مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا

مصباح الزائر وغیرہ میں ہے کہ جب شہر کوفہ میںداخل ہو تو کہے:
بِسْمِ اﷲِ، وَبِاﷲِ، وَفِی سَبِیلِ اﷲِ، وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
خدا کے نام سے خدا کی ذات کے واسطے سے خدا کی راہ میں اور حضرت رسول خدا کے طریق پر 
اَللّٰھُمَّ ٲَ نْزِلْنِی مُنْزَلاً مُبارَکاً وَٲَ نْتَ خَیْرُ الْمُنْزِلِینَ۔ پھر مسجد کوفہ کی طرف چلے اور چلتے ہوئے یہ کہتا جائے
اے معبود! مجھے بہترین جگہ پر اتار کہ تو سب سے بہتر میزبان ہے ۔ 
اﷲُ ٲَکْبَرُ وَلاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ، وَالْحَمْدُ ﷲِ، وَسُبْحانَ اﷲِ، جب مسجد کے دروازے پر آئے تو اس کے 
خدا بزرگتر ہے اللہ کے سوائ کوئی معبود نہیںاورحمد خدا ہی کے لیے ہے کہ خدا پاک تر ہے ۔ 
نزدیک کھڑے ہو کر کہے: اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِنا رَسُولِ اﷲِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اﷲِ وَآلِہِ الطَّاھِرِینَ 
سلام ہو ہمارے سردار خدا کے رسول(ص) حضرت محمد(ص) بن عبداﷲ(ع) پر اور ان کی آل(ع) پر 
اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی طالِبٍ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرَکاتُہُ وَعَلَی مَجالِسِہِ 
سلام ہو مومنوں کے امیر حضرت امام علی(ع) بن ابی طالب پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں سلام ان کی مجالس 
وَمَشاھِدِہِ وَمَقامِ حِکْمَتِہِ وَآثارِ آبائِہِ آدَمَ وَنُوحٍ وَ إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ وَتِبْیانِ بَیِّناتِہِ، 
ان کے مظاہر اوران کی حکمت کے مقام پر سلام ہو ان کے بزرگوں آدم(ع) و نوح(ع) اور ابراہیم(ع) و اسماعیل(ع) پر اور سلام ان کے واضح دلائل پر 
اَلسَّلَامُ عَلَی الْاِمامِ الْحَکِیمِ الْعَدْلِ الصِّدِّیقِ الْاَکْبَرِ الْفارُوقِ بِالْقِسْطِ الَّذِی فَرَّقَ اﷲُ بِہِ 
سلام ہو ان ائمہ(ع) پر جو حکیم عادل صدیق اکبر اور باانصاف فاروق ہیں کہ جن کے ذریعے خدائے تعالیٰ نے 
بَیْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ وَالْکُفْرِ وَالْاِیمانِ وَالشِّرْکِ وَالتَّوْحِیدِ لِیَھْلِکَ مَنْ ھَلَکَ عَنْ بَیِّنَۃٍ
حق و باطل کفر و ایمان اور شرک و توحید کا فرق واضح کیا تاکہ جو ہلاک ہواسکی ہلاکت پر حجت قائم ہو
وَیَحْییٰ مَنْ حَیَّ عَنْ بَیِّنَۃٍ، ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ ٲَمِیرُ الْمُؤمِنِینَ، وَخاصَّۃُ نَفْسِ الْمُنْتَجَبِینَ، وَزَیْنُ 
اور جو زندہ رہے وہ حجت پرزندہ رہے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ مومنوں کے امیر پاک اصل لوگوں کی روحانی خاصیت صاحبان 
الصِّدِّیقِینَ، وَصابِرُ الْمُمْتَحَنِینَ، وَٲَنَّکَ حَکَمُ اﷲِ فِی ٲَرْضِہِ، وَقاضِی ٲَمْرِہِ،
صدق کی زینت اورآزمودہ لوگوں میں زیادہ صابر ہیں نیز آپ خدا کی زمین میں اس کے منصف اس کے حکم کو جاری کرنے والے 
وَبابُ حِکْمَتِہِ، وَعاقِدُ عَھْدِہِ، وَالنَّاطِقُ بِوَعْدِہِ، وَالْحَبْلُ الْمَوْصُولُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ عِبادِہِ، 
