اولاد کے حق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰہُمَّ وَ مُنَّ عَلَیَّ بِبَقَآءِ وُلْدِیْ وَ بِاِصْلاَحِہِمْ لِیْ وَ بِاِمْتَاعِیْ بِہِمْ اِلٰہِیْ اُمْدُدْلِیْ فِیْ اَعْمَارِہِمْ وَزِدْلِیْ فِیْ اٰجَالِہِمْ وَ رَبِّ لِیْ صَغِیْرَہُمْ وَ قَوِّلِیْ ضَعِیْفَہُمْ وَ اَصَحَّ لِیْ اَبْدَانَہُمْ وَ اَدْیَانَہُمْ وَ اَخْلاَقَہُمْ وَ عَافِہِمْ فِیْ اَنْفُسِہِمْ وَ فِیْ جَوَارِحِہِمْ وَ فِیْ کُلِّ مَا عُنِیْتُ بِہ مِنْ اَمْرِہِمْ وَ اَدْرِرْلِیْ وَ عَلٰی یَدَیْ اَرْزَاقَہُمْ وَاجْعَلْہُمْ اَبْرَارًا اَتْقِیَآءَ بُصَرَآءَ سَامِعِیْنَ مُطِیْعِیْنَ لَکَ وَلِأَوْلِیٰآئِکَ مُحِبِّیْنَ مُنَاصِحِیْنَ وَ لِجَمِیْعِ اَعْدٰآئِکَ مُعَانِدِیْنَ وَ مُبْغِضِیْنَ اٰمِیْنَ اَللّٰہُمَّ اشْدُدْ بِہِمْ عَضُدِیْ وَ اَقِمْ بِہِمْ اَوْدِیْ وَ کَثِّرْ بِہِمْ عَدَدِیْ وَ زَیِّنْ بِہِمْ مَحْضَرِیْ وَ اَحْیِ بِہِمْ ذِکْرِیْ وَاکْفِنِیْ بِہِمْ فِیْ غَیْبَتِیْ وَ اَعِنِّیْ بِہِمْ عَلٰی حَاجَتِیْ وَاجْعَلْہُمْ لِیْ مُحِبِّیْنَ وَ عَلَیَّ حَدِبِیْنَ مُقْبِلِیْنَ مُسْتَقِیْمِیْنَ لِیْ مُطِیْعِیْنَ غَیْرَ عَاصِیْنَ وَ لاَ عَآقِّیْنَ وَ لاَ مُخَالِفِیْنَ وَ لاَ خَاطِئِیْنَ وَ اَعِنِّیْ عَلٰی تَرْبِیَتِہِمْ وَتَاْدِیْبِہِمْ وَ بِرِّہِمْ وَ ہَبْ لِیْ مِنْ لَدُنْکَ مَعَہُمْ اَوْلاَدًا ذُکُوْرًا وَاجْعَلْ ذٰلِکَ خَیْرًا لِیْ وَاجْعَلْہُمْ لِیْ عَوْنًا عَلٰی مَا سَاَلْتُکَ وَ اَعِذْنِیْ وَ ذُرِّیَّتِیْ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ فَاِنَّکَ خَلَقْتَنَا وَ اَمَرْتَنَا وَ نَہَیْتَنَا وَ رَغَّبْتَنَا فِیْ ثَوَابِ مَا اَمَرْتَنَا وَ رَہَّبْتَنَا عِقَابَہ وَجَعَلْتَ لَنَا عَدُوًّا یَکِیْدُنَا سَلَّطْتَہ مِنَّا عَلٰی مَا لَمْ تُسَلِّطْنَا عَلَیْہِ مِنْہُ اَسْکَنْتَہ صُدُوْرَنَا وَ اَجْرَیْتَہ مَجَارِیَ دِمَآئِنَا لاَ یَغْفُلُ اِنْ غَفَلْنَا وَ لاَ یَنْسٰی اِنْ نَسِیْنَا یُوٴْمِنُنَا عِقَابَکَ وَ یُخَوِّفُنَا بِغَیْرِکَ اِنْ ہَمَمْنَا بِفَاحِشَةٍ شَجَّعَنَا عَلَیْہَا وَ اِنْ ہَمَمْنَا بِعَمَلٍ صَالِحٍ ثَبَّطَنَا عَنْہُ یَتَعَرَّضُ لَنَا بِالشَّہَوٰاتِ وَ یَنْصِبُ لَنَا بِالشُّبْہَاتِ اِنْ وَعَدَنَا کَذَبَنَا وَ اِنْ مَنَّانَا اَخْلَفَنَا وَ اِلاَّ تَصْرِفْ عَنَّا کَیْدَہ یُضِلُّنَا وَ اِلاَّ تَقِنَا خَبَالَہ یَسْتَزِلَّنَا اَللّٰہُمَّ فَاقْہَرْ سُلْطَانَہ عَنَّا بِسُلْطَانِکَ حَتّٰی تَحْبِسَہ عَنَّا بِکَثْرَةِ الدُّعَآءِ لَکَ فَنُصْبِحَ مِنْ کَیْدِہ فِی الْمَعْصُوْمِیْنَ بِکَ اَللّٰہُمَّ اَعْطِنِیْ کُلَّ سُوٴْلِیْ وَاقْضِ لِیْ حَوٰآئِجِیْ وَ لاَ تَمْنَعْنِیَ الْاِٴجَابَةَ وَ قَدْ ضَمِنْتَہَا لِیْ وَ لاَ تَحْجُبْ دُعَآئِیْ عَنْکَ وَ قَدْ اَمَرْتَنِیْ بِہ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِکُلِّ مَا یُصْلِحُنِیْ فِیْ دُنْیَایَا وَ اٰخِرَتِیْ مَا ذَکَرْتُ مِنْہُ وَ مَا نَسِیْتُ اَوْ اَظْہَرْتُ اَوْ اَخْفَیْتُ اَوْ اَعْلَنْتُ اَوْ اَسْرَرْتُ وَاجْعَلْنِیْ فِیْ جَمِیْعِ ذٰلِکَ مِنَ الْمُصْلِحِیْنَ بِسُوٴَالِیْ اِیَّاکَ الْمُنْجِحِیْنَ بِالطَّلَبِ اِلَیْکَ غَیْرِ الْمَمْنُوْعِیْنَ بِالتَّوَکُّلِ عَلَیْکَ الْمُعَوَّدِیْنَ بِالتَّعَوُّذِ بِکَ الرَّابِحِیْنَ فِیْ الْتِّجَارَةِ عَلَیْکَ الْمُجَارِیْنَ بِعِزِّکَ الْمُوْسَعِ عَلَیْہِمُ الرِّزْقُ الْحَلاَلُ مِنْ فَضْلِکَ الْوَاسِعِ بِجُوْدِکَ وَ کَرَمِکَ الْمُعَزِّیْنَ مِنَ الذُّلِّ بِکَ وَ الْمُجَارِیْنَ مِنَ الظُّلْمِ بِعَدْلِکَ وَ الْمُعَافِیْنَ مِنَ الْبَلٰآءِ بِرَجْمَتِکَ وَ الْمُغْنِیْنَ مِنَ الْفَقْرِ بِغِنَاکَ وَ الْمَعْصُوْمِیْنَ مِنَ الذُّنُوْبِ وَ الزَّلَلِ وَ الْخَطَآءِ بِتَقْوَاکَ وَ الْمُوَفَّقِیْنَ لِلْخَیْرِ وَ الرُّشْدِ وَ الصَّوَابِ بِطَاعَتِکَ وَ الْمُحَالِ بَیْنَہُمْ وَ بَیْنَ الذُّنُوْبِ بِقُدْرَتِکَ التَّارِکِیْنَ لِکُلِّ مَعْصِیَتِکَ السَّاکِنِیْنَ فِیْ جِوَارِکَ اَللّٰہُمَّ اَعْطِنَا جَمِیْعَ ذٰلِکَ بِتَوْفِیْقِکَ وَ رَحْمَتِکَ وَ اَعِذْنَا مِنْ عَذَابِ السَّعِیْرِ وَ اَعْطِ جَمِیْعَ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمَاتِ وَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِثْلَ الذَّیِ سَاَلْتُکَ لِنَفْسِیْ وَ لِوُلْدِیْ فِیْ عَاجِلِ الدُّنْیَا وَاٰجِلِ الْاٰخِرَةِ اِنَّکَ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ عَفُوٌّ غَفُوْرٌ رَوٴُفٌ رَّحِیْمٌ وَ اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ۔ 
