پہلی زیارت

شیخ کلینی(رح) نے کافی میں حسین بن ثویر سے روایت کی ہے کہ وہ کہہ رہے تھے میں یونس بن ظبیان،مفضل بن عمر اور ابو سلمہ سراج امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر تھے یونس بن ظبیان اور میرے درمیان گفتگو ہو رہی تھی جو عمر میں ہم سے بڑے تھے، انہوں نے امام کی خدمت میں گزارش کی کہ آپ پر قربان جائوں! کبھی کبھار میں بنی عباس کی مجلس میں جا بیٹھتا ہوں لہذا اس وقت مجھ کو کیا پڑھنا چاہیے؟ آپ نے فرمایا کہ جب تم انکے ہاں جائو اور وہاں ہمیں یاد کرو تو یہ پڑھو:
اَللّٰھُمَّ اَرِنَا الرَّخَآئَ وَالسُّرُوْرَ۔
اے معبود! ہمیں آسائش و مسرت کا وقت دکھا۔
تاکہ جو ثواب تم چاہتے ہو وہ ہماری رجعت میں حاصل کر لو‘ اس نے کہا میں آپ پر فدا ہو جائوں! میں امام حسین- کو بہت یاد کرتا ہوں، اس وقت مجھے کیا پڑھنا چاہیے؟ آپ نے فرمایا کہ اس وقت یہ پڑھا کرو:
صَلَّی اﷲُ عَلَیْکَ یَا اَبَا عَبْدِ اﷲِں۔
خدا رحمت کرے آپ پر اے ابو عبدا(ع)للہ۔
کیونکہ امام (ع)پر دور و نزدیک سے سلام پہنچ جاتا ہے پھر ارشاد فرمایا کہ جس زمانے میں امام حسین- کو شہید کیا گیا تو آپ پر سات آسمانوں‘ سات زمینوں اور ہراس شے نے گریہ کیا جو، ان میں ہے اور جو ان کے درمیان ہے نیز جو چیزیں جنت میں اور جو جہنم میں خلق کی گئی ہیں حتیٰ کہ جو چیزیں دیکھی جا سکتی ہیںاور جو چیزیں نہیں دیکھی جا سکتیں سب نے آپ پر گریہ و بکا کی سوائے تین چیزوں کے جنہوں نے آپ پر گریہ نہیں کیا میںنے عرض کی آپ پر قربان ہو جائوں! وہ کون سی تین چیزیں ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ وہ بصرہ ، دمشق اور آل عثمان ہیں اسکے ساتھ ہی میں نے عرض کیا میں آپ پر قربان جائوں! میں امام حسین- کی زیارت کو جانا چاہتا ہوں تو وہاں جا کر کیا کروں اور کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا کہ جب آنجناب(ع) کی زیارت کو جائو تو پہلے دریائے فرات پر غسل کرو‘ پاکیزہ لباس پہنو اور حرم پاک کی طرف ننگے پائوں چلو کہ تم خدا اور اس کے رسول(ص) کے حرموں میں سے ایک حرم کی طرف جا رہے ہو‘ حرم کی جانب جاتے ہوئے بار بار یہ پڑھتے ہوئے چلو:
اَﷲُ اَکْبَرُ وَ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اﷲُ وَ سُبْحَانَ اﷲِ۔
خدا بزرگتر ہے اور خدا کے سوائ کوئی معبود نہیںخدا پاک و منزہ ہے ۔
اس کے علاوہ ہروہ ذکر دہرائو جس میں خدائے تعالیٰ کی بزرگی اور بڑائی کا بیان ہو‘ نیز محمد و آل محمد پر درود بھیجتے جائو یہاں تک کہ حرم حسینی کے دروازے پر پہنچ جائو پس اس وقت یہ کہو:
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ وَ ابْنَ حُجَّتِہٰ اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا مَلآئِکَۃَ اﷲِ وَ زُوَّارِقَبْرِ 
آپ پر سلام ہو اے حجت خدا کے فرزند سلام ہوتم پر اے خدا کے فرشتواور نبی خدا کے فرزند کی قبر 
ابْنِ نَبِیِّ اﷲِ اسکے بعد دس قدم چل کر رک جائو اور تیس بار یہ کہو: اَﷲُ اَکْبَرُ پھر قبر مبارک کی طرف جاؤ
