اعمال شب اول ماہ رمضان

﴿۴﴾ماہ رمضان کی چاند رات میں اپنی بیوی سے مجامت کرے کہ یہ اس ماہ مبارک کی خصوصیت ہے ورنہ دیگر مہینوں کی پہلی رات میں جماع کرنا مکروہ ہے۔
﴿۵﴾ماہ رمضان کی شب اول میں غسل کرے کیونکہ روایت ہوئی ہے کہ جوشخص اس رات غسل کرے توآئندہ رمضان تک خارش وغیرہ سے محفوظ رہے گا۔
﴿۶﴾اس رات بہتی ہو ئی نہر میں غسل کرے اور تیس چلو پانی سر پر ڈالے تاکہ آنے والے رمضان تک باطنی پاکیزگی کا حامل رہے۔
﴿۷﴾رمضان المبارک کی شب اول میںامام حسین -کی ضریح مقدس کی زیارت کرے تاکہ اس کے گناہ جھڑ جائیں اور اس کو اس سال میں عمرہ وحج کرنیو الے تما م افراد جتنا ثواب حاصل ہو۔
﴿۸﴾اس رات سے ہزار رکعت نماز کی ابتدائ کرے کہ جس کی ترکیب ان اعما ل کی قسم دوم کے آخر میں ذکر ہوئی ہے ۔
﴿۹﴾اس رات دورکعت نماز پڑھے کہ ہررکعت میں سورئہ حمد کے بعد سورئہ انعام کی تلاوت کرے اور سوال کرے کہ خدا کفایت کرے اس کے لئے اور جس سے ڈرتا ہو اس سے محفوظ رکھے 
﴿10﴾دعااَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَاالشَّھْرَالْمُبَارَکَ پڑھے کہ جو ماہ شعبان کی آخری شب کے اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔
﴿۱۱﴾نماز مغرب کے بعد اپنے ہاتھ بلند کرکے وہ دعا پڑھے جو امام جواد - سے وارد ہے اور اقبال میں مذکور ہے اور وہ یہ ہے :
اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ یَمْلِکُ التَّدْبِیرَ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، یَا مَنْ یَعْلَمُ خائِنَۃَ الْاَعْیُنِ
اے معبود! اے وہ جو نظام عالم کا مالک ہے اور وہی ہے جو ہرچیز پرقدرت رکھتا ہے اے وہ جو جانتا ہے آنکھوں کی خاینت کو سینوں 
وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ وَتُجِنُّ الضَّمِیرُ وَھُوَ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا مِمَّنْ نَویٰ
میں چھپی ہوئی باتوں کواور باطن میں ٹھہری خواہشوں کو اور وہ باریک بینخبردار ہے اے معبود! ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جو نیت 
فَعَمِلَ، وَلاَ تَجْعَلْنا مِمَّنْ شَقِیَ فَکَسِلَ ، وَلاَ مِمَّنْ ھُوَ عَلَی غَیْرِ عَمَلٍ یَتَّکِلُ ۔ اَللّٰھُمَّ 
باندھتے، پھر عمل کرتے ہیں ہمیں بدبخت اور سست لوگوں میں سے نہ بنانہ ان میں سے جو بے عملی پر تکیہ کر کے بیٹھے رہتے ہیں اے معبود!
صَحِّحْ ٲَبْدانَنا مِنَ الْعِلَلِ، وَٲَعِنّا عَلَی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنا مِنَ الْعَمَلِ، حَتّی یَنْقَضِیَ 
ہمارے بدنوں کو بیماریوں سے بچائے رکھ اور جو اعمال تو نے ہم پر واجب کیے ہیں ان کی ادائیگی میں ہماری مدد فرما یہاں تک کہ تیرا 
عَنَّا شَھْرُکَ ہذَا وَقَدْ ٲَدَّیْنا مَفْرُوضَکَ فِیہِ عَلَیْنا ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَعِنّا عَلَی صِیامِہِ، وَوَفِّقْنا 
یہ مہینہ بیت جائے اور ہم نے اس ماہ میں تیرے واجبات ادا کر لیے ہوں جو ہم پر عائد تھے اے معبود! اس ماہ کے روزے رکھنے میں 
لِقِیامِہِ، وَنَشِّطْنا فِیہِ لِلصَّلاۃِ وَلاَ تَحْجُبْنا مِنَ الْقِرائَۃِ وَسَہِّلْ لَنا فِیہِ إیتائَ الزَّکاۃِ 
مدد فرما نمازیں پڑھنے کی توفیق دے اور نماز میں ہمیں سروردے ہمیں قرآن پڑھنے سے دور نہ رکھ اور اس ماہ میں زکوۃ دینا ہمارے لیے آسان قرار دے 
اَللّٰھُمَّ لاَ تُسَلِّطْ عَلَیْنا وَصَباً وَلاَ تَعَباً وَلاَ سَقَماً وَلاَ عَطَباً ۔ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا الْاِفْطارَ 
اے معبود! اس مہینے میں ہم پر تھکاوٹ، تنگی، بیماری اور بے ہمتی کو مسلط نہ ہونے دے اے معبود! اس ماہ میں ہمیں اپنے رزق حلال 
مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَہِّلْ لَنا فِیہِ مَا قَسَمْتَہُ مِنْ رِزْقِکَ، وَیَسِّرْ مَا قَدَّرْتَہُ مِنْ 
سے افطاری نصیب فرما اے معبود! اس ماہ میں وہ رزق ہمیں آسانی سے دے جو تو نے مقرر کر رکھا ہے اور جو امرتونے طے کیاہے وہ 
ٲَمْرِکَ، وَاجْعَلْہُ حَلالاً طَیِّباً نَقِیَّاً مِنَ الاَْثامِ، خالِصاً مِنَ الاَْصارِ وَالْاَجْرامِ ۔ 
ہمارے لیے آسان بنا دے اور اس ماہ کو ہمارے لیے حلال، پاکیزہ اور پاک تر رکھ کہ اس میں ہم گناہوں، سزائوں اور جرموں سے بچے رہیں 
اَللّٰھُمَّ لاَ تُطْعِمْنا إلاَّ طَیِّباً غَیْرَ خَبِیثٍ وَلاَ حَرامٍ، وَاجْعَلْ رِزْقَکَ لَنا حَلالاً
اے معبود! اس مہینے میں ہمیں وہی غذا دے جو پاک وپاکیزہ ہو جس میں حرام نہ ملا ہو اور ہمارے لیے اپنا حلال رزق قرار دے جس 
لاَ یَشُوبُہُ دَنَسٌ وَلا ٲَسْقامٌ، یَا مَنْ عِلْمُہُ بِالسِّرِّ کَعِلْمِہِ بِالْاِعْلانِ،
میں بیماری وگندگی کاعنصر شامل نہ ہو اے وہ ذات جس کاعلم پوشیدہ چیزوں کے بارے میں ایسا ہی ہے جیسااشیائ کے بارے باتوں میں ہے 
یَا مُتَفَضِّلاً عَلَی عِبادِہِ بِالْاِحْسانِ یَا مَنْ ھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیمٌ 
اے اپنے بندوں پر احسان میں اضافہ کرنے والے اے وہ کہ جو ہرچیزپر قدرت رکھتا ہے اور ہرچیز کے متعلق علم
خَبِیرٌ ٲَلْھِمْنا ذِکْرَکَ وَجَنِّبْنا عُسْرَکَ وَٲَنِلْنا یُسْرَکَ وَاھْدِنا لِلرَّشادِ 
وخبر رکھتا ہے اپنے ذکر کی طرف ہماری رہنمائی فرما، ہمیں سختی سے بچائے رکھ اور آسانی سے ہمکنار کر دے ہمیں حق کی طرف لے چل 