اولاد کے حق میں حضرت کی دعاء 
اے میرے معبود !میری اولاد کی بقا اوران کی اصلاح اوران سے بہرہ مندی کے سامان مہیا کر کے مجھے ممنون احسان فرما اورمیرے سہارے کے لیے ان کی عمروں میں برکت اورزندگیوں میں طول دے اور ان میں سے چھوٹوں کی پرورش فرما اورکمزوروں کو توانائی دے اوران کی جسمانی ، ایمانی اوراخلاقی حالت کو درست فرما اور ان کے جسم وجان اوران کے دوسرے معاملات میں جن میں مجھے اہتمام کرنا پڑے انہیں عافیت سے ہمکنار رکھ ،اورمیرے لیے اورمیرے ذریعہ ان کے لیے زرق فراواں جاری کر اورانہیں نیکو کار ، پرہیز گار، روشن دل ، حق نیوش اور اپنا فرمانبردار اور اپنے دوستوں کا دوست وخیر خواہ اوراپنے تمام دشمنوں کا دشمن وبدخواہ قرار دے۔ آمین ۔ اے اللہ ! ان کے ذریعہ میرے بازوؤں کو قوی اور میری پریشان حالی کی اصلاح اوران کی وجہ سے میری جمعیت میں اضافہ اورمیری مجلس کی رونق دوبالا فرما اوران کی بدولت میر انام زندہ رکھ اورمیری عدم موجودگی میں انہیں میرا قائم مقام قرار دے اور ان کے وسیلہ سے میری حاجتوں میں میری مدد فرما اورانہیں میرے لیے دوست ، مہربان ، ہمہ تن متوجہ ، ثابت قدم اورفرمانبردار قرار دے ۔ وہ نافرمان ، سر کش ، مخالف وخطا کار نہ ہوں اور ان کی تربیت وتادیب اوران سے اچھے برتاؤ میں میری مدد فرما۔ اور نے کے علاوہ بھی مجھے اپنے خزانہ رحمت سے نرینہ اولاد عطا کر اور انہیں ان چیزوں میں جن کا میں طلب گار ہوں میرا مددگار بنا اور مجھے اور میری ذریت کو شیطان مردود سے پناہ دے ۔ اس لیے کہ تو نے ہمیں پیدا کیا اورامر ونہی کی اور جو حکم دیا اس کے ثواب کی طرف راغب کیا اور جس سے منع کا اس کے عذاب سے ڈریا۔اورہما راایک دشمن بنایا جو ہم سے مکر کرتا ہے اورجتنا ہماری چیزوں پر اسے تسلط دیا ہے اتنا ہمیں اس کی کسی چیز پر تسلط نہیں دیا۔ اس طرح کہ اسے ہمارے سینوں میں ٹھہرادیا اورہمارے رگ وپے میں دوڑایا دیا ۔ ہم غافل ہو جائیں مگر وہ غافل نہیں ہوتا۔ہم بھول جائیں مگر وہ نہیں بھولتا۔ وہ ہمیں تیرے عذاب سے مطمئن کرتا ہے تیرے علاوہ دوسروں سے ڈراتا ہے اگر ہم کسی برائی کا ارادہ کرتے ہیں تو وہ ہماری ہمت بندھاتا ہے اوراگر کسی عمل خیر کا ارادہ کرتے ہیں توہمیں اس سے باز رکھتا ہے اورگناہوں کی دعوت دیتا ہے اور ہمارے سامنے شبہے کھڑے کر دیتا ہے اگر وعدہ کرتا ہے تو جھوٹا اورامید دلاتا ہے توخلاف ورزی کرتا ہے اگر تو اس کے مکر کو نہ ہٹانے تو وہ ہمیں گمراہ کر کے چھوڑے گا ۔