پر حاضری دینے والو خدا بزرگتر ہے۔
قبلہ کو اپنے دونوں کندھوں کے درمیان قرار دو یعنی پشت قبلہ کھڑے ہو جاؤ اور اپنا چہرہ قبر مبارک کی طرف کر کے پڑھو :
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اﷲِ وَابْنَ حُجَّتِہِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا قَتِیلَ اﷲِ وَابْنَ قَتِیلِہِ
آپ پر سلام ہو اے حجت خدا اور حجت خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے کشتہ راہ خدا اور کشتہ راہ خدا کے فرزند 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ثَارَ اﷲِ وَابْنَ ثَارِہِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وِتْرَ اﷲِ الْمَوْتُورَ فِی
آپ پر سلام ہوجن کے خون کا بدلہ خدا لے گا اور ایسے خون والے کے فرزند آپ پر سلام ہو اے مقتول راہ خدا کہ آپ کا خون 
السَّمٰوَاتِ وَالْاََرْضِ ٲَشْھَدُ ٲَنَّ دَمَکَ سَکَنَ فِی الْخُلْدِ وَاقْشَعَرَّتْ لَہُ ٲَظِلَّۃُ الْعَرْشِ
آسمانوں اور زمین پر برسا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کا خون بہشت میں ٹھہرا جس سے عرش کے پردے لرزنے لگے 
وَبَکَیٰ لَہُ جَمِیْعُ الْخَلائِقِ وَبَکَتْ لَہُ السَّمَاوَاتُ السَّبْعُ وَالْاََرَضُونَ السَّبْعُ وَمَا فِیھِنَّ
اس خون پر کائنات روئی اور اس پر ساتوں آسمان ساتوں زمینیں روئیں اور جو کچھ ان میں ہے 
وَمَا بَیْنَھُنَّ، وَمَنْ یَتَقَلَّبُ فِی الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ مِنْ خَلْقِ رَبِّنا، وَمَا یُریٰ وَمَا لاَ یُریٰ
اور جو ان کے درمیان ہے اور جو کچھ جنت و جہنم میں حرکت کرتا ہے وہ رویا ہمارے رب کی مخلوق سے وہ نظر آتا ہے یا نطر نہیں آتا 
ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ حُجَّۃُ اﷲِ وَابْنُ حُجَّتِہِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَتِیلُ اﷲِ وَابْنُ قَتِیلِہِ
میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ حجت خدا اور حجت خدا کے فرزند ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کشتہ راہ خدا ور کشتہ راہ خدا کے فرزند ہیں 
وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ ثارُ اﷲِ وَابْنُ ثارِہِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ وِتْرُ اﷲِ الْمَوْتُورُ فِی السَّمٰوَاتِ
میں گواہی دیتا ہوں خدا آپکے اور آپکے والد کے خون کا بدلہ لے گا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ راہ خدا کے مقتول ہیں جسکا خون آسمانوں 
وَالْاََرْضِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ وَنَصَحْتَ وَوَفَیْتَ وَٲَوْفَیْتَ، وَجاھَدْتَ فِی سَبِیلِ
اور زمینوں میں برسا میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے تبلیغ فرمائی خیر اندیشی کی آپ نے وفا کی حق ادا کیا اور خدا کی راہ میں پوری 
اﷲِ، وَمَضَیْتَ لِلَّذِی کُنْتَ عَلَیْہِ شَھِیداً وَمُسْتَشْھِداً وَشاھِداً وَمَشْھُوداً ٲَنَا عَبْدُاﷲِ
