بیت الطشت کے اعمال

بیت الطشت جوکہ دکۃ القضائ کے ساتھ متصل ہے وہاں دو رکعت نماز ادا کرے، نماز کے بعد تسبیح فاطمہ الزہرائ = پڑھے اور پھر یہ کہے :
اَللّٰھُمَّ إنِّی ذَخَرْتُ تَوْحِیدِی إیَّاکَ، وَمَعْرِفَتِی بِکَ، وَ إخْلاصِی لَکَ، وَ إقْرارِی 
اے معبود میں نے تیری وحدانیت کا اقرار کیا تیری ذات کو پہچانا تجھ پرخلوص کے ساتھ ایمان لایااپنا خالص ایمان اورتیری ربوبیت 
بِرُبُوبِیَّتِکَ، وَذَخَرْتُ وِلایَۃَ مَنْ ٲَ نْعَمْتَ عَلَیَّ بِمَعْرِفَتِھِمْ مِنْ بَرِیَّتِکَ مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ 
پروردگاری کا اعتقاد رکھا میں نے اس ولایت کو تسلیم کیا جو تونے مجھے عطا کی بوجہ ان کی شناخت کے جو تیری مخلوق میں سے ہیں محمد(ص) اور 
صَلَّی اﷲُ عَلَیْھِمْ لِیَوْمِ فَزَعِی إلَیْکَ عاجِلاً وآجِلاً، وَقَدْ فَزِعْتُ إلَیْکَ وَ إلَیْھِمْ 
ان کی عترت (ع) خدا رحمت کرے ان پر جس دن تیرے سامنے خوفزدہ ہوں گا دنیا و آخرت میں پس میں فریاد کرتا ہوں تیرے اور ان 
یَا مَوْلایَ فِی ھذَا الْیَوْمِ وَفِی مَوْقِفِی ھذَا وَسَٲَلْتُکَ مَا زَکَیٰ مِنْ نِعْمَتِکَ وَ إزاحَۃَ
کے آگے اے میرے آقا آج کے دن اور اسی جگہ جہاں کھڑا ہوں تجھ سے سوال کرتا ہوں مجھے اپنی نعمت میں سے حصہ دے اور تیری 
مَا ٲَخْشاہُ مِنْ نِقْمَتِکَ، وَالْبَرَکَۃَ فِیما رَزَقْتَنِیہِ، وَتَحْصِینَ صَدْرِی مِنْ کُلِّ ھَمٍّ
جس سزا سے ڈرتا ہوں وہ مجھ سے دور کردے جو روزی مجھے دی اس میں برکت دے اور میرے دل کو ہر اندیشے سے محفوظ رکھ اور ہر 
وَجائِحَۃٍ وَمَعْصِیَۃٍ فِی دِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
ناگواری اور نا فرمانی سے جو میرے دین میری دنیا اور آخرت میں ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔
روایت کی گئی ہے کہ حضرت امام جعفر صادق - نے بیت الطشت کے مقام پر دو رکعت نماز پڑھی تھی۔