پندرھویں رجب کی رات

یہ بڑی ہی با برکت رات ہے اور اس میں چند ایک اعمال ہیں :
﴿۱﴾ غسل کرے۔
﴿۲﴾ عبادت کیلئے شب بیداری کرے ، جیساکہ علامہ مجلسی(رح) نے فرمایا ہے۔
﴿۳﴾ امام حسین -کی زیارت کرے ۔
﴿۴﴾ چھ رکعت نماز بجا لائے ، جس کا ذکر تیرھویں کی شب میں ہوا ہے ۔
﴿۵﴾ تیس رکعت نماز کہ جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید پڑھی جائے حضرت رسول اﷲ سے اس نماز کی بڑی فضیلت نقل ہوئی ہے ۔
﴿۶﴾بارہ رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے اور ہررکعت میں سورہ الحمد، سورہ توحید، سورہ فلق، سورہ ناس، آیۃ الکرسی اور سورہ قدر میں سے ہر ایک کو چار چار مرتبہ پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد چار مرتبہ کہے :
اَﷲُ اَﷲُ رَبِّیْ لاَاُ شْرِکُ بِہٰ شَیْئاً وَلاَاَتَّخِذُ مِنْ دُوْنِہٰ وَلِیًّا 
خدا وہ خدا جو میرا پروردگار ہے میں کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا اور نہ اس کے سوا کسی کو اپنا سرپرست بناتا ہوں ۔
اس کے بعد جو ذکر و دعا چاہے پڑھے ۔ نماز کا یہ طریقہ سید نے امام جعفر صادق -سے نقل کیا ہے ، لیکن شیخ نے مصباح میں داؤد بن سرحان کے ذریعے امام جعفر صادق -سے اس نماز کا ایک اور طریقہ بیان کیا ہے کہ پندرہ رجب کی شب میں بارہ رکعت نماز ادا کرے جسکی ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد کوئی ایک سورہ پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد سورہ الحمد ، سورہ فلق ، سورہ ناس، سورہ توحید اور آیۃ الکرسی میں سے ہر ایک چار چار مرتبہ پڑھے ۔ اور پھرچار مرتبہ کہے: 
سُبْحَانَ اﷲِ وَ الْحَمْدُ ﷲِ وَ لَا اِلَہَ اِلَّا اﷲُ وَ اﷲ اَکْبَرُ اس کے بعدکہے: اَﷲُ اَﷲُ رَبِّیْ 
خدا پاک ہے اور حمد خدا ہی کیلئے ہے اور اﷲکے سوائ کوئی معبود نہیں اور اﷲ بزرگ تر ہے۔ اﷲ ہی پروردگار ہے 
لاَاُ شْرِکُ بِہٰ شَیْئاً وَمَا شَائَ اﷲُ، لاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمَ 
میں کسی کو اسکا شریک نہیں بناتا وہی ہوگا جو اﷲ چاہے کوئی طاقت نہیں ہے مگر وہ بلند قوت و بزرگ خدا سے ہے۔
نیز ستائیس رجب کی شب میں بھی یہی نماز بجالائے۔