تعقیب نماز عشائ منقول از متہجد

اَللَّٰھُمَّ إنَّہُ لَیْسَ لِی عِلْمٌ بِمَوْضِعِ رِزْقِی، وَ إنَّما ٲَطْلُبُہُ بِخَطَراتٍ تَخْطُرُ عَلَی قَلْبِی فَٲَجُولُ 
خداوند ا! مجھے اپنی روزی کے مقام کا علم نہیں اور میں اسے اپنے خیال کے تحت ڈھونڈتا ہوں پس میں طلب رزق میں شہر ودیار کے 
فِی طَلَبِہِ الْبُلْدانَ، فَٲَنَا فِیَما ٲَنَا طالِبٌ کَالْحَیْرانِ، لاَ ٲَدْرِی ٲَفِی سَھْلٍ ھُوَ ٲَمْ فِی جَبَلٍ، ٲَمْ 
چکر کاٹتا ہوں پس میں جس کی طلب میںہوں اس میں سرگرداں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ آیا میرا رزق صحرا میں ہے یا پہاڑ میں 
فِی ٲَرْضٍ ٲَمْ فِی سَمائٍ، ٲَمْ فِی بَرٍّ ٲَمْ فِی بَحْرٍ، وَعَلَی یَدَیْ مَنْ، وَمِنْ قِبَلِ مَنْ، وَقَدْ عَلِمْتُ 
زمین میں ہے یا آسمان میں، خشکی میں ہے یا تری میں، کس کے ہاتھ اور کس کی طرف سے ہے اور میں جانتا ہوں کہ اسکا علم تیرے 
ٲَنَّ عِلْمَہُ عِنْدَکَ، وَٲَسْبابَہُ بِیَدِکَ، وَٲَنْتَ الَّذِی تَقْسِمُہُ بِلُطْفِکَ، وَتُسَبِّبُہُ بِرَحْمَتِکَ 
پاس ہے اسکے اسباب تیرے قبضے میں ہیں اور تو اپنے کرم سے رزق تقسیم کرتا ہے اپنی رحمت سے اس کے اسباب فراہم کرتا ہے 
اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَاجْعَلْ یا رَبِّ رِزْقَکَ لِی وَاسِعاً وَمَطْلَبَہُ سَھْلاً وَمَٲْخَذَہُ 
یا خدایا محمد(ص) وآل محمد(ع) پر رحمت نازل فرما اور اے پروردگار! اپنا رزق میرے لیے وسیع کر دے اس کا طلب کرنا آسان بنا دے اور 
قَرِیباً، وَلاَ تُعَنِّنِی بِطَلبِ مَا لَمْ تُقَدِّرْ لِی فِیْہِ رِزْقاً فَ إنَّکَ غَنِیٌّ عَنْ عَذَابِی وَٲَ نَا فَقِیرٌ إلَی 
اسکے ملنے کی جگہ قریب کر دے جس چیز میں تو نے رزق نہیں رکھا مجھے اسکی طلب کے رنج میں نہ ڈال کہ تو مجھے عذاب دینے میں 
رَحْمَتِکَ، فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَجُدْ عَلَی عَبْدِکَ بِفَضْلِکَ إنَّکَ ذُو فَضْلٍ عَظِیمٍ۔
بینیاز ہے میں تیر ی رحمت کا محتاج ہوں پس محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور اس ناچیز بندے کواپنے فضل سے حصہ عطا فرما کہ تو بڑا فضل کرنے والا ہے۔
مولف کہتے ہیں کہ یہ طلبِ رزق کی دعائوں میں سے ہے نیز مستحب ہے کہ نماز عشائ کی تعقیب میں سات مرتبہ سورئہ قدر پڑھیں اور نماز وتر ﴿ نماز عشائ کے بعد بیٹھ کر پڑھی جانے والی دو رکعت نمازِ نافلہ ﴾ میںقرآن کی سو آیات پڑھیں اور نیز مستحب ہے کہ ان سوآیتوں کی بجائے پہلی رکعت میں سورئہ واقعہ اور دوسری رکعت میں سورئہ اخلاص پڑھیں: