مناجات عارفین

بِسْمِ اﷲِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إلھِی قَصُرَتِ الْاَلْسُنُ عَنْ بُلُوغِ ثَنائِکَ کَما یَلِیقُ بِجَلالِکَ، وَعَجَزَتِ الْعُقُولُ عَنْ 
میرے معبود تیری جلالت شان کے مناسب تیری تعریف کرنے میں زبانیںگنگ ہیں اور تیرے جمال کی حقیقت کو سمجھنے سے 
إدْراکِ کُنْہِ جَمالِکَ، وَانْحَسَرَتِ الْاَ بْصارُ دُونَ النَّظَرِ إلی سُبُحاتِ وَجْھِکَ، وَلَمْ 
لوگوں کی عقلیں عاجز ہیں تیری ذات کے جلووں کی طرف نظر کرنے سے آنکھیں درماندہ ہو کر رہ جاتی ہیں لوگوں کے لیے تیری
تَجْعَلْ لِلْخَلْقِ طَرِیقاً إلَی مَعْرِفَتِکَ إلاَّ بِالْعَجْزِ عَنْ مَعْرِفَتِکَ إلھِی فَاجْعَلْنا مِنَ 
معرفت کا حصول بس یہی ہے کہ وہ تیری معرفت سے قاصر ہیں میرے معبود مجھے ان لوگوں میں سے قرار دے
الَّذِینَ تَرَسَّخَتْ ٲَشْجارُ الشَّوْقِ إلَیْکَ فِی حَدائِقِ صُدُورِھِمْ وَٲَخَذَتْ لَوْعَۃُ مَحَبَّتِکَ 
جن کے سینوں کے باغیچوں میں تیرے شوق کے درخت جڑیں پکڑ چکے ہیں اور تیرے سوز محبت نے ان کے دلوں کو
بِمَجامِعِ قُلُوبِھِمْ، فَھُمْ إلَی ٲَوْکارِ الْاَفْکارِ یَٲْوُونَ، وَفِی رِیاضِ الْقُرْبِ وَالْمُکاشَفَۃِ 
گھیرا ہؤا ہے اب وہ یادوں کے آشیانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور تیرے قرب اور جلوے کے باغوں میں
یَرْتَعُونَ، وَمِنْ حِیَاضِ الْمَحَبَّۃِ بِکَٲْسِ الْمُلاطَفَۃِ یَکْرَعُونَ، وَشَرائِعَ الْمُصافاۃِ 
سیر کر رہے ہیں وہ تیری محبت کے چشموں سے جام الفت کے گھونٹ پی رہے ہیں اور صاف ستھرے گھاٹوں پر
یَرِدُونَ قَدْ کُشِفَ الْغِطائُ عَنْ ٲَبْصارِھِمْ وَانْجَلَتْ ظُلْمَۃُ الرَّیْبِ عَنْ عَقَائِدِھِمْ 
وارد ہیں ان کی آنکھوں سے پردہ اٹھ چکا ہے اور شک کی کالک ان کے عقیدوں اور ضمیروںسے دور ہوگئی ہے ان کے
وَضَمَائِرِھِمْ وَانْتَفَتْ مُخَالَجَۃُ الشَّکِّ عَنْ قُلُوبِھِمْ وَسَرَائِرِھِمْ، وَانْشَرَحَتْ بِتَحْقِیقِ 
دلوں اور باطنوں سے شبہ کے اثرات ختم ہوگئے ہیں صحیح معرفت حاصل ہونے سے ان کے سینے 
الْمَعْرِفَۃِ صُدُورُھُمْ، وَعَلَتْ لِسَبْقِ السَّعَادَۃِ فِی الزَّھَادَۃِ ھِمَمُھُمْ، وَعَذُبَ فِی مَعِینِ 
کھل چکے ہیں حصول سعادت کے لیے زہد میں ان کی ہمتیںبلند ہوگئی ہیں کردار کے چشمہ میں ان کا پینا شیریںہے 
الْمُعَامَلَۃِ شِرْبُھُمْ، وَطَابَ فِی مَجْلِسِ الاَُْنْسِ سِرُّھُمْ، وَٲَمِنَ فِی مَوْطِنِ الْمَخَافَۃِ 
انس و محبت کی محفل میں ان کا باطن صاف ہے خوفناک جگہوں پر ان کا گروہ امن میں ہے اور پالنے والوں 
سِرْبُھُمْ، وَاطْمَٲَ نَّتْ بِالرُّجُوعِ إلَی رَبِّ الْاَرْبابِ ٲَنْفُسُھُمْ، وَتَیَقَّنَتْ بِالْفَوْزِ وَالْفَلاَحِ 
کے پالنے والے کی طرف بازگشت سے ان کے نفس مطمئن ہیں ان کی روحوں کو بخشش و کامیابی 
ٲَرْواحُھُمْ، وَقَرَّتْ بِالنَّظَرِ إلَی مَحْبُوبِھِمْ ٲَعْیُنُھُمْ، وَاسْتَقَرَّ بِ إدْرَاکِ السُّؤْلِ وَنَیْلِ 
کا یقین ہے ان کی آنکھیں دیدار محبوب سے خنک ہیں ان کو حاجتیں پوری ہونے اور مرادیں 
الْمَٲْمُولِ قَرارُھُمْ، وَرَبِحَتْ فِی بَیْعِ الدُّنْیا بِالاَْخِرَۃِ تِجَارَتُھُمْ ۔ إلھِی مَا ٲَلَذَّ خَواطِرَ 
بر آنے سے قرار حاصل ہے آخرت کے بدلے دنیا بیچنے سے ان کا سودا نفع بخش ہے میرے معبود کیا ہی مزہ ہے ان خیالوںمیں
الْاِلْہامِ بِذِکْرِکَ عَلَی الْقُلُوبِ وَمَا ٲَحْلَیٰ الْمَسِیرَ إلَیْکَ بِالْاَوْہامِ فِی مَسالِکِ الْغُیُوبِ
جو تیرے ذکر سے دلوں میںآتے ہیںاور کتنا شرین ہے تیری طرف وہ سفر جو بخیال خود غیب کے راستوں پر جاری ہے کتنا اچھا ہے 
وَمَا ٲَطْیَبَ طَعْمَ حُبِّکَ وَمَا ٲَعْذَبَ شِرْبَ قُرْبِکَ، فَٲَعِذْنا مِنْ طَرْدِکَ وَ إبْعادِکَ، 
تیری محبت کا ذائقہ اور کتنا میٹھا ہے تیرے قرب کا شربت پس بچا ہمیں کہ تیرے ہاںسے ہانکے جائیں اور تجھ سے دور رہیں ہمیں 
وَاجْعَلْنا مِنْ ٲَخَصِّ عَارِفِیکَ وَٲَصْلَحِ عِبَادِکَ وَٲَصْدَقِ طَائِعِیکَ وَٲَخْلَصِ عُبَّادِکَ
اپنے خصوصی عارفوں اور صالح ترین بندوں میںقرار دے اور اپنے سچے فرمانبرداروں اور کھرے عبادت گزاروں میں رکھ اے عظمت 
یَا عَظِیمُ یَا جَلِیلُ، یَا کَرِیمُ یَا مُنِیلُ، بِرَحْمَتِکَ وَمَنِّکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
والے اے جلال والے اے مہربان اے عطا کرنے والے تجھے تیری رحمت و احسان کا واسطہ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے