نماز و زیارت آدم و نوح

پھر ضریح مبارک کے سرہا نے کی طرف جائے اور حضرت آدم(ع) اور حضرت نوح (ع)کی زیارت کرے پس حضرت آدم (ع)کی زیارت کے لئے کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ 
آپ پر سلام ہو اے خدا کے چنے ہوئے آپ پر سلام ہو اے خدا کے دوست سلام ہو آپ پر اے خدا 
اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا خَلِیفَۃَ اﷲِ فِی ٲَرْضِہِ، اَلسَّلَامُ 
کے نبی (ع)سلام ہو آپ پر اے وحی الہی کے امین سلام ہو آپ پر اے زمین میں خدا کے خلیفہ سلام ہو 
عَلَیْکَ یَا ٲَبَا الْبَشَرِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَعَلَی رُوحِکَ وَبَدَنِکَ، وَعَلَی الطَّاھِرِینَ مِنْ 
آپ پر اے ابو البشر سلام ہو آپ پر آپ کی روح پر آپ کے جسم پر اور سلام ان پاک بزرگواروں پر جو آپ کے فرزند اور آپ کی 
وُلْدِکَ وَذُرِّیَّتِکَ وَصَلَّی اﷲُ عَلَیْکَ صَلاۃً لاَ یُحْصِیھا إلاَّ ھُوَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکَاتُہُ ۔
اولاد میں ہیں خدا رحمت کرے آپ پر وہ رحمت جس کا اندازہ اس کے سوا کوئی نہیں لگا سکتا اور خدا کی رحمت ہو اور برکتیں ۔
پھر حضرت نوح - کی زیارت کے لئے کہے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا نَبِیَّ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفِیَّ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اﷲِ
سلام ہو آپ پر اے خدا کے نبی (ع)سلام ہو آپ پر اے خدا کے چنے ہوئے سلام ہو آپ پر اے خدا کے ولی 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا شَیْخَ الْمُرْسَلِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا
سلام ہو آپ پر اے خدا کے دوست سلام ہو آپ پر اے نبیوں کے بزرگ سلام ہو آپ پر اے 
ٲَمِینَ اﷲِ فِی ٲَرْضِہِ، صَلَوَاتُ اﷲِ وَسَلامُہُ عَلَیْکَ وَعَلَی رُوحِکَ وَبَدَنِکَ وَعَلَی
زمین میں وحی خدا کے امین خدا کا درود و سلام ہو آپ پر آپ کی روح پرآپ کے بدن پر اور سلام ہو ان پاک بزرگواروں پر
الطَّاھِرِینَ مِنْ وُلْدِکَ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ ۔
جو آپ کی اولاد میں سے ہیں اور خدا کی رحمت ہو اور برکتیں ہوں۔
پھر اسکے بعد چھ رکعت نماز پڑھے، دو رکعت برائے امیرالمومنین- کہ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورئہ رحمن اور دوسری رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد سورئہ یٰس کی تلاوت کرے نماز کے بعد تسبیح فاطمہ زہرا =پڑھے اور اپنے لئے بخشش طلب کرتے ہوئے دعا کرے اور کہے:
اَللّٰھُمَّ إنِّی صَلَّیْتُ ھاتَیْنِ الرَّکْعَتَیْنِ ھَدِیَّۃً مِنِّی إلی سَیِّدِی وَمَوْلایَ وَلِیِّکَ وَٲَخِی 
اے معبود! یقینا میں نے جو یہ دو رکعت نماز پڑھی میری طرف سے یہ ہدیہ ہے میرے سردار اور میرے آقا کے لئے جو تیرے ولی 
رَسُولِکَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَسَیِّدِ الْوَصِیِّینَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی طَالِبٍ صَلَواتُ اﷲِ عَلَیْہِ 
اور تیرے رسول(ص) کے بھائی مومنوں کے امیراور اوصیائ کے سردار علی(ع) ابن ابیطالب(ع) ہیں کہ ان پر خدا کی 
وَعَلَی آلِہِ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وَتَقَبَّلْھا مِنِّی وَاجْزِنِی عَلَی ذلِکَ جَزَائَ 
