تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دع

 مصنف: حضرت امام زین العابدین علیہ السلام
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام سے منقول مستند دعائ
وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ مَنَّ عَلَیْنَا بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّہ صَلَّی اللهُ عَلَیْہ وَ آلِہ وَ سَلَّمَ دُوْنَ الْاُمَمِ الْمَاضِیَةِ وَ الْقُرُوْنِ السَّالِفَةِ بِقُدْرَتِہ الَّتِیْ لاَ تَعْجِزُ عَنْ شَیْءٍ وَ اِنْ عَظُمَ وَ لاَ یَفُوْتُہَا شَیْءٌ وَ اِنْ لَطْفَ فَخَتَمَ بِنَا عَلٰی جَمِیْعِ مَنْ ذَرَأَ وَ جَعَلَنَا شُہَدَآءَ عَلٰی مَنْ جَحَدَ وَ کَثَّرَنَا بِمَنِّہ عَلٰی مَنْ قَلَّ اَللّٰہُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُ0 
حَمَّدٍ اَمِیْنِکَ عَلٰی وَحْیِکَ وَ نَجِیْبِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَ صَفِیِّکَ مِنْ عِبَادِکَ اِمَامِ الرَّحْمَةِ وَ قَآئِدِ الْخَیْرِ وَ مِفْتَاحِ الْبَرَکَةِ کَمَا نَصَبَ لِاَمْرِکَ نَفْسَہ وَ عَرَّضَ فِیْکَ لِلْمَکْرُوْہ بَدَنَہ وَ کَاشَفَ فِی الدُّعَآءِ اِلَیْکَ حَامَّتَہ وَ حَارَبَ فِیْ رِضَاکَ اُسْرَتَہ وَ قَطَعَ فِیْ اِحْیَآءِ دِیْنِکَ رَحْمَہ وَ اَقْصَی الْاَدْنَیْنَ عَلٰی جُحُوْدِہِمْ وَ وَ قَرَّبَ الْاَقْصَیْنَ عَلَی اسْتِجَابَتِہِمْ لَکَ وَ وَالٰی فِیْکَ الْاَبْعَدِیْنَ وَ عَادَیٰ فِیْکَ الْاَقْرَبِیْنَ وَ اَدْاَبَ نَفْسَہ فِیْ تَبْلِیْغِ رِسَالَتِکَ وَ اَتْعَبَہَا بِالدُّعَآءِ اِلٰی مِلَّتِکَ وَ شَغَلَہَا بِالنُّصْحِ لِاَہْلِ دَعْوَتِکَ وَ ہَاجَرَ اِلٰی بِلاَدِ الْغُرْبَةِ وَ مَحَلِّ النَّایِ عَنْ مَوْطِنِ رَحْلِہ وَ مَوْضِعِ رِجْلِہ وَ مَسْقَطِ رَاْسِہ وَ مَاْنَسِ نَفْسِہ اِرَادَةً مِنْہُ لِاِعْزَازِ دِیْنِکَ وَ اسْتِنْصَارًا عَلٰی اَہْلِ الْکُفْرِ بِکَ حَتَّیْ اسْتَتَبَّ لَہ مَا حَاوَلَ فِیْ اَعْدَآئِکَ وَاسْتَتَمَّ لَہ مَا دَبَّرَ فِی اَوْلِیَآئِکَ فَنَہَدَ اِلَیْہِمْ مُسْتَفْتِحًا بِعَوْنِکَ وَ مُتَقَوِّیًّا عَلٰی ضَعْفِہ بِنَصْرِکَ فَغَزَاہُمْ فِیْ عُقْرِ دِیَارِہِمْ وَ ہَجَمَ عَلَیْہِمْ فِیْ بُحْبُوْحَةِ قَرَارِہِمْ حَتّٰی ظَہَرَ اَمْرُکَ وَ عَلَکْ کَلِمَتُکَ وَ لَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ اَللّٰہُمَّ فَارْفَعْہ بِمَا کَدَحَ فِیْکَ اِلَی الدَّرَجَةِ الْعُلْیَا مِنْ جَنَّتِکَ حَتّٰی لاَ یُسَاوٰی فِیْ مَنْزِلَةٍ وَ لاَیُکَافَا فِیْ مَرْتَبَةٍ وَ لاَ یُوَازِیْہُ لَدَیْکَ مَلَکُ مُقَرَّبٌ وَ لاَ نَبِیُّ مُرْسَلُ وَ عَرِّفْہُ فِیْ اَہْلِہِ الطَّاہِرِیْنَ وَ اُمَّتِہِ الْمُوْئَمِنِیْنَ مِنْ حُسْنِ الشَّفَاعَةِ اَجَلَّ مَا وَعَدْتَہ یَا نَافِذَ الْعِدَةِ یَا وَافِیَ الْقَولِ یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِہَا مِن الْحَسَنَاتِ اِنَّکَ ذُوْا الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ۔ 
تحمید وستائش کے بعد رسول صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم پر دورد وسلام کے سلسلہ میں آپ کی دعا: 
تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے جس نے اپنے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت سے ہ پر وہ احسان فرمایا جو نہتہ امتوں پر کیا اورنہ پہلے لوگوں پر۔ اپنی قدرت کی کار فرمائی سے جو کسی شے سے عاجز ودرماندہ نہیں ہوتی اگرچہ وہ کتنی ہی بڑی ہو اورکوئی چیز اس کے قبضہ سے نکلنے نہیں پاتی اگرچہ وہ کتنی ہی لطیب ونازک ہو ا س نے اپنے مخلوقات میں ہمیں آخری امت قرار دیا اورانکا کرنے والوں پر گواہ بنایا ۔ اوراپنے لطف وکرم سے کم تعداد والوں کے مقابلہ میں ہمیں کثرت دی۔ اے اللہ ! تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر جو تیری وحی کے امانتدار تمام مخلوقات میں تیرے برگزیدہ ، تیرے بندوں میں پسندیدہ رحمت کے پیشوا ، خیر وسعادت کے پیشتر وبرکت کا سرچشمہ تھے جس طرح انہوں نے تیری شریعت کی خاطر اپنے کو مضبوطی سے جمایا اورتیری راہ میں اپنے جسم کو ہر طرح کے آزار کا نشانہ بنایا اورتیری طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں اپنے عزیروں سے دشمنی کا مظاہرہ کیا،اورتیری رضا کے لیے اپنے قوم قبیلے سے جنگ کی اورتیرے دین کو زندہ کرنے کے لیے سب رشتے ناطے قطع کر لئے ۔ نزدیک کے رشتہ داروں کو انکار کی وجہ سے دور دیا اوردور والوں کو اقرار کی وجہ سے قریب کیا۔ اورتیری وجہ سے دوروالوں سے دوستی اورنزدیک والوں سے دشمنی رکھی اور تیرا پیغام پہنچا نے کے لیے تکلیفیں اٹھائیں اوردین کی طرف دعوت دینے کے سلسلہ میں زحمتیں برداشت کیں اور اپنے نفس کو ان لوگوں کے پند ونصیحت کرنے میں مصروف رکھا جنہوں نے تیری دعوت کو قبول کیا ۔ اوراپنے مضل سکونت ومقام رہائش اورجائے ولادت ووطن مالوف سے پردیس کی سرزمین اوردور ودراز مقام کی طر ف محض اس مقصد سے ہجرت کی کہ تیرے دین کو مضبوط کریں اور تجھ سے کفر اختیار کرنے والوں پر غلبہ پائیں یہاں تک کہ تیرے دشمنوں کے بارے میں جو انہو ں نے چاہا تھا وہ مکمل ہو گیا اورتیرے دوستوں (کو جنگ وجہاد پر آمادہ کرنے ) کی تدبیریں کامل ہو گئیں تو وہ تیری نصرت سے فتح وکامرانی چاہتے ہوئے اوراپنی کمزوری کے با وجود تیری مدد کی پشت پناہی پر دشمنوں کے مقابلہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اوران کے گھروں کے حدود میں ان سے لڑے یہاں تک کہ ان گھروں کے وسط میں ان پر ٹوٹ پڑے ۔ یہاں تک کہ تیرا دین غالب اورتیرا کلمہ بلند ہو کر رہا۔ اگرچہ مشرک اسے ناپسند کرتے رہے ۔ اے اللہ انہو ں نے تیری خاطر جو کوششیں کی ہیں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کہ کوئی مرتبہ میں ان کے عوض انہیں جنت میں ایسا بلند درجہ عطا کر کوئی مرتبی ان میں ان کے برابر نہ ہو سکے اور نہ منزلت میں ان کا ہم پایہ قرار پا سکے اورنہ کوئی مقرب بارگاہ فرشتہ اورنہ کوئی فرستادہ پیغمبرتیرے نزدیک ان کا ہمسر ہو سکے اوران کے اہل بیت اطہار اورمومنین کی جماعت کے بارے میں جس قابل قبول شفاعت کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے اس وعدہ سے بڑھ کر انہیں عطا فرما اے وعدہ کے نافذ کرنے والے قول کے پورا کرنے اوربرائیوں کو کئی گنا زائد اچھائیوں سے بدل دینے والے بے شک تو فضل عظیم کا مالک ہے ۔