اوراس کے فتنوں سے نہ بچائے تو وہ ہمیں ڈگممگائے گا خدایا! اس کے تسلط کو اپنی قوت وتوانائی کے ذریعہ ہم سے دفع کر دے تا کہ کثرت دعا کے وسیلہ سے اسے ہماری راہ ہی ہٹا دے اور ہم اس کی مکاریوں سے محفوظ ہو جائیں ۔اے اللہ ! میری ہر درخواست کو قبول فرما اورمیری حاجتیں برلا اورجب کہ تو نے استجابت دعا کا ذمہ لیا ہے تو میری دعا کو رد نہ کر اوعر جب کہ تو نے مجھے دعا کا حکم دیا ہے تو میری دعا کو اپنی بارگاہ سے روک نہ دے ۔اورجن چیزوں سے میرا دینی ودنیوی مفادوابستہ ہے ان کی تکمیل سے مجھ پر احسان فرما۔ جو یاد ہوں اورجو بھول گیا ہوں ، ظاہر کی ہوں ، یا پوشیدہ رہنے دی ہوں ۔ علانیہ طلب کی ہوں یا در پردہ (نیت وعمل)اصلاح کرنے والوں اوراس بنا پر کہ تجھ سے طلب کیا ہے کامیاب ہونے والوں اوراس سبب سے کہ تجھ پر بھروسہ کیا ہے غیر مسترد ہونے والوں میں سے قرار دے اور(ان لوگوں میں شمار کر) جو تیرے دامن میں پناہ لینے کے خو گر ، تجھ سے بیو پار میں فائدہ اٹھانے ولاے اور تیرے دامن عزت میں پناہ گزین ہیں جنہیں تیرے ہمہ گیرفضل وجود وکرم سے رزق حلال مں فراوانی حاصل ہوئی ہے اور تیری وجہ سے ذلت سے عزت تک پہنچے ہیں اور تیرے عدل و انصاف کے دامن میں ظلم سے پناہ لی ہے اور رحمت کے ذریعہ بلاو مصیبت سے محفوظ ہیں اور تیری نے نیازی کی وجہ سے فقیر سے غنی ہو چکے ہیں اور تیرے تقوے کی وجہ سے گناہوں ۔ لغزشوں اورخطاؤں سے معصوم ہیں اورتیری اطاعت کی وجہ سے خیر ورشد وصواب کی تو فیق انہیں حاصل ہے اور تیری قدرت سے ان کے گناہوں کے درمیان پردہ حائل ہے اور جو تمام گناہوں سے دست بردار اورتیرے جوار رحمت میں مقیم ہیں بارالہا! اپنی توفیق رحمت سے یہ تمام چیزیں ہمیں عطا فرما۔ اوردوزخ کے آزاد سے پناہ دے اور جن چیزوں کا میں نے اپنے لیے اوراپنی اولاد کے لیے سوال کیا ہے ایسی ہی چیزیں تمام مسلمین ومسلمات اورمومنین ومومنات کو دنیا اورآخرت میں مرحمت فرما۔ اس لیے کہ تو نزدیک اور دعا کا قبول کرنے والا ہے سننے والا اورجاننے والا ہے معاف کرنے والا اوربخشنے والا اورشفیق ومہربان ہے ہمیں دنیا میں نیکی (توفیق عبادت) اورآخرت میں نیکی (بہشت جاوید) عطا کر ، اوردوزخ کے عذاب سے بچائے رکھ۔