پہلی فصل تعقیبات مشترکہ

شیخ طوسی (رح)کی کتاب مصباح وغیرہ سے نقل ہوا ہے کہ جب نمازکا سلام پھیر لیں تو تین دفعہ اﷲ اکبر کہیں، ہر دفعہ اپنے ہاتھوں کو کانوںتک بلند کریںاور اسکے بعد یہ کہیں:
لاََ إلہَ إلاَّ اﷲُ إلھاً وَاحِداً وَنَحْنُ لَہُ مُسْلِمُونَ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَلاَ نَعْبُدُ إلاَّ إیَّاہُ
خدا کے سوا کوئی معبود نہیں وہی معبود یگانہ ہے اور ہم اس کے فرمانبردار ہیں خدا کے سوا کوئی معبود نہیںہم بس اسی کی عبادت کرتے 
مُخْلِصِینَ لَہُ الدِّینَ وَلَوْ کَرِہَ الْمُشْرِکُونَ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ رَبُّنَا وَرَبُّ آبائِنَا الْاَوَّلِینَ
ہیںاسی کے دین کیساتھ مخلص ہیں خواہ مشرکین کو ناگوارہی لگے ،خدا کے سوائ کوئی معبود نہیں جو ہمارا اور ہمارے آباؤاجداد کا 
لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ وَحْدَہُ وَحْدَہُ، ٲَ نْجَزَ وَعْدَہُ، وَنَصَرَ عَبْدَہُ، وَٲَعَزَّ جُنْدَہُ
رب ہے، خدا کے سوا کوئی معبود نہیںجو یکتا ہے ،واحد ہے، ایک ہے، اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اپنے بندے کی نصرت فرمائی اپنے 
وَھَزَمَ الْاَحْزَابَ وَحْدَہُ، فَلَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِی وَیُمِیتُ وَ یُمِیتُ وَیُحْیِی
لشکر کو غالب کیا اور اکیلے ہی جتھوں کو مار بھگایا، پس ملک اسی کا اور حمد اسی کے لیے ہے وہی زندہ کرتا ہے اور موت دیتا ہے
وَھُوَ حَیٌّ لاَیَمُوتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ پھر کہے: ٲَسْتَغْفِرُ
وہی موت دیتا ہے اور زندہ کرتا ہے وہ زندہ ہے اسے موت نہیں۔ خیر اسی کے ہاتھ میں ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ میں اس خدا سے بخشش 
اَﷲَ الَّذی لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَٲَ تُوْبُ إلَیْہِ۔ پھر کہے: اَللّٰھُمَّ أھْدِنِی مِنْ
چاہتا ہوں جسکے سوا کوئی معبود نہیں وہ زندہ وپایندہ ہے اور میں اسی کے حضور توبہ کرتا ہوں۔ اے اﷲ اپنی جانب 
عِنْدِکَ، وَٲَفِضْ عَلَیَّ مِنْ فَضْلِکَ، وَأنْشُرْ عَلَیَّ مِنْ رَحْمَتِکَ، و َٲَنْزِلْ عَلَیَّ مِنْ
سے میری رہنمائی فرما اورمجھ پر اپنا فضل وکرم فرما، اور مجھ پر اپنی رحمت پھیلا دے اور مجھ پر اپنی برکات
بَرَکاتِکَ، سُبْحانَکَ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ أغْفِرْ لِی ذُنُوْبِی کُلَّہٰا جَمِیعاً، فَ إنَّہُ لا یَغْفِرُ
نازل فرما، تیری ذات پاک ہے سوائے تیرے کوئی معبود نہیں میرے سارے کے سارے گناہ
الذُّنُوبَ کُلَّھا جَمِیعاً إلاَّ ٲَ نْتَ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ مِنْ کُلِّ خَیْرٍ ٲَحَاطَ بِہِ عِلْمُکَ،
معاف فرما کہ تیرے سوا کوئی سارے گناہ معاف نہیں کر سکتا۔ اے اﷲ تجھ سے ہر اس خیر کا طلب گار ہوں جس کا تیرا علم احاطہ کیے 
وَٲَعُوذُ بِکَ مِنْ کُلِّ شَرٍّ ٲَحَاطَ بِہِ عِلْمُکَ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ عَافِیَتَکَ فِی ٲُمُوْریِ
