اعمال عشرہ اول ذی الحجہ

واضح ہو کہ ذوالحجہ ایک عظیم اور بزرگ تر مہینہ ہے، جب اس مہینے کا چاند نظر آتا تو اکثر صحابہ(رض) و تابعین عبادت میں خاص اہتمام کرتے تھے قرآن مجید میں اس کے پہلے دس دنوں کو ایام معلومات کہا گیا ہے اور یہ بڑی فضیلت اور برکت والے ایام ہیں۔ حضرت رسول اللہ کا فرمان ہے کہ کسی بھی دن کی نیکی و عبادت خدا کے ہاںاس نیکی و عبادت سے زیادہ محبوب نہیں جو ان دس دنوں میں کی جائے۔

ان دس دنوں میںچند ایک اعمال ہیں۔
﴿۱﴾پہلے نو دن کے روزے رکھے تو ایسا ہے گویا ساری زندگی روزے رکھے ہوں ۔
﴿۲﴾ان دس دنوں میں مغرب و عشا کے درمیان دو رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ توحید اور یہ آیت پڑھے تا کہ حجاج کعبہ کے ثواب میں شریک ہوجائے۔
وَوٰاعَدْنا مُوسیٰ ثَلاَثِینَ لَیْلَۃً وَٲَتْمَمْناھا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیقاتُ رَبِّہِ ٲَرْبَعِینَ لَیْلَۃً وَقالَ
وعدہ کیا ہم نے موسیٰ(ع) سے تیس راتوں کا اورمزید دس راتوں کا اضافہ کیا تو پھر اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا ہوگیا
مُوسی لاََِخِیہِ ہارُونَ اخْلُفْنِی فِی قَوْمِی وَٲَصْلِحْ وَلاَ تَتَّبِعْ سَبِیلَ المُفْسِدِینَ
اور کہا موسیٰ(ع) نے اپنے بھائی ہارون(ع) سے میری امت میںجانشین بن اور ان کی اصلاح کر اور فساد کرنیوالوں کی راہ پر نہ چلنا۔
﴿۳﴾پہلے دن سے عرفہ کے دن تک نماز فجر کے بعد اور نمازمغرب سے پہلے یہ دعا پڑھے، جو شیخ و سید نے امام جعفر صادق -سے نقل کی اور وہ یہ ہے:
اَللّٰھُمَّ ھذِہِ الْاَیَّامُ الَّتِی فَضَّلْتَھا عَلَی الْاَیَّامِ وَشَرَّفْتَھا وَقَدْ بَلَّغْتَنِیھا بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ 
اے معبود! یہ وہ دن ہیں جن کو تو نے دوسرے دنوں پر فضیلت و بزرگی دی ہے تو نے اپنے احسان اور رحمت سے یہ دن ہم کو دکھائے 
فَٲَنْزِلْ عَلَیْنا مِنْ بَرَکاتِکَ، وَٲَوْسِعْ عَلَیْنا فِیھا مِنْ نَعْمائِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ ٲَنْ
ہیں پس ان دنوں میں ہم پر اپنی برکتیں نازل فرما اور اپنی نعمتوں میں وسعت فرما اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ 
تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَھْدِیَنا فِیھا لِسَبِیلِ الْھُدی وَالْعَفافِ وَالْغِنی 
محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں راہ ہدایت، پاکدامنی اور سیر چشمی کی طرف ہماری رہنمائی کر اور ان میں ہمیں
وَالْعَمَلِ فِیھا بِما تُحِبُّ وَتَرْضی اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَیَا
اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے ہر شکایت کی امیدگاہ اے ہر سرگوشی
سامِعَ کُلِّ نَجْوی، وَیَا شاھِدَ کُلِّ مَلَأَ، وَیَا عالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ، ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ 
کے سننے والے اے ہر جماعت پر حاضر گواہ اور اے ہر راز کے جاننے والے محمد(ص) و آل محمد(ص) پر 
وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَکْشِفَ عَنَّا فِیھَا الْبَلائَ، وَتَسْتَجِیبَ لَنا فِیھَا الدُّعائَ، وَتُقَوِّیَنا فِیھا 
رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہم سے مصیبت کو دور کر ان ایام میں ہماری دعا قبول فرما اور قوت عطا کر 
وَتُعِینَنا وَتُوَفِّقَنا فِیھا لِما تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضی وَعَلَی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنا مِنْ طاعَتِکَ 
ان دنوں میں ہمیں اس عمل پر مدد اور توفیق دے جس سے تو راضی ہو اور اس کی بھی توفیق کہ جس کو تو نے اور اپنے رسول اور اپنے اہل 
وَطاعَۃِ رَسُو لِکَ وَٲَھْلِ وِلایَتِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَ لُکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ٲَنْ تُصَلِّیَ 
