یُجِیرُ الْکَافِرِینَ مِنْ عَذَابٍ ٲَلِیمٍ ﴿28﴾ 
طلب کرتے رہے ہو کہہ دوذرا بتائو کہ اگر اﷲ مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک کر دے یا ہم پر رحم فرمائے تو کافروں کو دردناک 
قُلْ ھُوَ الرَّحْمنُ آمَنَّا بِہِ وَعَلَیْہِ تَوَکَّلْنَا فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ ھُوَ فِی ضَلاَلٍ مُبِینٍ﴿29﴾ قُلْ ٲَرَٲَیْتُمْ إنْ ٲَصْبَحَ
عذاب سے کون بچائے گا کہہ دو وہی رحمن ہے ہم اس پر ایمان لائے اور اسی پر بھروسہ کیا تو جلد ہی تمہیں معلوم ہو جائیگا کہ کون کھلی 
مَاؤُکُمْ غَوْراً فَمَنْ یَٲْتِیکُمْ بِمَائٍ مَعِینٍ ﴿30﴾
گمراہی میں ہے کہہ دو بتائو تو سہی اگر تمہارا پانی زمین کے اندر چلا جائے توپھر کون ہے جو تمہارے لیے پانی کا چشمہ بہا لائے۔