فضیلت واعمال مسجد سہلہ مسجد زید اور مسجد صعصعہ

مسجد کوفہ کے بعد وہاں کوئی مسجد فضیلت میں مسجد سہلہ سے بڑھ کر نہیں ہے﴿ مسجد سہلہ اب کوفہ سے کچھ فاصلے پر موجود ہے۔﴾ در اصل یہ حضرت ادریس- اور حضرت ابراہیم - کا گھر حضرت خضر - کی آمد کا مقام اور ان کی جائے سکونت ہے۔ امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ آپ نے ابو بصیر سے فرمایا: اے ابو محمد؟! گویا میں یہ دیکھتا ہوں کہ امام صاحب الزمان ا پنے اہل وعیال سمیت مسجد سہلہ میں اتر تے ہیں اور یہ انکا مسکن ہے خدا نے کوئی پیغمبر نہیں بھیجا جس نے مسجد سہلہ میں نماز نہ پڑھی ہو جو شخص اس مسجد میں ٹھہرے وہ ایسے ہے جیسے اسنے رسول اکرم کے خیمے میں قیام کیا ہوہر مؤمن مرد اور مومنہ عورت کا دل اس مسجد کی طرف مائل ہے اس مسجد میں ایک پتھر ہے کہ جس پر ہر پیغمبر کی صورت نقش ہے پس جو شخص بھی خالص نیت کے ساتھ اس مسجد میں نماز ادا کرے اور دعا مانگے تو مسجد سے باہر نکلنے سے پہلے اس کی حاجت پوری ہوجاتی ہے جو شخص اس مسجد میں امان طلب کرے تو اسے ہر خوف سے امان مل جاتی ہے ۔ ابو بصیر کہتے ہیں کہ میں نے حضرت کی خدمت میں عرض کیا کہ کیااس مسجد کی فضیلت یہی ہے؟ آپ نے فرمایا اس کی فضیلت بہت زیادہ ہے اس سے جو میں نے تمہیں بتائی ہے۔ہاں تو یہ و ہ مقام ہے جسے خدا تعالی پسند فرماتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اسے اس مسجد میں یاد کیا جائے اور اس سے سوال کیا جائے چنانچہ کوئی رات دن نہیں گزرتا سوائے اس کے کہ ملائکہ اس مسجد کی زیارت کو آتے ہیں۔ اور یہاں خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اے ابو محمد! اگر تمہاری طرح میں بھی ا س مسجد کے نزدیک رہنے والا ہوتا تو یہیںتمام نمازیں پڑھا کرتا۔ پھر فرمایا کہ اے ابو محمد! میں نے اس مسجد کے جو خصائص نہیں بتائے وہ ان سے زیادہ ہیں جو تمہیں بتائے ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ آپ پر قربان ہوجائوں! کیا قائم آل محمد(ص) ہمیشہ اس مسجد میںہوں گے۔ تو آپ نے فرمایا ہاں!