طرح جہاد کیا آپ اس ذات کے مطیع رہے جس پر آپ گواہ رہے اس پر گواہی لیتے رہے اسکے شاہد ہیں اور مشہود تھے میں خدا کا بندہ ہوں 
وَمَوْلاکَ وَفِی طاعَتِکَ وَالْوافِدُ إلَیْکَ ٲَلْتَمِسُ کَمالَ الْمَنْزِلَۃِ عِنْدَ اﷲِ، وَثَباتَ
آپکا محب ہوں آپکی خدمت میں حاضر ہوں اور اس لیے آیا ہوں کہ میں خدا کے ہاں بلند مرتبے کی خواہش رکھتا ہوںآپ کی طرف
الْقَدَمِ فِی الْھِجْرَۃِ إلَیْکَ، وَالسَّبِیلَ الَّذِی لاَ یَخْتَلِجُ دُونَکَ مِنَ الدُّخُولِ فِی کِفالَتِک
سفر کرنے میں ثابت قدمی چاہتا ہوں اور وہ راستہ پانا چاہتا ہوں جس میں آپ کی قربت اور کفالت 
الَّتِی ٲُمِرْتَ بِھا مَنْ ٲَرادَ اﷲَ بَدَٲ بِکُمْ، بِکُمْ یُبَیِّنُ اﷲُ الْکَذِبَ
کے حصول میں رکاوٹ نہ ہو جس کا آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ خدا اپنا ارادہ آپ کے ذریعے ظاہر کرتا ہے آپ کے ذریعے جھوٹ کو 
وَبِکُمْ یُبَاعِدُ اﷲُ الزَّمَانَ الْکَلِبَ، وَبِکُمْ فَتَحَ اﷲُ، وَبِکُمْ
آشکار کرتا ہے آپ کے وسیلے سے خدا نے برے وقت سے نجات دی خدا نے آپ کے ذریعے اﷲ نے افتتاح کیااور آپ ہی پر 
یَخْتِمُ اﷲُ، وَبِکُمْ یَمْحُو مَا یَشائُ وَیُثْبِتُ، وَبِکُمْ یَفُکُّ الذُّلَّ مِنْ رِقابِنا، وَبِکُمْ یُدْرِکُ
اختتام کریگا آپکے ذریعے جو چاہے لکھتا اور مٹاتا ہے اور آپ کے وسیلے سے ہمیں ذلت سے نکالتا ہے اور آپکے وسیلے سے ہی خدا 
اﷲُ تِرَۃَ کُلِّ مُؤْمِنٍ یُطْلَبُ بِھا وَبِکُمْ تُنْبِتُ الْاََرْضُ ٲَشْجارَھا وَبِکُمْ تُخْرِجُ الْاََرْضُ
ہر مومن کے خون ناحق کا بدلہ لیتا ہے اور آپ کے وسیلے سے زمین درختوں کو اگاتی ہے آپ ہی کے وسیلے سے زمین اپنے خزانے 
ثِمارَھا وَبِکُمْ تُنْزِلُ السَّمائُ قَطْرَھا وَرِزْقَھا، وَبِکُمْ یَکْشِفُ اﷲُ الْکَرْبَ، وَبِکُمْ
ظاہر کرتی ہے آپکے وسیلے سے آسمان سے بارش اور رزق نازل ہوتا ہے آپکے وسیلے سے خد امصیبت دور کرتا ہے آپکے وسیلے سے 
یُنَزِّلُ اﷲُ الْغَیْثَ، وَبِکُمْ تُسَبِّحُ الْاََرْضُ الَّتِی تَحْمِلُ ٲَبْدانَکُمْ وَتَسْتَقِرُّ جِبَالُھا عَلَی
خدا بارش برساتا ہے اور آپکے وسیلے سے زمین تسبیح کرتی ہے جس نے آپکے بدن اٹھا رکھے ہیں آپ کے ذریعے پہاڑ اپنی قرار گاہ پر 
مَراسِیھا إرادَۃُ الرَّبِّ فِی مَقادِیرِ ٲُمُورِہِ تَھْبِطُ إلَیْکُمْ وَتَصْدُرُ مِنْ بُیُوتِکُمْ وَالصَّادِرُ
قائم ہیں خدا کا ارادہ اس کے امور کی تقدیر میں ہے جو تمہاری طرف آتے ہیں اور تمہارے گھروں میں صادر ہوتے ہیں 
عَمَّا فُصِّلَ مِنْ ٲَحْکامِ الْعِبادِ، لُعِنَتْ ٲُمَّۃٌ قَتَلَتْکُمْ، وَٲُمَّۃٌ 
اور وہ فیصلے نافذ ہوتے ہیں جو خدا بندوں کے بارے میں کرتا ہے لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپکو قتل کیا لعنت ہو اس گروہ پر جو 
خالَفَتْکُمْ، وَٲُمَّۃٌ جَحَدَتْ وِلایَتَکُمْ، وَٲُمَّۃٌ ظَاھَرَتْ عَلَیْکُمْ، وَٲُمَّۃٌ 
آپ کا مخالف ہوا لعنت ہو اس گروہ پر جس نے آپ کی ولایت کو نہ مانا لعنت ہو اس گروہ پر جو آپ کے دشمن کا معاون بنا لعنت ہو 