ہوئے ہے اور ہراس شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جس پر تیرا علم محیط ہے اے اﷲ میں اپنے تمام امور میں تجھ سے عافیت طلب 
کُلِّھا، وَٲَعُوذُ بِکَ مِنْ خِزْیِ الدُّنْیَا وَعَذَابِ الاَْخِرَۃِ، وَٲَعُوذُ بِوَجْھِکَ الکَرِیمِ،
کرتا ہوں ، میں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے تیری پناہ چاہتا ہوں، میں تیری کریم ذات 
وَعِزَّتِکَ الَّتِی لاَ تُرامُ، وَقُدْرَتِکَ الَّتِی لاَ یَمْتَنِعُ مِنْھَا شَیْئٌ، مِنْ شَرِّ الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ،
اور بلند مقام کہ جس تک کسی کی رسائی نہیں اور تیری قدرت کہ جس کے سامنے کوئی چیز نہیں ٹھہرتی ان کے ذریعے دنیا و آخرت 
وَمِنْ شَرِّ الْأَوْجاعِ کُلِّھٰا، وَمِنْ شَرِّ کُلِّ دابَّۃٍ ٲَ نْتَ آخِذٌ بِنَاصِیَتِھا، إنَّ رَبِّی عَلی
کے شر اور تمام درد و اذیت اور ہر حیوان کے شر سے پناہ چاہتا ہوں جو تیرے قبضہ قدرت میں ہے، بے شک میرے رب کا
صِراطٍ مُسْتَقِیمٍ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔ تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ
راستہ مستقیم ہے اور طاقت و قوت بس خدائے عظیم وبرتری سے ملتی ہے اور میرا بھروسہ اس زندہ ﴿خدا﴾ 
الَّذِی لاَ یَمُوتُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ،
پر ہے جس کے لیے موت نہیں، حمد اس خدا کے لیے جس نے نہ کسی کو فرزند بنایا نہ کوئی اس کے ملک میں شریک ہے 
وَلَمْ یَکُنْ لَہُ وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ، وَکَبِّرْہُ تَکْبِیراً۔
اور نہ اس کی عاجزی کے سبب کوئی اس کا مددگار ہے اور تم اس کی بڑائی کا اظہار کرو۔
اس کے بعد تسبیح حضرت فاطمہ =پڑھیں اور اپنی جگہ سے حرکت کرنے سے پہلے دس مرتبہ کہیں:
ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ إلہاً وَاحِداً ٲَحَداً فَرْداً صَمَداً، لَمْ
میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں وہ معبود یگانہ ، یکتا ،واحد ﴿اور﴾بے نیاز ہے کہ جس کی
یَتَّخِذْ صاحِبَۃً وَلا وَلَداً۔
نہ زوجہ ہے اور نہ ہی اولاد ہے 
مؤلف کہتے ہیں کہ یہ تہلیل بہت زیادہ فضیلت رکھتی ہے خصوصًا صبح اور رات کی نمازکی تعقیب میںاور طلوع وغروب کے وقت اسکے پڑھنے کی بڑی فضیلت ہے۔ پھر یہ دعا پڑھیں:
سُبْحانَ اﷲِ کُلَّما سَبَّحَ اﷲَ شَیْئٌ وَکَمَا یُحِبُّ اﷲُ ٲَنْ یُسَبَّحَ وَکَمَا ھُوَ ٲَھْلُہُ
پاک ہے خدا ۔جب بھی کوئی چیز خداکی ایسی تسبیح کرے جسے وہ پسند کرتا ہے اور جس تسبیح کا وہ اہل ہے 
وَکَمَا یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْھِہِ وَعِزِّ جَلالِہِ۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ کُلَّما حَمِدَ اﷲَ شَیْئٌ وَکَمَا
اور جیسی تسبیح اس کی کریم ذات اور جلالت و شان کے لائق ہے۔ حمد خدا ہی کیلئے ہے جب بھی کوئی چیز اس کی ایسی حمد کرے کہ جیسی 
یُحِبُّ اﷲُ ٲَنْ یُحْمَدَ وَکَمَا ھُوَ ٲَھْلُہُ، وَ کَمَا یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْھِہِ وَعِزِّ جَلاَلِہِ۔ وَلاَ إلہَ
