دعا سحر یا مفزعی عند کربتی

﴿۷﴾یہ دعا پڑھے کہ جو سحری کی دعاؤں میں سب سے مختصر ہے اور سید کی کتاب اقبال میں ہے وہ دعا یہ ہے:
یَا مَفْزَعِی عِنْدَ کُرْبَتِی، وَیَا غَوْثِی عِنْدَ شِدَّتِی، إلَیْکَ فَزِعْتُ، وَبِکَ اسْتَغَثْتُ، 
اے مصیبت میں میری پناہ گاہ اے سختی میں میرے فریادرس ڈرا ہوا تیرے پاس آیا ہوں اور تجھ سے فریاد کرتا ہوں 
وَبِکَ لُذْتُ لاَ ٲَ لُوذُ بِسِواکَ، وَلاَ ٲَطْلُبُ الْفَرَجَ إلاَّ مِنْکَ، فَٲَغِثْنِی وَفَرِّجْ عَنِّی، یَا مَنْ 
تیری طرف دوڑا ہوں اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتا تیرے سوا کسی سے کشائش کا طالب نہیں ہوں پس میری فریاد سن اور کشائش عطا 
یَقْبَلُ الْیَسِیرَ، وَیَعْفُو عَنِ الْکَثِیرِ، اقْبَلْ مِنِّی الْیَسِیرَ، وَاعْفُ عَنِّی الْکَثِیرَ، إنَّکَ ٲَ نْتَ 
کر اے وہ جو تھوڑا عمل قبول کرتا ہے اور بہت سے گناہ معاف کرتا ہے مجھ سے بھی تھوڑا عمل قبول فرما اور بہت سے گناہوں کو معاف 
الْغَفُورُ الرَّحِیمُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ إیماناً تُباشِرُ بِہِ قَلْبِی، وَیَقِیناً حَتّی ٲَعْلَمَ ٲَ نَّہُ 
کردے بے شک تو ہی بہت بخشنے والا مہربان ہے اے معبود! میں تجھ سے ایسے ایمان کا سوالی ہوں جو میرے دل میں جما رہے اور 
لَنْ یُصِیبَنِی إلاَّ مَا کَتَبْتَ لِی، وَرَضِّنِی مِنَ الْعَیْشِ بِما قَسَمْتَ لِی، یَا ٲَرْحَمَ 
ایسا یقین کہ جس سے میں یہ سمجھنے لگوں کہ مجھے وہی پہنچے گا جو تو نے میرے لیے لکھا ہے اور مجھے اس زندگی پر شاد رکھ جو تو نے مجھے دی 
الرَّاحِمِینَ، یَا عُدَّتِی فِی کُرْبَتِی، وَیَا صاحِبِی فِی شِدَّتِی، وَیَا وَ لِیِّی فِی نِعْمَتِی، 
ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے مصیبت میں میرے سرمایہ اے سختی میں میرے ساتھی اے نعمت میں میرے سرپرست 
وَیَا غایَتِی فِی رَغْبَتِی، ٲَ نْتَ السَّاتِرُ عَوْرَتِی، وَالاَْمِنُ رَوْعَتِی، وَالْمُقِیلُ عَثْرَتِی، 
اور اے میری چاہت کے مرکز تو میرے عیبوں کا چھپانے والا خوف میں امان دینے والا اور میری غلطیاں معاف کرنے والا ہے
فَاغْفِرْ لِی خَطِیئَتِی، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
پس میری خطائیں بخش دے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
﴿۸﴾یہ تسبیحات پڑھے جو اقبال میں بھی مذکور ہیں:
سُبْحانَ مَنْ یَعْلَمُ جَوارِحَ الْقُلُوبِ سُبْحانَ مَنْ یُحْصِی عَدَدَ الذُّنُوبِ سُبْحانَ مَنْ 
پاک تر ہے وہ جو دلوں کے بھید جانتا ہے پاک تر ہے وہ جو گناہوں کو شمار کرتا ہے پاک تر ہے وہ جس 