رحمتیں ہوں اور ان کی اولاد پر پس اے معبود! محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص)پر رحمت فرما میری یہ نماز قبول فرما اور اس پر مجھے جزا دے 
الْمُحْسِنِینَ اَللّٰھُمَّ لَکَ صَلَّیْتُ وَلَکَ رَکَعْتُ وَلَکَ سَجَدْتُ وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ 
جو نیک بندوں کے لئے ہے اے معبود ! میں نے تیرے لئے نماز پڑھی تیرے لئے رکوع کیا اور تیرے لئے سجدہ کیا تو یکتا ہے تیرا 
لاََِ نَّہُ لاَتَکُونُ الصَّلاۃ وَالرُّکُوعُ وَالسُّجُودُ إلاَّ لَکَ لاََِنَّکَ ٲَ نْتَ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ ۔
کوئی شریک نہیں لہذا تیرے سوا کسی کیلئے نماز رکوع اور سجدہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ بے شک تو ہی اللہ ہے تیرے سوائ کوئی معبود نہیں ہے 
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدِ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَتَقَبَّلْ مِنِّی زِیَارَتِی، وَٲَعْطِنِی سُؤْلِی بِمُحَمَّدٍ
اے معبود! محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما میری یہ زیارت قبول فرما اور میری حاجت بر لا حضرت محمد(ص) اور ان کی 
وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ ۔
پاک آل(ع) کے واسطہ سے ۔
اس کے بعد مزید چار رکعت نماز برائے ہدیہ حضرت آدم و نوح + پڑھے پھر سجدہ شکر بجالائے اور حالت سجدہ میں کہے :
اَللّٰھُمَّ إلَیْکَ تَوَجَّھْتُ وَبِکَ اعْتَصَمْتُ، وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ ثِقَتِی وَرَجائِی
اے معبود ! میں تیری بارگاہ میں حاضر ہوں تجھ سے تعلق جوڑا ہے اور تجھ پر بھروسہ کیا ہے اے معبود ! تو ہی میرا سہارا اور میری امید 
فَاکْفِنِی مَا ٲَھَمَّنِی وَمَا لاَ یُھِمُّنِی وَمَا ٲَنْتَ ٲَعْلَمُ بِہِ مِنِّی، عَزَّ جارُکَ، وَجَلَّ ثَناؤُکَ
ہے پس میرے سب چھوٹے بڑے کاموں میں میری مدد فرما اور ان امور میں جن کو تو مجھ سے بہتر جانتا ہے تیری پناہ بڑی اور 
وَلاَ إلہَ غَیْرُکَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَقَرِّبْ فَرَجَھُمْ۔
تیری ثنائ بزرگ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت نازل کر اور ان کے ظہور کو قریب فرما ۔
اب اپنا دایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے:
ارْحَمْ ذُ لِّی بَیْنَ یَدَیْکَ،وَتَضَرُّعِی إلَیْکَ، وَوَحْشَتِی مِنَ النَّاسِ، وَٲُ نْسِی بِکَ، یَا
خدایا اپنے حضور میری عاجزی اور میری آہ و زاری پر رحم فرما رحم کر کہ میں لوگوں سے دور اور تیرے قریب ہوا ہوں اے
کَرِیمُ یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ ۔
مہربان اے مہربان اے مہربان ۔
اب اپنا بایاں رخسار زمین پر رکھے اور کہے:
لاَ إلہَ إلاَّ ٲَ نْتَ رَبِّی حَقَّاً حَقَّاً، سَجَدْتُ لَکَ یَا رَبِّ تَعَبُّداً وَرِقَّاً ۔ اَللّٰھُمَّ
تیرے سوائ کوئی معبود نہیں ہے جو میرا سچا رب ہے اے پروردگار میں نے تیرے لئے سجدہ کیا عبادت و بندگی کے ساتھ اے معبود! 
إنَّ عَمَلِی ضَعِیفٌ فَضاعِفْہُ لِی، یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ ۔
بے شک میرا عمل کمتر ہے تو اسے میرے لئے بڑھا دے اے مہربان اے مہربان اے مہربان ۔