حمد کو وہ پسند کرتا ہے اور جیسی حمد کا وہ اہل ہے کہ جو اس کی کریم ذات اور عزت وجلال کے لائق ہے خدا کے سوا
إلاَّ اﷲُ کُلَّما ھَلَّلَ اﷲَ شَیْئٌ وَکَمَا یُحِبُّ اﷲُ ٲَنْ یُھَلَّلَ وَکَمَا ھُوَ ٲَھْلُہُ وَکَمَا یَنْبَغِی
کوئی معبود نہیں جب بھی کوئی چیز اسکا ایسے ذکر کرے جیسے ذکر کو خدا پسند کرتا ہے وہ اس کا اہل ہے اور جو ذکر اس کی بزرگی اور عزت 
لِکَرَمِ وَجْھِہِ وَعِزِّ جَلاَلِہِ وَاﷲُ ٲَکْبَرُ کُلَّما کَبَّرَ اﷲَ شَیْئٌ وَکَمَا یُحِبُّ اﷲُ ٲَنْ یُکَبَّرَ
وجلال کے شایان شان ہے۔ خدا بزرگ تر ہے جب بھی کوئی چیز اس کی ایسی بزرگی بیان کرے جیسی بزرگی کو وہ پسند کرتا ہے
وَکَمَا ھُوَ ٲَھْلُہُ وَکَمَا یَنْبَغِی لِکَرَمِ وَجْھِہِ وَعِزِّ جَلالِہِ سُبْحانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ
جس کا وہ اہل ہے اور جو بزرگی اس کی اونچی شان اور عزت وجلال کے لائق ہے ،پاک ہے خدا اور حمد اسی کے لیے ہے 
وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ، وَاﷲُ ٲَکْبَرُ عَلَی کُلِّ نِعمَۃٍ ٲَ نْعَمَ بِھَا عَلَیَّ وَعَلَی کُلِّ ٲَحَدٍ مِنْ خَلْقہِ
اور خدا کے سوا کوئی معبود نہیں۔اور خدا ہر نعمت پربزرگ تر ہے جو اس نے مجھے دی اور جو گزری ہوئی مخلوق کو دی 
مِمَّنْ کَانَ ٲَوْ یَکُونُ إلَی یَوْمِ الْقِیَامَۃِ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ
اور تاقیامت آنے والی مخلوق کو ملتی رہے گی۔اے اﷲ: میں تجھ سے درخواست کرتا ہوں کہ محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر
وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَسْٲَ لُکَ مِنْ خَیْرِ مَا ٲَرْجُو وَخَیْرِ مَا لاَ ٲَرْجُو، وَٲَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ
رحمت فرما۔میں تجھ سے وہ خیر طلب کرتا ہوںجس کا امیدوار ہوں اور وہ خیر بھی جس کی آرزو نہیں کی اور ہر اس شر سے تیری پناہ 
مَا ٲَحْذَرُ وَمِنْ شَرِّ مَا لاَ ٲَحْذَرُ ۔
چاہتا ہوں جس کا مجھے خوف ہے اور جس کاخوف نہیں 
اس کے بعد سورئہ حمد، آیت الکرسی ُاورآیت شَھِدَ اللّہُ ، آیۃ قُلِ اللّٰھُمَّ مَالِکَ اْلمُلْکِاور آیات سخرہ یعنی سورۂ اعراف کی درج ذیل تین آیات ﴿اِنَّ رَبَّکُمُ اﷲ سے مِنَ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ کی تلاوت کریں اور پھر تین مرتبہ کہیں :
سُبْحَانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُونَ وَسَلاَمٌ عَلَی الْمُرْسَلِینَ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ
تمہارا صاحب عزت پروردگار ان باتوں سے پاک ہے جو یہ لوگ کہا کرتے ہیں اور سلام ہو سبھی انبیائ پر اور حمد ہے خدا کی 
الْعالَمِینَ۔پھر تین مرتبہ کہے: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاجْعَلْ لِی مِنْ ٲَمْرِیَ
جو عالمین کا رب ہے۔ اے اﷲ! رحمت فرما محمد(ص)(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر اور میرے ہر کام میںکشائش وسہولت
