مناجات متوسلین

بِسْمِ اﷲِ الرَحْمنِ الرَحیمْ
خدا کے نام سے شروع جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
إلھِی لَیْسَ لِی وَسِیلَۃٌ إلَیْکَ إلاَّ عَوَاطِفُ رَٲْفَتِکَ، وَلاَلٰی ذَرِیعَۃٌ إلَیْکَ 
میرے معبود تیری درگاہ تک تیرے کرم اور مہربانیوں کے علاوہ میرا کوئی وسیلہ نہیں مگر تیرا کرم اور مہربانیاں اور تجھ تک پہنچنے کا میرا کوئی 
إلاَّ عَوَارِفُ رَحْمَتِکَ وَشَفَاعَۃُ نَبِیِّکَ نَبِیِّ الرَّحْمَۃِ، وَمُنْقِذِ الاَُْمَّۃِ مِنَ الْغُمَّۃِ فَاجْعَلْھُما 
ذریعہ نہیں مگر تیری رحمت اور احسان اور تیرے نبیٔ رحمت کی شفاعت جو امت کو گمراہی سے نکالنے والے ہیں ان دونوں کو میرے 
لِی سَبَباً إلَی نَیْلِ غُفْرانِکَ، وَصَیِّرْھُما لِی وُصْلَۃً إلَی الْفَوْزِ بِرِضْوَانِکَ، وَقَدْ حَلَّ 
لیے اپنی بخشش کے حصول کا ذریعہ بنا اور انہی دونوں کو میرے لیے اپنی رضاتک پہنچنے کا وسیلہ قرار دے میری امیدیں تیری بارگاہ کرم 
رَجَائِی بِحَرَمِ کَرَمِکَ وَحَطَّ طَمَعِی بِفِنَائِ جُودِکَ، فَحَقِّقْ فِیکَ ٲَمَلِی، وَاخْتِمْ بِالْخَیْرِ 
سے وابستہ ہیں اور میری خواہش مجھے تیرے آستان سخاوت پر لائی ہے پس میری امید پوری فرما میرے عمل کا
عَمَلِی وَاجْعَلْنِی مِنْ صَفْوَتِکَ الَّذِینَ ٲَحْلَلْتَھُمْ بُحْبُوحَۃَ جَنَّتِکَ وَبَوَّٲْتَھُمْ دَارَ کَرامَتِکَ 
انجام بہ خیر کر مجھے اہل صفا میں قرار دے جن کو تو نے اپنی جنت کے بیچوںبیچ جگہ عطا کی ہے اور انہیں اپنے کرامت والے گھر میں رکھا
وَٲَقْرَرْتَ ٲَعْیُنَھُمْ بِالنَّظَرِ إلَیْکَ یَوْمَ لِقائِکَ، وَٲَوْرَثْتَھُمْ مَنَازِلَ الصِّدْقِ فِی جِوارِکَ ۔ 
تو نے یوم ملاقات اپنی درگاہ کی طرف نظر کرنے سے ان کی آنکھوںکو روشن کیا اور انہیںاپنے قرب میں صدق کی منزلوں کا وارث بنایا 
یَا مَنْ لاَ یَفِدُ الْوَافِدُونَ عَلَی ٲَکْرَمَ مِنْہُ وَلاَ یَجِدُ الْقَاصِدُونَ ٲَرْحَمَ مِنْہُ، یَا خَیْرَ مَنْ 
اے وہ کہ وارد ہونے والے اس سے زیادہ کریم کے ہاں وارد نہیںہوتے اور نہ ہی قصد کرنے والے کوئی اس سے زیادہ رحم والا پاتے 
خَلاَ بِہِ وَحِیدٌ، وَیَا ٲَعْطَفَ مَنْ آوَیٰ إلَیْہِ طَرِیدٌ، إلَی سَعَۃِ عَفْوِکَ مَدَدْتُ یَدِی، 
ہیں اے ان سب سے بہتر جن سے تنہائی میں ملاقات کی جائے اوراے بہت مہربان کہ ہر دور کیا ہؤا تیرے ہی وسیع دامان عفو میں 
وَبِذَیْلِ کَرَمِکَ ٲَعْلَقْتُ کَفِّی، فَلا تُو لِنِی الْحِرْمَانَ، وَلاَ تُبْلِنِی بِالْخَیْبَۃِ وَالْخُسْرانِ، 
پناہ حاصل کرتا ہے میںنے اپنا ہاتھ پھیلایا اورتیرے دامن سخاوت کو اپنی ہاتھ سے تھام لیا ہے پس مجھے ناامید نہ فرما اور مجھے رسوائی 
یَا سَمِیعَ الدُّعائِ، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
اور گھاٹے سے دوچار نہ کر اے دعا کے سننے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