ولایت کی اطاعت کے عنوان سے ہم پرفرض کیا ہے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے کہ 
عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَھَبَ لَنا فِیھَا الرِّضا إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ، وَلاَ تَحْرِمْنا 
تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہمیں اپنی خوشنودی عطاکر بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اور ہمیں اس بھلائی 
خَیْرَ مَا تُنْزِلُ فِیھا مِنَ السَّمائِ، وَطَھِّرْنا مِنَ الذُّنُوبِ یَا عَلاّمَ الْغُیُوبِ، وَٲَوْجِبْ 
سے محروم نہ کر جو تو نے آسمان سے نازل کی ہے اور ہمارے گناہ دھوڈال اے غیبوں کے جاننے والے اور اس دنوں ہمارے لیے 
لَنا فِیھا دارَ الْخُلُودِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَلاَ تَتْرُکْ لَنا فِیھا ذَ نْباً إلاَّ 
ہمیشگی والی جنت واجب کردے اے معبود؛ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور ہمارا کوئی گناہ نہ رہنے دے جسے تونے نہ بخشا ہو اور نہ 
غَفَرْتَہُ، وَلاَ ھَمّاً إلاَّ فَرَّجْتَہُ، وَلاَ دَیْناً إلاَّ قَضَیْتَہُ، وَلاَ غائِباً إلاَّ ٲَدَّیْتَہُ، وَلاَ حاجَۃً
کوئی غم کہ جس سے تو نے گشائش نہ دی ہو اور نہ کوئی قرض کہ جسے تو نے ادا نہ کیا ہو اور نہ گمشدہ شی کہ جسے تو نے ﴿ہم تک﴾نہ پہنچایا 
مِنْ حَوٰائِجِ الدُّنْیا وَالْآخِرَۃِ إلاَّ سَھَّلْتَھا وَیَسَّرْتَھا، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ 
ہو اور نہ دنیا وآخرت کی حاجات میں سے کوئی حاجت کہ جسے تو نے پورا نہ کیا ہو اور اسے آسان نہ بنایا ہوبے شک تو ہرچیز پر قدرت 
قَدِیرٌ ۔ اَللّٰھُمَّ یَا عالِمَ الْخَفِیَّاتِ، یَا راحِمَ الْعَبَراتِ، یَا مُجِیبَ الدَّعَواتِ، یَا رَبَّ
رکھتا ہے اے معبود! اے چھپی چیزوں سے واقف اے گرتے آنسوؤں پر رحم کھانے والے اے دعائیں قبول کرنے والے اے 
الْاَرَضِینَ وَالسَّماواتِ، یَا مَنْ لاَ تَتَشابَہُ عَلَیْہِ الْاَصْواتُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ
زمینوں و آسمانوں کے پروردگار اے وہ جس کو آوازیں شبہ میں نہیں ڈال سکتیں محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر
مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنا فِیہا مِنْ عُتَقائِکَ وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ، وَالْفائِزِئنَ بِجَنَّتِکَ وَالنَّاجِینَ 
رحمت فرما اور ان دنوں ہمیں اپنی طرف سے آتش جہنم سے آزاد اور رہاکیئے ہوئے قرار دے نیز اپنی جنت میں داخل شدہ اور نجات
بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَصَلَّی اﷲُ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ ٲَجْمَعِینَ ۔
یافتہ شمار کر اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور خدا ہمارے سردار حضرت محمد(ص) اور انکی ساری آل (ع) پررحمت فرمائے ۔
﴿۴﴾ وہ پانچ دعائیں پڑھے جو جبرائیل خدا کی طرف سے حضرت عیسیٰ -کیلئے بطور ہدیہ لائے تھے تاکہ حضرت اس عشرہ میں ہر روز یہ دعائیں پڑھیں ۔ وہ پانچ دعائیں یہ ہیں ۔
﴿۱﴾ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، بِیَدِہِ 
﴿۱﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں حکومت اسی کی ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اسی کے 
الْخَیْرُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ﴿۲﴾ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، 
ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔﴿۲﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا 
ٲَحَداً صَمَداً لَمْ یَتَّخِذْ صاحِبَۃً وَلاَ وَلَداً ﴿۳﴾ ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ 
ثانی نہیں وہ یکتا بے نیاز ہے نہ اس نے کوئی زوجہ کی نہ اس کا کوئی بیٹا ہے ۔ ﴿۳﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں 
وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، ٲَحَداً صَمَداً لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً ٲَحَدٌ ﴿۴﴾ 
جو یکتا ہے کوئی اسکا ثانی نہیںہے وہ یکتا و بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر و ثانی ہو سکتا ہے۔ ﴿۴﴾ 
ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِی 
میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں ملک اسی کا ہے اور حمد اسی کی ہے وہ زندہ کرتا ہے وہ 
وَیُمِیتُ، وَھُوَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ﴿۵﴾ حَسْبِیَ 
موت دیتا ہے اور وہ زندہ جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔﴿۵﴾ اﷲ میرے لئے 
اﷲُ وَکَفی، سَمِعَ اﷲُ لِمَنْ دَعا، لَیْسَ وَرائَ اﷲِ مُنْتَھی، ٲَشْھَدُ لِلّٰہِ بِما دَعا
اور کافی وراضی ہے جو اسکو پکارے نہیں ﴿اس کی پکار کو﴾ سنتاہے خدا کے علاوہ کوئی انتہا نہیں جسکی اس نے دعوت دی اسکی گواہی دیتا ہوں 
وَٲَ نَّہُ بَرِیئٌ مِمَّنْ تَبَرَّٲَ، وَٲَنَّ لِلّٰہِِ الْآخِرَۃَ وَالاَُْولیٰ ۔
اور اﷲ تعالیٰ سے دور ہے جو اس سے دور ہونا چاہے اور اﷲ کیلئے ہی ابتدائ وانتہا ہے ۔
حضرت عیسیٰ -نے ان دعاؤں میں سے ہر ایک کو روزانہ سو مرتبہ پڑھنے پر بہت زیادہ ثواب کا ذکر کیا ہے علامہ مجلسی (رح) کے فرمان کے مطابق یہ بعید نہیں کہ اگر کوئی شخص ان پانچ دعاؤں کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو بھی روایت پر عمل ہوجائے گا لیکن اگر ہر دعا کو سو مرتبہ پڑھے تو بہت بہتر ہے ۔
﴿۵﴾ ان دس دنوں میں ہر روز یہ تہلیلات پڑھے جو حضرت امیرا لمومنین -سے منقول ہیں اور ان پر ثواب کثیر کا ذکر ہوا ہے اگر ان کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو خوب ہے وہ تہلیلات یہ ہیں :
لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ اللَّیالِی وَالدُّھُورِ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ ٲَمْواجِ الْبُحُورِ، لاَ إلہَ
اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں راتوں اور زمانوں کی تعداد میں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں سمندروں کی موجوں کے برابر اﷲ کے سوا 
إلاَّ اﷲُ وَ رَحْمَتُہُ خَیْرٌ مِمّا یَجْمَعُونَ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ الشَّوْکِ وَالشَّجَرِ
کوئی معبود نہیں اور اس کی رحمت بہتر ہے اس سے جو وہ جمع کرتے ہیں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں درختوں اور کانٹوں کی تعداد کے 
لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ الشَّعْرِ وَالْوَبَرِ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ الْحَجَرِ وَالْمَدَرِ، لاَ إلہَ إلاَّ 
برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں بالوں اور دن کے ریشوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پتھروں اور ڈھیلوں کی تعداد 
اﷲُ عَدَدَ لَمْحِ الْعُیُونِ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ فِی اللَّیْلِ إذا عَسْعَسَ، وَالصُّبْحِ
کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پلکوںکے جھپکنے کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں رات جب تاریک ہوجائے اور صبح 
إذا تَنَفَّسَ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عَدَدَ الرِّیاحِ فِی الْبَرارِی وَالصُّخُورِ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ مِنَ 
کو جب وہ روشن ہو اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہواؤں اور بیابانوں اور صحراؤں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں آج 
الْیَوْمِ إلی یَوْمِ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ ۔
سے صور پھونکنے کے دن تک کے دنوں میں ۔