فَرَجاً وَمَخْرَجاً، وَارْزُقْنِی مِنْ حَیْثُ ٲَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ ٲَحْتَسِبُ۔
قرار دے ،اور مجھے رزق دے جہاں سے توقع ہے اور جہاں سے توقع نہیں ہے۔
یہ حضرت یوسف (ع)کی وہ دعا ہے جب وہ زندان میں تھے تو حضرت جبرائیل (ع)نے انہیں یہ دعا تعلیم کی تھی اسکے بعد دائیں ہاتھ سے اپنی داڑھی پکڑیں اور بایاں ہاتھ آسمان کیطرف پھیلاکرسات مرتبہ کہیں:
یَارَبَّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَعَجِّل ْفَرَجَ آلِ مُحَمَّدٍ
اے محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) کے رب! محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر اپنی رحمت نازل فرما اور آل(ع) محمد(ص) کو جلد کشادگی عطا فرما 
یَا ذَاالْجَلالِ وَالْاِکْرامِ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْحَمْنِی وَٲَجِرْ نِی مِنَ النَّارِ۔
اے عزت وجلال والے خدا! محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پراپنی رحمت نازل فرما ،مجھ پر رحم کر اور آتش جہنم سے پناہ میں رکھ
اس کے بعد بارہ مرتبہ قُلْ ھُوَ اﷲُ اَحدُ، پڑھیں اور کہیں:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِاسْمِکَ الْمَالْاِکْنُونِ الْمَخْزُونِ الطَّاھِرِ الطُّھْرِ الْمُبَارَکِ وَٲَسْٲَلُکَ
اے اﷲ! میں تیرے پوشیدہ، مخزون ،پاک اور پاک کرنے والے بابرکت نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں
بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ وَسُلْطَانِکَ الْقَدِیمِ ، یَا وَاھِبَ الْعَطَایَا، وَیَا مُطْلِقَ الاَُْسَارَی،
اور تیرے بلند تر نام اور قدیم سلطنت کے واسطے سے سائل ہوں کہ اے انمول نعمتیں دینے والے ،اے قیدیوں کو رہائی عطا کرنے 
وَیَافَکَّاکَ الرِّقابِ مِنَ النَّارِ، ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تُعْتِقَ
والے، اے بندوں کو جہنم سے چھٹکارہ دینے والے! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور میری 
رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ وَٲَنْ تُخْرِجَنِی مِنَ الدُّنْیَا سَالِماً وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّۃَ آمِناً وَٲَنْ تَجْعَلَ 
گردن کو آگ سے آزاد کر دے اور مجھے دنیا سے سالم ایمان کیساتھ لے جا ، اور امن وامان سے مجھے جنت میںداخل فرما اور میری 
دُعَائِی ٲَوَّلَہُ فَلاَحاً وَٲَوْسَطَہُ نَجاحَاً وَآخِرَہُ صَلاَحاً إنَّکَ ٲَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوبِ۔
دعا کے اول کوفلاح اور اوسط کو کامیابی اور آخر کو بہتری کا موجب بنا دے۔بے شک تو ہر غیب کوخوب جانتا ہے ۔ 
صحیفہ علویہ میں ہے کہ ہر فریضہ نماز کے بعد یہ دعا پڑھیں:
یَا مَنْ لاَ یَشْغَلُہُ سَمْعٌ عَنْ سَمْعٍ، وَیَا مَنْ لاَ یُغَلِّطُہُ السَّائِلُونَ، وَیَا مَنْ لاَ یُبْرِمُہُ
اے وہ ﴿خدا﴾ جس کیلئے ایک بات سننا دوسری بات سننے سے مانع نہیں اور سائلوں کی کثرت غلطی میں نہیں ڈالتی اے وہ ذات 
إلْحَاحُ الْمُلِحِّینَ، ٲَذِقْنِی بَرْدَ عَفْوِکَ، وَحَلاَوَۃَ رَحْمَتِکَ وَمَغْفِرَتِکَ۔ پڑھیں اور کہیں:
