حرز حضرت فاطمہ الزہرائ اور قید سے رہائی کی دعا

سید ابن طائوس (رح)مہج الدعوات میں کہتے ہیں کہ ایک روایت میں آیا ہے کہ ایک شخص بڑی مدت سے شام میں قید تھا اسنے عالم خواب میں سیدہ فاطمہ =کو دیکھا کہ فرماتی ہیں:اس دعا کو پڑھو اور پھر اسے یہ دعا تعلیم فرمائی پس جب اس نے یہ دعا پڑھی تو اسکو قید سے رہائی مل گئی اور وہ اپنے گھر لوٹ آیا، وہ دعا یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ بِحَقِّ الْعَرْشِ وَمَنْ عَلاھُ وَبِحَقِّ الْوَحْیِ وَمَنْ ٲَوْحاھُ وَبِحَقِّ النَّبِیِّ وَمَنْ نَبَّاھُ
اے معبود واسطہ ہے عرش کا اور جو کچھ اس پر ہے واسطہ ہے وحی کا اور جس نے وحی کی واسطہ ہے پیغمبر(ص) کا اور جس پیغمبر(ص)نے خبر دی ہے 
وَبِحَقِّ الْبَیْتِ وَمَنْ بَناھُ یَا سامِعَ کُلِّ صَوْتٍ، یَا جامِعَ کُلِّ فَوْتٍ، یَا بارِیََ النُّفُوسِ
واسطہ ہے کعبے کا اور اسے تعمیر کرنے والے کا اے ہر آواز کے سننے والے اے ہرگمشدہ کو لانے والے اے موت کے بعد 
بَعْدَ الْمَوْتِ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَآتِنا وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ فِی
نفسوں کو پیدا کرنے والے محمد(ص) اور ان کے اہل بیت(ع) پر رحمت نازل فرما اور ہمیں اور سب مومنین و مومنات کو زمین کے ہر 
مَشارِقِ الْاَرْضِ وَمَغارِبِہا فَرَجاً مِنْ عِنْدِکَ عاجِلاً بِشَہادَۃِ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَٲَنَّ 
مشرق اور ہر مغرب میں کشادگی وفراخی عطا فرما اپنی جناب سے جلد تر واسطے سے اس گواہی کے ساتھ کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں اور 
مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُولُکَ، صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلی ذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ،
یہ کہ محمد(ص)(ص) تیرے بندے اور تیرے رسول(ص) ہیں رحمت ہو خدا کی ان پر ان کی آل(ع) اور اولاد پر جو پاک ہیں طاہرہیں 
وَسَلَّمَ تَسْلَِیماً کَثِیراً ۔
اور سلام ہو ان پر بہت بہت سلام۔