اس کی حکمت کا دروازہ اس کا پیمان باندھنے والے اس کا وعدہ بتانے والے اس کو اور اس کے بندوں کو باہم ملانے والی رسی نجات کا 
وَکَھْفُ النَّجاۃِ وَمِنْھاجُ التُّقیٰ وَالدَّرَجَۃُ الْعُلْیا وَمُھَیْمِنُ الْقاضِی الْاَعْلی یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ
مرکز تقویٰ کا راستہ بلند درجہ اور تسلط رکھنے والے منصف ہیں اے مومنوں کے امیر میں 
بِکَ ٲَ تَقَرَّبُ إلَی اﷲِ زُلْفی، ٲَ نْتَ وَ لِیِّی وَسَیِّدِی وَوَسِیلَتِی فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ ۔
آپ کے ذریعے بلند تر خدا کا قرب چاہتا ہوں کہ آپ میرے ولی میرے سردار اور میرا وسیلہ ہیں دنیا اور آخرت میں۔
اس کے بعد مسجد میں داخل ہو جائے‘ مولف کہتے ہیں کہ بہتر یہ ہے کہ مسجد کے عقب میں واقع دروازے سے داخل ہو جو باب الفیل کہلاتا ہے اور داخل ہو کر یہ کہے:
اﷲُ ٲَکْبَرُ، اﷲُ ٲَکْبَرُ، اﷲُ ٲَکْبَرُ، ھذَا مَقامُ الْعَائِذِ بِاﷲِ، وَبِمُحَمَّدٍ حَبِیبِ اﷲِ صَلَّی 
خدا بزرگ تر ہے خدا بزرگ تر ہے خدا بزرگ تر ہے یہ اسکے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جو خدا کی اور خدا کے حبیب حضرت محمد 
اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَبِوِلایَۃِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْاََئِمَّۃِ الْمَھْدِیِّینَ الصَّادِقِینَ النَّاطِقِینَ 
کی پناہ لیتا ہے نیز پناہ لیتا ہے مومنوں کے امیر(ع) کی ولایت کی اور ان ائمہ(ع) کی ولایت کی جو رہبر ہیں سچ بولنے والے حق کہنے والے اور 
الرَّاشِدِینَ الَّذِینَ ٲَذْھَبَ اﷲُ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَہَّرَھُمْ تَطْھِیراً، رَضِیتُ بِھِمْ ٲَئِمَّۃً 
سیدھے راستے والے ہیں جن سے خدا نے ہر نجاست کو دور رکھا اور ان کو پاک رکھا جیسا کہ پاک رکھنے کا حق ہے میں خوش ہوں کہ 
وَھُداۃً وَمَوالِیَّ، سَلَّمْتُ لاََِمْرِ اﷲِ، لاَ ٲُشْرِکُ بِہِ شَیْئاً، وَلاَ ٲَتَّخِذُ مَعَ اﷲِ وَلِیّاً، 
وہ میرے امام رہبر اور سردار ہیں میں حکم خداکو مانتا ہوں اسکے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا اورسوائے خدا کے کسی کو اپنا ولی نہیں بناتا وہ 
کَذَبَ الْعادِلُونَ بِاﷲِ وَضَلُّوا ضَلالاً بَعِیداً، حَسْبِیَ اﷲُ وَٲَوْ لِیائُ اﷲِ، ٲَشْھَدُ 
لوگ جھوٹے ہیں جو خدا سے پھر گئے اور گمراہی میں بہت دورتک جا پڑے میرے لئے کافی ہے خدا اور خدا کے اولیائ میں گواہی دیتا ہوں 
ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ صَلَّی 
کہ اﷲ کے سوائ کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد اس کے بندے 
اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَٲَنَّ عَلِیَّاً وَالْاََئِمَّۃَ الْمَھْدِیِّینَ مِنْ ذُرِّیَّتِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ ٲَوْلِیائِی 
اور رسول(ص) ہیں نیز یہ کہ امام علی(ع) اور ان کی اولاد میں سے ہدایت یافتہ ائمہ(ع) ان پر سلام ہو وہ میرے ولی 
وَحُجَّۃُ اﷲِ عَلَی خَلْقِہِ ۔
اور خدا کی مخلوق پر حجت ہیں۔