جسے اصرار کرنے والوں کا اصرار تنگ دل نہیں کرتا اپنے عفوودرگزر کی بدولت مجھے اپنی رحمت وبخشش کی لذت چکھا دے ۔ 
إلھِی ھذِہِ صَلاتِی صَلَّیْتُھا لاَ لِحاجَۃٍ مِنْکَ إلَیْھَا، وَلاَ رَغْبَۃٍ مِنْکَ فِیھَا، إلاَّ تَعْظِیماً 
اے اﷲ !جو میں نے نمازپڑھی ہے یہ نہ اس لیے ہے کہ تجھے اسکی حاجت تھی اور نہ اس لیے ہے کہ تجھے اس میں رغبت تھی ہاں یہ 
وَطَاعَۃً وَ إجَابَۃً لَکَ إلَی مَا ٲَمَرْتَنِی بِہِ، إلھِی إنْ کَانَ فِیھا خَلَلٌ ٲَوْ نَقْصٌ مِنْ رُکُوعِھا 
صرف تیری تعظیم واطاعت اور تیرے حکم کی اتباع ہے جو تو نے مجھے دیا ۔خداوندا! اگر اس نماز میں کوئی خلل یا اس کے رکوع 
ٲَوْ سُجُودِھا فَلاَ تُؤاخِذْنِی، وَتَفَضَّلْ عَلَیَّ بِالْقَبُولِ وَالْغُفْرانِ۔
وسجود میںکچھ کمی ہو تواس پر میری گرفت نہ فرما اور اس کی قبولیت اور بخشش کے ساتھ مجھ پر فضل وکرم کر دے
نیزہرنماز کے بعدیہ دعا بھی پڑھیںجو پیغمبر (ص)نے امیرالمومنین (ع)کو حافظہ کی تقویت کیلئے تعلیم فرمائی:
سُبْحَانَ مَنْ لاَ یَعْتَدِی عَلی ٲَھْلِ مَمْلَکَتِہِ، سُبْحانَ مَنْ لاَ یَٲْخُذُ ٲَھْلَ الْاَرْضِ
پاک ہے وہ خد اجو اپنی مملکت میںرہنے والوں پر زیادتی نہیں کرتا، پاک ہے وہ خدا جو طرح طرح کے عذاب سے اہل زمین پر 
بِٲَلْوانِ الْعَذَابِ سُبْحانَ الرَّؤُوُفِ الرَّحِیمِ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ لِی فِی قَلْبِی نُوراً وَبَصَرَاً وَفَھْماً وَعِلْماً 
گرفت نہیںکرتا۔پاک ہے وہ خدا جو مہربان رحم کرنے والا ہے۔اے معبود! میرے قلب میں نور،بصیرت، فہم
إنَّکَ عَلی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ مصباح کفعمی میں ہے کہ ہر نماز کے بعد تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں
اور علم کو جگہ دے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
ٲُعِیذُ نَفْسِی وَدِینِی وَٲَھْلِی وَمَالِی وَوَلَدِی وَ إخْوانِی فِی دِینِی، وَمَا رَزَقَنِی رَبِّی،وَخَواتَِیمَ 
اپنے نفس، اپنے دین، اپنے اہل، اپنے مال، اپنی اولاد، اپنے دینی بھائیوں اور اپنے رب کے دئیے ہوئے رزق ،اپنے اعمال کے
عَمَلِی، وَمَنْ یَعْنِینِی ٲَمْرُہُ، بِاﷲِ الْوَاحِدِ الْاَحَدِ الصَّمَدِ الَّذِی لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ 
انجام اور جس کسی سے تعلق رکھتا ہوں ان سب کو خدائے واحد ویکتائے و بے نیاز کی پناہ میں دیتا ہوں کہ جس نے نہ کسی کو جنا اور نہ جنا گیا 
وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ، وَبِرَبِّ الْفَلَقِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ، وَمِنْ شرِّ غَاسِقٍ 
اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے، میں انکوصبح کے مالک کی پناہ میں دیتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی اور اندھیری رات 
إذَا وَقَبَ، وَمِنْ شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فی الْعُقَدِ، وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إذَا حَسَدَ، وَبِرَبِّ 