وَوَفِّقْنا لِلسَّدادِ وَاعْصِمْنا مِنَ الْبَلایا، وَصُنَّا مِنَ الْاَوْزارِ وَالْخَطایا، یَا مَنْ لاَ یَغْفِرُ 
اور راستی کی توفیق دے ہمیں مصیبتوں سے محفوظ فرما اور ہم کو خطائوں اور غلطیوں سے بچائے رکھ اے وہ جس کے سوا کوئی گناہوں کا 
عَظِیمَ الذُّنُوبِ غَیْرُہُ وَلا یَکْشِفُ السُّوئَ إلاَّ ھُوَ یَا ٲَرْحَمَ الرّاحِمِینَ وَٲَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ 
بخشنے والا نہیں اور نہ کوئی برائی کو دور کرنے والا ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور سب سے بڑھ کر عطاوبخشش کرنے والے 
صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ الطَّیِّبِینَ، وَاجْعَلْ صِیامَنا مَقْبُولاً، وَبِالْبِرِّ وَالتَّقْوی 
حضرت محمد(ص) پر اور ان کے اہلبیت(ع) پر رحمت فرما جو پاکیزہ تر ہیں ہمارے رمضان کے روزے قبول فرما اور ہمیں نیکی وپرہیزگاری کی 
مَوْصُولاً، وَکَذلِکَ فَاجْعَلْ سَعْیَنا مَشْکُوراً، وَقِیامَنا مَبْرُوراً، وَقُرْآنَنا مَرْفُوعاً،
منزل پرپہنچا اور اسی طرح ہماری کوششوں کو پسندیدہ قرار دے ہماری نماز وقیام کومنظور فرماہماری تلاوتِ قرآن کو اوپر لے جا 
وَدُعائَنا مَسْمُوعاً، وَاھْدِنا لِلْحُسْنی، وَجَنِّبْنا الْعُسْری، وَیَسِّرْنا لِلْیُسْری، وَٲَعْلِ 
ہماری دعائیں قبول کر اور ہمیں نیکی کی طرف لے چل ہمیں سختیوں سے بچا اور آسانیوں سے بہرہ ور فرما ہمارے 
لَنَا الدَّرَجاتِ، وَضاعِفْ لَنَا الْحَسَناتِ، وَاقْبَلْ مِنَّا الصَّوْمَ وَالصَّلاۃَ، وَاسْمَعْ مِنَّا 
درجے بلند کر دے اور ہماری نیکیوں میں اضافہ فرماہمارے روزوں اور نمازوں کو قبول فرما اور ہماری حاجتوں 
الدَّعَواتِ وَاغْفِرْ لَنَا الْخَطِیئاتِ وَتَجاوَزْ عَنَّا السَّیِّئاتِ وَاجْعَلْنا مِنَ الْعامِلِینَ
کو پورا فرما ہماری خطائیں معاف فرما اور ہمارے گناہوں کو بخش دے ہمیں عمل کرنے والوں اور کامیاب ہونے والوں 
الْفَائِزِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا مِنَ الْمَغْضُوبِ عَلَیْھِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ، حَتَّی یَنْقَضِیَ شَھْرُ 
میں قرار دے اور ہمیں ان میں قرار نہ دے جن پر غضب ہوا نہ ان میں جو گمراہی میں پڑگئے یہاں تک کہ ہمارا یہ رمضان 
رَمَضانَ عَنَّا وَقَدْ قَبِلْتَ فِیہِ صِیامَنا وَقِیامَنا، وَزَکَّیْتَ فِیہِ ٲَعْمالَنا، وَغَفَرْتَ فِیہِ 
گزر جائے جب کہ تو نے ہمارے روزے اور ہماری نمازیں قبول کر لی ہوں اس میں ہمارے اعمال خالص کیے ہوں 
ذُ نُوبَنا، وَٲَجْزَلْتَ فِیہِ مِنْ کُلِّ خَیْرٍ نَصِیبَنا، فَ إنَّکَ الْاِلہُ الْمُجِیبُ، وَالرَّبُّ الْقَرِیبُ، 
ہمارے گناہ بخش دیے ہوں اور اس ماہ میں ہمیں نیکیوں کا بڑا حصہ دیا ہو بے شک تو معبود ہے قبول کرنے والا اور تو رب ہے 
وَٲَ نْتَ بِکُلِّ شَیْئٍ مُحِیطٌ ۔
جو نزدیک ہے اور تونے ہر چیز کو گھیر رکھا ہے۔
﴿12﴾یہ دعا پڑھے جو امام جعفر صادق -سے کتاب اقبال میں منقول ہے :
اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ، مُنَزِّلَ الْقُرْآنِ، ہذَا شَھْرُ رَمَضانَ الَّذِی ٲَنْزَلْتَ فِیہِ 
اے معبود: اے ماہ رمضان کے پروردگار اے قرآن کے اتارنے والے یہ ماہ رمضان ہے کہ جس میں تو نے قرآن کریم 
الْقُرْآنَ وَٲَ نْزَلْتَ فِیہِ آیاتٍ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنا صِیامَہُ، وَٲَعِنَّا
کو نازل کیا اور اس میں ہدایت کی روشن نشانیاں نازل کیں اور یہ حق وباطل کا فرق ہے اے معبود! ہمیں اسکے روزے نصیب کر اور اس میں 
عَلَی قِیامِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ سَلِّمْہُ لَنا، وَسَلِّمْنا فِیہِ، وَتَسَلَّمْہُ مِنَّا فِی یُسْرٍ مِنْکَ
عبادت کرنے کی توفیق دے اے معبود! ہمیں پورا مہینہ نصیب کر اور اس میں سلامتی عطا فرما اسے ہم سے اپنی دی ہوئی آسانی اور 
وَمُعافاۃٍ، وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ الْاَمْرِ
عافیت کے ساتھ قبول کر اور جن یقینی کاموں میں تیری بست وکشاد طے کی جاتی ہے اور جن پر حکمت معاملوں کے فیصلے تو 
الْحَکِیمِ فِی لَیْلَۃِ الْقَدْرِ مِنَ الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ ٲَنْ تَکْتُبَنِی مِنْ
شب قدر میں کرتا ہے اور وہ ایسے فیصلے ہیں کہ جن میں کوئی ردوبدل نہیں ہوتا ان کے ضمن میں مجھے اپنے بیت الحرام کعبہ کے ان 
حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّھُمُ الْمَشْکُورِ سَعْیُھُمُ الْمَغْفُورِ ذُنُوبُھُمُ الْمُکَفَّرِ
حاجیوں میں لکھ دے کہ جن کا حج قبول ہے، ان کی کوشش پسندیدہ، ان کے گناہ بخشے ہوئے اور ان کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں 
عَنْھُمْ سَیِّئاتُھُمْ وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ ٲَنْ تُطِیلَ لِی فِی عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ
اور جن معاملوں کی تو بست وکشاد کرتا ہے ان مین میری عمر طویل کر دے اور میرے لیے رزق حلال میں
مِنَ الرِّزْقِ الْحَلالِ ۔
کشادگی وفراخی قرار دے۔
﴿۳۱﴾صیحفہ کاملہ کی چوالیسویں دعا پڑھے:
﴿۴۱﴾وہ دعا پڑھے جو سید نے اقبال میں نقل فرمائی ہے اور وہ بہت طویل ہے اس کا پہلا جملہ یہ ہے:
اَللَّھُمَّ اِنَّ ھَذَا شَھْرُ رَمَضَانَ
اے معبود! بیشک یہ رمضان کا مہینہ ہے
﴿۵۱﴾روایت ہے کہ جب ماہ رمضان کا آغاز ہوتا تو حضور اسکی شب اول میں یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنَّہُ قَدْ دَخَلَ شَھْرُ رَمَضانَ اَللّٰھُمَّ رَبَّ شَھْرِ رَمَضانَ الَّذِی ٲَنْزَلْتَ فِیہِ الْقُرْآنَ 
اے معبود! یقینًا رمضان کا مہینہ آگیا ہے اے معبود! اے ماہ رمضان کے پروردگار جس میں تو نے قرآن کریم نازل کیا 
وَجَعَلْتَہُ بَیِّناتٍ مِنَ الْھُدی وَالْفُرْقانِ اَللّٰھُمَّ فَبارِکْ لَنا فِی شَھْرِ رَمَضانَ وَٲَعِنَّا عَلَی 
اور تو نے اس کوہدایت کی نشانیاں اور حق وباطل میں فرق کرنیوالا بنایا اے معبود! پس ماہ رمضان میں ہم پر برکت ناز ل فرما اور اس 
