دوسری زیارت

شیخ کلینی(رح) نے امام علی نقی - سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا امام حسین- کی قبر شریف کے پاس یہ زیارت پڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ فِی ٲَرْضِہِ وَشَاھِدَہُ عَلَی
آپ پر سلام ہو اے ابو عبد اللہ آپ پر سلام ہو اے خدا کی زمین پر اس کی حجت اور اس کی مخلوق پر 
خَلْقِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اﷲِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ عَلِیٍّ الْمُرْتَضی اَلسَّلَامُ
اس کے گواہ آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) خدا کے فرزند آپ پر سلام ہواے علی مرتضی(ع) کے فرزند آپ پر 
عَلَیْکَ یَابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ، ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَدْ ٲَ قَمْتَ الصَّلاۃَ، وَآتَیْتَ الزَّکاۃَ، وَٲَمَرْتَ
سلام ہو اے فاطمہ(ع) زہرا کے فرزند میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی زکوٰۃ دی نیک کاموں کا 
بِالْمَعْرُوفِ وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَجاھَدْتَ فِی سَبِیلِ اﷲِ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ فَصَلَّی 
حکم دیا اور برے کاموں سے روکا اور آپ خدا کی راہ میں مصروف جہادرہے یہاں تک کہ آپ شہید ہو گئے پس آپ پر خدا 
اﷲُ عَلَیْکَ حَیّاً وَمَیِّتاً۔ پھر قبر مبارک پر دایاں رخسار رکھے اور کہے: ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ عَلَی بَیِّنَۃٍ مِنْ 
رحمت کرے دوران زندگی اور بعد موت میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اپنی روش میں اپنے رب کی روشن دلیل 
رَبِّکَ، جِیْتُ مُقِرّاً بِالذُّنُوبِ لِتَشْفَعَ لِی عِنْدَ رَبِّکَ یَابْنَ رَسُولِ اﷲِ۔پھر ائمہ اطہار کا 
پر ہیں میں اپنے گناہوں کا اقرار کرتے ہوئے حاضر ہوں کہ آپ اپنے رب کے حضور میری سفارش کریں اے فرزند رسول(ص) خدا 
نام لے اور کہے: ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکُمْ حُجَجُ اﷲِ۔ پھر کہے: اکْتُبْ لِی عِنْدَکَ مِیثاقاً وَعَھْداً إنِّی
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سب خدا کی حجت ہیں۔ آپ میرے لیے اپنے ہاںاقرار و پیمان لکھیں کہ میں حاضر 
ٲَتَیْتُکَ مُجَدِّداً الْمِیثاقَ فَاشْھَدْ لِی عِنْدَ رَبِّکَ إنَّکَ ٲَنْتَ الشَّاھِدُ ۔
ہوا پیمان تازہ کرنے کے لیے پس آپ اپنے رب کے حضور میرے گواہ بنیں کیونکہ آپ ہی میرے گواہ ہیں۔