کے شر سے جب چھا جائے ۔گرہوں پر پھونکنے والوں کے شر سے اور حاسد کے شر سے جب وہ حسد کرے۔ میں ان سبکو انسانوں 
النَّاسِ،مَلِکِ النَّاسِ، إلہِ النَّاسِ، مِنْ شَرِّ الْوَسْوَاسِ الخَنَّاسِ الَّذِی 
کے رب، انسانوں کے بادشاہ، انسانوں کے معبود کی پناہ میں دیتا ہوں۔ شیطان کے وسوسوں کے شر سے جو لوگوں کے 
یُوَسْوِسُ فِی صُدُورِالنَّاسِ مِنَ الْجِنَّۃِ وَالنَّاسِ۔
دلوں میں وسوسے ڈالتا ہے۔خواہ جنوں میں سے ہوں یاانسانوں میں سے ہو۔
شیخ شہید کی تحریر سے نقل کیا گیا ہے کہ حضرت رسول اﷲ (ص)نے فرمایا:جو یہ چاہے کہ خدااسے قیامت میں اسکے گناہوں سے مطلع نہ کرے اور اسکا دفترِ گناہ نہ کھولے تو وہ ہر نماز کے بعدیہ دعا پڑھے
اَللّٰھُمَّ إنَّ مَغْفِرَتَکَ ٲَرْجَی مِنْ عَمَلِی وَ إنَّ رَحْمَتَکَ ٲَوْسَعُ مِنْ ذَنْبِی اَللّٰھُمَّ إنْ کَانَ
اے اﷲ! تیری بخشش میرے عمل سے زیادہ امید افزا ہے اور تیری رحمت میرے گناہ سے زیادہ وسیع ہے۔ الہی اگر تیرے نزدیک 
ذَ نْبِی عِنْدَکَ عَظِیماً فعَفْوُکَ ٲَعْظَمُ مِنْ ذَنْبِی اَللّٰھُمَّ إنْ لَمْ ٲَکُنْ ٲَھْلاً ٲَنْ ٲَبْلُغَ رَحْمَتَکَ
میرا گناہ عظیم ہے تو تیرا عفو میرے گناہ سے عظیم تر ہے۔ الہی اگر میں تیری رحمت تک پہنچنے کا اہل نہیں تو تیری رحمت ضرور مجھ
فَرَحْمَتُکَ ٲَھْلٌ ٲَنْ تَبْلُغَنِی وَتَسَعَنِی لاََِنَّھَا وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
تک اور مجھ پر چھا جانے کی اہل ہے کیونکہ اس نے تیرے کرم سے ہر چیز کو گھیرا ہو اہے۔ اے سب سے بڑھ کر رحم کرنے والے ۔
ابن بابویہ (رح)سے منقول ہے کہ جب تسبیح فاطمہ زہرا =پڑھ چکیں تو یہ کہیں:
اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ السَّلاَمُ، وَمِنْکَ السَّلاَمُ، وَلَکَ السَّلاَمُ، وَ إلَیْکَ یَعُودُ السَّلاَمُ۔ سُبْحَانَ
اے معبود تو سلامتی والا ہے، سلامتی تیری طرف سے ہے ،سلامتی تیرے ہی لیے ہے اور سلامتی کی بازگشت تیری ہی طرف ہے 
رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُونَ، وَسَلاَمٌ عَلَی الْمُرْسَلِینَ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ الْعَالَمِینَ
صاحب عزت وغالب پرودگار اس سے پاک ہے،جو کچھ یہ کہتے ہیں اور سلام ہو تمام رسولوں پر اور ہر قسم کی حمد دونوں جہانوں کے 
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ، اَلسَّلاَمُ عَلَی الْاَئِمَّۃِ الْھَادِین الْمَھْدِیِّینَ
پروردگار کیلئے ہے اے نبی آپ پر سلام اور خدا کی رحمت اور اس کی برکات ہوں سلام ہو ائمہ پر جو ہدایت یافتہ ہادی ہیں 
السَّلاَمُ عَلی جَمِیعِ ٲَنْبِیائِ اﷲِ وَرُسُلِہِ وَمَلاَئِکَتِہِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْنا وَعَلَیٰ عِبادِ اﷲِ الصَّالِحِینَ، 
سلام ہو خدا کے سب نبیوں رسولوں اور فرشتوں پر۔سلام ہو ہم پر اور خدا کے صالح بندوں پر۔ 
اَلسَّلاَمُ عَلَی عَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَی الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ سَیِّدَیْ شَبَابِ ٲَھْلِ 