صِیامِہِ وَصَلَواتِہِ، وَتَقَبَّلْہُ مِنَّا
میں روزوں، نمازوں کے لیے ہماری مد د کر اور انہیں ہم سے قبول فرما
﴿۶۱﴾یہ روایت بھی ہوئی ہے کہ حضرت رسول اﷲ ماہ رمضان کی پہلی رات میں یہ دعا پڑھتے تھے:
الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی ٲَکْرَمَنا بِکَ ٲَیُّھَا الشَّھْرُ الْمُبارَکُ اَللّٰھُمَّ فَقَوِّنا عَلَی صِیامِنا وَقِیامِنا
حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے تیرے ذریعے سے ہمیں عزت دی اے برکت والے مہینے اے معبود! پس ہمیں قوت دے روزوں اور نمازوں کیلئے 
وَثَبِّتْ ٲَقْدامَنا وَانْصُرْنا عَلَی الْقَوْمِ الْکافِرِینَ اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ الْواحِدُ فَلا وَلَدَ لَکَ وَٲَنْتَ
اور ہمارے قدم جما دے اور کافر گروہ کے مقابل ہماری نصرت فرما اے معبود! تویکتا ہے پس تیرا کوئی بیٹا نہیں ہے اور تو 
الصَّمَدُ فَلا شِبْہَ لَکَ وَٲَنْتَ الْعَزِیزُ فَلا یُعِزُّکَ شَیْئٌ وَٲَنْتَ الْغَنِیُّ وَٲَنَا الْفَقِیرُ وَٲَنْتَ
بے نیاز ہے پس تیری کوئی مثال نہیں تو صاحب عزت ہے پس کوئی چیز تجھے عزت نہیں دیتی اور تو مالکِ ثروت ہے اور میں محتاج 
الْمَوْلی وَٲَنَا الْعَبْدُ وَٲَنْتَ الْغَفُورُ وَٲَنَا الْمُذْنِبُ وَٲَنْتَ الرَّحِیمُ وَٲَنَا الْمُخْطِیَُ وَٲَنْتَ
ہوں تو آقا ہے اور میں غلام ہوں تو بخشنے والا ہے اور میں گناہگار ہوں تو رحم والا ہے اور میں خطا کار ہوں تو 
الْخالِقُ وَٲَنَا الْمَخْلُوقُ وَٲَنْتَ الْحَیُّ وَٲَنَا الْمَیِّتُ ٲَسْٲَلُکَ بِرَحْمَتِکَ ٲَنْ تَغْفِرَ لِی
خلق کرنے والا ہے اور میں مخلوق ہوں اور تو زندہ ہے اور میں مردہ ہوں بواسطہ تیری رحمت کے سوالی ہوں کہ مجھے بخش دے مجھ پر 
وَتَرْحَمَنِی وَتَتَجاوَزَ عَنِّی إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ
رحم فرما اور مجھ سے درگزر کر بیشک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے
﴿۷۱﴾اس کتاب کے باب اول میں ذکر ہو چکا ہے کہ رمضان کی پہلی رات میں دعائے جوشن کبیر کا پڑھنا مستحب ہے:
﴿۸۱﴾دعائے حج پڑھے کہ جو اس مہینے کے مشترکہ اعمال میں ذکر ہو چکی ہے۔
﴿۹۱﴾جب ماہ رمضان آئے تو اس مہینے میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کرے اور روایت ہے کہ امام جعفر صادق -تلاوت شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنَّ ہذَا کِتابُکَ الْمُنْزَلُ مِنْ عِنْدِکَ عَلَی رَسُو لِکَ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاﷲِ
اے معبود! میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تیری کتاب ﴿قرآن﴾ہے جو تیری جانب سے نازل ہوئی ہے تیرے آخری رسول محمد(ص) بن عبداﷲ 
صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَکَلامُکَ النَّاطِقُ عَلَی لِسانِ نَبِیِّکَ جَعَلْتَہُ ہادِیاً مِنْکَ إلی 
