جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی حُسْنِ قَضَآئِکَ وَ بِمَا صَرَفْتَ عَنِّیْ مِنْ بَلاَئِکَ فَلاَ تَجْعَلْ حَظِّیْ مِنْ رَحْمَتِکَ مَا عَجَّلْتَ لِیْ مِنْ عَافِیَتِکَ فَاَکُوْنَ قَدْ شَقَیْتُ بِمَا اَحْبَبْتُ وَ سَعِدَ غَیْرِیْ بِمَا کَرِہْتُ وَ اِنْ یَکُنْ مَا ظَلِلْتُ فِیْہِ اَوْ بِتُّ فِیْہِ مِنْ ہٰذِہِ الْعَافِیَةِ بَیْنَ یَدَیْ بَلاَءٍ لاَ یَنْقَطِعُ وَ وِزْرٍ لاَ یَرْتَفِعُ فَقَدِّمْ لِیْ مَا اَخَّرْتَ وَ اَخِّرْ عَنِّیْ مَا قَدَّمْتَ فَغَیْرُ کَثِیْرٍ مَا عَاقِبَتُہُ الْفَنَآءُ وَ غَیْرُ قَلِیْلٍ مَا عَاقِبَتُہُ الْبَقَآءُ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ۔ 
جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے 
اے اللہ ! تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے تیرے بہترین فیصلہ پر اور اس بات پر کہ تو نے بلاوں کا رخ مجھ سے موڑ دیا۔تو میرا حصہ اپنی رحمت میں سے صرف اس دنیوی تندرستی میں منحصر نہ کر دے کہ میں اپنی اس پسندیدہ چیز کی وجہ سے (آخرت کی ) سعادتوں سے محروم رہوں اوردوسرا میری نا پسندیدہ چیز کی وجہ سے خوش بختی وسعادت حاصل کر لے جائے ۔ اور اگر یہ تندرستی کہ جس میں دن گزارا ہے یا رات بسر کی ہے کسی لا زوال مصیبت کا پیش خیمہ اورکسی دائمی وبال کی تمہید بن جائے تو جس (زحمت واندوہ ) کو تو نے موخر کیا ہے اسے مقدم کر دے اور جس( صحت وعافیت کو مقدم کیا اسے موخر کر دے کیونکہ جس چیز کا نتیجہ فنا ہو وہ زیادہ نہیں اورجس کا انجام بقا ہو وہ کم نہیں ۔ اے اللہ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