سلام ہو حضرت علی امیرالمؤمنین(ع) پر۔سلام ہو حسن(ع) وحسین(ع) پر جو تمام جوانان جنت کے 
الْجَنَّۃِ ٲَجْمَعِینَ، السَّلاَمُ عَلَی عَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعَابِدِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلی مُحَمَّدِ بْنِ 
سید و سردار ہیں۔سلام ہو علی(ع) بن الحسین(ع) پر کہ جو زین العابدین(ع) ہیں۔سلام ہو محمد(ع) ابن 
عَلِیٍّ باقِرِ عِلْمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَی جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّادِقِ، اَلسَّلاَمُ عَلَی مُوسَی بْنِ 
علی باقر(ع) پر جو انبیائ کے علم کو کھولنے والے ہیں۔سلام ہو محمد (ص)کے فرزند جعفر صادق(ع) پر۔ سلام ہو جعفر صادق(ع) کے فرزند 
جَعْفَرٍ الْکَاظِمِ اَلسَّلاَمُ عَلیٰ عَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضَا، اَلسَّلاَمُ عَلی مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْجَوادِ 
موسیٰ کاظم(ع) پر۔سلام ہو موسیٰ کاظم(ع) کے فرزند علی رضا (ع)پر۔سلام ہو علی رضا (ع)کے فرزند محمد الجواد (ع)پر۔
اَلسَّلاَمُ عَلی عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْھادِی اَلسَّلاَمُ عَلَی الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الزَّکِیِّ الْعَسْکَرِیِّ، 
سلام ہو محمد الجواد (ع)کے فرزند علی الہادی (ع)پر۔سلام ہو علی الہادی(ع) کے فرزند حسن عسکری زکی (ع)پر۔
اَلسَّلاَمُ عَلَی الْحُجَّۃِ بْنِ الْحَسَنِ الْقائِمِ الْمَھْدِیِّ، صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ 
سلام ہو حسن عسکری (ع)کے فرزند حجت القائم مہدی (ع) پر۔ ان سب پر خدا کی رحمتیں ہوں۔ 
پھر جو بھی حاجت ہو خدا سے طلب کریں۔ شیخ کفعمی فرماتے ہیں ہر نماز کے بعد یہ کہیں :
رَضِیتُ بِاﷲِ رَبّاً وَبِالْاِسْلامِ دِیناً وَبِمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ نَبِیّاً وَبِعَلِیٍّ إمَاماً وَبِالْحَسَنِ 
میں راضی ہوں اس پر کہ اﷲ میرا رب، اسلام میرا دین، محمد ö میرے نبی اور علی(ع) میرے امام ہیں۔ نیز حضرت حسن (ع)
وَالْحُسَیْنِ وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَجَعْفَرٍ وَمُوسی وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْخَلَفِ 
و حسین(ع) و سجاد(ع) و محمد باقر(ع) و جعفر صادق(ع) و موسی کاظم(ع) و علی رضا(ع) و محمدتقی(ع) و علی نقی(ع) وحسن عسکری(ع) اور حضرت مہدی القائم(ع) 
الصَّالِحِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ٲَئِمَّۃً وَسَادَۃً وَقادَۃً، بِھِمْ ٲَتَوَلَّی، وَمِنْ ٲَعْدائِھِمْ ٲَتَبَرَّٲُ۔پھر تین مرتبہ کہیں: 
میرے امام، سردار اور رہبر ہیں اور میں ان سے محبت رکھتا ہوں اور ان کے دشمنوں سے بیزار ہوں۔ 
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعافِیَۃَ وَالْمُعافاۃَ فِی الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ۔
خداوندا! میں تجھ سے عفوودرگزر ، صحت وعافیت اور دنیا وآخرت میں بخشش کا طلب گار ہوں ۔