شَھِدَتْ وَلَمْ تُسْتَشْھَدْ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی جَعَلَ النَّارَ مَٲْوَاھُمْ، وَبِئْسَ وِرْدُ 
اس گروہ پر جو وہاں موجود تھا اور آپکے ساتھ شہید نہ ہوا تعریف اس خدا کیلئے ہے جس نے جہنم میں ان کا ٹھکانہ بنایا اور وہ آنے والوں 
الْوَارِدِینَ وَبِئْسَ الْوِرْدُ الْمَوْرُودُ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعالَمِینَ۔ پھر تین مرتبہ کہے: صَلَّیٰ 
کے لئے کتنی بری جگہ ہے اور وہاں آنا کتنا برا ہے پس حمد خدا کے لیے ہے جو جہانوں کا رب ہے خدا کی 
اﷲُ عَلَیْکَ یَا اَبَا عَبْدِاﷲِ تین مرتبہ یہ کہے: اِنَّا اِلیٰ اﷲِ مِمَّنْ خَالَفَکَ بَرِیٌ۔
رحمت ہو آپ پر اے ابو عبد(ع)اﷲ میں خدا کے سامنے الگ ہوں آپکے مخالف سے ۔
اس کے بعد امام حسین- کے فرزند جناب علی اکبر(ع) کی قبر شریف کی طرف جائے جو آپ کے پائوں کی جانب ہے ‘ وہاں کھڑے ہو کر یہ زیارت پڑھے: 
اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اﷲِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ 
سلام ہوآپ پر اے رسول(ص) خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین (ع)کے فرزند آپ پر سلام ہو 
یَابْنَ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ خَدِیجَۃَ وَفاطِمَۃَ، صَلَّی اﷲُ عَلَیْکَ، 
اے حضرات حسن(ع) و حسین(ع) کے فرزند سلام ہو آپ اے خدیجہ الکبری و فاطمہ(ع) کے فرزند خدا رحمت کرے آپ پر 
صَلَّی اﷲُ عَلَیْکَ صَلَّی اﷲُ عَلَیْکَ، لَعَنَ اﷲُ مَنْ قَتَلَکَ اس فقرے کو بھی تین مرتبہ دہرائے 
خدا رحمت کرے آپ پر خدا رحمت کرے آپ پر، خدا لعنت کرے آپ کے قاتل پر۔ 
اور پھر تین مرتبہ کہے: ٲَنَا إلَی اﷲِ مِنْھُمْ بَرِیئٌ ۔
میں خدا کے سامنے ان سے بری ہوں۔
اس کے بعد گنج شہیداں میں شہدا کی طرف اشارہ کر کے انکی زیارات اسطرح پڑھے:
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ، فُزْتُمْ وَاﷲِ، فُزْتُمْ وَاﷲِ، فُزْتُمْ
سلام ہو تم پر سلام ہو تم سب پر سلام ہو تم پر کہ تم کامیاب ہوئے بخدا تم کامیاب ہوئے بخدا تم کامیاب ہوئے 
وَاﷲِ، فَلَیْتَ ٲَ نِّی مَعَکُمْ فَٲَ فُوزَ فَوْزاً عَظِیماً ۔
بخدااگر میں بھی تمہارے ساتھ ہوتا تو مجھے بھی عظیم کامیابی نصیب ہوتی ۔
پھر امام حسین- کی ضریح مبارک پر آئے اور اسکی پشت کیطرف کھڑے ہو کر چھ رکعت نماز زیارت اداکرے یعنی دو رکعت نماز زیارت امام حسین- دو رکعت نماز زیارت جناب علی اکبر(ع) اور دو رکعت نماز زیارت شہدائ رضوان اللہ علیہم کیلئے ادا کرے پس یہ نماز ادا کرنے سے زیارت کے اعمال مکمل ہو جائینگے‘ اسکے بعد چاہے واپس چلا جائے اور چاہے تو وہاں چند روز مزیدقیام کرے۔
مؤلف کہتے ہیں شیخ طوسی(رح) نے تہذیب الاحکام میں اور شیخ صدوق(رح) نے من لا یحضرہ الفقیہ میں یہ زیارت نقل کی ہے شیخ صدوق(رح) نے ارشاد فرمایا ہے کہ میں نے مقتل اور مزار کی کتاب میں کئی ایک زیارتیں نقل کی ہیں لیکن یہاں یہ زیارت اس لیے درج کی ہے کہ یہ سند کے اعتبار سے دیگر زیارتوں کی نسبت زیادہ معتبر ہے اور میں اسے کافی سمجھتا ہوں۔