دعائے سریع الاجابت

شیخ کفعمی نے بلدالامین میں امام موسٰی کاظم -سے مروی ایک دعانقل کی ہے اور فرمایا ہے کہ یہ دعائ عظیم الشأن اور جلد قبول ہونے والی ہے اور وہ یہ ہے۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَطَعْتُکَ فِی ٲَحَبِّ الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَھُوَ التَّوْحِیدُ، وَلَمْ ٲَعْصِکَ فِی ٲَبْغَضِ 
اے معبود میں نے تیری اطاعت کی اس چیز میں جو تجھے بہت پسند ہے اور وہ تیری توحید ہے اور تیری نافرمانی نہیں کی اس چیز میں جو 
الْاَشْیائِ إلَیْکَ وَھُوَ الْکُفْرُ، فَاغْفِر لِی ما بَیْنَھُما، یَا مَنْ إلَیْہِ مَفَرِّی آمِنِّی مِمَّا فَزِعْتُ 
تجھے سخت ناپسند ہے اور وہ کفر ہے پس بخش دے جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے اے وہ جس تک میری دوڑ ہے مجھے امن دے اس 
مِنْہُ إلَیْکَ۔ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیَ الْکَثِیرَ مِنْ مَعاصِیکَ، وَاقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ مِنْ طاعَتِکَ، یَا 
سے جس کے ڈر سے میں تیری طرف آیا ہوں اے معبود معاف کر دے جو میں نے تیری بہت ہی نافرمانیاں کی ہیں اور قبول فرما 
عُدَّتِی دُونَ الْعُدَدِ ، وَیَا رَجائِی وَالْمُعْتَمَدَ، وَیَا کَھْفِی وَالسَّنَدَ، وَیَا وَاحِدُ یَا ٲَحَدُ، یَا 
میری تھوڑی اطاعت جو میں نے کی ہے اے ذخیروں کے مقابل میرے ذخیرہ اور میری امید گاہ اور سہارے اے میری پناہ گاہ 
قُلْ ھُوَ اﷲُ ٲَحَدٌ اﷲُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ،
اوراے پشت پناہ اور اے یگانہ اے یکتا اے کہ تیری شان ہے کہو اﷲایک ہے اﷲ بے نیاز ہے نہ کوئی اس کا بیٹا ہے اور نہ وہ کسی کا 
ٲَسْٲَلُکَ بِحَقِّ مَنِ اصْطَفَیْتَھُمْ مِنْ خَلْقِکَ وَلَمْ تَجْعَلْ فِی خَلْقِکَ مِثْلَھُمْ 
فرزند ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس کے واسطے سے جسے تو نے اپنی مخلوق میں سے چنا ہے اور اپنی 
ٲَحَداً ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَتَفْعَلَ بِی ما ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ ۔ اَللّٰھُمَّ 
خلقت میں سے کسی کو ویسا قرار نہیں دیاکہ تو محمد(ص)(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھ سے وہ سلوک کر جو تیرے شایانِ شان ہے اے 
إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ بِالْوَحْدانِیَّۃِ الْکُبْریٰ وَالْمُحَمَّدِیَّۃِ الْبَیْضائِ، وَالْعَلَوِیَّۃِ العُلْیا، وَبِجَمِیعِ 
معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں بواسطہ عظیم یکتائی کے اور بواسطہ محمدیت کی تابانی اور علویت کی بلندی کے اور ان سب کے واسطے 
مَا احْتَجَجْتَ بِہِ عَلی عِبادِکَ وَبِالاسْمِ الَّذِی حَجَبْتَہُ عَنْ خَلْقِکَ فَلَمْ یَخْرُجْ مِنْکَ إلاَّ 
سے جن کو تو نے حجت قرار دیاہے اپنے بندوں پر اور اس نام کے واسطے سے جو تونے اپنی مخلوق سے پوشیدہ رکھا پس وہ ظاہرنہ ہوا وہ 
إلَیْکَ، صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَاجْعَلْ لِی مِنْ ٲَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً، وَارْزُقْنِی مِنْ 
تیرے سوا کسی پر محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر رحمت نازل فرما اور میرے کام میں کشادگی پیدا کر اور راستہ بنا دے اور مجھے رزق دے جہاں 
حَیْثُ ٲَحْتَسِبُ وَمِنْ حَیْثُ لاَ ٲَحْتَسِبُ، إنَّکَ تَرْزُقُ مَنْ تَشائُ بِغَیْرِ حِسابٍ ۔
سے مجھے توقع ہے اور جہاں سے مجھے توقع نہیں ہے بے شک تو جسے چاہے بے حساب رزق دیتا ہے۔
اس کے بعد اپنی حاجت طلب کرے