طلب عفو ورحمت کے لیے یہ دعا پڑھتے

اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِہ وَاکْسِرْ شَہْوَتِیْ عَنْ کُلِّ مَحْرَمٍ وَازْوِحِرْصِیْ عَنْ کُلِّ مَاثَمٍ وَ امْنَعْنِیْ عَنْ اَذٰی کُلِّ مُوٴْمِنٍ وَ مُوٴْمِنَةٍ وَ مُسْلِمٍ وَ مُسْلِمَةٍ اَللّٰہُمَّ وَ اَیُّمَا عَبْدٍ نَالَ مِنِّیْ مَا حَظَرْتَ عَلَیْہِ وَانْتَہَکَ مِنِّیْ مَا حَظَرْتَ عَلَیْہَ وَانْتَہَکَ مِنِّیْ مَا حَجَرْتَ عَلَیْہِ فَمَضٰی بِظُلاَمَتِیْ مَیِّتًا اَوْ حَصَلَتْ لِیْ قِبَلَہ حَیًّا فَاغْفِرْ لَہ مَا اَلَّمَ بِہ مِنِّیْ وَاعْفُ لَہ عَمَّا اَدْبَرَ بِہ عَنِّیْ وَ لاَ تَقِفْہُ عَلٰی مَا ارْتَکَبَ فِیَّ وَ لاَ تَکْشِفْہُ عَمَّا اکْتَسَبَ بِیْ وَاجْعَلْ مَا سَمَحْتُ بِہ مِنَ الْعَفْوِ عَنْہُمْ وَ تَبَرَّعْتُ بِہ مِنَ الصَّدَقَةِ عَلَیْہِمْ اَزْکٰی صَدَقَاتِ الْمُتَصَدِّقِیْنَ وَ اَعْلٰی صِلاَتِ الْمُتَقَرِّبِیْنَ وَعَوِّضْنِیْ مِنْ عَفْوِیْ عَنْہُمْ عَفْوَکَ وَ مِنْ دُعَآئِیْ لَہُمْ رَحْمَتَکَ حَتّٰی یَسْعَدَ کُلُّ وَاحِدٍ مِنَّا بِفَضْلِکَ وَ یَنْجُوَ کُلٌّ وَاحِدٍ مِنَّا بِمَنِّکَ اَللّٰہُمَّ وَ اَیُّمَا عَبْدٍ مِنْ عَبِیْدِکَ اَدْرَکَہ مِنِّیْ دَرَکٌ اَوْ مَسَّہ مِنْ نَاحِیَتِیْ اَذًی اَوْ لَحِقَہ بِیْ اَوْ بِسَبَبِیْ ظُلْمٌ فَفُتُّہ بِحَقِّہ اَوْ سَبَقْتُہ بِظُلْمَتِہ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ اَرْضِہ عَنِّیْ مِنْ وُجْدِکَ وَ اَوْفِہ حَقَّہ مِنْ عِنْدِکَ ثُمَّ قِنِیْ مَا یُوْجِبُ لَہ حُکْمُکَ وَ خَلِّصْنِیْ مِمَّا یَحْکُمُ بِہ عَدْلُکَ فَاِنَّ قُوَّتِیْ لاَ تَسْتَقِلُّ بِنِقْمَتِکَ وَ اِنَّ طَاقَتِیْ لاَ تَنْہَضُ بِسُخْطِکَ فَاِنَّکَ اِنْ تُکَافِنِیْ بِالْحَقِّ تُہْلِکْنِیْ وَ اِلاَّ تَغَمَّدْنِیْ بِرَحْمَتِکَ تُوْبِقْنِیْ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْٓ اَسْتَوْہِبُکَ یَآ اِلٰہِیْ مَا لاَ یَنْقُصُکَ بَذْلُہ وَ اَسْتَحْمِلُکَ مَا لاَ یَبْہَضُکَ حَمْلُہ اَسْتَوْہِبُکَ یَآ اِلٰہِیْ نَفْسِیَ الَّتِیْ لَمْ تَخْلُقْہَا لِتَمْتَنِعَ بِہَا مِنْ سُوْءٍ اَوْ لِتَطَرَّقَ بِہَا اِلٰی نَفْعٍ وَ لٰکِنْ اَنْشَاتَہَا اِثْبَاتًا لِقُدْرَتِکَ عَلٰی مِثْلِہَا وَاحْتِجَاجًا بِہَا عَلٰی شَکْلِہَا وَ اَسْتَحْمِلُکَ مِنْ ذُنُوْبِیْ مَا قَدْ بَہَظَنِیْ حَمْلُہ وَ اَسْتَعِیْنُ بِکَ عَلٰی مَا قَدْ فَدَحَنِیْ ثِقْلُہ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَ ہَبْ لِنَفْسِیْ عَلٰی ظُلْمِہَا نَفْسِیْ وَ وَکِّلْ رَحْمَتَکَ بِاحْتِمَالِ اِصْرِیْ فَکَمْ قَدْ لَحِقَتْ رَحْمَتُکَ بِالْمُسِیْئِیْنَ وَ کَمْ قَدْ شَمِلَ عَفْوُکَ الظَّالِمِیْنَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِہ وَاجْعَلْنِیْ اُسْوَةَ مَنْ قَدْ اَنْہَضْتَہ بِتَجَاوُزِکَ عَنْ مَصَارِعِ الْخَاطِئِیْنَ وَ خَلَّصْتَہ بِتَوْفِیْقِکَ مِنْ وَّرْطَاتِ الْمُجْرِمِیْنَ فَاَصْبَحَ طَلِیْقَ عَفْوَکَ مِنْ اِسَارِ سُخْطِکَ وَ عَتِیْقَ صُنْعِکَ مِنْ وَ ثَاقِ عَدْلِکَ اِنَّکَ اِنْ تَفْعَلْ ذٰلِکَ یَآ اِلٰہِیْ تَفْعَلْہُ بِمَنْ لاَ یَحْجَدُ اسْتِحْقَاقَ عُقُوْبَتِکَ وَ لاَ یُبَرِّئُ نَفْسَہ مِنَ اسْتِیْجَابِ نَقِمَتِکَ تَفْعَلْ ذٰلِکَ یَا اِلٰہِیْ بِمَنْ خَوْفُہ مِنْکَ اَکْثَرُ مِنْ طَمَعِہ فِیْکَ وَ بِمَنْ یَاْسُہ مِنَ النَّجَاةِ اَوْکَدُ مِنْ رَجَآئِہ لِلْخَلاَصِ لاَ اَنْ یَکُوْنَ یَاْسُہ قُنُوْطًا اَوْ اَنْ یَکُوْنَ طَمَعُہ اغْتِرَارًا بَلْ لِقِلَّةِ حَسَنَاتِہ بَیْنَ سَیِّئٰاتِہ وَ ضَعْفِ حُجَجِہ فِیْ جَمِیْعِ تَبِعَاتِہ فَاَمَّا اَنْتَ یَآ اِلٰہِیْ فَاَہْلٌ اَنْ لاَ یَغْتَرَّ بِکَ الصِّدِّیْقُوْنَ وَ لاَ یَیْاَسَ مِنْکَ الْمُجْرِمُوْنَ لِاَنَّکَ الرَّبُّ الْعَظِیْمُ الَّذِیْ لاَ یَمْنَعُ اَحَدًا فَضْلَہ وَ لاَ یَسْتَقْصِیْ مِنْ اَحَدٍ حَقَّہ تَعَالٰی ذِکْرُکَ عَنِ الْمَذْکُوْرِیْنَ وَ تَقَدَّسَتْ اَسْمَآوٴُکَ عَنِ الْمَنْسُوْبِیْنَ وَ فَشَتْ نِعْمَتُکَ فِیْ جَمِیْعِ الْمَخْلُوْقِیْنَ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی ذٰلِکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِیْنَ۔ 
طلب عفو ورحمت کے لیے یہ دعا پڑھتے 
بارا الہا! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ہر امر حرام سے میری خواہش (کازور) تو ڑ دے اور ہر گناہ سے میری حرص کا رخ موڑ دیااور ہر مومن او رمومنہ مسلم اور مسلمہ کی ایذا رسانی سے مجھے باز رکھ۔اے میرے معبود ! جو بندہ بھی میرے بارے میں ایسے امر کا مرتکب ہو جسے تو نے اس حرام کیا تھا اور میری عزت پر حملہ آوار ہواجس سے تو نے اسے منع کیا تھا میرا مظلمہ لے کر دنیا سے اٹھ گیا ہو یا حالت حیات میں اس ذمہ باقی ہو تو اس نے مجھ پر ظلم کیا ہے اسے بخش دے اور میرا جو حق لے کر چلا گیا ہے۔اسے معاف کر دے اور میری نسبت جس کا امر کا مرتکب ہوا ہے اس پر اسے سرزنش نہ کر اور مجھے آزردہ کرنے کے باعث اسے رسوا نہ فرما او رجس عفو ودرگزر کی میں نے ان کے لیے کش کی ہے اور جس کرم وبخشش کو میں نے ان کے لیے روارکھا ہے اسے صدقہ کرنے والوں کے صدقہ سے پاکیزہ تر او رتقرب چاہنے والوں کے عطیوں سے بلند تر قرار دے اور اس عفو ودرگزر کے عوض تو مجھ سے درگزر کر اور ان کے لیے دعا کرنے کے صلہ میں مجھے اپنی رحمت سے سرفراز فرما تاکہ ہم میں سے ہر ایک تیرے فضل وکرم کی بدولت خوش نصیب ہو سکے اور تیرے لطف واحسان کی وجہ سے نجات پا جائے ۔ اے اللہ ! تیرے بندوں میں سے جس کسی کو مجھ سے کوئی ضرر پہنچا ہو یا میری جانب سے کوئی اذیت پہنچتی ہو یا مجھ سے یا میر ی وجہ سے اس ظلم ہوا ہو اس طرح میں نے اس کے کسی حق کو ضائع کیا ہو یا اس کے کسی مظلمہ کی داد خواہی نہ کی ہو ۔ تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااور اپنی غنا ؤ تو نگری کے ذریعہ اسے مجھے سے راضی کر دے اور اپنے پاس سے اس کا حق بے کم وکاست ادا کر دے پھر یہ کہ اس چیز سے جس کا تیرے حکم کے تخت سزوار ہوں ، بچا لے اور جو تیرے عدل کا تقاضا ہے اس سے نجات دے ۔ اس لیے کہ مجھے تیرے عذاب کے برداشت کرنے کی تاب نہیں اورتیری ناراضگی کے جھیل لے جانے کی ہمت نہیں ۔ لہذا اگر تو مجھے حق وانصاف کی رو سے بدلہ دیگا۔تو مجھے ہلاک کر دے گا اور اگر دامن رحمت میں نہیں ڈھانپے گا تو مجھے تباہ کردے گا۔اے اللہ ! اے میرے معبود! میں تجھ سے اس چیز کا طالب ہوں جس کے عطا کرنے سے تیرے ہاں کچھ کمی نہیں ہو تی اور وہ بارتجھ سے اس جان کی بھیک مانگتا ہوں جسے تو نے اس لیے پیدا نہیں کیاکہ اس کے ذریعہ ضرروزیاں سے تحفظ کرے یا منفعت کی راہ نکالے بلکہ اس لیے پیدا کیا تاکہ اس امر کا ثبوت بہم پہنچائے اور اس بات پر دلیل لائے کہ تو اس جیسی اور اس طرح کی مخلوق پیدا کرنے پر قادر وتوانا ہے اورتجھ سے اس امر کا خواستگار ہوں کہ مجھے ان گناہوں سے سبکبار کر دے جن کا با ر مجھے ہلکان کیے ہوئے ہے اور تجھ سے مددمانگتا ہوں اس چیز کی نسبت جس کی گرانباری نے نمجھے عاجز کر دیا یے تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور میرے نفس کو باوجودیکہ اس نے خود اپنے اوپر ظلم کیا ہے بخش دے اورا پنی رحمت جو میرے گناہوں کا بار گراں اٹھانے پر مامور کر اس لیے کہ کتنی ہی مرتبہ تیری رحمت گنہگاروں کے ہمکنار اورتیرا عفو ووکرم ظالموں کے شامل حال رہا ہے تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان لوگوں کے لیے نمونہ بنا جنہیں تو نے اپنے عفو کے ذریعہ خطاکاروں کے گرنے کے مقامات سے اوپر اٹھا لیا اور جنہیں تو نے اپنی توفیق سے گنہگاروں کے مہلکوں سے بچا لیا تو وہ تیرے عفو وبخش کے وسیلہ سے تیری باراضگی سے بندھنوں سے چھوٹ گئے اور تیرے احسان کی بدولت عدل کی بندشوں سے آزاد ہو گئے اے میرے اللہ ! اگر تو مجھے معاف کر دے تو تیرا یہ سلوک اس کے ساتھ ہو گا جو سزاوار عقوبت ہونے سے انکاری نہیں ہے اور نہ مستحق سزا ہونے سے اپنے کو بری سمجھتا ہے یہ تیرا برتاؤ اس کے ساتھ ہوگا اے میرے معبود ! جس کا خوف امید عفو سے بڑھا ہوا ہے اورجس کی نجات سے ناامیدی ، رہائی کی توقع سے قوی تر ہے ۔ یہ اس لیے نہیں کہ اس کی نا امیدی رحمت سے مایوسی ہو یا یہ کہ اس کی امید فریب خوردگی کا نتیجہ ہو بلکہ اس لیے کہ اس کی برائیاں نیکیوں کی مقابلہ میں کم اور گناہوں کے تمام موارد میں عذر خواہی کے وجوہ کمزور ہیں ۔ لیکن اے میرے معبودتو اس کا سزا وار ہے کہ راستباز لوگ بھی تیری رحمت پر مغرور ہو کر فریب نہ کھائیں او رگنہگار بھی تجھ سے نا امید نہ ہوں اس لیے کہ تو وہ رب عظیم ہے کہ کسی پر فضل واحسان سے دریغ نہیں کرتااور کسی سے اپنے حق پورا پورا وصول کرنے کے درپے نہیں ہوتا ۔ تیرا ذکر تمام نام آور وں (کے ذکر ) سے بلند تر ہے اور تیرے اسماء اس سے کہ دوسرے حسب ونسب والے ان سے موسوم ہوں منزہ ہیں ۔ تیری نعمتیں تمام کائنات میں پھیلی ہوئی ہیں لہذا اس سلسلہ میں تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے اے تمام جہان کے پروردگار