لاَ یَخْفی عَلَیْہِ خافِیَۃٌ فِی السَّمَاواتِ وَالْاَرَضِینَ سُبْحانَ الرَّبِّ الْوَدُودِ سُبْحانَ 
پر آسمانوں اور زمینوں کی پنہائیاں مخفی اور اوجھل نہیں پاک تر ہے محبت کرنے والا پروردگار پاک تر ہے وہ جو تنہا و یکتا ہے پاک تر ہے 
الْفَرْدِ الْوِتْرِ سُبْحانَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ سُبْحانَ مَنْ لاَ یَعْتَدِی عَلَی ٲَھْلِ مَمْلَکَتِہِ 
وہ جو بڑا ہے سب سے بڑا ہے پاک تر ہے وہ جو اپنی حکومت میں رہنے والوں پر زیادتی نہیں کرتا 
سُبْحانَ مَنْ لاَ یُؤاخِذُ ٲَھْلَ الْاَرْضِ بِٲَ لْوانِ الْعَذابِ سُبْحانَ الْحَنَّانِ الْمَنَّانِ 
پاک تر ہے وہ جو زمین پر رہنے والوں کو طرح طرح کا عذاب نہیں دیتا پاک تر ہے وہ جو محبت والا احسان والا ہے 
سُبْحانَ الرَّؤُوفِ الرَّحِیمِ سُبْحانَ الْجَبّارِ الْجَوادِ سُبْحانَ الْکَرِیمِ الْحَلِیمِ 
پاک تر ہے وہ جو مہربان رحم والا ہے پاک تر ہے وہ جو غالب تر ہے بہت دینے والا پاک تر ہے وہ جو بزرگی والا بردبار ہے 
سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْعَلِیمِ سُبْحانَ الْبَصِیرِ الْواسِعِ سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إقْبالِ النَّہارِ 
پاک تر ہے وہ جو دیکھنے والا جاننے والا ہے پاک تر ہے وہ جو بصیرت و وسعت والا ہے پاک تر ہے اللہ دن کے نکل آنے پر 
سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إدْبارِ النَّہارِ، سُبْحانَ اﷲِ عَلَی إدْبارِ اللَّیْلِ وَ إقْبالِ النَّہارِ وَلَہُ 
پاک تر ہے اللہ دن کے چھپ جانے پر پاک تر ہے اللہ رات کے چلے جانے اور دن کے آجانے پر اسی کے لیے 
الْحَمْدُ وَالْمَجْدُ وَالْعَظَمَۃُ وَالْکِبْرِیائُ مَعَ کُلِّ نَفَسٍ وَکُلِّ طَرْفَۃِ عَیْنٍ وَکُلِّ لَمْحَۃٍ سَبَقَ 
حمد بزرگی بڑائی اور بلندی ہے ہر سانس کے ساتھ آنکھ جھپکنے کے ساتھ اور ہر گھڑی میں جو اس کے علم میں گزرچکی ہے 
فِی عِلْمِہِ، سُبْحانَکَ مِلْئَ مَا ٲَحْصی کِتابُکَ، سُبْحانَکَ زِنَۃَ عَرْشِکَ، سُبْحانَکَ 
تیری ذات پاک ہے اس پر جو کچھ تیری کتاب میں شمار کیا گیا ہے تیری ذات پاک ہے تیرے عرش کے وزن کیساتھ تو پاک تر ہے 
سُبْحانَکَ سُبْحانَکَ 
تو پاک تر ہے تو پاک تر ہے
معلوم ہونا چاہئے کہ علمائ فرماتے ہیں کہ روزے کی نیت سحری کے بعد کرے تو بہتر ہے وگرنہ اول رات سے آخر رات تک جس وقت چاہے روزے کی نیت کرلے نیت کے سلسلے میں اتنا ہی کافی ہے کہ اسکو علم ہو اور اسکا ارادہ ہو کہ کل خدا کی اطاعت میں روزہ رکھے گا پھر ہر ایسی چیز سے پرہیز کرے جو روزے کو باطل کرتی ہے نیز بہتر ہے کہ سحری کے وقت نماز تہجد کا بجا لانا ترک نہ کرے۔