پر اور یہ تیرا کلام ہے جو تیرے نبی (ص) کی زبان سے ظاہر ہوا ہے جسے تونے اپنی طرف سے اپنی مخلوق کا ہادی 
خَلْقِکَ وَحَبْلاً مُتَّصِلاً فِیما بَیْنَکَ وَبَیْنَ عِبادِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی نَشَرْتُ عَھْدَکَ وَکِتابَکَ
بنایا ہے اور یہ وہ رسی ہے جو تیرے بندوں کی درمیان تنی ہوئی ہے اے معبود ! بے شک میں نے تیرے حکم نامے اور تیری کتاب کو کھولا ہے
اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ عِبادَۃً، وَقِرائَتِی فِیہِ فِکْراً، وَفِکْرِی فِیہِ اعْتِباراً وَاجْعَلْنِی
اے معبود! پس اس پر میرے نظر کرنے کو عبادت اور میری تلاوت کو اس پر غور اور میرے اس غور کو نصیحت قرار دے اور مجھے ان 
مِمَّنْ اتَّعَظَ بِبَیانِ مَواعِظِکَ فِیہِ، وَاجْتَنَبَ مَعاصِیَکَ، وَلاَ تَطْبَعْ عِنْدَ قِرائَتِی عَلَی
لوگوں میں رکھ جو اس میں تیرے بیان سے نصیحت پکڑتے ہیں اور تیری نافرمانیوں سے درکنار رہتے ہیں اور اسکی تلاوت کے وقت 
سَمْعِی، وَلاَ تَجْعَلْ عَلَی بَصَرِی غِشاوَۃً، وَلاَ تَجْعَلْ قِرائَتِی قِرائَۃً لاَ تَدَبُّرَ فِیہا
میرے کان بند نہ کر میری آنکھوں پر پردہ نہ ڈال اور میری تلاوت کو ایسی تلاوت نہ بنا جس میں غور وفکر نہ ہو 
بَلِ اجْعَلْنِی ٲَتَدَ بَّرُ آیاتِہِ وَٲَحْکامَہُ آخِذاً بِشَرائِعِ دِینِکَ وَلاَ تَجْعَلْ نَظَرِی فِیہِ غَفْلَۃً 
بلکہ مجھے ایسا بنادے کہ میں اسکی آیتوںاور احکام پر غور کروں اور تیرے دین کے اصول معلوم کروں اور اس پر میری نظر کو بے توجہی 
وَلاَ قِرائَتِی ھَذَراً، إنَّکَ ٲَ نْتَ الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ 
اورمیری تلاوت کو بے فائدہ نہ بنا بے شک تو بہت مہربان، بڑے رحم والا ہے۔
نیز آنحضرت(ص) تلاوت کے بعد یہ دعا پڑھتے تھے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی قَدْ قَرَٲْتُ مَا قَضَیْتَ مِنْ کِتابِکَ الَّذِی ٲَ نْزَلْتَہُ عَلَی نَبِیِّکَ الصَّادِقِ صَلَّی
اے معبود میں نے تیری کتاب میں سے اتنا پڑھا جتنا تو نے چاہا کہ جسے تو نے نازل فرمایا اپنے سچے نبی پر، 
اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ فَلَکَ الْحَمْدُ رَبَّنا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی مِمَّنْ یُحِلُّ حَلالَہُ وَیُحَرِّمُ حَرامَہُ
پس حمد تیرے ہی لیے ہے اے ہمارے رب اے معبود! مجھے ان لوگوں میں رکھ جنہوں نے قرآن کے حلال کو حلال اور حرام کو حرام گردانا 
وَیُؤْمِنُ بِمُحْکَمِہِ وَمُتَشابِھِہِ وَاجْعَلْہُ لِی ٲُنْساً فِی قَبْرِی وَٲُنْساً فِی حَشْرِی
اور اس کی مستقل اور ذومعنی آیتوں پر ایمان لائے اور قرآن کو میری قبر کا ہمدم اور میرے حشر کاساتھی بنا دے اور مجھے 
وَاجْعَلْنِی مِمَّنْ تُرَقِّیہِ بِکُلِّ آیَۃٍ قَرَٲَہا دَرَجَۃً فِی ٲَعْلَی عِلِّیِّینَ، آمِینَ رَبَّ الْعالَمِینَ
ان لوگوں میں رکھ کہ جو ہر آیت کے پڑھنے سے ایک ایک درجہ بلند ہوتے جاتے ہیں بلندتر جنت میں ایساہو اے جہانوں کے رب